پیر حمید الدین سیالوی کے نئے اعلان نے نواز شریف کیلئے بڑی مشکل کھڑی کردی

سرگودھا(ویب ڈسک )پیر حمید الدین سیالوی کی زیر صدارت اجلاس جاری ہے ،اس موقع پر پیر حمید الدین سیالوی کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ نے نواز شریف کو اپنا سیاسی پیر کہا ہے تو اب مرید کا استعفیٰ پیر سے لیں گے۔تفصیلات کے مطابق مسلملیگ ن ختم نبوت کے معاملے پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ۔مسلم لیگ کے متعدد اراکین اسمبلی نے رانا ثنا اللہ کے استعفے کا مطالبہ کر دیا ہے اور رانا ثنا اللہ کے مستعفی نہ ہونے کی صورت میں اپنے اپنے استعفے پیر حمید الدین سیالوی کے پاس جمع کروا دئیے ہیں اور انکو اپنے استعفوں کا اختیار دے دیا ہے ۔پیر حمید الدین کی جانب سے رانا ثنا اللہ کو دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہو چکی ہے لیکن رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ وہ علماء و مشائخ کا احترام کرتے ہیں مگر انکے سیاسی پیر نواز شریف ہیں اور انکے استعفے کا فیصلہ نواز شریف کریں گے ۔رانا ثنا اللہ کو استعفے کے لیے دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر پیر حمید الدین سیالوی کی صدارت میں اجلاس جاری ہے ۔اجلاس میں پیر حمید الدین سیالوی کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ نے نواز شریف کو اپنا سیاسی پیر کہا ہے تو اب مرید کا استعفیٰ پیر سے لیں گے۔انکا مزید کہنا تھا کہ شام 5بجے ہونے والی پریس کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ممکنہ طور پر پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیا جائے گا یا بھوک ہڑتا ل کی جائے گی۔

ن لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ اور سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اعلان

اسلام آباد (آئی این پی)مسلم لیگ( ن) کی مرکزی مجلس عاملہ اورسینٹرل ورکنگ کمیٹی کااعلان کردیا گیا ،محمد نوازشریف دونوں کمیٹیوں کے صدر جبکہ راجہ ظفرالحق سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے چیئرمین ہونگے۔ہفتہ کو ترجمان پاکستان مسلم لیگ (ن) سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی کے مطابق مسلم لیگ( ن) کی مرکزی مجلس عاملہ اورسینٹرل ورکنگ کمیٹی کااعلان کردیا گیاہے ۔ نوازشریف دونوں کمیٹیوں کے صدر ہونگے ۔سینٹرل ورکنگ کمیٹی میں 109ارکان شامل ہیںجس میں راجہ ظفر الحق چیئرمین پنجاب،سردار ایاز صادق ایگزیکٹو کمیٹی ممبرپنجاب ،سردار یعقوب خان ناصر سینئر نائب صدربلوچستان ، انجینئر امیر مقام صدر مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا، نوابزادہ چنگیز مری سینئر نائب صدر بلوچستان، سلیم ضیاءنائب صدر سندھ، اقبال ظفر جھگڑا سیکرٹری جنرل خیبرپختونخوا، احسن اقبال ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب، صلاح الدین ترمذی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل خیبرپختونخوا، عبدالقادر بلوچ اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل بلوچستان، پرویز رشید سیکرٹری فنانس پنجاب، مشاہد اللہ خان انفارمیشن سیکرٹری پنجاب، چوہدری نثار علی خان ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، غلام دستگیر خان ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، محمد اسحاق ڈارایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، خواجہ محمد آصف ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، محمد جعفر اقبال ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، شاہد خاقان عباسی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، رانا ثناءاللہ ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، چوہدری شیر علی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب،شیخ آفتاب احمد ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب،رانا تنویر حسین ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب،خواجہ سعد رفیق ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب،بیگم اشرف ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب،بیگم نجمہ حمید ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب،بیگم ذکیہ شاہنواز ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب،حنیف عباسی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، صدیق الفاروق ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، محمد پرویز ملک ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، طارق فاطمی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، سردار مہتاب احمد خان ایگزیکٹو کمیٹی ممبر خیبرپختونخوا، سرانجام زمیندار ایس وی پی خیبرپختونخوا ،مرتضی جاوید عباسی جنرل سیکرٹری کے پی کے، ایاز خان سواتی ایگزیکٹو کمیٹی ممبربلوچستان، سعد الخان ناصرایگزیکٹو کمیٹی ممبربلوچستان، محمد شہباز شریف صدر پنجاب، راجہ اشفاق سرور جنرل سیکرٹری پنجاب، سردار ثناءاللہ زہری صدر بلوچستان، نصیب اللہ بازئی جنرل سیکرٹری بلوچستان، پیر صابر شاہ ایس وی پی کے پی کے، طارق فضل چوہدری صدر اسلام آباد، راجہ فاروق حیدر صدر آزاد جموں و کشمیر، شاہ غلام قادر جنرل سیکرٹری آزاد جموں و کشمیر،حافظ حفیظ الرحمان صدر گلگت بلتستان، بیگم نزہت عامر صدروویمن ونگ پنجاب،کیپٹن(ر) محمد صفدر صدر یوتھ ونگ خیبرپختونخوا، چوہدری نصیر احمد بھٹہ صدر لائر ونگ پنجاب، ڈاکٹر درشن لال صدر اقلیتی ونگ سندھ، کامران مائیکل جنرل سیکرٹری اقلیتی ونگ سندھ، چوہدری تنویر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، زہرا ودود فاطمی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر اسلام آباد، میاں محمد عبدالتارڑ ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، ظفر اللہ ڈھانڈلہ ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، میاں جاوید لطیف ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، میاں عبدالمنان ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، بلیغ الرحمان ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، پیر عمران شاہ ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، عرفان ڈاءایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، ملک رفیق راجوانہ ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، آصف کرمانی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، مریم نواز شریف ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، حمزہ شہباز شریف ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، فاروق خان ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، جنید انور ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، چوہدری طارق فاروق ایگزیکٹو کمیٹی ممبر آزاد جموں و کشمیر، شاہنواز رانجھا ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، ملک ندیم کامران ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، محمود بشیر ورک ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، عثمان ابراہیم ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، برجیس طاہر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، رانا حیات ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، ارشد لغاری ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، طاہرہ اورنگزیب ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، مریم اورنگزیب ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، طلال چوہدری ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، دانیال عزیز ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، کرنل (ر) مبشر جاوید ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، میر غضنفر علی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر گلگت بلتستان، سردار عبدالخالق واسی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر آزاد جموں و کشمیر، عباس خان آفریدی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر خیبرپختونخوا، راحیلہ مگسی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر سندھ، شاہ محمد شاہ جنرل سیکرٹری سندھ، بابو سرفراز جتوئی صدر سندھ، محمد زبیر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر سندھ، شام سندر ایڈوانی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر سندھ، خیل داس کوہستانی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر سندھ، راحیلہ درانی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر بلوچستان، داور محمد ناصر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر بلوچستان ،یونس بلوچ ایگزیکٹو کمیٹی ممبر بلوچستان، کرن حیدر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر بلوچستان، امیر افضل خان مندوخیل ایگزیکٹو کمیٹی ممبر بلوچستان، محمد احمد خان ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، محمود الحسن ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، شیخ انصر عزیز ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، صاحبزادہ شبیر حسن انصاری ایگزیکٹو کمیٹی ممبر سندھ، جمال شاہ کاکڑایگزیکٹو کمیٹی ممبر بلوچستان، زاہد حامد ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، رانا محمد اقبال خان ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، میاں فاروق ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، افتخار الحسن شاہ ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، اسد جونیجو ایگزیکٹو کمیٹی ممبر سندھ، نیلسن اعظم ایگزیکٹو کمیٹی ممبر پنجاب، خواجہ قطب الدین ایگزیکٹو کمیٹی ممبرسندھ، سید ظفر علی شاہ ایگزیکٹو کمیٹی ممبرسندھ، سورتھ تھیبوایگزیکٹو کمیٹی ممبرسندھ، ہمایوں خان ایگزیکٹو کمیٹی ممبرسندھ ، شافی جموت ایگزیکٹو کمیٹی ممبرسندھ ، اسلم ابڑو ایگزیکٹو کمیٹی ممبرسندھ مقرر کئے گئے ہیں جبکہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں راجہ ظفر الحق ،شاہد خاقان عباسی، محمد شہباز شریف، چوہدری نثار علی خان، خواجہ محمد آصف، محمد اسحاق ڈار، ایاز صادق، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، سردار ثناءاللہ زہری، راجہ فاروق حیدر خان، حافظ حفیظ الرحمان، چوہدری برجیس طاہر، پرویز رشید، سردار مہتاب احمد خان، بیگم عشرت اشرف، مشاہد اللہ خان، امیر مقام، بابو سرفرازخان جتوئی، اسد خان جونیجو، عرفان صدیقی، رانا ثناءاللہ خان، چوہدری شیر علی، حمزہ شہباز شریف، مریم نواز شریف، ڈاکٹر آصف کرمانی اور مریم اورنگزیب شامل ہیں۔

 

ارکان اسمبلی پانی کا مسئلہ بھرپور طریقے سے ایوانوں میں اٹھائیں

لاہور (خصوصی رپورٹ) قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان پانی کے مسئلہ کو بھرپور طریقے پر ایوانوں میں اٹھائیں۔ اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو 2030ءتک ہمیں پینے کیلئے بھی پوری طرح پانی میسر نہیں ہو سکے گا۔ یہ بات خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد نے سنیٹروں‘ قومی اور پنجاب اسمبلی کے ارکان کے نام ایک خط میں کہی ہے۔ خط کے مطابق پاکستان میں آبی وسائل دن بدن کم ہوتے جا رہے ہیں جس سے زراعت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ سندھ طاس معاہدے کا پس منظر بیان کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ہے کہ معاہدے کے مطابق تین مشرقی دریا ستلج‘ بیاس اور راوی بھارت کے حصے میں آ گئے۔ ان دریاﺅں کا پانی بند ہونے کی وجہ سے تربیلا اور منگلا کی جھیلوں سے لنک کینالوں کے ذریعے پانی راوی اور ستلج میں ڈالا گیا جس سے پنجاب کے جنوبی حصوں بالخصوص سابق ریاست بہاولپور کے تینوں اضلاع میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے اور برسوں سے مشرقی دریاﺅں میں پانی کا بہاﺅ نہ ہونے کے سبب زیرزمین پانی کی سطح بہت نیچے چلی گئی ہے۔ جب تک دریا چلتے تھے‘ پانی 10سے 20 فٹ نیچے مل جاتا تھا‘ اب صرف لاہور میں واسا کے ٹیوب ویل 650 فٹ کی گہرائی سے پانی کھینچ رہے ہیں اور آخری ٹیوب ویل شاید 1300 فٹ کی گہرائی سے بھی نیچے پہنچ گیا ہے۔ ستلج اور راوی میں سیوریج کا پانی چھوڑنے کے سبب ماحولیات میں آلودگی آ گئی ہے اور جا بجا گندے پانی کی صاف پانی میں آمیزش سے یرقان‘ جگر اورگردے جیسی مہلک بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ میں نے اس سلسلے میں گزشتہ دنوں پاکستان کے مختلف متاثرہ شہروں اور علاقوں کے دورے کیے۔ ملتان‘ بہاولپور‘ حاصلپور‘ بہاولنگر اورگنڈا سنگھ قصور کے علاوہ نارووال میں جہاں دریائے راوی پاکستان میں داخل ہوتا ہے‘ خود پہنچا اور ستلج اور راوی کی مکمل بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا۔ میرے آبائی علاقے ہارون آباد اور بہاولنگر میں صورتحال خوفناک حد تک متاثر ہو چکی ہے اور عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق 2030ءمیں پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہو گا جو پانی کی شدید کمی کا شکار ہوں گے۔ پینے کا پانی کم ہو جائے گا اور قحط سالی کی کیفیت پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ یہ خیال غلط ہے کہ ہم نے ستلج‘ بیاس اور راوی کا پانی بھارت کو بیچ دیا تھا کیونکہ انڈس واٹر ٹریٹی دریاﺅں کے بیچنے کا نہیں بلکہ دریاﺅں کے زرعی پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہے اور اس معاہدے کے تحت دریائی پانی کے 4 استعمال بتائے گئے ہیں۔ زرعی پانی‘ جس کی تقسیم کے مطابق ستلج بیاس اور راوی بھارت کے حصے میں آئے اور چناب‘ جہلم اور سندھ پاکستان کے حصے میں لیکن پانی کے دیگر 3 استعمال یعنی گھریلو پانی بشمول پینے کا پانی‘ آبی حیات یعنی مچھلیوں وغیرہ کے لیے پانی اور ماحولیات یعنی دریاﺅں کے گرد سبزے ‘ درخت اور پودوں وغیرہ کے لیے جو ہوا کو صاف رکھ سکیں‘ ان تینوں استعمال کے پانی کو نہ تو فروخت کیا اور نہ ہی کوئی ڈیل کی گئی لہٰذا ستلج‘ بیاس اور راوی میں سے زرعی پانی بھارت کے حصے میں آیا تھا مگر پانی کے 3 دیگر استعمال یعنی گھریلو پانی‘ آبی حیات اور ماحولیات کا پانی بھارت 3 مشرقی دریاﺅں کی حد تک 100 فیصد بند نہیں کر سکتا اور اسے ان تینوں استعمال کے لیے 3 پاکستانی دریاﺅں میں پانی چھوڑنا پڑے گا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہم 2 بار عالمی عدالت میں پانی کے سلسلے میں گئے اور دونوں بار ناکام ہوئے۔ حقیقت یہ ہے کہ دونوں مقدمے جو ہم نے کیے وہ ہمارے دو دریاﺅں پر چھوٹے ڈیم بنا کر پانی روکنے کے سلسلے میں دائر ہوئے۔ ستلج‘ بیاس اور راوی کا پانی 100 فیصد بند کرنے کے سلسلے میں اورگھریلو استعمال یعنی پینے کے پانی‘ آبی حیات اور ماحولیات کے لیے ضروری پانی کے ضمن میں نہ تو انڈس وائر ٹریٹی 1960ءکے تحت ہم بھارت کیخلاف عالمی عدالت میں گئے اور نہ ہی پاکستان کے خلاف بھارت نے کوئی مقدمہ جیتا۔ آخری گزارش یہ ہے کہ پاک بھارت معاہدہ انڈس واٹر ٹریٹی 1960ءمیں ہوا تھا جبکہ 1970ءمیں دنیا میں ایک بڑی تبدیلی آئی اور انٹرنیشنل واٹر کنونشن منعقد ہوا جس میں یہ طے پایا کہ اگر کوئی دریا ایک سے زائد ملکوں میں بہتا ہے تو بالائی حصے پر قابض ملک زیریں حصے کے قابض ملک کا پانی بند نہیں کر سکتا۔ ان کنونشن میں ماحولیات کی اصطلاح کے تحت پینے‘ آبی حیات اور ہوا کو صاف رکھنے کے لیے نباتات‘ جنگل وغیرہ کے لیے ضروری پانی کے بارے میں قانون بنا کر اسے بند نہیں کیا جا سکتا۔ ہم آج بھی 1970ءکے انٹرنیشنل واٹر کنونشن کے فیصلوں کے مطابق جسے اقوام متحدہ کی منظوری حاصل ہے‘ بھارت سے یہ مطالبہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ستلج‘ بیاس اور راوی کا پانی 100 فیصد بند نہیں کر سکتا اور اسے پینے‘ آبی حیات اور ماحولیات کے لیے ہمارے حصے کا پانی چھوڑنا ہو گا۔ اگر بھارت حسب معمول کشمیر کی طرح ہماری اس گزارش پر بھی توجہ نہ دے تو ہمیں یہ مسئلہ لے کر حکومتی سطح پر انٹرنیشنل کورٹ میں جانا چاہئے۔ اگر حکومت توجہ نہ دے تو شہریوں کو مل کر عالمی عدالت کا رخ کرنا چاہئے جیسا کہ آئی پی پیز یعنی بجلی پیدا کرنے والے پرائیویٹ اداروں نے حکومت پاکستان سے ادائیگی نہ ہونے پر عالمی عدالت کا رخ کیا تھا۔ انہوں نے ارکان اسمبلی کو نظریہ پاکستان ٹرسٹ میں بھارت کی آبی دہشتگردی کی نقل بھی بھیجی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی اپنے طور پر پاکستان اور بالخصوص صوبہ پنجاب میں پانی کی بڑھتی ہوئی کمی کے پیش نظر کوئی تجویز یا مشورہ ذہن میں آئے تو ہمیں آگاہ کریں اور پنجاب اسمبلی اور وفاقی اسمبلی میں اس مسئلے کے لیے آواز بلند کریں جو ایک پاکستانی اور منتخب عوامی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے آپ کا فرض بنتا ہے۔

 

لبنانی گلوکارہ نے گلوکاری چھوڑ ر نعتیں پڑھنا شروع کردی

لاہور: (ویب ڈیسک) لبنانی گلوکارہ امل حجازی کے گلوکاری سے ریٹائر ہونے اور اسلامی شعار کے مطابق زندگی گزارنے کے فیصلے نے ان کے مداحوں کو حیران کر دیا۔ دو ہزار ایک میں کیرئر شروع کرنے والی امل اس صدی کی پہلی دہائی میں عرب دنیا کی اہم ترین سٹارز میں شمار ہونے لگیں لیکن انہوں نے پاپ گلوکاری چھوڑ کر ایک نعت کے ساتھ نیا کیرئر شروع کیا ہے اور اپنے نئے انداز کے ساتھ سوشل میڈیا پر نعت کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔انھوں نے اپنے فیس بک اکاو¿نٹ پر حجاب میں اپنی ایک تصویر پوسٹ کی اور لکھا اللہ نے انکی دعائیں قبول کر لیں۔انھوں نے لکھا کہ وہ کئی سال تک اپنے فن اور اپنے مذہب کے درمیان متصادم رہیں، وہ اس اندرونی کشمکش کے ساتھ جی رہی تھیں کہ اللہ نے انکی دعاو¿ں کو قبولیت بخشی۔

ٹائی ٹینک میں ہمارا پیار لکھا نہیں گیا تھا:

لاس اینجلس: (ویب ڈیسک) حال ہی میں ہولی وڈ کی شہرہ آفاق فلم ’ٹائی ٹینک‘ کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے گزشتہ 20 سال سے لوگوں کے اس سوال کا جواب دیا تھا کہ بالاخر فلم میں ہیرو’جیک‘ (لیونارڈو ڈی کیپریو‘ کو مار کیوں دیا جاتا ہے۔ جیمز کیمرون نے کہا تھا کہ اگر فلم میں ’جیک‘ کو مار نہیں دیا جاتا تو فلم مقصد سے خالی رہ جاتی، اور یہ کہ فلم کے اسکرپٹ میں ان کی موت لکھی ہوئی تھی۔اب اس فلم کی ہیروئن ’روز‘ (کیٹ ونسلیٹ) نے کہا ہے کہ فلم ٹائی ٹینک میں ان کے اور لینارڈو ڈی کیپریو کی اداکاری نے ان کے پیار کو فلم میں مثالی بنایا۔ امریکی ٹی وی ’سی بی ایس‘ کے معروف کامیڈی شو ’دی لیٹ شو ود اسٹیفن کولبرٹ‘ میں اداکارہ کیٹ ونسلیٹ نے کہا کہ ’ان کے خیال کے مطابق ان کا پیار فلم کے اسکرپٹ میں لکھا نہیں گیا تھا، بلکہ اس دن وہ رومانوی موڈ میں ہی فلم کے سیٹ پر پہنچے تھے۔ اداکارہ کیٹ ونسلیٹ کا اشارہ اس دن کی شوٹنگ کی طرف تھا، جس دن فلم کے آخری مناظر شوٹ کیے گئے تھے جس میں ہیرو جیک کو یخ ٹھنڈے پانی میں سسکیاں بھرتے ہوئے روز کے ہاتھ میں مرتا ہوا دکھایا گیا تھا۔ فلم کے اسی منظر پر شائقین آج بھی افسردہ ہو جاتے ہیں، شائقین کا خیال ہے کہ ہیرو کو بچایا بھی جا سکتا تھا۔ کیٹ ونسلیٹ نے شو میں بات کرتے ہوئے مزید بتایا کہ یخ ٹھنڈے پانی میں لکڑی کے ایک تختے پر فلمی منظر کی شوٹنگ کے دوران ان کی طبعیت خراب ہو گئی تھی۔

 

امیتابھ بچن اور رشی کپور نے عید میلاد النبی کی مبارکباد پیش کی

ممبئی : ( ویب ڈیسک ) بالی ووڈ کے بگ بی نے فیس بک پرحضوراکرم کی ولادت باسعادت کے موقع پرمبارکباد دی ہے۔ اداکارکی جانب سے کی جانیوالی پوسٹ میں کچھ تصویریں بھی شیئر کی گئی ہیں جن میں آقائے دوجہاں کی تعریف میں پڑھی جانیوالی نعتوں کے اشعار بھی درج ہیں جبکہ ان ہی تصاویر میں انہوں نے مدینے کی تصویربھی شیئر کرائی ہے۔دوسری جانب رشی کپور نے اس بابرکت گھڑی سے متعلق مبارکباد کا پیغام جاری کیا اور جامع مسجد نئی دہلی میں کھڑے ہو کر اپنی تصویر شیئر کی۔ ا س موقع پر انہوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ وہ فلم کی شوٹنگ کے سلسلے میں مسجد گئے تھے جہاں موجود لوگوں کو انہوں نے بہت اچھا پایا ہے۔ رشی کپور کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ یہاں لوگ بہت ہی پیارے اور تعاون کرنیوالے تھے جنہوں نے فلم کی شوٹنگ کے دوران ہماری مدد کی۔

خبریں کی خبر پر ایکشن، ڈی پی او نے نوٹس لے لیا، 2 مقدمات درج

مروٹ (غلام قاسم قاسمی) تفصیلات کے مطابق مروٹ کے نواحی گاﺅں 423/HR کی اضافی کالونی کے رہائشی نذیر نامی شخص کی ہمشیرہ کو 11-6-2013 کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کی ایف آئی آر زیر دفعہ 376 ت پ کی تحت تھانہ مروٹ میں درج ہوئی جس میں محمد حسین ولد عبدالمجید قوم بلہیم 423/HR اور محمد پرویز ولد سرور خاں قوم ڈھڈی سکنہ 423/HR نامزد ہوئے جن کو گرفتار کیا گیا مگر ضمانت ہونے کے بعد معززین علاقہ اور سیاسی شخصیات کے دباﺅ پر صلح ہوگئی تھی جس میں دونوں ملزمان کی طرف سے دو مختلف لوگوں نے اشٹام دیا کہ دوبارہ یہ دونوں اس گاﺅں میں نظر نہیں آئیں گے اگر یہ دوبارہ آپ کو تنگ کریں یا اسی گاﺅں میں نظر آئیں تو بطور جرمانہ پانچ پانچ لاکھ ادا کیا جائے گا۔ غریب محنت کش نذیر جو 6 بھائی اور 6 بیٹوں سمیت جوائنٹ فیملی ہے صلح تو ہو گئی تھی مگر رنجشیں ختم نہ ہو سکی۔ رواں سال پھر غریب محنت کش کے خلاف زندگی کا گھیرا تنگ ہوا۔ ملزمان پارٹی کو سیاسی پشت پناہی حاصل ہونے کی وجہ سے انہوں نے غریب نذیر اور اس کی فیملی پر ظلم کے پہاڑ ڈھا دیئے۔ گزشتہ ماہ نذیر بھٹی اور اس کی فیملی کے لیے گاﺅں کے جو سرکاری راستے مسجد اسکول کی طرف جاتے تھے بند کر دیئے گئے سرکاری سڑک میں دیوار کھڑی کر دی گئی تو 15پر کال کی گئی تو پولیس مروٹ نے راستہ کھلوایا اور معاملہ ہائی لائٹ ہونے کی وجہ سے ایف آئی آر درج کر دی۔ کچھ نامزد ملزمان گرفتار ہوئے کچھ نے ضمانت کروالی اور ضمانت پر رہا ہونے کے بعد بااثر افراد نے غریب محنت کش کا مکان گرا دیا خواتین پر بدترین تشدد کیا۔ خبریں ٹیم نے خبریں ہیلپ لائن کے حکم پر معاملہ اٹھایا تو دوبارہ پھر دو مختلف ایف آئی آر درج ہوئی جو پہلی ایف آئی آر شمشاد بی بی دختر محمد مختار کی طرف سے بجرم 337Fت پ اور 337Aت پ اور 34ت پ جبکہ دوسری ایف آئی آر محمد اقبال ولد محمد حسین سکنہ دیہہ بجرم 337F(V), 337F(VI), 337L(2), 337A(i) ت پ کے تحت درج ہوئی غریب محنت کش نذیر بھٹی کی ہمیشرہ کی عزت لوٹ لی گئی تشدد کیا گیا۔ گھر مسمار کر دیا گیا۔ پانچ سالوں میں چار ایف آئی آر درج ہوئی مگر ملزمان سیاسی پشت پناہی اور اثر و رسوخ کی وجہ سے ہر بار پہلے سے زیادہ ظلم ڈھاتے گئے۔ اگر ان کو ووٹ نہیں دیتے تو زیادتی کرتے ہیں بچوں کو سکول اور خود مسجد تک نہیں جا سکتے۔ اگر سرکاری سڑک سے گزر کر مسجد جاتے ہیں تو ملزمان تشدد کرتے ہیں۔ گالیاں دیتے ہیں جو قابل افسوس ہی نہیں قابل مذمت بھی ہے۔ محنت کش اپنے خاندان سمیت سراپا احتجاج ہے۔ نذیر بھٹی اور اس کی فیملی سمیت خاندان کے لوگوں نے گزشتہ روز خبریں ٹیم کی وساطت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب اور ارباب اختیار سے اپیل کی کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ورنہ ہم خود سوزی پر مجبور ہوں گے جس کے ذمہ دار یہ لوگ ہوں گے جنہوں نے ہم پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے۔ یہ لوگ ہمیں جان سے مارنا چاہتے ہیں ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔ DSP فورٹ عباس محمد زبیر بنگش نے خبریں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دونوں پارٹیوں کا موقف سنا ہے اور میرٹ پر مقدمات درج کر کے میرٹ پر تفتیش کی جائے گی۔ ایس ایچ او تھانہ مروٹ مشتاق احمد نے کہا کہ گنہگاہ ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا اور بے گناہ افراد کو مقدمات سے فارغ کر دیا جائے گا۔

 

کٹاس راج مندر تقریبات ، 84ہندویاتری پاکستان پہنچ گئے

لاہور (خبرنگار) تاریخی کٹاس راج مندر کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سے 84ہندو یاتری شیو پرتاب بجاج کی قیادت میں واہگہ باڈر کے راستے پاکستان پہنچ گئے بعد ازاں گورو دوارہ ڈیرہ صاحب میں انکے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی جس میں چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق مہمان خصوصی تھے۔ تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے یاتریو ں کے پارٹی لیڈر شیو پرتاب بجاج نے کہاہندو ستانی میڈیا پاکستانی حالات بارے درست حقائق نہیں بتا رہا اور کٹاس راج مندر بارے بھی غلط پراپیگنڈا ہو رہاہے ۔پاکستان مہمان نواز پر امن اور اقلیت نواز ملک ہے پاکستانی عوام اور حکومت نے ہمیں ہمیشہ کھلے دل سے خوش آمدید کہا اور ہماری عزت افزائی کی ۔انہوںنے 12ربیع الاول کی مناسبت سے مسلمانوں کو نبی کریم کی دنیا میں آمد کے موقع پر خصوصی الفاظ میں مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ محمد مصطفی نے اقلیتوں کے ساتھ خصوص محبت اور پیار کا جو درس دیا آج مسلمان اور حکومت پاکستان بخوبی نبھا رہے ہیں ۔چیئرمین بورڈ صدیق الفاروق نے ہندﺅوں سمیت دیگر اقلیتوں کے لیے گراںقدر خدمات سر انجام دیں ہیں جنکی جتنی بھی قدر کی جائے کم ہے ۔چیئرمین بورڈ صدیق الفاروق نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم بھارت سے ایسے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں جس میں دونوں ملکوں کی عوام کے لیے ویزہ کی پابندی نہ ہو۔بھارت سے جس قدر زیادہ ہندو اور سکھ یاتری پاکستان آئیں گے ہمیں اتناہی زیادہ احساس محبت پیدا ہو گا اس سے خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے مدد ملے گی حضور نبی کریم نے انسانیت کی پہچان کروائی اور غیر مسلموں کے حقوق کو بھی حفاظت کادرس دیا ۔میزبنی سنت رسول ہے اورہم اس میں ہرگز کوتاہی یا کمی نہیں کریں گے اور یاتریوں کو ہر ممکن فول پروف سہولیات مہیا کی جائیں گی ۔رکن پنجاب اسمبلی کانجی رام نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے ہندو یاتریوں کی سیکورٹی سمیت دیگر انتظامات کے لیے خصوصی احکامات جاری کیے ہیں اور ترقیاتی اقدامات جاری ہیں ۔تقریب میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری شراننز محمد طارق ڈپٹی سیکرٹری فراز عباس ،پی آر او عامر حسین ہاشمی ،چیف سیکورٹی آفیسر فضل ربی ۔ہندو رہنماءڈاکٹر منور چاندسمیت دیگر بورڈ افسران اور اقلیتی رہنماﺅ ں نے شرکت کی مہمانوں کو پھولوں کے گلدستے اور خصوصی ہارپیش کیے گئے ۔کٹاس راج مندر کی مرکزی تقریب آج بروز اتوار 3بجے سہہ پہر ضلع چکوال میں منعقد ہو گی ۔

ماں نے 3 بچوں کو قتل کر کے نہر میں پھینک دیا، خود کشی کی کوشش

پنڈی بھٹیاں (نمائندہ خصوصی) سکھیکی میں شوہر سے جھگڑے پر سنگدل ماں نے تیز دھار آلے سے دو سے سات سال کی عمرکے تین بچوں کو ذبح کرکے نہر میں پھینک دیا اور خود بھی خودکشی کی ناکام کوشش کے بعد زخمی ہوکر ہسپتال پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق پنڈی بھٹیاں کے نواحی گاﺅں سکھیکی میں شوہر سے جھگڑے پر زینب بی بی نامی خاتون نے تیز دھار آلے سے دو سالہ بیٹی زہرا فاطمہ سمیت چھ سالہ بیٹا احمد رضا ا ور پانچ سالہ بیٹا محمد فیضان کو قتل کرکے نہر میں پھینک دیا اور خود بھی خود کشی کی کوشش کی جس کے نتیجے میں معمولی زخمی ہوئی اور محلے داروں نے طبی امداد فراہم کرنے کیلئے ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچا دیا واقع کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے زینب بی بی کیخلاف مقدمہ درج کرکے خون سے آلود بچوں کے کپڑے اور تیز دھار آلہ قبضے میں لے لیا اور ریسکیو ٹیموں کے غوطہ خوروں نے بچوں کی لاشیں نہر میں ڈھونڈنے کا کام شروع کردیا ہے ۔

 

پولیس عید میلاد النبی جلوسوں اور حساس مقامات پر تعینات، گلی محلوں میں اوباش ویلروں کا راج

لاہور (کرائم رپورٹر)صوبائی دارالحکومت میں عید میلادالنبی کے موقع پر پولیس مرکزی جلوسوں اور حساس مقامات کی سکیورٹی پر معمور رہی ، شہر کے دیگر گلی محلوں میں اوباش ویلروں کا راج ، بلا خوف و خطر شہر کی معرو ف شاہراﺅں پرمسلح ویلر کرتب دکھاتے رہے ،بغیر سائلنسر موٹر سائیکلوں کی آوازوں سے گھروں اور ہسپتالوں میںزیر علاج مریض اذیت سے دوچار ،اوباش موٹرسائیکل سوار کھلے عام خواتین کو چھیڑتے اور دست اندازی کرتے رہے ،تھانے کے ڈالے ، پی آر یوکی چمچماتی گاڑیاں اور ڈولفن کی ہیوی بائیکس غائب، شہری پولیس کو کوستے رہے ،ڈولفن اور پی آر یو سمیت تھانے کی گاڑیاں بھی مرکزی مقامات پر ڈیوٹیاں دیتی رہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ شہر بھر میں جہاںجشن عید میلادالنبی کی آمد کے موقع پر شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے عاشقان رسول کی جانب سے سرکار کی آمد کے مبارک دن کی مناسبت سے سجائی گئی گلی ،محلوں ،بازاروں اور دیگر مقامات کا رُخ کیا لیکن لاہور پولیس کی بھاری نفری شہر میں منعقد ہونے والے مرکزی جلوسوں اور حساس مقامات پر عید میلاد النبی کی مناسبت سے ہونے والی تقریبات پر سکیورٹی کی ڈیوٹیاں سرانجام دینے میں مصروف رہی جس وجہ سے گلی محلوں میں ویلروں اور اوباش موٹر سائیکل سواروں نے ٹولیوں کی شکلوں میں گلی محلو ں اور بازاروں کا رُخ کیا جہاں کثیر تعداد میں فیملیاں جشن آمد رسول کے سلسلہ میں کی گئی سجاوٹ کو دیکھنے کیلئے بڑی تعداد میں نکلی ہوئی تھیں ۔ ان ویلروں اور اوباش موسائیکل سواروں میں سے متعدد کے پاس اسلحہ تھا جبکہ بیشتر نے اپنی موٹر سائیکلوں کے سائلنسر اتار رکھے تھے جس وجہ سے موٹرسائیکلوں کی آوازیں خواتین اور بچوں کو حراساں کرتی رہیں۔ان بغیر سائلنسر موٹر سائیکل سواروں کے گلی محلوں اور ہسپتالوں کے قریب سے گزرنے پر گھروںاور ہسپتالوں میں بیمار شہری سخت اذیت سے دوچار رہے ۔یہ اوباش چونکہ ٹولیوں کی شکل میں بڑی تعداد میں گلی محلوں میں ان رش والوں جگہوں پر گھستے رہے جہاں خواتین کی بڑی تعداد جشن آمد رسول کے موقع پر کی جانے والی سجاوٹ دیکھنے آئی ہوئی تھی۔ تاہم یہ بدبخت اوباش شدید رش میں خواتین سے بدتمیزی اور دست اندازی کرتے رہے ۔ تعداد میں زیادہ اور مسلح ہونے کی وجہ سے فیملیوں کے ساتھ مرد اور گلی محلے سجانے والے مقامی افرادخون خرابے سے بچتے ہوئے ان کو کچھ نہ کہہ سکے ۔شہریوں کا کہنا تھا کہ معمول کے دنوں میں ڈولفن اور پی آر یوسکواڈ سمیت تھانے کے ڈالے بھی ان گلی محلوں میں پٹرولنگ کرتے رہتے ہیں اور اب جبکہ قانون کے رکھوالوں کی ضرورت تھی تو یہ غائب رہے جس سے ان اوباش بد بختوں کو کھل کر بے غیرتی کر نے کا موقع ملا ۔