رانا ثنا ءاللہ منظر عام سے غائب

لاہور (نیا اخبار رپورٹ) پیر عبدالحمید سیالوی کی جانب سے وزیر قانون پنجاب کے استعفیٰ کے مطالبہ اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی کے احتجاجاً استعفوں کے نتیجہ میں پیدا شدہ حالات کی ستم ظریفی ہے یا کوئی سیاسی حکمت عملی ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اپنے چہیتے وزیر قانون رانا ثنا اللہ سے دوریاں بڑھنے لگی ہیں۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے استعفیٰ کیلئے دباﺅ کے باعث ان کے ساتھ ملاقاتیں کم کر دی ہیں جبکہ پہلے دونوں میں روزانہ اہم معاملات پر مشاورت ہوتی تھی۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ ہر روز ماڈل ٹاﺅن میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی رہائش گاہ پر حاضری دیتے تھے۔ مشاورت میں چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب بھی شریک ہوتے تھے لیکن اب کچھ عرصہ سے وزیر قانون گا ہے بگا ہے ہی ماڈؒل ٹاﺅن جاتے نظر آتے ہیں۔ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب تومتواتراب بھی وزیراعلیٰ سے ملاقات کیلئے جا رہے ہیں مگر رانا ثنااللہ منظر سے غائب ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر عبد الحمید سیالوی کی جانب سے وزیر قانون پنجاب کے استعفیٰ کے مطالبہ اور پارٹی ارکان اسمبلی کے احتجاجاً استعفے سامنے آنے کے باعث وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ سے مشاورت کم کر دی۔ وزیر قانون پنجاب پیر سیالوی کے مطالبہ پر کسی صورت بھی استعفیٰ دینے کیلئے تیار نہیں اسی وجہ سے وزیر اعلیٰ سے دور ہو رہے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس بھی یکم جنوری کو بلایا جاتا تھا لیکن چار جنوری کو پیر سیالوی کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کی کال اور وزیر قانون کے رویہ کی وجہ سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب رانا ثنا اللہ کے استعفیٰ کے معاملہ پر پیر عبدالحمید سیالوی سے ملاقات کا وقت بھی مانگا تھا مگر وہ سیال شریف نہ جا سکے۔

 

نواز شریف عدلیہ اور فوج کو للکار کر خانہ جنگی کرانا چاہتے ہیں،شیخ رشید

ڈیرہ غازیخان(نامہ نگار) ملک کو کرپٹ حکمرانوں نے لوٹ کر کنگال کر دیا ہے نواز شریف 3 مرتبہ وزیر اعظم اور اسکا بھائی میا ں شہباز شریف چھ مرتبہ وزیر اعلیٰ رہا لیکن ملک کی تقدیر نہیں بدل سکی سب بڑے چور اور لٹیرے ہیں دندناتے پھر رہے ہیں اور جیب تراش ملک کے حکمران بنے بیٹھے ہیں حدیبیہ پیپر ملز کیس جنوری کے پہلے ہفتے سپریم کورٹ میں دائر کرنے جارہا ہوں اس کیلئے مہنگے وکیل بھی کرلئے ان خیالات کا اظہار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ڈی جی خان کے قادریہ دربار چوک پر ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیاشیخ رشید احمد نے کہا ملک میں بے روزگاری اور معاشی بدحالی عروج پر ہے اور اس کا نواز شریف خود اعتراف کررہے ہیں چالیس سال سے آپ کا خاندان برسراقتدار ہے اس کے باوجود غریبوں کو نوکریاں نہیں مل رہیں ہماری بیٹیاں اور مائیں سڑکوں پر بچے جنم دے رہی ہیں نوجوان گردے بیچ رہے ہیں جعلی دوائیاں کھا کر غریب مر رہے ہیں۔ نواز شریف نے عدلیہ اور فوج کو للکار کر سول وار کی بنیاد رکھ دی ہے انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازیخان کے چور اورڈاکو نواز شریف کے جوتے چاٹ کر وفاقی وزیر بنے ایسے وزیروں پر سو بار لعنت بھیجتا ہوں ملک میں اس وقت بیس ملین ڈالر کی ایکسپورٹ رہ گئی ہے جبکہ امپورٹ صرف 55بلین ڈالر کی ہے ہماری گندم کوخریدنے والے بولتے ہیں کہ اس میں پانی ہے گنے کا کسان در در کی ٹھوکریںکھانے پر مجبور ہے ایسے ترازوں کو آگ لگا دینگے جو غریب کا گنا نہیں خرید سکتا شوگر ملز ایک سال میں شوگر فیکٹری جتنا منافع کما لیتی ہے انہوں نے کہا ختم نبوت کا معاملہ غلطی نہیں بلکہ سازش تھی اور اس سازش کے پیچھے نواز شریف تھے، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے ہاتھ میں وزرات عظمیٰ کی لکیر ہی نہیں ہے پنڈ کے سارے چودھری مر بھی جائیں پھر بھی شہباز شریف کو کسی نے چودھری نہیں بنانا، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی اسٹپنی وزیراعظم ہے انہوں نے دو سو ارب روپے ایل این جی میں کرپشن کی ہے،ملک میں دہشت گردی کی ایک وجہ بے روزگاری بھی ہے اور ملک میں سب سے بڑا دہشت گرد رانا ثنااللہ ہے، انہوں نے کہا حکمرانوں کے خلاف جو سڑکوں پر نکلے گا وہ ان کے ساتھ ہوں گے، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی گزشتہ روز کی تقریر کے بعد انہیں الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے، کہا جارہاہے کہ طاہرالقادری کا نام ای سی ایل میں ڈالا جارہا ہے جبکہ میں کہتا ہوں کہ نواز شریف کا نام اس سے پہلے ای سی ایل میں ڈالا جائے گا، انہوں نے کہا کہ رضی فارم معاملے پر نواز شریف فاروق لغاری کو چور ڈاکو کہتا تھا آج ان کے بے شرم بیٹے اس لٹیرے کے ساتھ کھڑے ہیں تین ماہ بعد ان لٹیروں نے نئی سورنگ ڈھونڈنی ہے انہوں نے کہا کہ جہاں ظلم ہو گا وہاں عوامی مسلم لیگ کا شیخ رشید پہنچے گا بدمعاش لٹیروں کو آنیوالے جنرل الیکشن میں ووٹ نہ دیں ڈکٹیٹر کی پیداوار نواز شریف ،ضیاالحق کو اپنا سیاسی باپ کہتا تھا اگر ضیاالحق اس کی انگلی نہ تھماتا تو نواز شریف کونسلر بھی نہیں بن سکتا تھا سیالوی یا قادری کوئی بھی نکلے میں حق کیلئے ان کا ساتھ دوں گا ، شیخ رشید احمد نے کہا کہ نواز شریف نے قطری خط پیش کیا اور اسحاق ڈار نے متحدہ عرب امارات کا خط دیا ان کے پاس سوائے جعلی خطوط کے کچھ نہیں ہے لیکن یہ اب بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ان حکمرانوں کی کشتی ڈوبنے لگی ہے انہوں نے کہا جنوبی پنجاب کا الگ صوبہ بننا چاہئیے یہاں کے کسانوں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے میں ان کے ساتھ دھرنا دوں گا، انہوں نے کہا ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقہ جات میں انسان جانوروں سے بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان کا ساری زندگی مشکور رہوں گا کہ اس نے عوام میں شعور بیدار کیا اس سے پہلے عوامی مسلم لیگ کے اجتماع سے ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈی جی خان سے منتخب ہونے والے وفاقی وزیر حافظ عبدالکریم کے 80 ارب روپے کے اثاثے ہیں یہ مولوی اتنا پیسہ کہاں سے لائے ہیں مساجد اور مدارس کے چندے کے پیسے کھا کر ارب پتی بن گئے اور ان کی نجی یونیورسٹی پندرہ سو طلبا و طالبات کو جعلی ڈگریاں جاری کی گئی ہیں جو کہ ان کے ساتھ ظلم ہے، انہوں نے کہا پنجاب میں لوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارا گیا ہے ان کامکمل احتساب کیا جائے، جلسہ سے غلام فرید کوریجہ ، سیف اللہ، سدوزئی ایڈووکیٹ ، پی ٹی آئی کے ضلعی صدر ملک محمد اقبال ثاقب، ڈاکٹر شاہینہ نجیب کھوسہ ، سحر چودھری، عبدالرحمٰن بودلہ،شیخ یعقوب ، انوار شاہ، و دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ اسٹیج پر محمد رمضان قریشی ،بابو اکرم انصاری، امجد گولڈن ،ملک عتیق الرحمٰن محمد عاطف ، عمرانصادق، شیخ احسان الحق ، شیخ نعیم شہزاد، عبدالمالک ،اصغر حسین، شعیب امیر، شاہ زیب، ذوالقرنین نتکانی ، شیخ رمضان جانا، ملک محمبوب ثاقب، و دیگر بھی موجود تھے۔

عا بد شیر علی کی کھلی کچہری میں بجلی غائب

جہلم (نیا اخبار رپورٹ) وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی کی کھلی کچہری میں 4گھنٹے تک بجلی بند رہی جس پر عابد شیر علی نے واپڈا ملازمین کو کہا کہ میڈیا بریکنگ نیوز تیار کررہا ہے جلدی سے بجلی آن کرو تفیصلات کے مطابق بدھ کے روز عابد شیر علی جہلم کی کھلی کچہری میں عوام کے مسائل سن رہے تھے تو اس دوران 4گھنٹے تک بجلی کا بریک ڈا¶ن رہا جس پر عابد شیر علی غصے میں آپے سے باہر ہوگئے اور اپڈا ملازمین پر برس پڑے کہ میڈیا بریکنگ نیوز تیار کررہا ہے جلدی سے بجلی آن کرو

 

جا پا نی لڑکی کا پاکستانی منڈے سے نکاح

رحیم یار خان (خصوصی رپورٹ)سوشل میڈیا پر دوستی، جاپانی لڑکی پاکستان پہنچ گئی، اسلام قبول کر کے نکاح کر لیا، مظہر فرید کالونی گلی نمبر 8 کے رہائشی 20 سالہ محمد ساجد جس کی سوشل میڈیا پر 6 ماہ قبل جاپانی دو شیزہ ہا رونہ سکورائی سے دوستی ہوئی جو محبت میں تبدیل ہو گئی اور دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا جس پر گزشتہ روز دو شیزہ ہارونہ سکورائی جاپان سے کراچی پہنچتی اور بعدازاں شادی کیلئے محمد ساجد کے گھر پہنچ گئی، گزشتہ روز نکاح سے قبل ہارونہ سکورائی نے باقاعدہ اسلام قبول کر لیا جس کا نیا اسلامی نام ہارونہ ساجد رکھا گیا بعدازاں دونوں نے عدالت میں نکاح کر لیا۔

 

جماعت اسلامی کا گنے کے کاشتکاروں کیساتھ ماڈل ٹاﺅن میں احتجاج کا اعلان

لاہور( کرائم رپورٹر) گنے کے کاشتکاروں کو چار سال سے لوٹا جارہاہے، حکمرانوں نے ملکی زراعت کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے ، پاکستان کے اندریہ فیصلہ ہونے جارہاہے کہ اس ملک کی زراعت کے اصل دشمن کون ہیں، گنے کی قیمت وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اداکرنی ہے ، جماعت اسلامی کسان رہنماو¿ں کے ہمراہ 7جنوری کو ماڈل ٹو¿ن میں شریف فیملی کے قریبی عزیز میاں اسلم بشیر کے گھر کے باہر احتجاجی دھرنا دیگی اور اگلے مرحلے میں شہبازشریف اور نوازشریف کے گھروں کا بھی گھیراو¿ کیا جائیگا، ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے لاہورپریس کلب کے باہر گنے کے کاشتکاروں کے احتجای مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پر کسان بورڈ کے مرکزی رہنما چوہدری نثارایڈووکیٹ ، امیر ضلع لاہور ذکر اللہ مجاہد، انور گوندل، مجید غوری ، حاجی رمضان ، سردار نور محمد ڈوگر ، رانا قمر حسین، سردار محمد اشفاق ڈوگر، رائے محمد افضل کھرل، محمد امین و دیگر رہنما بھی موجود تھے، اس موقع پر کسانوں نے گنے جلا کر حکومت پنجاب کی ظالمانہ پالیسیوں کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی، میاں مقصود احمد نے احتجاجی مظاہرے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکمران خود گنے کے مقرر کئے ہوئے 180روپے فی من سرکاری ریٹ کے مطابق کسانوں کو ادا کرنے کو تیار نہیں، زراعت سے وابستہ 72فیصد افراد ظلم و ستم کا شکار ہیں، پرمٹ سسٹم کو ختم کرنا حکمرانوں کی نااہلی ہے ، ایک مل میں روزانہ کی بنیاد پر 30سے 50ہزار من تک کرشنگ کی جاتی ہے اور کسانوں کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگادیاجاتا ہے ، کیس ایکٹ کے تحت کنڈے بحال کئے جائیں، انہوں نے میاں نوازشری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کیخلاف بولتے ہو، شرم آنی چاہئے، غریب عوام کو ” حق دو اور لو“ ، عوام کی کمائی کا خیال حکمرانوں نے ہی رکھنا ہوتا ہے، ہم کاشتکاروں کو مکمل ریلیف فراہم کرنے تک پرامن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

 

جہانگیر ترین کی نااہلی کے بعد علی ترین والد کے سیاسی جانشین مقرر

لودھراں (سٹی رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے سابق مرکزی جنرل سیکرٹری و سابق ممبر قومی اسمبلی لودھراں جہانگیر ترین کی عدالت سے ناہلی کے بعد انکے اکلوتے صاحبزادے 25 سالہ نوجوان علی خان ترین کو اپنے والد کا سیاسی جانشین مقررکردیا گیا ہے وہ لودھراں کے آئندہ ماہ ہونیوالے ضمنی الیکشن میں اپنے والد کی نشست این اے 154 سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔علی خان ترین کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ جہانگیر ترین کی واحد نرینہ اولاد ہیں۔ان سے بڑی 2 بہنیں اور ان کے بعد بھی ایک چھوٹی بہن ہے اور وہ تین بہنوں کے اکلوتے بھائی ہیں،شادی شدہ ہیں اور ایک بچی کے والد ہیں۔تعلیمی اعتبار سے انہوں نے ابتدائی تعلیم لاہور سے حاصل کی اور بعدازاں بی بی اے کینیڈا سے کیا اور ابھی ایم بی اے یو کے سے کررہے ہیں۔سال 2012ءمیں بی بی اے کرنے کے بعد جب وہ پاکستان آئے تو ان کے والد نے انہیں لودھراں میں گزشتہ 20 سالوں سے چلنے والے اپنے دو سماجی اداروں لودھراں پائلٹ پراجیکٹ اور ترین ایجوکیشن فاو¿نڈیشن کا چیف ایگزیکٹو بناکر عملی زندگی میں مو¿ثر کردار کی جانب مائل کیا اور ساتھ ہی جہانگیر خان ترین کی ملکیت میں چلنے والے میڈیا چینل روہی ٹی وی کی مینجمنٹ کی ذمہ داری بھی علی خان ترین کے حوالے کردی۔روہی ٹی وی کو جنوبی پنجاب اور ایک مخصوص زبان کا چینل ہونے کے باعث کاروباری لحاظ سے فائدہ نہ ملنے پر علی خان ترین نے اسے ایک اور میڈیا ہاو¿س کو فروخت کردیا اور لودھراں میں اپنے سماجی اداروں کی سربراہی پر توجہ مرکوز رکھی۔ حال ہی میں نوجوان علی خان ترین نے جنوبی پنجاب کے نوجوان اور ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے یورپی ممالک سے کرکٹ کاو¿نٹی طرز پر میچز کرانے کا ایک منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس پراجیکٹ کا نام ایل ایم ایس (لاسٹ مین سٹینڈز) ہے۔ اس پروگرام کے تحت کھیلے جانے والے کرکٹ میچز دنیا کے 14 ممالک میں کھیلے جارہے ہیں اور پاکستان میں علی خان ترین نے اس پراجیکٹ کا معاہدہ کرنے کے بعد جنوبی پنجاب کے نوجوانوں کا ٹیلنٹ سامنے لانے کا اعلان کیا ہے۔ اس پراجیکٹ میں ابتدائی طور پر ضلع لودھراں میں میچز شروع ہوچکے ہیں اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق اور باو¿لنگ کوچ مشتاق احمد بھی اس سلسلے میں لودھراں کا دورہ کرکے علی خان ترین کے جذبے کو سراہنے کے بعد ایل ایم ایس کرکٹ لیگ کو کلب کرکٹ کا بہترین اور ازسرنو آغاز قرار دیاہے۔علی خان ترین کا کہنا ہے کہ لودھراں کے بعد جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع میں ایل ایم ایس کرکٹ لیگ کے میچز کروائے جائیں گے۔علی خان ترین کی سفارش پر ہی جہانگیر ترین نے اڈہ پرمٹ پر کرکٹ کا خوبصورت سٹیڈیم بھی تعمیر کروایا ہے۔ ایک بہترین، سلجھے ہوئے اور محنتی بزنس مین کی طرح علی خان ترین نے اپنے والد کے کاروبار کو سنبھالنا شروع کیا ہے اور اب شوگر ملز سمیت دیگر کاروباری ادارے بھی ان کی مشاورت سے دن دگنی رات چوگنی ترقی کررہے ہیں۔لودھراں کی سیاست اور جہانگیر خان ترین کے الیکشن 2015ءمیں بھی علی خان ترین نے منظم اور مو¿ثر حکمت عملی سے اپنے والد کی انتخابی مہم میں کردار ادا کیا اور والد کے الیکشن جیتنے اور پارٹی مصروفیات میں اضافے کے بعد وہ لودھراں میں عوامی رابطوں میں ہر وقت مصروف نظر آئے اور لوگوں کی خوشی اور غم میں برابر شرکت کی۔
علی خان ترین

آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ(ن) کی جانب سے وزیرِ اعظم کے امیدوار شہبازشریف ۔اِس اعلان کے بعدسعودیہ کا پہلا دورہ اہمیت کا حامل

شہباز شریف کاسعودی شاہ سلمان کے خصوصی دعوت نامہ پر سعودیہ عرب کے تین روزہ دورہ کو سیاسی حلقے میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے ۔تبصرہ نگاروں کا خیال ہے جس عزت و تکریم سے شہبازشریف کو نوازا جا رہا ہے پاکستان کے کسی وزیراعلیٰ کا مقدر نہیں بنا۔اِس سے قبل او آئی سی کے غیرمعمولی اجلاس میں بھی وزیراعلیٰ پنجاب کو خصوصی طور پر مدوح کیا گیا تھا اور اب سعودی حکومت کی جانب سے شہباز شریف کے لیے خصوصی طیارہ بھیجا گیا یہ ایک صوبے کیلئے ہی نہیں بلکہ پاکستان کیلئے بھی باعث اعزازہے ۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے اس اعلان کے بعد کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں وزیرِ اعظم کے امیدوار ہوں گے، شہبازشریف کا سعودی عرب کا یہ پہلا دورہ ہے،جو یقیناًاِس پس منظر میں نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ معروف تبصرہ نگاروں کا خیال ہے کہ یہ ماننا پڑے گا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آئندہ الیکشن کیلئے شہبازشریف کا نام وزیراعظم کی حیثیت سے نامزد ہونا میرٹ کے تمام تقاضوں پر پورا اُترتا ہے ۔پاکستان میں اِس وقت سیاسی قائدین میں صرف شہبازشریف ہی ایسی قائدانہ صلاحیتوں کے ساتھ اُبھر کر سامنے آ رہے ہیں جن کے ہاتھوں میں پاکستان کی بھاگ دوڑ باعث اعتماد اور اطمینان تصور کیا جا سکتا ہے۔کیونکہ شہبازشریف صوبہ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں میں یکساں مقبولیت حاصل کر چکے ہیں۔ شہبازشریف کے ویژن کا انداہ اِن بیانات سے لگایا جا سکتا ہے جو اُنہوں نے سعودیہ عرب روانہ ہونے سے قبل اپنی سیاسی ملاقاتوں میں دیئے کہ ’’معاشرے میں رواداری، برداشت اور تحمل کے جذبات کے فروغ کیلئے علمائے کرام کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ہم اس روشن پاکستان کی جانب بڑھ رہے ہیں جس کا خواب قائدؒ نے دیکھا تھا۔موجودہ حکومت نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پرامن، خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان کی بنیاد رکھ دی ہے۔قومی مفادات کے سامنے ذاتی مفادات کی کوئی حیثیت نہیں‘‘ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف سعودی شاہ سلمان کی دعوت پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ سعودی سفیر نے 3 روز قبل وزیراعلی پنجاب سے ملاقات کی تھی اور انہیں شاہ سلمان کی طرف سے فوری ملاقات کا پیغام دیا تھا اور وزیراعلی پنجاب کے لئے شاہی خاندان کا خصوصی طیارہ بھیجا گیا ۔پنجاب حکومت کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق میاں شہباز شریف نے آج (جمعرات کو) مسجدِ نبوی ﷺ میں نمازِ فجر ادا کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے مسجد نبوی ﷺ میں نوافل بھی ادا کئے اورملک و قوم کی ترقی و خوشحالی، پاکستان کے استحکام اور امن و سلامتی کے لئے دعا کی۔پنجاب حکومت کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شہباز شریف کی ایک تصویر بھی شیئر کی گئی ہے جس میں انہیں سر پر ٹوپی اور ہاتھ میں قرآن پاک پکڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔مسجد نبوی ﷺ میں شہبازشریف کے اِس اللہ لوگ والے انداز نے عاشقانِ رسولﷺ کے دل باغ باغ کر دیئے ہیں۔ مزید براں اپنے دورے کے دوران وہ سعودی عرب کی قیادت اور اہم حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔۔خیال کیا جا رہا ہے کہ شہباز شریف سعودی عرب میں قیام کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد اور دیگر اعلیٰ سعودی عہدیداروں سے دو طرفہ امور اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال کے بار ے میں بھی تبادلہ خیال کریں گے جبکہ بات چیت کے ایجنڈے میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یروشلم سے متعلق حال ہی میں منظور ہونے والی قرارداد کے بعد کی صورتِ حال بھی شامل ہو گی۔

واضح رہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی طور پر نہایت قریبی اور دوستانہ سفارتی تعلقات رہے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان دفاع سمیت دیگر شعبوں میں قریبی تعاون رہا ہے۔اور مستقبل کے متوقع وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی قائدین سے ملاقاتوں سے پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔