اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ جہانگیر ترین کی آف شور کمپنیاں جائزہیں انہوںنے ٹیکس بچانے کیلئے آف شورکمپنیاں بنائیں میری آف شور کمپنی بھی قانونی ہے مافیالوگوں کوخریدلیتاہے ،جب کسی کی قیمت نہیں لگتی تواس کے خلاف کیسزبنائے جاتے مجھ پردباو¿بڑھانے کیلئے کیسزبنائے گئے ہیں شریف خاندان پرمنی لانڈرنگ ثابت ہوگئی توان کابیرون ملک تمام کاتمام پیسہ اورپراپرٹی منجمدہوجائے گی۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ نوازشریف پوچھتے ہیں کہ انہیں کیوں نکالاگیا؟نوازشریف نے 300ارب کاجواب نہیں دیااس لئے انہیں نکالاگیا ¾انہوں نے کہاکہ پاکستان میں لوگ غیریقینی صورتحال کاشکارہیں ¾نوازشریف لوگوں کوخریدلیتا ہے ¾شریف خاندان نے دباو¿میں لانے کیلئے مجھ پرکیسزبنائے ،گارڈفادرلوگوں کوخریدلیتے ہیں اگرکسی کی قیمت نہ لگے یابکنے پرتیارنہ ہوتواس پردباو ڈالاجاتاہے اورکیسزبنائے جاتے ہیں ۔عمران خان نے کہاکہ اقامہ ملک سے پیسہ باہر لے جانے کاطریقہ ہے ،نوازشریف اقامہ کے ذریعے ملک سے پیسہ باہرلے کرگئے ۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف اور آصف زرداری نے باریاں لگائی ہوئی ہیں، 1985ءکے بعدملک میں رشوت بڑھی توملک زوال کاشکارہوناشرو ع ہوگیا ¾جہانگیرترین کی آف شورکمپنیاں جائزہیں ،انہوں نے ٹیکس بچانے کیلئے آف شورکمپنیاں بنائیں ،میں نے بھی اپنی آف شورکمپنی ٹیکس بچانے کیلئے بنائی ہے جوقانونی ہے ، پانامہ کی وجہ سے نوازشریف ماناکہ لندن فلیٹ ان کے ہیں لیکن ابھی تک نہیں بتایاکہ فلیٹ کس کی ملکیت ہیں ؟ مریم کے ہیں یاحسین نوازکے ہیں ؟ ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے بہت مایوس کیا،وزیراعظم کہتے ہیں کہ نوازشریف ابھی بھی ان کے وزیراعظم ہیں ،شاہدخاقان عباسی ایک شخص جس کوسپریم کورٹ کے ججزنے نااہل کیااس کویہ اپناوزیراعظم کہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میر ی جنگ شریف خاندان کے خلاف نہیں ،میری جنگ کرپشن کے خلاف ہے ،اگرشریف خاندان پرمنی لانڈرنگ ثابت ہوگئی توان کابیرون ملک تمام کاتمام پیسہ اورپراپرٹی منجمدہوجائے گی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کبھی آئی ہی نہیں، ایوانوں میں بیٹھے ہیں، اقتدار صرف پیسہ بنانے کیلئے استعمال ہوتا ہے، عوام سڑکوں پر نکلنے کیلئے تیار ہیں، نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف ہوں، کرپٹ افراد کے ساتھ نہیں مل سکتا، نیب کے نئے چیئرمین کی تقرری کا عمل درست نہیں، نواز شریف کا300 ارب روپے باہر کے ملکوں میں ہے ، انتخابی اصلاحات بل اچانک پاس کردیا گیا، احتساب نہ ہونے دیا گیا تو دسمبر میں سڑکوں پر نکلیں گے۔ نوجوان نسل کو خوب پتہ ہے کہ چور کون ہے، آج پاکستانی عوام سڑکوں پر نکلنے کو تیار ہے، ہم الیکشن کا طریقہ کار سمجھ چکے ہیں، ہمارے مخالفین بے شمار دھاندلی کرکے جیتے ہیں۔ تبدیلی صرف وفاقی حکومت لاسکتی ہے، صوبوں کے منصوبے کے آگے وفاق مشکل کھڑی کردیتا ہے۔