لاہور (خصوصی رپورٹ) خواجہ سراﺅں کی کوششیں رنگ لے آئیں‘ لاہور ہائیکورٹ نے شناختی کارڈ بنانے کا قانونی حق دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے نارووال کے خواجہ سراءمیاں آسیہ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ سراﺅں کو شناختی کارڈ بنانے کا قانونی حق دے دیا۔ خواجہ سراءشناختی کارڈ پراپنے باپ کی جگہ گرو کا نام لکھوائیں گے جبکہ گرو اپنے چیلوں کے نام نادرا میں درج کروانے کا پابند ہوگا۔ دوسری جانب خواجہ سراﺅں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے حوالے سے نادرا نے بھی پالیسی لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی ہے جس کے مطابق خواجہ سراﺅں کو شناختی کارڈ جاری کئے جائیں گے‘ جبکہ دوسری طرف علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے خواجہ سراﺅں اور قیدیوں کیلئے مفت تعلیم کا اعلان کر دیا۔ منصوبے کے تحت خواجہ سراﺅں اور قیدیوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کیلئے خصوصی انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ سنٹرل اور کوٹ لکھپت جیل میں خصوصی امتحانی مراکز قائم کئے جائیں گے جبکہ ان جیلوں میں موجود قیدیوں کو مفت کتابیں بھی فراہم کی جائیں گی۔ خواجہ سراﺅں کو بھی مفت تعلیم فراہم کرنے کیلئے بغیر قیمت کے پراسپکٹس دیئے جائیں گے۔ ان پر داخلہ کیلئے عمر کی کوئی حد مقرر نہیں۔
