لاہور(نادر چوہدری سے)صوبائی دارلحکومت میں بیوٹی پارلرز کی آڑ میں قائم مساج سےنٹرز کھلے عام دعوت گناہ دینے میں مصروف ، انٹرنیٹ پر LOCANTO ویب سائٹ پر سرعام بکنگ کے لئے فون نمبرز اورنیم عریاں تصاویر رٹیس سمیت اپ لوڈ ،لاہور پولیس مبینہ منتھلیاں لے کر گناہ میں برابر کی حصہ دار بن گئی ، ایف آئی اے سائبر کرائم بھی علم ہونے کے باوجود کاروائی کر نے سے قاصر، نوجوان نسل بے راہ روی کی طرف گامزن ، ایڈز سمیت دیگر بیماریاں تیزی سے پھیلنے کے شدید خطرات پیدا ہو گئے ۔ذرائع کے مطابق لاہور میں بیوٹی پارلرز اورمساج سینٹرز کی آڑ میں پیسے خرچ کر نیوالے ہر خاص و عام کو دعوت گناہ دینے والے بے شمار اڈے شب و روز حرام کاری میں مصروف عمل ہیں جبکہ مبینہ طور پر یہ تمام غیر شرعی اور غیر انسانی عمل لاہور کی آشیر آباد سے ناک تلے جاری ہے ۔ یہ جسم فروشی کا کاروبار کر نے والے مافیا کی صورت اختیار کر چکے ہیں جن کے خلاف کاروائی کرنے کا مطلب کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادرے کے افسر کا اپنی نوکری سے ہاتھ دھونے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے ۔وقت کی جدت کے ساتھ ساتھ عومی روابط میں نمایاں اہمت اختیار کر نے والی ٹیکنالوجی “انٹر نیٹ “پر جہاں لوگ باہمی دوریوں کو ختم کر کے بات چیت کرتے اور دوریاں مٹانے کے ساتھ ساتھ اسے مثبت طور پر استعمال کیا جاتا ہے وہیں پر سوشل میڈیا پر بھی جرائم پیشہ عناصر نے بری طرح پنجے گھاڑھ لئے ہیں جن میں لاہور سمیت ملک بھر کے اندر جسم فروشی کا کاروبار کر نے والا مافیا بھی سرفہرست ہے ۔ یہ جسم فروشی کو فروغ دینے والے عناصر سوشل میڈیا پر آن لائن LOCANTO نامی ویب سائٹ سمیت دیگر پر کھلے عام لڑکیوں کی فراہمی ان کے ریٹ ، عمریں ، رنگت ، خصوصیات اور ان کی مصروفیات وغیرہ صاف طور پر لکھ کر ہوس کے پجاریوں کے رابطوں کا انتظار کرتے ہیں جبکہ لڑکیوں کی قابل اعتراض حالت میں تصاویر بھی لگائی جاتی ہیں تاکہ ان ویب سائٹس پر وزٹ کر نے والا ابطہ کر نے پر مجبور ہو جائے ۔لاہور میں ڈیفنس ، گلبرگ ، اقبال ٹاﺅن ، جوہر ٹاﺅن ،فیصل ٹاﺅن،نصیر آباد، غالب مارکیٹ اورسبزازار سمیت دیگر پوش علاقوں میں بیوٹی پارلر اورمساج سینٹرز قائم ہیں۔ نوجوان امراءاپنی ہوس پوری کرنے کیلئے ان مساج سینٹروں اور ویب سائٹس کا وزٹ کرتے ہیں جہاں جسم فروش مافیا کی جانب سے جدید ترین خفیہ کیمروں کی مدد سے ان کی ویڈیوز بناکران کو بلیک میل بھی کیا جاتا ہے ۔دن بدن جسم فروشی کاکاروبار کر نے والے بیوٹی پارلرز ، مساج سینٹرز اور سوشل میڈیا پر بنائی جانیوالی ویب سائٹس اور ان پر دستیاب لڑکیوں کو کرائے کی فراہمی کے اشتہارات میں غیر معمولی اضافہ ہو ا ہے جس سے پورے ملک کی پوری دنیابھر میں بدنامی ہو رہی ہے ۔
