ممبئی (ویب ڈیسک)فلم رئیس کی ریلیز کے موقع پر پاکستان کی خوبرو اداکارہ ماہرہ خان کے ساتھ بھارتی انتہا پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے رکھے جانے والے سلوک اور دھمکیوں پر فلم کے ہدایت کار راہول ڈھولکیا بالآ خر بول پڑے۔واضح رہے کہ ماہرہ خان کی ڈیبیو بولی وڈ ‘رئیس’ تھی، جس میں انہوں نے شاہ رخ خان کے مدقابل کردار ادا کیا تھا، تاہم گذشتہ برس ستمبر میں ہونے والے اڑی حملے کے بعد پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہونے کے باعث پاکستانی فنکاروں کے بھارتی فلموں میں کام کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔اس پابندی کے باعث ماہرہ اپنی پہلی بالی وڈ فلم کی پروموشن کے لیے بھارت نہیں جاسکی تھیں۔حال ہی میں ماہرہ خان نے دبئی میں مصالحہ ایوارڈ شو میں شرکت کی، جہاں انہیں ایشیا کی با اثر خاتون کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔اس دوران ایک بھارتی انٹرٹینمنٹ نیوز سائٹ بالی وڈ ہنگامہ نے ماہرہ خان کا انٹرویو لیا اور ان سے بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر لگائی گئی پابندی کے بارے میں پوچھا گیا۔انٹرویو کے دوران ماہرہ خان نے مستقبل میں آنے والے فنکاروں کے لیے امن اور اچھے کی امید کا اظہار کیا۔یہ ویڈیو دیکھ کر فلم ’رئیس‘ کے ہدایت کار راہول ڈھولکیا شرمندہ ہوگئے اور انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار ایک ٹوئیٹ کے ذریعے کیا۔راہول ڈھولکیا نے ماہرہ خان کے انٹرویو کی ویڈیو شیئر کرکے کیپشن میں لکھا کہ ’مجھے کہیں نا کہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ ہم نے ماہرہ خان کے ساتھ غلط کیا، ہمارے لوگ بھول گئے کہ وہ ایک فنکار تھیں کوئی دشمن نہیں، ہم نے ایک اداکار سے اس کا حق چھین لیا۔ساتھ ہی راہول نے فلم ’رئیس‘ کا حصہ بننے پر ماہرہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔