لاہور ( آن لائن) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ 15 جولائی بروز ہفتہ پنجاب اسمبلی سے ایوان وزیراعلیٰ تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی اور سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ دار شریف برادران ،رانا ثناءاللہ اور ان کے حواریوں کو شامل تفتیش کرنے اور آئندہ کے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان جائیگا،بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ احتجاج میں تمام جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائیگی۔ 3 وزراءنے ماڈل ٹاﺅن کیس پر مصالحت کیلئے پیسوں کی پیشکش کی یہ حکمران ہر ایک کو پیسوں کو پیشکش کرتے ہیں،حکمران اس سے انکار کریں وزراءکے نام بتا دوں گا۔ رانا ثناءاللہ جس طرح فوج کو ٹارگٹ کرتا ہے ایسا کوئی را یا موساد کا ایجنٹ ہی کر سکتا ہے۔ کور کمیٹی کے اجلاس سے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے ٹیلیفون پر خطاب کیا اور کور کمیٹی کو ضروری ہدایات دیں ۔کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے عہدیداروں کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 17 جون 2014 ءکے دن ماڈل ٹاﺅن میں شریف برادران کے حکم پر خون کی ہولی کھیلی گئی جس کا سب سے بڑا ثبوت جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو تین سال گزر جانے کے بعد بھی پبلک نہ کرنا ہے ،باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ میں قاتلوں کے نام اور پتے درج ہیں، اس عدالتی انکوائری کی کاپی حاصل کرنے کیلئے ہم تین سال سے لاہور ہائیکورٹ کے دروازے پر بیٹھے ہیں، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے ورثاءیتیم بچے اور ان کے لواحقین پوچھ رہے ہیں کہ ان کے والدین ،بہن بھائیوں اور عزیز واقارب کو جس جرم کی پاداش میں موت کے گھاٹ اتارا گیااور تین سال کے بعد بھی انصاف کیوں نہیں ملا؟ اس موقع پر عوامی تحریک کے رہنماﺅں جی ایم ملک ،فیاض وڑائچ، نوراللہ صدیقی، ساجد بھٹی نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، مظہر علوی و دیگر رہنما موجود تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ہماری جماعت کا یہ باضابطہ مطالبہ ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد وزیراعظم نواز شریف فوری طور پر مستعفی ہو کر اپنے اوپر عائد چارجز کا سامنا کریں ،انہوں نے کہا کہ پورا خاندان دو نمبر ثابت ہواجو عرصہ 35 سال سے قومی دولت کو لوٹ رہا تھا اور اب اس لوٹ مار کے جملہ ثبوت سامنے آچکے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے۔
