لندن (خصوصی رپورٹ) پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ایک قریبی ذریعے نے بتایا ہے کہ اسحاق ڈار اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرچکے تھے، لیکن بعد میں انہوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کر دیا اور استعفیٰ دینے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئے۔ ان کے اس طرح فیصلہ تبدیل کرنے پر پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کو دھچکا لگا۔ ذریعے کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسحاق ڈار سے کہا تھا کہ وہ استعفیٰ دیدیں۔ ذریعے کے مطابق وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو موجودہ صورتحال کے تحت استعفیٰ دینے کا مشورہ نوازشریف اور شہبازشریف کو اعتماد میں لینے کے بعد دیا تھا اور اس کے کئی شاہد موجود ہیں کہ ابتدائی طورپر اسحاق ڈار متفق ہوگئے تھے۔ ذریعہ کے مطابق شہبازشریف نے سختی کے ساتھ اسحاق ڈار سے کہا تھا کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں کیونکہ ان کی پاکستان میں عدم موجودگی سے کوئی اچھا پیغام نہیں جا رہا ہے۔ نوازشریف سے بھی اس مسئلے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور انھوں نے بھی اس بات سے اتفاق کیاتھا کہ اسحاق ڈار کو استعفیٰ دے دینا چاہئے اور معیشت کے معاملات چلانے کیلئے ایک 5رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل بنائی جانی چاہئے۔ ذریعے کے مطابق نوازشریف کا کہنا تھا کہ اگلے عام انتخابات تک یہ کونسل شاہد خاقان عباسی کی ہدایات کے مطابق ملک کے مالی معاملات چلاتی رہے۔ ذریعے کے مطابق اسحاق ڈار نے اسی ہفتے استعفیٰ دینے پر رضامندی ظاہرکردی تھی لیکن بعد میں وہ پیچھے ہٹ گئے۔
ڈار کا استعفیٰ
