لاہور (خبر نگار) سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ججز بحالی تحریک میں نواز شریف کا کردار آٹے میں نمک کے برابر تھا، نواز شریف کو لانگ مارچ پر نکالنے کےلئے کس طرح تیار کیا ہم جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے ہی وزیراعظم کےخلاف سازش سے کیرئیر کا آغاز کیا اور مسلسل سازشیں کرتے رہے۔ عدالت پر حملہ کیا اسامہ بن لادن اور آئی ایس آئی سے پیسے لئے جو ثابت شدہ ہے۔ عدالت نے ہمیشہ ان کے ساتھ نرمی کا رویہ اختیار کیا۔ پانامہ کیس میں بھی ان کے ساتھ نرمی برتی جا رہی ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ حدیبیہ کیس کھلنا چاہیے کیونکہ وہ کلیدی کیس ہے اس کیس میں ان کے اپنے سمدھی نے منی لانڈرنگ کی شہادت دی ہے تاہم کیس کھلے گا یا نہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ (ن) لےگ کر پشن بے نقاب ہونے پر پرےشان ہوچکی ہے‘ قوم دےکھ رہی ہے شرےف خاندان نے ملک کو کےسے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے‘ مجھے شہباز شرےف کے نوٹس کا انتظار ہے جب ملے گا تو بھرپور جواب ددں گا۔ اپنے اےک انٹروےو کے دوران چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ شہباز شر ےف نے مجھے کرپشن کے خلاف بات کرنے پر نوٹس دےنے کی بات کی ہے جب بھی مجھے نوٹس ملے گا تو اس کا بھر پور جواب دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم (ن) لےگ کے کر پشن بے نقاب کر رہے ہےں اور آنےوالے دنوں مےں ان کے مزےد اےسے سےکنڈلز آئےں گے کہ عوام کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو جائے گی۔ اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے خود اپنی کتاب میں صفحہ 249-250 میں لکھا ہے کہ اس پر حملہ ہوا تو کس طرح جنرل کیانی نے کئی دن جائے وقوعہ کے قریب بھی کسی کو نہ پھڑکنے دیا اور اسی دوران وہاں سے ایک موبائل سم ملی جس سے سارے مجرم پکڑے گئے۔ محترمہ بینظیر بھٹو پر کراچی میں حملہ ہوا تو فوری جائے وقوعہ کو دھو دیا گیا، پھر لیاقت باغ میں حملہ میں بینظیر بھٹو شہید ہو گئیں تو وہاں بھی جائے وقوعہ کو دو گھنٹے کے اندر ہی دھو ڈالا گیا جس سے صاف ظاہر تھا کہ کسی کو خطرہ تھا کہ اگر ایسا نہ کیا تو حملہ آوروں کی چین پکڑی جا سکتی ہے۔ الزام تو بیت اللہ پر لگانے کی کوشش کی گئی لیکن پیپلز پارٹی میں عمومی طور پر مشرف کو قاتل سمجھا جاتا ہے۔ آج بھی جیالے نعرہ لگاتے ہیں ”بی بی ہم شرمندہ ہیں، تیرے قاتل زندہ ہیں“ تو کلیجہ منہ کو آتا ہے بینظیر بھٹو کیس میں پانچ ملزمان کو بری کرنا سمجھ سے باہر ہے جب ان میں سے 3 تو اقبالی بیان بھی دے چکے تھے۔ ابھی مختصر فیصلہ آیا ہے تفصیلی فیصلہ سے صورتحال واضح ہو گی۔ این اے 120 میں پی پی امیدوار سے ڈر ہے تو ہی دفاتر پر فائرنگ کرائی گئی ہے۔ پولیس افسر منتیں کر رہے ہیں کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز، رانا ثناءاللہ، بلال یٰسین کا نام نکال دیں تو ایف آئی آر درج کر لینگے۔ بینظیر بھٹو کیس میں سعود عزیز نے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا لیکن انہیں بہت زیادہ سزا دی گئی۔ جائے وقوعہ کو دھلوانے والا وہ ہے جس کی دسترس میں پورا پاکستان تھا۔ نواز شریف کی اوپن ہارٹ سرجری جس طرح ایک معمہ تھی اسی طرح کلثوم نواز کی بیماری بھی شاید معمہ ہی رہے گی۔