لاہور (وقائع نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ قانون سب کیلئے برابر ہے تو پھر جو سلوک عام ڈاکو اور قاتل کے ساتھ ہوتا ہے وہی سلوک پاناما کے چوروں اور ماڈل ٹاﺅن کے قاتلوں کے ساتھ بھی ہوناچاہیے ؟قومی مجرم اس بار سنبھل گئے تو پھر خدانخواستہ ملک نہیں سنبھلے گا۔ 15 جولائی کے احتجاجی جلسہ میں ہزاروں کارکنان کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ عوامی تحریک کے کارکن شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے قصاص اور ظالم نظام کے خلاف جدوجہد کے حوالے سے آج بھی پر عزم اور تازہ دم ہیں ،کارکنوں کے سمندر نے مال روڈ لاہور پر اکٹھے ہو کر میرا سر فخر سے بلند کر دیا۔قصاص تحریک کا دوسرا راﺅنڈ باقی ہے ،انصاف نہ ملا تو پھرسڑکوں پر آئیں گے اور اس بار قصاص لیے بغیر گھروں کو نہیں لوٹیں گے ۔ گزشتہ روز انہوں نے عوامی تحریک کے مرکزی رہنماﺅں سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کی ہوائیں چل پڑیں، لٹیرا اقتدار آخری سانسوں پر ہے ،عوام جاگتے رہیں، مجرم ٹولہ کسی حد تک بھی گر سکتا ہے ،اگر اس بار یہ سنبھل گئے تو پھر ملک نہیں سنبھلے گا ،انہیں اقتدار میں لانے والی غیر ملکی قوتیں اپنا کھیل کھیل رہی ہیں، محب وطن عوام ،قاتلوں سے جان چھڑوانے کا یہ قیمتی موقع ضائع نہ ہونے دیں، انہوں نے کہا کہ میں بار دگر جے آئی ٹی کے جرا¿ت مند ممبران کو شاندار رپورٹ مرتب کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں ،سپریم کورٹ جے آئی ٹی کے ممبرز اور ان کے اہلخانہ کو پوری طرح تحفظ دے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہداءبھی انصاف کیلئے سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کر کے قاتلوں کے چہروں سے نقاب ہٹائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں ان کی ڈاکہ زنی اور سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں ان کا قاتل ہونا بے نقاب ہو چکا، اس کے باوجود ان قاتلوں سے کوئی نرمی ہوئی تو پھر ملکی مستقبل کیلئے دعا ہی کی جا سکتی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میں اس بات کا سب سے بڑا حامی ہوں کہ گو نواز گو کی تحریک پر تمام اپوزیشن جماعتیں اور عوام اکٹھے ہو جائیں، قوم ملک بچانے اور ڈاکوﺅں کا بھگانے کیلئے وکلاءکی طرف دیکھ رہی ہے ،وکلاءاپنا کردار ادا کریں۔ گو نواز گو کی تحریک میں اب ینگ ڈاکٹرز، مزدوروں، ایپکا ،صنعتکار ،تاجر ،خواتین ،اساتذہ ،پروفیسرز ،کسان سب شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرا اس بات پر غیر متزلزل یقین ہے کہ ڈاکہ زنی اور قتل و غارت گری کو تحفظ دینے والے اس نظام پر اس بارکاری ضرب نہ لگی توچور ڈاکو پھر کسی نہ کسی شکل میں مسلط ہو جائیں گے۔