لاہور (خصوصی رپورٹ) پاکستان اور ورلڈ الیون کی ٹیموں کے درمیان آزادی کپ ٹی ٹونٹی سیریز کا پہلا میچ آج قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔ میچ شام 7 بجے مصنوعی روشنیوں میں شروع ہوگا۔ پاکستان ٹیم کی قیادت سرفراز احمد جبکہ فاف ڈوپلیسی ورلڈ الیون کے کپتانی کے فرائض انجام دیں گے۔ ورلڈ الیون کی سٹیڈیم اور ہوٹل موومنٹ نے شہر کو جام کردیا۔ میچوں کے آغاز سے قبل ہی سٹی ٹریفک پولیس کا ٹریفک پلان ناکام ہوگیا۔ شہر کی مختلف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام رہی۔ شہری ٹریفک پولیس کی نااہلی کو کوستے رہے۔ ورلڈ الیون اور قومی کرکٹ ٹیمیں پریکٹس کیلئے قذافی سٹیڈیم پہنچیں تو اس دوران لاہور کی مختلف اہم شاہراہوں کو بند کردیا گیا جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ ٹیموں کی آمدورفت کے باعث کینال روڈ‘ جیل روڈ‘ فیروزپور روڈ‘ مال روڈ‘ لبرٹی‘ گلبرگ‘ لارنس روڈ‘ مزنگ‘ چیئرنگ کراس اور اطراف میں بدترین ٹریفک جام رہی۔ سی ٹی او لاہور رائے اعجاز نے کہا یہ بہت بڑا چیلنج ہے لیکن پوری کوشش کررہے ہیں۔ ورکنگ ڈیز میں میچ ہیں اس لئے ٹریفک کا دباﺅ ہے۔ لاہور پولیس نے سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی۔ آٹھ ہزار پولیس اہلکار اور 2400 سے زائد وارڈنز ڈیوٹی دیں گے۔ قذافی سٹیڈیم‘ پی سی ہوٹل اور روٹ کے اطراف میں فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔ بائیو میٹرک تصدیق اور جامہ تلاشی کے بعد شائقین کو سٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ سیف سٹی اتھارٹی کی جانب سے دو سو سے زائد کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔ پی سی ہوٹل میں بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات۔ کلب چوک سے گورنر ہاﺅس جانے والی سڑک کو ایک طرف سے عام ٹریفک کے لئے مکمل طور پر بند رکھا جائے گا جبکہ ہوٹل میں کسی بھی غیرمتعلقہ شخص کا داخلہ بند ہے۔ پی سی ہوٹل کے باہر ڈی سی لاہور سمیر احمد سید نے بھی سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ قذافی سٹیڈیم میں پولیس اور پاک فوج کے جوانوں کی بھاری نفرت تعینات کی گئی ہے۔ میچ دیکھنے کے لئے آنے والے شائقین کی جامہ تلاشی لی جائے گی جس کے لئے واک تھرو گیٹس اور سکیورٹی کیمرے بھی نصف کئے گئے ہیں۔ پی سی ہوٹل میں چھ بستروں کا عارضی ہسپتال بنایا گیا ہے۔ گنگارام ہسپتال کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے۔