اسلام آباد (ویب ڈیسک) شیخ رشید وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی معاہدے میں کرپشن کے ثبوت لینے قطر نہیں بلکہ ہانک کانگ گئے ، فورسیزن ہوٹل میں ٹھہرے اور چکوال کے ریسٹورنٹ میں مفت کھانا کھاتے رہے، معروف صحافی نصرت جاوید عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کی ہانگ کانگ میں مصروفیت کی تفصیلات سامنے لے آئے۔تفصیلات کے مطابقنجی ٹی وی پروگرام کے میزبان اور سینئر صحافی و تجزیہ کار نصرت جاوید نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی ایل این جی معاہدے کے حوالے سے مبینہ کرپشن کے ثبوت قطر سے لانے کے دعویٰ کو باطل قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید ثبوت لینے قطر گئے ہی نہیں بلکہ وہ ہانک کانگ میں تین روز فورسیزن نامی ہوٹل کے کمرہ نمبر 3701میں مقیم رہے ۔ نصرت جاوید نے ہانک کانگ میں شیخ رشید کی مصروفیات کی تصاویر دکھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہانک کانگ میں تین دن پاکستانی کمیونٹی کی مختلف کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کرکے گزارے۔ ان تصاویر سے متعلق بات کرتے ہوئے نصرت جاوید کا کہنا تھا کہ کچھ ایسی تصویریں بھی ہیں جن میں چکوال کے لوگ ہیں جن کے ریسٹورنٹ میں یہ مفت کھانا کھاتے رہے۔ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کی ہانگ کانگ میں موجودگی پر پاکستان کے نجی ٹی وی دنیا نیوز نے بھی رپورٹ چلائی مگر لوگ شاید دیکھ نہ پائے، انہوں نے نجی ٹی وی دنیا نیوز کی رپورٹ کے ویڈیو کلپ بھی اپنے پروگرام میں چلوائے جس کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ہانگ کانگ کے تین روزہ نجی دورے کے دوران مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے عہدیداروں، پاکستانی کمیونٹی اور علمائے کرام سے ملاقاتیں کیں۔ پاکستانی کمیونٹی کی سرکردہشخصیات ملک حمید احمد، حاجی نسیم خان اور حاجی فدا حسین نے شیخ رشید احمد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ جس میں پاکستان چیمبر آف کامرس ہانگ کانگ کے چیئرمین چوہدری گلزار محمد کے علاوہ پاکستان کمیونٹی کے لوگوں نے شرکت کی۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے سینئر صحافی و کالم نگار ہارون الرشید بھی یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ شیخ رشید ہانک کانگ گئے تھےجہاں سے وہ الیکٹرانک اور خواتین کے میک اپ کا سامان لے کر آئے ہیں۔