اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن) وزیر اعظم کے زیرصدارت اہم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے بڑے بھائی وزیر اعظم نواز شریف کو استعفیٰ دینے کا مشورہ دے دیا۔ زاہد حامد، راجہ ظفر الحق، شاہد خاقان عباسی نے بھی وزیراعظم کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ہر گزرتے لمحے وزیر اعظم پر استعفے دینے کیلئے دباﺅ بڑھتا جا رہا ہے۔ وزیراعظم ہاﺅس میں نواز شریف کی قیادت میں اجلاس میں شہباز شریف، راجہ ظفر الحق، شاہدخاقان عباسی اور وزیر قانون زاہد حامد نے وزیراعظم کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیا اور کہا کہ فی الوقت عہدہ سے مستعفی ہو جائیں۔ معاملے کو قانونی اور عدالتی طور پر لڑنے کیلئے مکمل فری ہینڈ دیا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم سے کہا گیا کہ فیصلہ آنے تک وزارت عظمیٰ کا منصب چھوڑ دیں اس سے قبل پارلیمانی پارٹی میں موجود ایک بڑے دھڑے نے وزیراعظم کو مستعفی ہونے اور ٹکراﺅ کی پالیسی اختیار نہ کرنے کا کہا تھا۔ علاوہ ازیں آن لائن کے مطابق مسلم لیگ ’ن‘ وزیرا عظم کی استعفیٰ پر دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان گروپ نواز شریف کے استعفیٰ کا حامی ہے جبکہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ آصف گروپ نواز شریف کے وزارت عظمیٰ کے حق میں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) دو دھڑوں میں تقیسم ہوگئی ہے جس میں شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان گروپ نواز شریف کے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ کا حامی ہے نواز شریف کو اب پارٹی ساکھ بچانے کیلئے مستعفی ہوجانا چاہیے اسلئے وزیر داخلہ چوہدری ن نثار علی خان نے سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے بعد نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے 4مشاورتی اجلاسوں میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی نواز شریف اور چوہدری نثار کا کوئی رابطہ ہوا لیکن دونوں کے درمیاں وزیرا علیٰ پبجاب شہباز شریف رابطے کا کردار ادا کر رہے ہیں اور دبدھ کے روز اسی سلسلے میں شہباز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے درمیان پنجاب ہا¶س میں ملاقات ہوئی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دوسرے جانب خواجہ سعد رفیق اور خواجہ آصف گروپ ہے جوکہ نواز شریف کے وزارت عظمی کے حق میں ہے اور نواز شریف اس وقت اہم فیصلے میں مشاورت خواجہ آصف سے لے رہے ہیں اور خواجہ آصف نے نواز شریف کو رائے دی ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں بھرپور طریقے سے قانونی جنگ لڑی جائے اور مخالفین کو ٹف ٹائم دیا جائے واضح رہے کے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن میں 44ایم این ایز کا ایک دھڑا بن چکا ہے اور مسلم لیگ ن کے اندر مری کے ایک ایم این اے کو وزارت عظمی دینے کیلئے مشاورت جاری ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے اندر گروپ بندی کی خبریں اس وقت زور پکڑنا شروع ہوئیں جب وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے جے آئی ٹی پر پراسرار خاموشی اختیار کرلی تھی۔ کہا جارہا ہے کہ چوہدری نثار علی خان باغی دھڑے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ترجمان وزیراعظم ہاﺅس نے کہا ہے کہ چودھری نثار کی شہباز شریف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایسی خبریں تصدیق کے بغیر نہ چلائی جائیں۔
