واشنگٹن (خصوصی رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وضع کی جانے والی قومی سلامتی کی نئی حکمت عملی میں ایک بار پھر پاکستان سے بہتر تعلقات کو قائم رکھنے کے لئے ڈو مور کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ٹرمپ کی نئی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان مسلسل اس بات کا ثبوت دیتارہے کہ وہ اپنے جوہری اثاثوں کا محافظ ہے۔ وائٹ ہاﺅس کی جانب سے جاری ہونے والی قومی سلامتی کی نئی حکمت عملی کی دستاویز 68 صفحات پر مشتمل ہے۔ نئی حکمت عملی میں جنوبی ایشیا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم پاکستان پر دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جاری کوششوں میں تیزی لانے کے لئے دباﺅ ڈالیں گے کیونکہ کسی بھی ملک کی شدت پسندوں اور دہشت گردوں کے لئے حمایت کے بعد کوئی بھی شراکت باقی نہیں رہ سکتی۔ امریکہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم ایک مستحکم اور خودمختار افغانستان چاہتے ہیں اور ایک ایسا پاکستان جو اسے غیرمستحکم کرنے میں ملوث نہ ہو۔ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان مسلسل اس بات کا ثبوت دیتا رہے کہ وہ انے جوہری اثاثوں کا محافظ ہے۔ نئی امریکی نیشنل سکیورٹی سٹرٹیجی میں پاکستان کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ جیسے جیسے پاکستان میں سکیورٹی صورتحال بہتر ہوتی جائے گی اور پاکستان یہ یقین دلاتا رہے گا تو ہم اس کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات بڑھائیں گے۔