کراچی (پ ر) ممتاز صحافی، کارکن جدوجہد آزادی پاکستان، نامور مصنف، روزنامہ جہاد اور روزنامہ اتحاد کے چیف ایڈیٹر جناب شریف فاروق مرحوم کی یاد میں سی پی این ای کے زیر اہتمام نجی ہوٹل میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔تعزیتی ریفرنس کی صدارت سی پی این ای کے صدر ضیا شاہد نے کی جس میں کراچی سمیت ملک بھر سے ایڈیٹروں اور صحافیوں نے شرکت کی، اس موقع پر سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ ان کے صاحبزادے سی پی این ای کے نائب صدر، روزنامہ جہاد اور اتحاد کے ایڈیٹر طاہر فاروق نے شریف فاروق مرحوم کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شریف فاروق صاحب کو مدفون کہنا بڑا مشکل ہے لیکن یہ قدرت کا قانون اور زندگی کی حقیقت ہے جسے تسلیم کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شریف فاروق صاحب نے ہمہ جہت زندگی گزاری، ان کی صحافتی زندگی کے دو ادوار تھے ، ایک 1951ءسے 1961ءتک قیام پاکستان کے فوراً بعد انہوں نے وزیر اعلیٰ کی درخواست پر پشاور میں بطور ایڈیٹر اخبارت اور صحافتی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف فاروق صاحب اول و آخر پاکستانی تھے، وہ نظریہ پاکستان کی بات پر بڑے جذباتی ہو جاتے تھے۔ اگرچہ وہ لاہور سے تعلق رکھتے تھے مگر پشاور میں پشتو صحافت کو متعارف کرایا۔ شریف فاروق صاحب کا دوسرا دو¿ر 1975ءسے تھا جب انہوں نے لاہور میں نوائے وقت کے ایڈیٹر کے طور پر کام کیا اور دوبارہ پشاور میں 1975ءمیں اپنے اخبار روزنامہ جہاد کی بنیاد رکھی، جو اب اخباری گروپ کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ جناب شریف فاروق صاحب نے اپنے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے ورکنگ جرنلسٹ کے طور پر کام کرتے ہوئے عوامی مسائل اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ صحافتی اقدار کو استحکام بخشا اور مشکل دور میںبھی اپنی جدوجہد جاری رکھی اور مشکلات کا ڈٹ کا سامنا کیا۔ طاہر فاروق نے کہا کہ شریف فاروق صاحب صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف کتابوں کے مصنف بھی تھے جس میں ”قائد اعظم محمد علی جناح“ اور ”مادر ملت، سرمایہ ملت“ قابل ذکر ہیں۔ سی پی این ای کے صدر ضیا شاہد نے کہا کہ شریف فاروق ایک سچے ، دلیر اور انسان دوست شخص تھے جنہوں نے سچ و حق کے لئے طاقتور کا کبھی ساتھ نہیں دیا، ان کی وفات سے صحافتی شعبہ میںپیدا ہونے والا خلا کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔، سینئر نائب صدر شاہین قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شریف فاروق ہماری نئی نسلوں پر پاکستان کے بارے میں یقین کو مستحکم اور دو قومی نظریہ اور پاکستان کی بنیاد کے سلسلے میں رہنماءکی حیثیت رکھتے تھے۔ سینئر رکن وامق زبیری نے شریف فاروق کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ صحافتی شعبہ میں استاد کی حیثیت رکھتے تھے۔ قاضی اسد عابد نے کہا کہ شریف فاروق (مرحوم) وہ واحد صحافی دوستوں میں سے تھے جنہوں نے جدوجہد آزادی پاکستان میں اپنی خدمات انجام دیں۔ عامر محمود نے کہا کہ شریف فاروق صاحب سینئر دوست اور رہنماءکے طور پر رہے۔ انور ساجدی نے کہا کہ شریف فاروق صاحب نظریہ پاکستان کے حامی وہ شخص تھے جن میں بے شمار صحافتی وضع داری اور اصلاح پسندی تھی۔ ڈاکٹر جبار خٹک نے شریف فاروق صاحب کو یاد کرتے ہوئے زبر دست خراج پیش کیا اور کہا کہ وہ محب وطن انسان اور حوصلہ افزائی کرنے والے شخصیات میں سے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ لاہور سے خیبرپختونخواہ گئے تو وہیں کے ہو کر رہ گئے اور اپنی صحافتی خدمات کی بدولت پنجاب پختون تعلقات کو مضبوط کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری جنرل اعجازالحق، ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی، محمد یونس مہر اور دیگر نے بھی بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
