تازہ تر ین

نوازشریف اب جمہوریت دشمنوں کیلئے زیادہ خطرناک ہونگے

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیس کرپشن کا تھا  کرپشن ثابت نہ ہو سکی تو فیصلہ صادق اور امین کی بنیاد پر دیا گیا  نواز شریف کو پاناما کیس میں نہیں بلکہ ایک نکتے پر نااہل کیا گیا ہے  ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا عدالت کے وقار کو انشا ءاللہ ملحوظ خاطر رکھیں گے  کار کن پر امن رہیں  ہمارے ساتھ ایسا پہلی بار نہیں ہوا  عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کےلئے مشاورت کی جارہی ہے ہمیں اندازہ تھا سی پیک کو پاکستان میں لانے کی سزا ملے گی صادق اور امین کی کہانی اب چلے گی اور یہ کہانی ہر اس جگہ جانی چاہیے جہاں فیصلے کئے جاتے ہیں  ہم ایک بار پھر لوٹیں گے اور اس بار فیصلہ پہلے سے بڑا ہوگا ملک میں اب نئی شرائط لکھی جائیں گی، اس ملک پر حکمرانی کون کرےگا اور کیسے اداروں کی اداروں کے کام میں مداخلت روکی جائے گی کیسے آئین پر عمل ہوگا؟ دھرنا دینے والے مہرے ہیں اور عمران خان کی حیثیت بھی اس سے زیادہ کچھ نہیں، عمران خان بغلیں نہ بجائیں  کچھ دن بعد آپ بغلیں جھانکیں گے نواز شریف اب وزیراعظم نہیں رہے تو زیادہ موثر ہوں گے جمہوریت کے دشمنوں کےلئے زیادہ خطرناک ہوں گے، اس کا انتظار کیجئے گا ۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن)کے رہنماﺅں خواجہ سعد رفیق  احسن اقبال  شاہد خاقان عباسی  بیرسٹر ظفر اللہ اور زاہد حامد نے پنجاب ہاﺅس میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ بیرسٹر ظفراللہ نے کہاکہ جے آئی ٹی رپورٹ کا ایک حصہ مخبر کی رپورٹ پر مشتمل ہے بیرسٹر ظفر اللہ نے بتایاکہ ایک سیاسی پارٹی نے پہلے دھرنا دیا اور لاک ڈاﺅن کی کوشش کی گئی اور پھر وہ سیاسی جماعت عدالت میں چلی گئی سیاسی سوال کو عدالت عظمیٰ نے کارروائی کا حصہ بنالیا پاکستان کے سیاستدانوں کو جمہوریت کےلئے اور کتنی قربانیاں دینا پڑیں گی۔بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ سیاسی مخالفین کی جانب سے دائر درخواستوں کے بعد پہلے سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے فیصلہ دیا جس میں دو نے پہلے ہی وزیر اعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیا او رتین نے جے آئی ٹی کے ذریعے تحقیقات کا فیصلہ دیا جس پر ہمارے لیڈر نواز شریف نے فیصلہ کیا کہ ہمارا دامن صاف ہے اور ہم عدالت میں اپنا موقف پیش کرینگے انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی کی تشکیل کی تشکیل پر ہمارے تحفظات تھے اور تحفظات کے باوجود وزیراعظم نوازشریف نے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا انہوںنے کہاکہ آج تک کوئی رپورٹ سورس رپورٹ سے نہیں بنی انہوںنے کہاکہ تین رکنی بینچ نے جے آئی ٹی پر ہیرنگ کی لیکن اس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ پانچ ممبر فیصلہ کرینگے ہمارے لئے حیران کن ہیں ایسی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی ہے انہوںنے کہاکہ کیس تین جج سنتے ہیں اور فیصلہ پانچ جج کرتے ہیں انہوںنے کہاکہ اب فیصلہ میں کہاگیاکہ ایک جج صاحب مانیٹرنگ کریگا ، کیا ریفرنس بنانے کے عمل میں شامل ہوگا کیا انصاف کے تقاضے پورے ہونگے۔ بیرسٹر ظفراللہ نے کہاکہ الزام تھا کہ پچاس ارب روپے کی کرپشن ہوگئی  پھر کہا گیا کہ دس ارب روپے کے فلیٹ ہیں لیکن 35سال تک نوازشریف کی سیاست میں ایک ایک کاغذچھان ماراگیا جس میں جے آئی ٹی کے لوگ بھی شامل تھے انہیں کوئی کرپشن نہیں مل سکی ۔بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ میں عاجزی سے کہتا ہوں کہ اچھا وکیل ہوں مگر ایک سال تک یہ رپورٹ نہیں لکھ سکتا  اس کے باوجود کسی منصوبے میں کوئی کرپشن نہیں مل سکی انہوںنے کہاکہ عدالت نوازشریف کو نا اہل کرتی تو کرپشن پر کرتی ، عدالت نا اہل کرتی تو لندن فلیٹ پر کر تی لیکن انہیں صرف دبئی کی ایک کمپنی کی اعزازی چیئرمین شپ کو بنیاد بنا کر نااہل قرار دیا گیا انہوںنے کہاکہ 1947سے لیکر آج تک کسی ایک وزیر اعظم نے اپنے پانچ سال پورے نہیں کئے ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہاکہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا آغاز کردیا ہے تاہم فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کریں گے اور نظرثانی کےلئے قانونی ماہرین سے مشاورت کر رہے ہیں ، مسلم لیگ (ن) اگر پٹیشن میں جاتی ہے تو اس کی تفصیلات آجائیں گی۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے ساتھ یہ پہلی بار نہیں ہوا، یہ بار بار ہوا ہے، ہم جانتے ہیں کہ ہمارا جرم کیا ہے ، ہمیں اندازہ تھا سی پیک کو پاکستان میں لانے کی سزا ملے گی، جب ایٹمی دھماکا کیا تو تب بھی سزا دی گئی ،ایٹمی پاکستان کے معمار کو چھوٹے سے نکتے کی وجہ سے نااہل قرار دلوایا گیا۔خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ صادق اور امین کی کہانی اب چلے گی اور یہ کہانی ہر اس جگہ جانی چاہیے جہاں فیصلے کئے جاتے ہیں ،ہم 62 اور 63 آئین میں تجاوزات سمجھتے ہیں ¾یہ ہماری نالائقی ہے کہ ہم اسے آئین سے نکال نہ سکے۔ سعد رفیق نے کہاکہ پاکستانی قوم کے حق حاکمیت کو پاما ل کیا گیا ، ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا ہے لیکن ہم عدالت کے وقار کو انشاءاللہ ملحوظ خاطر رکھیں گے اور ہم اپنے کارکنان سے کہتے ہیں کہ پر امن ر ہیں اب ہم سر جھکا کر کے نہیں نظر اٹھا کر چلیں گے۔ سعد رفیق نے کہاکہ ہم منتخب ہو کر آتے ہیں اور رسواکر کے نکال دیا جاتا ہے ، ہم آمریت کا مقابلہ کرتے ہیں ¾ اپنے جسم او روح پر زخم جھیلتے ہیں اف تک نہیں کرتے ، ملک میں جانیں دیکر جمہوریت کو واپس لاتے ہیں ملک کے مرتے ہوئے اداروں کو چلاتے ہیں ، کراچی کا امن بحال کرتے ہیں ، بلوچستان میں شورس کر نے والوں کو قومی دھارے میں لاتے ہیں انہوںنے کہاکہ ملک کا خزانہ بھرتے ہیں ،یمن اور قطر کے معاملے پر کوئی ڈکٹیشن قبول نہیں کرتے ۔سعد رفیق نے کہاکہ ہم عدالت سے تو نا اہل ہوسکتے ہیں لیکن عوام کی عدالت سے نہیں ¾ ہم ایک بار پھر لوٹیں گے اور اس بار فیصلہ پہلے سے بڑا ہوگا۔سعد رفیق نے کہا کہ اس ملک میں اب نئی شرائط لکھی جائیں گی، اس ملک پر حکمرانی کون کرے گا اور کیسے اداروں کی اداروں کے کام میں مداخلت روکی جائے گی، کیسے آئین پر عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کیوں وزرائے اعظم کو رسوا کرکے نکالا جاتا ہے، کسی کو پھانسی پر لٹکایا جاتا ہ


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain