ایوارڈ تقریب مخصوص چینل کو فروخت کرنے پر نجم سیٹھی کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں اہم اقدام

لا ہور (خصوصی نامہ نگار)لاہور ہائیکورٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین نجم سیٹھی اور میڈیا ڈائریکٹر کے خلاف قومی کرکٹر ایوارڈ تقریب کو مخصوص نجی چینل کو غیر قانونی طور پر اوراختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے فروخت کرنے پر شہری فواد اکبر نے رانا احسن علی ایڈووکیٹ ،حسیب بن یوسف ایڈووکیٹ ،خرم میر ایڈووکیٹ ،پرویز سلہری ایڈووکیٹ کی وساطت سے آئینی رٹ پٹیشن دائر کردی ،جس میں شہری فواد اکبر نے موقف اختیار کیا کہ چیئر مین کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی اور میڈیا ڈائریکٹر کرکٹ بورڈ امجد بھٹی نے قومی کرکٹر ایوارڈ کی تقریب کو ایک ایسے مخصوص چینل کو فروخت کردیا جس کا ملک کے بڑی تعداد میں شہریوں نے بائیکارٹ کر رکھا ہے اور قومی کرکٹ ایوارڈ تقریب کا ایک قومی اثاثہ ہے اور شہریوں کو اپنے قومی ہیروز کو دیکھنے اور ان کی سالانہ کارکردگی کو دیکھنے کا موقع نہ مل سکا چاہیے تو یہ تھا کہ قومی کرکٹ ایوارڈ تقریب قومی ٹی وی کے ساتھ تمام ٹی وی چینلز کے ساتھ اخبارات میں دینا چاہیے تھا تاکہ شہریوں کی ایک بڑی تعدا د اپنے قومی ہیروز کو دیکھ سکتی مگر انہوں نے بدیانتی کرتے ہوئے مخصوص چینل کو قومی اثاثہ کی تقریب دے کر ہمارے اثاثہ کو لوٹا ہے تاہم عدالت چیئر مین پی سی بی اور میڈ یا ڈائریکٹر پی سی بی کو فوری طور پر معزول کرے ،آئینی رٹ پٹیشن درخواست کو سکروٹنی کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے پاس بھجواتے ہوئے ڈائری نمبری 84523/17 دیتے ہوئے اس کی سماعت کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا ۔

نواز شریف کے بچوں اور داماد کی گرفتاری کا حکم

اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر فرد جرم کیلئے 2 اکتوبر کی تاریخ مقررکردی جبکہ ان کے بچوں حسین نواز، حسن نواز ، مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن(ر)صفدر کے بھی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ،تمام ملزمان 2 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہونے اور ملزمان کو 10،10 لاکھ روپے کے مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیدیا ۔ منگل کو سابق وزیراعظم نوازشریف کےخلاف سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں دائرکیے گئے تین نیب ریفرنسوں کی سماعت ہوئی۔ نوازشریف نے عدالت میں حاضری لگائی جب کہ احتساب ریفرنسوں کی کاپیاں نوازشریف کے حوالے کی گئیں ۔ کمرہ عدالت میں جج محمد بشیرنے نوازشریف سے مکالمہ کیا کہ آپ چلے جائیں۔نوازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 2 اکتوبر کی تاریخ مقررکردی گئی ہے۔احتساب عدالت نے ریفرنسز میں مریم، حسن، حسین نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کو بھی طلب کر رکھا تھا، دوران سماعت نیب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نوازشریف کے بچوں کو عدالتی سمن کی تعمیل کرادی گئی ہے اور یہ تعمیل لندن میں کرائی گئی ہے۔پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ پہلے عدالتی سمن جاتی امرا کے پتے پر دیئے گئے جو سیکیورٹی اہلکار نے لینے سے انکار کیا اور بتایا کہ تمام افراد برطانیہ میں رہتے ہیں سمن وہاں بھیجیں۔پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ لندن میں پاکستانی سفارتخانے کے سیکنڈ سیکرٹری نے حسن نواز کو سمن وصول کروائے، حسن نواز شریف فیملی کے عاقل بالغ رکن ہیں، وہ سمن وصول کرنے کے بعد حاضر نہیں ہوئے، یہ توہین عدالت ہے اس لیے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔اس موقع پر نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز بیمار ہیںاور ان کی طبی حالت دنیا کے سامنے ہے، بچے ماں کی دیکھ بھال کے لیے ان کے پاس موجود ہیں اگر نیب کو شک ہے تو کلثوم نواز کا میڈیکل ریکارڈ پیش کیا جاسکتا ہے۔پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ کلثوم نواز کی بیماری پر کوئی اعتراض نہیں لیکن دیگر بچے پاکستان آکر عدالت میں پیش ہوسکتے ہیں اور دوبارہ واپس جاسکتے ہیں۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد حسن، حسین اور مریم نواز سمیت ان کے شوہر کیپٹن(ر)صفدر کے بھی قابل ضمانتوارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ تاریخ کے لیے ملزمان کو ایک اور موقع فراہم کیا جارہا ہے لہذا تمام ملزمان 2 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہوں تاکہ مزید کارروائی کی جاسکے۔عدالت نے ملزمان کو 10،10 لاکھ روپے کے مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔دوران سماعت سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی اور عدالت سے استدعا کی کہ ان کی اہلیہ لندن میں زیرعلاج ہیںاس لئے انہیں حاضری سے استثنی دیا جائے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے استثنیٰ کی درخواست کی شدید مخالفت کی۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹرکا کہنا تھا کہ ہمیں عدالت میں پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس پرعدالت کی جانب سے کہا گیا کہ مشکلات سے تحریری طور پر آگاہ کریں۔واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف لندن فلیٹساور آف شور کمپنیوں پر تین ریفرنسز دائر کیے ہیں جب کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ایک ریفرنس بنایا گیا ہے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور آف شور کمپنیوں کی ملکیت سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے تاہم عدالت نے انہیں مختصر پیشی کے بعد جانے کی اجازت دے دی۔نواز شریف کی پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکسکے اطراف سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، رینجرز اور حساس اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات تھی۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے 3ریفرنسز میں وکالت نامے جمع کرائے، جن پرنواز شریف نے عدالت کے روبرو دستخط کیے۔ن لیگ کے رہنما آصف کرمانی نے عدالت کو بتایا کہ والدہ کی تیماری داری کے باعث بچے نہیں آسکے، عدالت نے نواز شریف کومطلع کرنیکی جو ذمے داری لگائی تھی وہ پوری کردی۔مریم نواز،کیپٹن(ر)صفدر،حسن اورحسین اپنی والدہ کی تیمارداری کررہے ہیں۔اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ وکلابتائیں گے آپ رہنے دیں۔

نواز شریف کی مشکلات میں مزید اضافہ

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف ایک اور انکوائری کا آغاز کردیا ہے ، ایل ڈی اے کے پلاٹوں کی غیر قانونی منتقلی کے حوالے سے تحقیقات میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے علاوہ 13بیورو کریٹس اور دیگر اہم شخصیات کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور سابق وزیر اعظم کو29ستمبر کو نیب لاہور میں طلبی کا نوٹس بھی ارسال کردیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ نیب لاہور نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ایل ڈی اے کے پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے حوالے سے تحقیقات کے لئے 29ستمبر کو طلب کر لیا ہے۔یہ انکوائری بد عنوانی کے الزامات کے تناظر میں کی جارہی جبکہ نیب لاہور نے اس حوالے سے سی سی پی او لاہور کو خط لکھ دیا ہے ،یہ خط نیب اہلکار ثنائ خلیل کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ وہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ ساتھ دیگر13افراد کی نیب لاہور میں حاضری کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں۔نیب لاہور نے ایل ڈی اے پلاٹوں کے حوالے سے سابق وزیر اعظم سے تحقیقات کے لئے محسن سلطان کو تفتیشی افسر مقرر کیا ہے۔سابق وزیر اعظم کے علاوہ جن دیگر افراد کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے ان میںچوہدری عبد الرحمان ، سید فرید الدین، معظم علی ، محمد اشفاق، احسان الحق ، سید حسنات احمد، کرنل (ر) غضنفر علی، محمد خان ، محمد جاوید ، محمد سرور ، رکن الدین، ناظم علی شاہ اورخالد اختر شامل ہیں۔ خط میں سی سی پی او کو کہا گیا ہے کہ وہ متعلقہ ایس ایچ اوز کو پابند کریں کہ وہ ان تمام افراد کی نیب لاہور میں حاضری کو یقینی بنائیں۔

عمران خان کا آئی بی چیف سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) چیف آفتاب سلطان سے فوری طور پر استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں آئی بی چیف سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سرکاری افسر نے حکومت کے اخراجات پر نااہل قرار پانے والے وزیراعظم سے لندن میں ملاقات کی اور وہاں 4 دن قیام کیا۔عمران خان نے نشاندہی کی کہ آئی بی کے سربراہ قومی خزانے سے تنخواہ وصول کرتے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ ایک سرکاری ملازم کا ریاست کے بجائے شریف خاندان کی چاکری کا کیا جواز ہے؟عمران خان نے اراکین اسمبلی کو ‘قابو’ کرنے کے لیے آئی بی کے سربراہ کی نواز شریف سے معاونت پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا، ‘اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مافیا نے کیسے قانون پامال کرتے ہوئے ریاستی اداروں کا ستیاناس کردیا ہے’۔عمران خان نے نااہل قرار پانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر دیے گئے سرکاری پروٹوکول کو بھی شرمناک قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ٹیکس چوری، جعل سازی اور منی لانڈرنگ جیسے سنگین جرائم میں ملوث رہے ہیں۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کی جانب سے اس طرح کے رویے کا معاشرے میں انتہائی منفی پیغام جاتا ہے کہ طاقتور جس طرح چاہے قانون پامال کرے اسے کوئی نہیں پوچھے گا، یہ واضح طور پر مافیا راج ہے جسے کسی طور جمہوریت قرار نہیں دیا جاسکتا۔واضح رہے کہ حال ہی میں آئی بی کو ا±س وقت بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے خاندان کے اثاثوں کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے حکم پر انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور دیگر اداروں کے ارکان پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔

کلثوم نواز بارے تشویشناک، افسوسناک خبر

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت مزید بگڑنے کی اطلاعات،نواز شریف آج رات لندن روانہ ہو سکتے ہیں، سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی طبیعت مزید بگڑ گئی ہے جس کی اطلاع نواز شریف کو دے دی گئی ہے اور وہ آج رات لندن روانہ ہو سکتے ہیں۔یاد رہے کہ بیگم کلثوم نوا زگلے میں کینسر کے باعث لندن میں زیر علاج ہیںاور ان کی 3 سرجریاں ہو چکی ہیں جبکہ ان کی کیموتھراپی ابھی شروع ہونا ہے۔اس سے پہلے آج احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر لندن فلیٹس سمیت تین ریفرنسز میں  فرد جرم عائد کرنے کے لئے 2 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر نواز شریف کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا، مریم نواز، حسن، حسین اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے قابل ضمانت وانٹ جاری، عدالت نے چاروں ملزموں کو ذاتی حیثیت میں 2 اکتوبر کے لئے طلب کر لیا، ہر ملزم کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے بھی جمع کرانا ہونگے۔اس سے قبل سابق وزیر اعظم احتساب عدالت میں پیش ہوئے، نواز شریف کو سخت سکیورٹی حصار میں کمرہ عدالت تک پہنچایا گیا۔ نواز شریف نے احتساب عدالت کے جج سے کہا ان کی اہلیہ لندن میں بیمار ہیں، جس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا آپ جا سکتے ہیں، وکلاء کو اگلی تاریخ دیں گے۔ اس مکالمے اور مختصر پیشی کے بعد نواز شریف کو واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔ اس موقع پر لیگی وزرا اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے کمرہ عدالت میں نعرے بازی بھی کی۔ نواز شریف کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ لیڈیز پولیس اہلکار بھی تعینات رہیں، عدالت میں چند لمحوں کی پیشی کے بعد نواز شریف لیگی وزراء اور رفقا کے ہمراہ دوبارہ پنجاب ہاؤس پہنچ گئے۔لیگی رہنما بھی نوازشریف سے یکجہتی کے اظہار کیلئے احتساب عدالت پہنچے۔

”کچھ دو کچھ لو“؟ نواز شریف کی عدالت میں آمد چند منٹوں بعد واپسی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف آج صبح  احتساب عدالت میں  پیش ہوگئے جہاں وہ پیشی کے  چند منٹوں بعد پنجاب ہاوٴس واپس روانہ ہو گئے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق احتساب عدالت نمبر 1میں سابق وزیراعظم نواز شریف اپنے وکلاء کے ہمراہ پیش ہوئے جہاں آج انہیں حاضری کے بعد جانے کی اجازت دے دی گئی ۔نوازشریف جب عدالت پہنچے تو انہوں نے عدالت کو بتایا کہ  اہلیہ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہےجس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ آپ جا سکتے ہیں۔ اس موقع پر جج نے مزید کہا کہ عدالت میں رش بہت زیادہ ہے آپ جا سکتے ہیں تا کہ رش کم ہو اور عدالتی کارروائی شروع ہو۔ اس موقع پر خواجہ حارث نے 3مختلف ریفرنسز میں وکالت نامے جمع کروائے ہیں۔واضح رہے کہ نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کیلئے کل ہی لندن سے واپس پاکستان پہنچے تھے ۔ان کے ہمراہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی تھے جو گزشتہ روز اثاثہ جات ریفرنس میں پیش ہوئے تھے ۔ان پر کل فرد جرم عائد کی جائے گی۔ادھرپاکستان عوامی تحریک نے ہائی کورٹ اسلام آباد میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور ان کے خاندان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی متفرق درخوست دائر کردی ہے ، نواز شریف کا نام اگر ای سی ایل میں نہ ڈالا گیا تو پی اے ٹی  کو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے ، سابق وزیر اعظم  اب ملک سے باہر گئے تو واپس نہیں آئیں گے ،شریف خاندان کو نام یس سی ایل میں ڈالنے سے قانون کی بالا دستی ہو گی ، نواز شریف اور ان کے خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے قانون کی بالادستی ہو گی ، پیٹ کے وکیل مخدوم نیاز انقلابی نے درخوست دائر کرتے ہوئے عدالت سے جلد سماعت کی درخواست کی ،اس کیس کے ریفرنس کی مکمل سماعت تک شریف خاندان کو بیرون ملک جانے سے روکا جائے ۔درخواست رجسٹرار آفس نے وصول کر لی ہے۔سوموار کو پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے بیرون ملک جانے پر تحفطات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ مین درخوست دائر کر دی ہے ۔ پیٹ کی جانب سے دی گئی دراخوست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اگر میاں نواز شریف اور ان کی فیملی پاکستان واپس نہ آئے تو ماڈل ٹون سانحہ کا کیس طویل مدت تک لٹک جائے گا جو پاکستان عوامی تحریک کیلئے ناقابل تلافی نقصان بھی ہو سکتا ہے لہذا کیس کا ریفرنس مکمل ہونے تک شریف خندان کا نام نام ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے وکیل مخدوم نیاز انقلابی نے عدالت سے ای سی ایل کی درخواست پر سماعت کی تاریخ مقرر کرنے کی بھی استدعا کی ۔

شوبزکی لڑکی کیلئے ارینج میرج نبھانا چیلنج سے کم نہیں

پاکستان کی ڈرامہ، فیشن اور فلم انڈسٹری بہت تیزی سے ترقی کررہی ہے، اداکارہ و ماڈل اداکارہ وماڈل سعدیہ امام نے کہا کہ شوبز کی لڑکی کیلئے ارینج میرج کرکے نبھانا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتا۔میں نکاح سے پہلے عدنان حیدر کو جانتی تک نہیں تھی ، میرے والدین کی پسند بہت خوب ہے۔ والدین کی اطاعت میں ہی اولاد کی کامیابی ہوتی ہے میں عدنان کے ساتھ بہت زیادہ خوش ہوں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایک ملاقات میں کیا۔انہوں نے کہا کہ عام طور پر شوبز کی زیادہ تر لڑکیاں لومیرج کرتی ہیں لیکن میرا نہ تو کوئی ایسا ارادہ تھا اور نہ ہی خواہش، انہوں نے کہا میں نے شوبز مکمل طور پر نہیں چھوڑا بلکہ عارضی طور پر اداکاری نہیں کررہی کیونکہ ڈراموں میں آرٹسٹ کو بہت زیادہ ٹائم دینا پڑتا ہے اس لئے میں نے فیصلہ کیا کہ ابھی ایکٹنگ نہیں کروں گی لیکن اپنے پرستاروں سے دور بھی نہیں رہ سکتی اس لئے میں ایک ٹی وی شو کررہی ہوں۔ سعدیہ امام نے مزید کہا کہ پاکستان کی ڈرامہ، فیشن اور فلم انڈسٹری بہت تیزی سے ترقی کررہی ہے اور اب دنیا کے جس ملک میں بھی چلے جائیں وہاں سب ہمارے فنکاروں کو جانتے ہیں۔

سراج الحق نے عمران خان کی مخالفت کردی لیکن کیوں؟, دیکھئے خبر

لاہور (وقائع نگار) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کسی ایک جماعت کی خواہش پر قبل ازوقت انتخابات نہیں ہو سکتے، قبل از وقت انتخابات کرائے گئے کہ موجودہ حکمران جماعت کو سیاسی شہید بننے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ برمامیں مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کے خلاف حکومت پاکستان سمیت 56 اسلامی ممالک کو برما کے سفیروں کو نکال دینا چاہیے۔ ایک نا اہل شخص جو آئین کی 62، 63 پر پورا نہیں اترتا اسے سیاسی جماعت کا سربراہ بنانا سپریم کورٹ کے فیصلوں پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جماعت اسلامی کے ہیڈکوارٹر منصورہ میں جماعت اسلامی پاکستان کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، اسد اللہ بھٹو اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے لئے حکومت نے پارلیمنٹ کے اندر کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن اس حوالے سے سینٹ میں جو بل منظور کیا گیا ہے اس نے انتخابی اصلاحات کو مشکوک بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا شخص جو آئین کی دفعہ کی 62، 63 پر پورا نہیں اترتا اور اسے سپریم کورٹ نا اہل قرار دے چکی ہے اسے سیاسی جماعت کا سربراہ بنانا سپریم کورٹ کے فیصلوں پر شب خون مارنے کے مترادف ہو گا، ایسا بل فی الفور واپس ہونا چاہیے۔ جمہوری اور مہذب معاشروں میں حق کے فیصلہ پر مٹھائیاں تقیم کی جاتی ہیں جبکہ ایسے بلوں کی منظوری پر احتجاج کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک نا اہل فرد کیلئے ترمیم بادشاہت میں ممکن ہے جمہوریت میں نہیں۔ سرحد پار سے فائرنگ کر کے لیفٹیننٹ ارسلان کو شہید کرنے پر انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی جانب سے بھارت کو جواب نہیں مل رہا اور وہ ہمیں مسلسل حملہ کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی پالیسی کو واضح کرنا چاہیے کہ دشمن کے ساتھ دوستی اور تجارت کی پالیسی اپنائی نہیں جا سکتی۔ بھارت کشمیر سے بھی نکلنے کیلئے تیار نہیں اور نہتے کشمیریوں کو مسلسل ظلم و ستم کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ شہید کر رہا ہے۔ ایسی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم نہیں رکھے جانے چاہیئں۔ روہنگیا میں مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ روہنگیا میں پاکستان کو ترکی کی طرح کردار ادا کرتے ہوئے امت مسلمہ کی امامت کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے پاکستان سمیت 56 اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ اپنے ممالک سے برما کے سفیروں کو نکال دیں۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے انتخابی اصلاحات سے متعلق جو ترامیم دیں وہ پوری انتخابی اصلاحات کی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے ملک میں قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ درست نہیں ہے ۔ الیکشن ایک پارٹی نہیں بلکہ تمام جماعتوں کی مرضی کے مطابق ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر قبل از وقت انتخابات ہوئے تو اسے حکمران جماعت مسلم لیگ ن کو سیاسی شہادتوں کا موقع ملے گا اور موجودہ حکمرانوں کو یہ کہنے کا موقع ملے گا کہ انہیں اپنی مدت پوری نہیں کرنے دی گئی ورنہ وہ آسمان سے تارے توڑلاتے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی شہید بننے کا موقع نہیں دینا چاہیے۔ ہماری خواہش ہے کہ ن لیگ کارکردگی کی بنیاد پر انتخابات میں جائے، پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

انیل کپور ایشوریا کے ساتھ کام کرنے پر خوشی سے نہال

ممبئی: بالی وڈ اسٹار انیل کپور نے 17 سال بعد ایشوریا رائے بچن کے ساتھ فلم ”فینی خان“ میں کام کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔انیل کپور اور ایشوریا رائے 2 فلموں ”تال“ اور ہمارا دل آپ کے پاس ہے“ میں ایک ساتھ کام کرچکے ہیں جب کہ دونوں میں فلموں میں ان کی جوڑی کو بے حد پسند کیا گیا تھا۔اس کے بعد دونوں اداکار کسی بھی فلم میں ایک ساتھ نہیں نظر آئے لیکن اب 17 سال بعد یہی جوڑی فلمساز راکیش اوم پر کاش مہرہ کی فلم ”فینی خان“ میں اداکاری کے جوہر دکھائے گی۔انیل کپور 17 سال بعد ایشوریا رائے کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملنے پر خوشی سے نہال ہیں جس کا اظہار انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔اداکار کا کہنا تھا کہ ایشوریا کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کا موقع ملنے پر بہت خوش ہوں اور میری ان کے ساتھ تیسری فلم ہے جس کا شدت سے انتظار ہے۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال بعد داڑھی کے بغیر فلم میں کام کروں گا اور طویل عرصے بعد لوگوں کو مونچھ میں دیکھنے کا موقع ملے گا۔فلم ”فینی خان“ میوزیکل کامیڈی فلم ہے جو کہ ہالینڈ کی ”ایوری باڈیز فیمس“ سے ماخوذ ہے جس کی شوٹنگ اکتوبر میں شروع کی جائے گی۔

اقوام متحدہ کا پاکستانی کارٹون انتہا پسندی کیخلاف استعمال کرنے کا فیصلہ

نیویارک: اقوام متحدہ نے پاکستانی کارٹون سیریز برقع اوینجر کو بچوں کو انتہا پسندی سے بچانے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اقوام متحدہ کی وومن ایشیا پیسیفیک سربراہ میوا کاٹو نے کہا کہ بچپن ہی سے بچوں کو انتہا پسندی سے بچانے کے لیے کارٹونز کو استعمال کیا جاسکتا ہے، ہم انتہا پسندی سے بچانے کے لیے قانون استعمال کرتے ہیں لیکن اس کام کا آغاز تو بچپن میں ہی شروع ہوجانا چاہیے جس کے لیے ٹی وی اور انٹرٹینمنٹ کو استعمال کرنا چاہیے۔اقوام متحدہ نے اس کارٹون کی مقبولیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے انتہا پسندی سے جنگ اور خواتین کے کردار کی اہمیت پر زور دینے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ معروف پاکستانی گلوکار ہارون برقع ایونجر کے تخلیق کار ہیں جنہوں نے بتایا کہ برقع اوینجر کا خیال مجھے اس وقت آیا جب میں نے لڑکیوں کے اسکولوں کو تباہ کرنے کی خبریں پڑھیں۔ ہارون رواں ہفتے بنکاک میں اقوام متحدہ کی خواتین کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ اقوام متحدہ اور ہارون باہم شراکت داری سمیت مختلف امکانات پر غور کررہے ہیں جن میں برقع اوینجر کو سفیر بنانے کا آپشن بھی شامل ہے۔ ہارون نے بتایا کہ وہ برقع اوینجر پر فلم بنائیں گے تاکہ بڑے پیمانے پر اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پیغام پہنچایا جاسکے۔
برقع اوینجر پاکستانی کارٹون سیریز ہے جو پاکستان کے علاوہ دنیا کے متعدد ممالک میں دکھائی جارہی ہے اور متعدد ملکی و بین الاقوامی ایوارڈز بھی حاصل کرچکی ہے۔ کارٹون کی ہیرو اور مرکزی کردار ایک لڑکی ہے جس کا نام جیا ہے جو مشن پر نکلتے وقت برقع پہنتی ہے اور ان عناصر سے لڑتی ہے جو لڑکیوں کو اسکول جانے سے روکتے ہیں۔برقع ایونجر سیریز کا آغاز پہلے پاکستان میں ہوا جس کے بعد اسے افغانستان، بھارت اور پھر انڈونیشیا میں بھی متعارف کرایا گیا، جب کہ اسے اردو، تامل، ہندی، پشتو اور انڈونیشیائی زبانوں میں دکھایا جارہا ہے۔ اس کارٹون کو اب ملائیشیا، سری لنکا، برونائی، سنگاپور اور بنگلہ دیش میں بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔