لاہور (نیٹ نیوز) امریکی محققین نے فالج کے مریضوں کیلئے ہلکا پھلکا، آرام دہ مصنوعی ٹخنہ تیار کیا ہے جس کی مدد سے وہ با آسانی چل پھر سکیں گے۔ امریکی جریدے کے مطابق تقریبا 80 فیصد لوگ عام طور پر فالج کے اٹیک کے بعد کام کرنے کی صلاحیت کھو دیتے ہیں اور علاج کرانے کے باوجود مکمل طور پر صحت مند نہیں ہو پاتے نتیجتاً انہیں دوسرے مرض بھی لاحق ہو جاتے ہیں۔ مختلف روبوٹکس گروپوں کی جانب سے ”ایکسوسکیلیٹن“ نامی مصنوعی آلات تیار کیے گئے ہیں۔ ان میں ایک ٹخنہ بھی شامل ہے جو ان مریضوں کیلئے ہے جو فالج کے اٹیک کے بعد چلنے پھرنے کی صلاحیت کھو دیتے ہیں۔ انجینئرز نے یہ مصنوعی ٹخنہ بنایا ہے جس کا وزن صرف.9 0کلو ہے ۔ اس ٹخنے کی مدد سے دو مرتبہ بھاری فٹ بال بھی اچھالی گئی۔اس مطالعے کے بعدمستقبل میں کئی افراد اس جدید ٹیکنالوجی یعنی روبوٹسز کی مدد سے گھر میں بھی اپنی دیکھ بھال کر سکیں گے۔ ماہرین کی یہ ٹیم اب دوسرے امراض پر تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اس ٹیکنالوجی کو جوڑوں ،گھٹنوں اور دیگر بیماریوں میں بھی استعمال کیا جاسکے۔