اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سنیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پانامہ فیصلے میں کوئی سقم نہیں ہے۔ ہاتھ نرم رکھا گیا ہے۔ جے آئی ٹی کے ممبران گواہ کے طور پر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنس کے 6 ہفتے دے کر رعایت دی گئی ہے۔ آصف زرداری کیس میں اب کچھ نہیں نکلے گا۔ وہ پہلے ہی سزا کاٹ چکے ہیں۔ عمران وکلاءسے مشورہ کر لے وہ بتا دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کی تقریریں بظاہر توہین عدالت ہیں۔ وہ عدالتوں کی پرواہ ہی نہیں کر رہے۔ سابق وزیراعظم توہین عدالت کو کچھ سمجھتے ہیں نہیں۔ ان کو ڈر نیب عدالتوں کا ہے۔ صرف جعل سازی میں 14 سال قید ہو سکتی ہے۔ پیپلزپارٹی کا وزیراعظم ہوتا تو جیل میں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ظفر حجازی کیس میں نوازشریف کو ملزم نہیں بنایا۔ مولانا مودودی کیس میں ہم دادرسی کے پابند نہیں ہیں۔ نوازشریف کیس کو سیاسی بنانا چاہتے ہیں۔ نگران جج کا اختیار صرف انتظامی ہے۔ بیسیوں دفعہ نگران جج لگے ہیں۔ جن کیسوں میں تاخیر ہو رہی ہو وہاں نگران جج لگتا ہے۔ فیصلہ صرف اور صرف احتساب عدالت نے دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرتشدد وکلاءاور متکبر جج خطرناک ہوتے ہیں۔ بار کے الیکشن کی مدت 2 سال ہونی چاہئے۔ وکلاءگردی کا فائدہ نوازشریف کو ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ 62,63 میں ترمیم الیکشن کے بعد ہو۔