تازہ تر ین

”مجھے نااہلی بھی قبول ہے“, عمران خان نے بڑا دعویٰ کردیا

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی وزراءنے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) نہیں اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ نہ ماننے دھمکی دی ہے،حالات 1997 کے سپریم کورٹ پر حملے کی طرف جارہے ہیں، عوام اور وکلا سے اعلی عدلیہ کو بچانے کے لئے تیار رہنے کی اپیل کرتا ہوں ،قطری شہزادہ تلور کے شکار کیلئے پاکستان آ سکتا ہے تو گواہی دینے کیلئے کیوں نہیں آ سکتا؟، ایک خاندان نے کرپشن بچانے کیلئے ادارے تباہ کر دیئے، نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، مریم نواز کا پیش ہونا مجھے بھی اچھا نہیں لگا، ہم عورت کی عزت کرتے ہیں،جمائماپرالزامات لگانے والے گھٹیالوگ ہیں ،میرے خلاف ایک کیس اوور سیز پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھے کرنے کا ہے، دوسرا کیس بیرون ملک سے پیسہ کمانے اور پاکستان واپس لانے کا ہے، ساری تفصیلات دے دیں، نااہل نہیں ہو سکتا۔ بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے پانامہ کیس کے معاملے پر شریف خاندان اور مسلم لیگ نون کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد پوچھتی ہے ہمارا جرم کیا ہے؟ان پر ٹیکس چوری ،منی لانڈرنگ سمیت 4بڑے جرائم ہیں،انہیں جیل جانا چاہیے،حکمران پاکستان کے عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی بننے پر چھوٹے میاں صاحب نے بڑے کو لڈو کھلایا تھا مگر اب کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانیں گے، جے آئی ٹی کی مدت ختم ہونے سے ایک دن قبل کیسے کہہ دیا جاتا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ نہیں مانیں گے؟ وفاقی وزرا نے گزشتہ روز جے آئی ٹی پر حملہ کیا، (ن) لیگ کے چار وزرا کو ایسی باتیں کرنے پر شرم آنی چاہیے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ لوگ سپریم کورٹ پر حملے کی تیاریاں کر رہے ہیں، عوام تیار رہیں، یہ مستقبل کی جنگ ہونے جا رہی ہے ، عوام اور وکلا سے اعلی عدلیہ کو بچانے کے لئے تیار رہنے کی اپیل کررہا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی ہمارے لئے نہیں سپریم کورٹ کی تسلی کیلئے بنائی گئی ہے پھر (ن) لیگ نے کیسے کہہ دیا کہ رپورٹ کو نہیں مانیں گے؟ ، جے آئی ٹی نے رپورٹ سپریم کورٹ کو دینی ہے، فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔ انہوںنے کہا کہ قطری شہزادہ گواہ ہے تو اسے لانے کی ذمہ داری بھی شریف خاندان کی تھی، ججز نے( ن) لیگ کو قطری شہزادے کو لانے کا موقع دیا تھا قطری شہزادہ تلور کے شکار کیلئے پاکستان آ سکتا ہے تو گواہی دینے کیلئے کیوں نہیں آ سکتا؟ پورٹ قاسم کے کنٹریکٹ کے لئے بھی آسکتا ہے لیکن جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے لئے نہیں آسکتا ۔ انہوںنے کہا کہ نواز شریف نے چار بڑے جرم کئے، انہیں جیل جانا چاہیے، شریف خاندان کے لوگ جے آئی ٹی سے باہر نکلتے ہیں تو منہ ایسے ہوتے ہیں جیسے مکے پڑے ہوں، ان کو پتا چل گیا ہے کہ میچ جیتنے کا کوئی چانس نہیں، یہ پاکستانی قوم کو بیوقوف سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جے آئی ٹی کو جمہوریت کیخلاف سازش قرار دیا جا رہا ہے، یہ 30 سال سے لوگوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تو ایف آئی اے نے کہا ٹمپرنگ پکڑی گئی، اب نون لیگ والے سپریم کورٹ اور پاکستانی فوج کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ایک خاندان نے کرپشن بچانے کیلئے ادارے تباہ کر دیئے، نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام تیار رہیں (آج) اندازہ ہو جائے گا کہ یہ کیا کریں گے، وزرا کی پریس کانفرنس نے واضح کر دیا کہ یہ کیس ہار گئے ہیں، سپریم کورٹ نواز شریف سے استعفی لے، شریف خاندان سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سازش کا شور مچانے والے شریف خاندان کے کنٹرول میں تمام ادارے ہیں،وہ بتائیں ان کے خلاف کون سازش کررہا ہے؟ سارے ادارے انہوں نے بتاہ کردیے ہیں اور پھر کہتے ہیں جے آئی ٹی سے سازش ہورہی ہے،وہاں پیشی بھگتے ہی انہیں عمران خان یاد آجاتا ہے،جے آئی ٹی کی تحقیقات وہاں پہنچ گئی ہے جہاں نوازشریف کونااہل ہوجاناہے ۔انہوں نے کہاکہ میرے اوپر ایک کیس اوور سیز پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھے کرنے کا ہے، دوسرا کیس بیرون ملک سے پیسہ کمانے اور پاکستان واپس لانے کا ہے، ساری تفصیلات دے دیں، نااہل نہیں ہو سکتا تاہم گاڈ فادر سے ملک کی جان چھڑانے کیلئے اپنی نااہلی بھی منظور ہے ۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مریم نواز کا پیش ہونا مجھے بھی اچھا نہیں لگا، ہم عورت کی عزت کرتے ہیں، مجھ پر اور جمائما خان پر یہودی لابی کے الزامات لگائے گئے، جمائما پر الزامات لگانے والے گھٹیا لوگ ہیں، مریم نواز لندن فلیٹس کی مالکن ہیں، اس لئے ان کی پیشی ہوئی، اگر پانامہ کیس سازش ہے تو آئی سی آئی جے سے جا کر پوچھیں، شہباز شریف آئی سی آئی جے کیخلاف عدالت کیوں نہیں جاتے؟۔عمران خان نے کہا کہ مجھے دہشت گرد بنا دیا گیا، مافیا اسی طرح خوفزدہ کرتا ہے لیکن ہم نے پختونخوا میں امیر مقام سمیت کسی ایک خلاف مقدمہ درج نہیں کیا۔ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہاہے کہ عمران خان نے کارکنوں اور پارٹی رہنماﺅں کو(آج) پیر کوسپریم کورٹ جانے سے روک دیا ہے۔ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم پیر کو سپریم کورٹ میں حتمی رپورٹ جمع کرائے گی ، اس لئے انہوں نے کارکنوں کو روک دیا اور وہ خود بھی عدالت عظمیٰ نہیں جائیں گے۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے3 رکنی بنچ نے پاناما کیس کی تحقیقات کےلئے جے آئی ٹی کو 60 دن کا وقت دیا تھاجوکہ 10جولائی کو مکمل ہوجائےگا،اسی روز جے آئی ٹی عدالت میں حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain