اسلام آباد ( نعےم جدون ) پاکستان تحرےک انصاف کا حکومتی جماعت مسلم لےگ (ن) کے خلاف فےصلہ کن تحرےک شروع کرنے کا فےصلہ کےا ہے جوحکومت کی طرف سے جے آئی ٹی رپورٹ کومسترد کرنے کا ردعمل ہے ۔ حکومتی اقدام کے خلاف جارحانہ سےاسی حکمت عملی اختےار کرنے کا فےصلہ چئےرمےن تحرےک انصاف عمران خان کی زےر صدارت پارٹی اجلاس مےں کےا گےا ہے ۔ حکومت مخالف تحرےک مےںپارٹی چئےرمےن عمران خان کی ہداےت پر دےگر اپوزےشن جماعتوں سے بھی رابطے شروع کئے جارہے ہےں جس کا ٹاسک سےنئر رہنماءشاہ محمود قرشی اور جہانگےر ترےن کو سونپا گےا ہے ۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق حکومت کے خلاف اپوزےشن سے تعلق رکھنے والے سےاسی جماعتوں کا گرےنڈ آلائنس تشکیل دئےے جانے کا بھی قوی امکان ہے جو پارلےمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کے خلاف محاز قائم کرے گا ۔ پاکستان تحرےک انصاف کے سےنئر رہنماﺅں نے بتاےا کہ مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے جس طرح سے جے آئی ٹی کی رپورٹ مسترد کی ہے اسی طرح کا ردعمل سپرےم کورٹ کے فےصلے پرکےا تو تحرےک انصاف حکومت کے خلاف سخت اقدام اٹھائے گی جس مےں اسلام آباد کی طرف مارچ اور دھرنا دےنے کا آپشن شامل ہے ۔ تحرےک انصاف اور (ن) لےگ کے درمےان محاز آرائی جمہوریت اور جمہوری اداروں کی بقاءکےلئے بھی خطرناک ہوسکتی ہے تحرےک انصاف پانامہ کےس کے فےصلے پر عمل درآمد کےلئے عوام سے رجوع کرنے اور حکومتی مشےنری کو مفلوج کرنے سمےت تمام آپشن استعمال کرسکتی ہے ۔