ڈاکٹرنوشین عمران
نیورو پیتھی اعصابی نظام کا نقصان ہے یعنی دماغ، نسوں میں ہونے والی خرابی نیوروپیتھی کہلاتی ہے۔ اس تکلیف میں دماغ سے نسوں (NERVES) اور پھر نسوں کے درمیان سگنل بھیجنے یا پیغام رسانی میں کمی اور سستی ہو جاتی ہے۔ دماغ سے براہ راست نسوں اور دماغ سے حرام مغز کے ذریعے نسوں کو سگنل جاتے اور آتے ہیں۔ نسوں کا یہ نیٹ ورک تمام جسم کے ہر حصے تک جاتا ہے اسی لیے جسم کے کسی بھی بیرونی یا اندرونی حصے میں ہونے والی حرکت، یا چوٹ اور اس کے ردعمل کیلئے دماغ سے ہر وقت سگنل جاری ہوتے ہیں۔ نیوروپیتھی کی کیفیت ذیابیطس میں بہت عام ہے کیونکہ ذیابیطس کے مریضوں میں خاص کر وہ جنہیں بہت لمبے عرصے سے مرض ہو یا وہ جن میں ذیابیطس کنٹرول اچھا نہ ہو خون کی نالیاں پوری طرح سے خلیوں اور نسوں کی آکسیجن اور غذائیت نہیں پہنچا سکتیں اس لیے نسوں کی سگنل آگے بھیجنے کی اہلیت بھی کم ہو جاتی ہے۔
نیوروپیتھی سے پیروں، ٹانگوں، ہاتھوں میں بے حسی کی کیفیت ہو جاتی ہے۔ ہاتھوں، پیروں میں سردی، گرمی محسوس کرنے کی حس کم ہو جاتی ہے کیونکہ دماغ سے سب سے دور ہونے والے مقامات میں پیر ہیں اس لیے نیوروپیتھی سب سے پہلے پیروں میں ہوتی ہے پھر بڑھتے ہوئے ٹانگوں تک آ جاتی ہے۔ نیوروپیتھی کے باعث جسم کے پٹھے کمزور پڑ جاتے ہیں۔ معدہ خالی ہونے میں زیادہ وقت لیتا ہے جس سے معدہ میں متلی، قے، پیٹ پھولنا، ڈکار، قبض، بے آرامی رہتی ہے۔ مثانہ میں کنٹرول کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ پیشاب کرنے کے بعد بھی حاجت محسوس ہوتی رہتی ہے۔ اچانک بستر یا کرسی سے کھڑے ہوں تو سر چکرا جاتا ہے یا کمزوری ہوتی ہے۔ بلڈپریشر لو ہو سکتا ہے۔ پیروں اور ٹانگوں پر پسینہ کم آتا ہے جس سے یہ جگہیں خنک ہو جاتی اور بعض اوقات خارش ہو سکتی ہے۔ رفتہ رفتہ نسوں کی بے حسی درد کی شکل اختیار کر جاتی ہے ایسا ہونے لگے تو یہ ذیابیطس کی ایک پیچیدگی کی ابتداءہے۔
علاج کیلئے لازمی شوگر کنٹرول کریں۔ پیروں کو صاف رکھیں، پیروں کی ورزش یا واک کریں کیونکہ اس سے پیروں اور ٹانگوں کو خون کی گردش بہتر ہو گی اور نسیں بہتر کام کریں گی۔ روزانہ رات نیم گرم پانی کے ٹب میں پیر ڈبو کر بیٹھیں اس سے بھی خون کی گردش بہتر ہو گی اور درد کو آرام آئے گا۔ وٹامن B.6 اور B.12 کی گولیاں دو سے تین ماہ روزانہ لیں۔
٭٭٭