اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت پرویز مشرف کو بلا کر ثبوت مانگے ¾پر ویز مشرف کو ملک میں واپس لا کر بینظیر قتل کیس میں ٹرائل کیا جائے اور ان کے ریڈ وارنٹ اپشو کئے جائیں ¾ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے ایک وڈیو بیان میںالزام عائد کیا کہ مرتضیٰ بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے قتل میں آصف علی زر داری ملوث ہیں ۔ پرویز مشرف کے بیان پر رد عمل میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہاکہ اب تو یقین ہوگیا کہ بے نظیر کے قتل میں پرویز مشرف ملوث ہیں ¾انہوں نے کہا کہ اگر پرویز مشرف یہ معلوم تھا کہ اصف زرداری کا بیت اللہ محسود سے تعلق رہا ہے تو پہلے کیوں نہیں بتایا۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارا عدلیہ سے مطالبہ ہے کہ پرویز مشرف کو ملک میں واپس لا کر بینظیر قتل کیس میں ٹرائل کیا جائے اور ان کے ریڈ وارنٹ اپشو کئے جائیں ۔اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پرویز مشرف کا ملک سے باہر رہنے کا مقصد بھی یہ ہی ہے کہ وہ بینظیر قتل کیس میں ملوث ہیں۔ سابق صدر پرویز مشرف بے نظیر بھٹو قتل سے متعلق آصف زرداری پر الزام کی بات پہلے بھی کر چکے ہیں۔خورشید شاہ نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ بینظیر بھٹو قتل کیس میں مشرف ملوث ہے، آج انہیں اتنے عرصے بعد یاد آیا ہے کہ انہوں نے زرداری پر الزام لگایاہے، بینظیر بھٹو زرداری کی بیوی تھی، وہ انہیں کیوں قتل کریں گے، مشرف کو ہم نے باہر نہیں بھیجا جب وہ جارہاتھا تو عہدے سے فارغ ہوکر جارہاتھا،اسے پروٹوکول دینا آئینی و قانونی تھا، بینظیر بھٹو قتل کیس پر نیا جج آیا اور اس نے جلدی جلدی یہ فیصلہ دیدیا۔ حالانکہ جج کو مقرر ہوئے ابھی ڈیڑھ مہینہ ہی ہواتھا، ہم اس فیصلے کو نہیں مانتے، اس لئے ہم نے اپیل کی ،آصف زرداری نے خود اپیل کی ہے ، انکی فیملی کا بندہ قتل ہوا تھا، الزام بھی ان پر لگایاجارہاہے، ماڈل ٹاو¿ن کیس پر باقر نجفی کی رپورٹ کو ضرور منظر عام پر آنا چاہئے، جسٹس باقر ایک ماہر جج ہیں، انکی رپور©ٹ کو روکنا کس مقصد کے تحت ہے ، یہ ایک قتل کیس ہے، اس سے ملکی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں، شہبازشریف خود کو ذمہ دار نہیں سمجھتا ہوگا ، اس لئے وہ استعفیٰ نہیں دیتا ، بات بہت بڑھ چکی ہے، اسحاق ڈار کو خود ہی استعفیٰ دیدینا چاہئے، پاکستان کے اندر بہت بڑے بڑے اور خطرناک کرائسس چل رہے ہیں، خارجہ پالیسی درست نہیں، چین کے ساتھ تعلقات دیکھ لیں، ہرکیس میں انہوں نے ہمارے خلاف بیان دیا، اصل طاقتور ملک کے عوام ہوتے ہیں، عوام لیڈر کے پیچھے کھڑے ہوتے ہیں تب وہ جنگ جیت سکتے ہیں، سیاستدانوں کے بیانات ملک کیلئے اہم ہوتے ہیں، ہم نے بار ہاکہا کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں موجود نہیں، ٹرمپ کی تقریر پر حکمرانوں نے کوئی بیان نہیں دیا ،اب کہہ رہے ہیں گھر صاف ہونا چاہئے، اگر کوئی خرابی ہے تو یہ خود ذمہ دار ہیں، چوہدری نثار علی خان خود ذمہ دارہے ، آرمی چیف ملک کا سپہ سالار ہے انہیں تمام خطرات سے آگاہی ہوئی ہے، پی پی پی دور میں آرمی چیف آئے ، انہوں نے مشورے دیئے یہ انکا فرض ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں، پاکستانی قوم غیرت مند قوم ہے، بھوکے رہ لیں گے بھیک نہیں مانگیں گے، ٹرمپ ملنا نہیں چاہتا تو نہ ملے، ہوسکتا ہے عمران خان لیڈر آف اپوزیشن بننا چاہتا ہے تاکہ پارلیمنٹ کے اندر اپنے لیڈروں کو نشانہ بنا سکے ، اس وقت ملک میں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی سیاست شروع ہوچکی ہے ، تحریک انصاف والے استعفیٰ دیکر باہر چلے گئے ہیں، انہیں واپس لے کر آئے، چیئرمین نیب بہت شفاف ،اچھا اور قابل لیکر آئیں گے۔
