اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف اپریل 2014ءتک کیپٹل ایف زیڈ ای سے 10 ہزار درہم تنخواہ وصول کرتے رہے۔ نجی ٹی وی نے یو اے ای حکام کا خط حاصل کر لیا جس کے مطابق نواز شریف اپریل 2014ءتک امارات میں قائم کمپنی کیپٹل ایف زیڈ ای سے تنخواہ وصول کرتے رہے۔ نواز شریف کی دوسری صاحبزادی اسماءنواز کے اثاثے بھی آمدن سے زیادہ نکلے۔ سال 1991-92ءمیں ان کے اثاثوں کی مالیت 14 لاکھ تھی اگلے ہی سال اثاثوں میں 21.7 گنا اضافہ ہو گیا۔ 1992-93ءمیں اثاثوں کی مالیت 31.55 ملین ہو گئی۔ نواز شریف نے اسماءکو 30 ملین سے زائد کے اثاثے منتقل کیے۔ منتقلی کے ذرائع بتانے سے دونوں باپ بیٹی قاصر ہیں چودھری شوگر ملز نے اسماءکو 11 لاکھ 22 ہزار منافع ملا۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ جائیداد کی تقسیم کے دستاویزات میں لندن فلیٹس کا ذکر نہیں تھا۔ شریف خاندان کی خواتین نے جائیداد سے اپنا حصہ نہیں لیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے بتایا کہ گلف سٹیل ملز قرضے لے کر قائم کی اور اس میں ان کا کوئی مالی فائدہ نہ تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلف سٹیل سے میرا کوئی تعلق نہیں تھا۔ وزیراعظم نے گلف سٹیل سے ملنے والے پیسے یہ بات کرنے سے انکار کیا۔ وزیراعظم نے کہا گلف سٹیل بارے میرے والد کو ہی پتہ تھا۔ گلف سٹیل کا پیسہ پاکستان سے باہر استعمال ہوا۔ رپورٹ کے مطابق 1992-93ءمیں شریف خاندان کے اثاثے 31 فیصد بڑھ گئے۔ نواز شریف کو یہی معلوم الثانی خاندان کو گلف سٹیل کا پیسہ کب ملا۔ وزیراعظم نے جے آئی ٹی کو کہا کہ وہ جواب دینے کے پابند نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم سے خطاب میں سچ بولا۔ پارلیمنٹ سے خطاب میں سچ بولا۔ برطانوی اخبار کو انٹرویو پر وزیراعظم نے اہلیہ کو لاعلم قرار دیا۔ وزیراعظم کو مریم اور حسن نواز کے درمیان ٹرسٹ ڈیڈ کا علم نہیں۔ حسن نواز نے فلیٹ کی ملکیت بارے سوالات کے سیدھے جواب نہیں دیئے۔ نیکسول، نیلسن کے بینیفیشل اونر کا سیدھا جواب نہیں دیا۔
