تازہ تر ین

نئی امریکی سکیورٹی پالیسی ‘ ٹرمپ پاکستان کیخلاف پھٹ پڑے

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ نے نئی نیشنل سکیورٹی پالیسی کا اعلان کر دیا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے سکیورٹی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کیخلاف ہماری مدد کرنا ہو گی، پاکستان کو بتا دیا کہ دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہو گی، پاکستان کو کروڑوں ڈالر امداد سالانہ دینے ہیں۔ امریکہ میں لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن داخل ہوتے ہیں، ماضی کی غلطیوں کو مسترد کر دیا ہے، ہماری پالیسی امریکہ پہلے کی بنیاد پر ہے۔ ہم نے دہشتگردوں کے امریکہ میں داخلے کو مشکل بنا دیا ہے، ایران پر دہشتگردی کی حمایت پر پابندیاں لگائیں، داعش کو شکست دیدی ہے، عراق میں داعش کے قبضہ سے 100 فیصد علاقے واپس لے لئے، دنیا بھر میں داعش کا تعاقب کریں گے۔ اب امریکہ دوبارہ دنیا کی راہبری کرے گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہم کسی پر اپنا طرز زندگی تھوپنا نہیں چاہتے۔ ٹرمپ نے امریکہ کو درپیش شدید عالمی خطرات کی نشاندہی سے متعلق اپنی حکمتِ عملی کا اعلان کیا ہے، جس میں قومی ترجیحات کا ایک واضح خاکہ پیش کیا گیا ہے۔اپنے خطاب میں پیر کے روز ٹرمپ نے حکمتِ عملی کی حامل اس دستاویز کی رونمائی کی، ایسے میں جب کہ ا±ن کی انتظامیہ کو عہدہ سنبھالے تقریباً 11 ماہ گزرے ہیں۔ پ±رتشدد انتہا پسندی اور اسلامی قدامت پسندی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے، ا±نھوں نے کہا کہ سماجی میڈیا کے استعمال پر ”خصوصی نظر رکھی جائے گی“۔جنوبی ایشیا کا ذکر کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ توقع کرتا ہے کہ ”پاکستان ا±ن دہشت گردوں کا قلع قمع کرے گا جو اس کے علاقے سے دہشت گردی میں ملوث ہوتے ہیں“۔ بقول ا±ن کے، ”اپنی کوششیں بڑھا کر وہ ہماری مدد کر سکتے ہیں“۔’سب سے پہلے امریکہ‘ کے اپنے نعرے کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے کہا کہ خوش حالی کے حصول کے لیے قومی سلامتی کو داو¿ پہ نہیں لگایا جا سکتا۔ ا±نھوں نے کہا کہ ”جو قوم معاشی سکیورٹی کے لیے قومی سکیورٹی کو قربان کرتی ہے، وہ بالآخر دونوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہے“۔ ا±نھوں نے ملکی زیریں ڈھانچے کی از سرِ نو تعمیر کو ترجیح دینے کا اعلان کیا۔ انتظامیہ کے اعلیٰ اہل کاروں کے مطابق، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی نئی قومی سلامتی حکمتِ عملی کے ذریعے ملک کو ایک ”واضح اور قابل ِ مواخذہ لائحہ¿ عمل“ میسر آئے گا، جس سے انتہائی خطرناک اور تواتر کی بنیاد پر درپیش خدشات کا انسداد ممکن ہوگا۔ انتظامیہ کے سینئر حکام نے کہا ہے کہ ماضی کی حکمتِ عملیوں کے برعکس، اس دستاویز میں ملک کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کا ”واضح احاطہ پیش کیا گیا ہے“۔ جس میں امریکی مفادات کی ترجیح طے کی گئی ہے، جو ”سب سے پہلے امریکہ“ کے صدر کی پالیسی کی غماز ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ فوج کی قوت بڑھانے کی کوشش کرے گا، روس اور چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کا سامنا ہے۔ افغانستان میں فوجی انخلا کی مصنوعی ڈیڈ لائن کے پابند نہیں ہیں۔ امیر ممالک کو اپنے تحفظ کی امریکہ کو قیمت ادا کرنا ہو گی۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain