اسلام آباد (آن لائن، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کے الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کو تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ آئی جی کو بھی عائشہ کی دن رات سکیورٹی سخت رکھنے کی ہدایت کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز بلآخر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کے عمران خان پر الزامات کا نوٹس لے لیا اور کہا کہ گلالئی کے معاملے کو الزام تراشی کی نذر نہیں ہونے دیں گے کیونکہ رکن قومی اسمبلی کے الزامات سنجیدہ نوعیت کے ہیں شاہد خاقان عباسی نے فوری طور پر پارلیمانی کمیٹی کو تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ آئی جی کو بھی عائشہ گلالئی کی حفاظت کے لئے دن رات سخت سکیورٹی کی ہدایت کی ہے۔عائشہ گلالئی کے چیئرمین تحریک انصاف پر سنگین نوعیت کے الزامات کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کیلئے قومی اسمبلی میں تحریک منظور کرلی گئی ہے۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے عمران خان اور عائشہ گلالئی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے کی تجویز دی تھی جس کے بعد مسلم لیگ ن کی خاتون رکن عارفہ خالد نے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کیلئے تحریک پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کیلئے منظور کی گئی تحریک میں کہا گیا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا حکم دیں ، یہ پارلیمانی کمیٹی تحقیقات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرے اور تمام سفارشات پر من و عمل کیا جائے۔ تحریک میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی تمام تحقیقات ان کیمرہ کرے گی جبکہ اس کمیٹی میں تمام جماعتوں کی نمائندگی ہونی چاہیے جس میں حکومتی و اپوزیشن ارکان بھی شامل ہوں اور دونوں فریقوں کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔اسمبلی میں عائشہ گلالئی کے معاملے پر بحث کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ نے تجویز دی کہ ایک ایسی مستقل کمیٹی قائم کی جائے جو خواتین کے مسائل کا حل کرے۔ جس پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یقین دہانی کرائی کہ وہ وزیر قانون سے اس کمیٹی کے قیام کیلئے بات کریں گے۔پیر کی شام چار بجے تک کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا ہے۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران عائشہ گلالئی بھی ایوان میں پہنچیں، پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی نے عائشہ گلالئی کی جانب سے تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان پر لگائے گئے الزامات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عائشہ گلا لئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں مل رہی ہیں ، ان سے ان کا موبائل فون چھیننے کی سازش ہورہی ہے، اس معاملے کی تحقیقات کرائی جائے۔ اگر ایسے واقعات ہوئے تو والدین اپنی بچیوں کو گھروں میں بٹھا دیں گے۔مسلم لیگ (ن) کی رہنما ماروی میمن نے عائشہ گلا لئی کے الزامات پر بات شروع کی تو ہی پی ٹی آئی کی خواتین نے اپنی نشستوں سے کھڑے ہوکر احتجاج شروع کردیا۔ ہنگامہ آرائی اس وقت مزید بڑھ گئی جب مسلم لیگ (ن) کی خواتین ارکان نے عائشہ عائشہ کے نعرے لگانے شروع کردیئے۔ اسی دوران ماروی میمن نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میں حلفاً کہتی ہوں عائشہ گلالئی کی بات درست ہے، ہم عائشہ گلا لئی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور سوشل میڈیا پر ان کی کردار کشی کی مذمت کرتے ہیں۔ عائشہ گلالئی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ حقیقت قوم کے سامنے لائیں، عائشہ کو (ن) لیگ استعمال نہیں کررہی، ہم پہلے ہی وزیر اعظم کی غلط نااہلی کی وجہ سے صدمے میں ہے، یہ سب تو پی ٹی آئی کا مکافات عمل ہے۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو عائشہ گلالئی کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے، عائشہ گلالئی کے الزامات سنجیدہ معاملہ ہے، یہ الزام تراشی کی نذرنہیں ہونے دینا چاہیے، یہ ایوان کے تقدس کا معاملہ ہے، ایک ایم این اے نے دوسرے پر الزامات عائد کئے، جن پر الزامات لگے اور جس نے الزامات لگائے دونوں ہی نہایت قابل احترام ہیں، عمران خان پر الزامات کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو ان کیمرہ تحقیقات کرے۔تحریک انصاف کی رکن شیریں مزاری نے وزیر اعظم کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ خواتین پرحملے کا ٹریک ریکارڈ رکھتی ہے، خواجہ آصف نے اسمبلی میں مجھے گالی دی تو (ن) لیگی خواتین کیوں نہیں بولی، خواجہ آصف نے آج تک مجھ سے معافی نہیں مانگی، خواجہ آصف میں کوئی شرم حیا نہیں اسمبلی میں گالیاں دیں، اگرتحقیقات کرنی ہیں تو خواجہ آصف کی گالیوں سے شروع کریں، من پسند احتساب نہیں چلے گا، عائشہ گلالئی کے پاس ثبوت ہیں تو پیش کریں۔اسمبلی شیریں مزاری نے کہا ہے کہ آج عمران خان پر جھوٹا الزام لگا تو تمام حکومتی ارکان کو عزت یاد آگئی ان کی اس وقت عزت کہاں تھی جب خواجہ آصف نے ان دی فلور آف دی ہاﺅس مجھے گالی دی اگر انکوائری بیٹھانی ہے تو خواجہ آصف پر بھی بٹھائیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت عورتوں کے حقوق پر انکوائری کرتی ہے تو خواجہ آصف کو اس میں ڈالیں شیریں مزاری کاکہنا تھا کہ عائشہ گلالئی کے پاس اگر ثبوت ہیں تو وہ ثبوت پیش کریں انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) نے جو شہید بے نظیر کی جو فوٹو شاپ کیں جمائمہ پر جو الزام لگائے ان سارے الزامات پر انکوائری ہونی چاہیے۔
