اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نیپرا نے توانائی پیدا رنے والے اداروں کو پاک۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کی 20 سے 30 سال کے لیے سکیورٹی لاگت وصول کرنے کی منظوری دے دی۔ سی پیک منصوبے کے تحت توانائی کے 19 منصوبوں کی لاگت کی مد میں بجلی صارفین کے ٹیرف کا ایک فیصد وصول کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق اپنے ایک حکم نامے میں شعبہ توانائی کے ریگولیٹر نے کہا کہ انہوں نے وفاقی حکومت کے حکم پر اضافی سیکیورٹی قیمت کو بڑھانے کی منظوری دی اور سی پیک کے تحت 19 توانائی کے منصوبوں کا تخمینہ 17 ارب روپے لگایا گیا ہے، نیپرا نے اس کا سالانہ تخمینہ 31 کروڑ 50 لاکھ روپے لگایا۔ نیپرا نے اپنے حکم میں کہا کہ وفاقی حکومت نے 22 ستمبر کو کابینہ کی اقتصادی تعاون کمیٹی کے فیصلے کے تحت ہدایات جاری کی تھیں۔ خیال رہے کہ نیپرا نے اس حوالے سے بیشتر اسٹیک ہولڈرز، جن میں توانائی منصوبوں کے اسپانسر اور صارفین کے گروپ شامل ہیں، کے اعتراضات کو مسترد کیا، جن میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے اور بجلی صارفین سے اس کے لیے رقم وصول نہیں کی جاسکتی، اس حوالے سے یہ بھی کہا گیا کہ صارفین پہلے ہی ریاست کے اخراجات پورا کرنے کے لیے ٹیکس کی مد میں بھاری رقم ادا کررہے ہیں جس میں سیکیورٹی لاگت بھی شامل ہے۔ نیپرا کا کہنا تھا کہ سی پیک معاہدے کے آرٹیکل 10 کے مطابق ’پاکستان منصوبے اور چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کا ذمہ دار ہے‘ اور اس حوالے سے سی پیک منصوبے کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی سیکیورٹی فورس اور فوج کا ایک ڈویڑن قائم کیا جاچکا ہے۔
