تازہ تر ین

نااہلی کا سلسلہ جاری رہا توبڑا حادثہ ہو سکتا ہے ,سابق وزیراعظم نے بڑا اعلان کر دیا

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ماضی میں بھی حکومتیں گرائی گئیں لیکن عوام نے ان طریقوں کو مسترد کردیا جب کہ وزیراعظم کو نکالنے کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو ملک کسی حادثے کا شکار ہوسکتا ہے۔ نوازشریف نے کہاہے کہ مجھے خوشی ہے کہ مجھے کرپشن کے الزامات میں نااہل نہیں کیا گیا ہے۔پنجاب ہاوس میں جاری پارٹی کے پارلیمانی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی اور فخر ہے کہ کرپشن کے الزامات پر نااہل نہیں کیا گیاہے۔انہو ںنے کہا کہ وہ کمپنی میرے بیٹے کی تھی اور اس میں مجھے اعزازی عہدہ دیا گیا تھا اور اس کے تحت میری تنخواہ 10ہزار درہم رکھی گئی تھی جو تقریبا ڈیڑھ یا پونے دو لاکھ روپے بنتی ہے ،وہ تنخواہ میں نے کبھی وصول ہی نہیں کی ،ان کا کہناتھا کہ تنخواہ وصول کیوں نہیں کی ؟ وصول کرو تب مصیبت نہ کرو تب مصیبت ہے۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مجھے فخر ہےکہ میری ڈسکوالیفیکیشن کرپشن کی وجہ سے نہیں ہوئی، قوم کو پتا چل رہاہے کہ ڈس کوالیفیکیشن کیوں ہوئی؟ آپ کو فخر ہوناچاہیے آپ کے پارٹی سربراہ کا دامن صاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہتےہیں تنخواہ کیوں نہیں لی؟ اثاثہ ہے، اس لیے ڈکلیئر کرنا چاہیے تھا، جب تنخواہ وصول ہی نہیں کی تو ڈکلیئر کیوں کرنا تھا؟۔ نوز شریف نے پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں 20,25سال پہلے نظریاتی شخص نہیں تھا مگر مجھے حالات نے نظریاتی بنا دیا۔ قوم کو پتہ چل رہا ہے کہ میری نااہلی کیوں ہوئی ؟ میرا جرم پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، درست راستوں کا تعین کیا جائے تو قوموں کی تقدیر بدل جاتی ہے،نظریاتی انسان ہوں، نظریات پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا، حالات اور وقت نے مجھے نظریاتی بنایا، مجھے 5ارب ڈالر کی پیشکش کی گئی تھی، میں نے کلنٹن کی آفر کو ٹھکرا کر پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، اگر پیسہ چاہیے ہوتا تو 5ارب ڈالر کی آفر قبول کر لیتا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ نو وارد سیاستدانوں نے الزامات اور تہمتوں کی حد کردی، یہ نو وارد سیاستدان اب خود الزامات میں گھرے ہوئے ہیں، کچھ لوگوں نے مشورہ دیا کہ میں مستعفی ہوجاو¿ں لیکن میں نے کہا کہ وزارت عظمیٰ پھولوں کی سیج نہیں، کانٹوں کا بستر ہے، میرا ضمیر صاف ہے، اگر ضمیر ملامت کرتا کوئی خورد برد یا خیانت کی تو خود استعفیٰ دے دیتا۔انہوں نے کہا کہ قوم نے ہمیشہ مجھ پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا، میں ذہنی طور پر کوئی بھی قربانی دینے کو تیار ہوں، نظریات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، نظریے کے حصول کے لیے پوری زندگی کی قربانی دینے کو تیار ہوں۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی زندگی میں کٹھن سے کٹھن وقت دیکھا ہے، میرے خلاف ہائی جیکنگ کا کیس بنا کر مجھے ہائی جیکر بنادیا گیا، لوگوں نے کہا کہ آپ کو اس کیس میں سزائے موت سنائی جائے گی لیکن اللہ نے اس وقت بھی سرخرو کیا، میں آج سے 20، 25 سال پہلے نظریاتی نہیں تھا لیکن حالات نے نظریاتی بنادیا اور اب بھی آخری وقت تک مورچے پر کھڑا رہوں گا۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انسان جب ملک سے باہر ہوتا ہے تو سوچتا ہے کہ میں نے ملک کی خدمت کی ہے، اگر پیسا ہی مطمع نظر ہوتا تو مجھے 5 ارب ڈالر کی پیشکش ہوئی تھی، میں نےاس ملک کے ایٹمی پروگرام کے بٹن پر ہاتھ رکھا، ایسے وزیر اعظم کے ساتھ یہ کر رہے ہیں جس نے پاکستان کو اقتصادی ترقی دی، جب بھی موقع ملا ہمیشہ خلوص دل اور عزم سے اس ملک کی خدمت کی ہے اور اگر اس وجہ سے مجھے کوئی سزا ملی تو اس کا دکھ نہیں بلکہ فخر ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما زاہد حامد نے کہا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں قیادت نے نواز شریف کی نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain