لاہور(خصوصی رپورٹ)محکمہ داخلہ پنجاب کی 2015-16کی آڈٹ رپورٹ میں مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف ہوا ہے کہ جس میں سیکرٹ فنڈز کے 1کروڑ 37لاکھ 3ہزار روپے کے مختلف اضلاع کے ڈی پی اوز کے نام چیک جاری کئے گئے لیکن وہ پیسہ کیسے اور کہاں خرچ کیا گیااسکا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ۔ رپورٹ میں سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کے 16جولائی 2012کے فیصلے کا ریفرنس دیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد آئین کے آرٹیکل 170(2)کے تحت آڈیٹر جنرل پاکستان کو بے انتہا اختیارات حاصل ہیں جس کے تحت وہ سیکرٹ فنڈز کے بھی آوٹ کر سکتا ہے یہاں تک کہ ایسی تمام پبلک باڈیز جو خود مختار ہیں لیکن حکومت سے فنڈنگ لیتی ہیں وہ بھی آڈیٹر جنرل کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی ڈی پی 12317کے تحت ڈی پی او مظفر گڑھ کے نام 58لاکھ 85ہزار پی ڈی پی 12742کے تحت سی پی او ملتان کے نام 43لاکھ 18ہزار اور پی ڈی پی 11112کے تحت ڈی پی او ڈیرہ غازی خان کے نام 35لاکھ روپے کے چیک جاری کئے گئے ۔ رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ اکتوبر 2015میں حکام کے سامنے اٹھایا گیا لیکن کوئی جواب نہیں آیاجس کے بعدیہ معاملہ دسمبر 2015میں ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کے سامنے رکھا گیالیکن اسکا کوئی جواب نہیں دیا گیا ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق یہ مالی بے ضابطگی ہے اور اسکا ریکارڈ فوری فراہم کیا جائے تاکہ رقوم اور اخراجات کی تصدیق اور صداقت کا پتہ چل سکے ۔محکمہ داخلہ کے آڈٹ کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ پولیس کیلئے فرنیچر اور مشینری کی مرمت پر 80لاکھ 99ہزار 231روپے کی مالی بے ضابطگیاں بھی پائی گئی ہیں دستاویزات کی سکروٹنی میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ مرمت کے حوالے سے ٹینڈر کرنے کے پراسس کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا جسکی وجہ سے یہ اخراجات غیر قانونی قرار دیئے جاتے ہیں ،جن اخراجات کی نشاندہی کی گئی اس میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی لاہور نے 15لاکھ 89ہزار 498،سی پی او راولپنڈی نے 10لاکھ 10ہزار 907، سی پی ٹی سی چوہنگ لاہور نے7لاکھ20ہزار ، ایلیٹ پولیس ٹریننگ سکول نے 7لاکھ ، سی پی او گوجرانوالہ نے 6لاکھ 54ہزار 720، سی پی او راولپنڈی نے 6لاکھ 26ہزار ، ایس ایس پی ٹیلی پنجاب لاہور نے 6لاکھ 18ہزار200، سی سی پی او لاہور نے 5لاکھ92ہزار40روپے ، ڈی پی او جہلم نے 5لاکھ 42ہزار 830، ڈی پی او اٹک نے 47ہزار 581، ایس ایس پی ٹیلی پنجاب لاہور 4لاکھ 94ہزار50روپے ، ڈی جی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی لاہور نے 4لاکھ88ہزار724، سی پی پی سی چوہنگ لاہور نے 4لاکھ 57ہزار636،سی پی او گوجرانوالہ نے 2لاکھ 41ہزار 500جبکہ ڈی پی او جھنگ نے 2لاکھ 12ہزار 350کی غیر قانونی ادائیگیاں کیں ۔