تازہ تر ین

آئی ایس آئی بارے بھارتی میڈیا کی ہرزہ سرائی ،شرمناک الزام عائد کر دیا

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی نے جاسوسی کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے اور وہ یہ ہے کہ بھارتی خواتین کو پاکستانی مردوں کے جال میں پھنسا کر ان سے شادی کر کے اہم راز تک رسائی حاصل کر سکیں۔ بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق 12 اکتوبر کو جالندھر سے ایک پاکستانی جاسوس احسان الحق کو گرفتار کیا گیا جس کے پاس آسٹریا کا پاسپورٹ تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جاسوس پہلے نیپال میں داخل ہوتے ہیں اور پھر اترپردیش کے راستے پنجاب میں آ جاتے ہیں۔ یہ اپنے ہدف (منتخب شدہ لڑکی) سے سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک کے ذریعے بات چیت کرتے ہیں اور پھر خود کو این آر آئی ظاہر کر کے رابطہ نمبر کا تبادلہ کرتے ہیں۔ بھارتی میڈیا نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ یہ جاسوس مقامی خواتین سے ملتے ہیں اور پھر انہیں شادی کی پیشکش کرتے ہیں۔ احسان الحق بھی 2011میں فیس بک کے ذریعے بلوندر کور سے ملا تھا، جو موکوندپور کی رہائشی ہے۔ تحقیقات میں پتہ چلا کہ احسان 2012میں جالندھر پہنچنے میں کامیاب ہو گیا اور مبینہ طور پر سکھ خاتون بلوندر سے شادی کر لی۔ وہ 2012سے 2017کے درمیان پانچ مرتبہ بھارت آیا اور جب اسے گرفتار کیا گیا تو وہ صرف تین مہینے کے ویزے پر بھارت آیا تھا جس کی میعاد 29 نومبر 2017تک ہے جبکہ وہ 30 اگست کو جالندھر پہنچا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ احسان الحق طلاق یافتہ ہے جو پاکستان سے سعودی عرب گیا اور آسٹرین خاتون سے شادی کی اور شادی کے بعد آسٹریا کی شہریت حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہو گیا۔ احسان نے شادی کے تین سال بعد 2009میں آسٹرین خاتون کو طلاق دیدی۔ احسان کو بھارت میں انڈین پینل کوڈ 419,420 اور 471 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ بھارتی اخبار کا دعوی ہے کہ احسان نے سکھ خاتون کیساتھ شادی کے بعد بھارتی آدھار کارڈ اور پی اے این کارڈ بھی حاصل کیا جبکہ جعلی دستاویزات کے ذریعے جالندھر کے قریب علی پور گاں میں ایک پلاٹ بھی خریدا۔ احسان کو مخبری پر گرفتار کیا گیا جس نے تحقیقات کے دوران کسی قسم کا کوئی اعتراف تو نہیں کیا مگر سکیورٹی ایجنسیز کو یقین ہے کہ اس نے سکھ خاتون سے شادی جاسوسی کے مقصد سے کی۔ بھارتی اخبار نے اپنے ذرائع کے حوالے سے مزید دعویٰ کرتے ہوئے لکھا کہ سات سال قبل بھی دو مبینہ جاسوسوں کو جالندھر اور فیروزپور سے گرفتار کیا گیا تھا جو مقامی خواتین کو لبھانے کی کوشش میں تھے۔ 21 اگست 2010کو جالندھر پولیس نے محمد عالم کو گرفتار کیا جو نیپال سے بھارت میں داخل ہوا تھا اور ٹریفک انٹرسیکشن پر گول گپے بیچتا تھا۔ اس نے تحقیقات میں اعتراف کیا تھا کہ اسے دیگر جاسوسوں کے ساتھ خواتین کیساتھ دوستی کرنے اور پھر انہیں شادی پر رضامند کرنے کی تربیت دی گئی تھی۔ اور اس کا مقصد بھارتی پاسپورٹ کیساتھ دیگر دستاویزات کا حصول تھا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain