سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاﺅںگا،کامران اکمل

راولپنڈی(آئی این پی) کامران اکمل نے ایک بار پھرانٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی آس لگالی۔قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں 150رنز کی اننگز کھیلنے کیساتھ سلمان بٹ کے ہمراہ اوپننگ شراکت کا عالمی ریکارڈ قائم کرنےوالے کامران اکمل ایک بار پھر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔، جمعہ کو میچ میں لاہور وائٹس کی جانب سے کھیلتے ہوئے کسی بھی بولر کو خاطر میں نہ لانے والے وکٹ کیپر بیٹسمین نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں وہی کررہا ہوں جو ایک کھلاڑی کو کرنا چاہیے،دونوں فارمیٹس میں رنز بنائے ہیں، قائد اعظم ٹرافی کے بعد قومی ٹی ٹوئنٹی میں بھی کارکردگی دکھائی، انہوں نے کہا کہ میں صرف اپنے کھیل پر توجہ دے رہا ہوں، باقی کام بورڈ اور سلیکٹرز کا ہے۔

 

کوہلی نے برائن لارا کی ڈبل سنچریوں کاعالمی ریکارڈ برابر کر دیا

ناگپور (اے پی پی) ویرات کوہلی نے برائن لارا کا بطور کپتان زیادہ ڈبل سنچریاں بنانے کا عالمی ریکارڈ برابر کر دیا۔ انہوں نے سری لنکا کے خلاف ناگپور ٹیسٹ میں بطور کپتان پانچویں ڈبل سنچری بناکر یہ اعزاز حاصل کیا۔ اتوار کو ٹیسٹ کے تیسرے روز ویرات کوہلی نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 213 رنز کی دلکش اننگز کھیلی جس میں دو چھکے اور 17 چوکے شامل تھے۔ یہ ان کی بطور کپتان پانچویں ڈبل سنچری ہے، اس طرح انہوں نے سابق ویسٹ انڈین بلے باز برائن لارا کی بطور کپتان زیادہ ڈبل سنچریوں کا ریکارڈ برابر کر دیا ہے۔ ویرات کوہلی اب تک 104 اننگز میں 51.82 کی اوسط سے 4975 رنز بنا چکے ہیں جس میں 19 سنچریاں اور 14 نصف سنچریاں شامل ہیں۔

 

41 ارکان اسمبلی نے استعفے دیدیئے، امین الحسنات بھی وزارت چھوڑ دینگے، خواجہ حمید الدین سالوی

سرگودھا (نمائندہ خبرےں ) سیال شریف کے سجادہ نشین پیر خواجہ حمید الدین سیالوی کی ن لیگ سے لاتعلقی کے اعلان کے بعد انہوں نے وفاقی وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات کو بھی وزارت سے حکومت سے اعلان لاتعلقی کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز خواجہ نظام الدین سیالوی ایم پی اے نے خواجہ حمید الدین سیالوی کو ایم پی اے شپ کا استعفیٰ پیش کر دیا ہے جس پر انہوں نے پیر امین الحسنات کو بھی حکومت سے لا تعلق ہونے کا حکم دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پیر امین الحسنات بھی جلد حکومت سے لاتعلقی کا اعلان کرسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلہ میں آئندہ 24 گھنٹے میں پیر امین الحسنات کی جانب سے حکومت سے لاتعلقی کا اعلان سامنے آسکتا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں پیر امین الحسنات نے باقاعدہ مشاورت شروع کردی ہے۔ قومی وصوبائی 41اراکین نے استعفے جمع کروا دیئے ہیں،ہمارے مطالبات نہ ماننے گئے تو جیل بھروتحریک ملک بھر میں شروع ہوجائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار سجادہ نشین دربار عالیہ سیال شریف صاحبزادہ حمید الدین سیالوی نے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا جب تک حکومت وفاقی وزیر زاہد حامد سے استعفے نہیں لیتی اور راجہ ظفرالحق کی رپورٹ عام نہیں کرتی اس وقت تک چین نہیں آ ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار تک ملک بھرسے41 شائخ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے اپنے استعفے جمع کروا دیئے ہیں۔ استعفے دینے والوں میں اکثریت کا تعلق مسلم لیگ نواز سے ہے۔ سجادہ نشین دربار عالیہ صاحب زادہ حمید الدین سیالوی نے کہا کہ ہماری دی گئی 48 گھنٹہ ڈیڈ لائن جو آج شام کو ختم ہور ہی ہے اس کے بعد جیل بھرو تحریک کا آغاز شروع ہو جائے گا۔

 

ملک گیر،پہیہ جام ،شٹر ڈاﺅن ہڑتال،تعلیمی ادارے بند

لاہور‘ میرپور‘ پشاور‘ فیصل آباد‘ گوجرانوالہ‘ راولپنڈی‘ کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک لبیک کے دھرنے کے باعث ملک بھر میں ٹرانسپورٹ کا پہیہ جام‘ پٹرول پمپس میں تیل کی شدید قلت‘ مارکیٹیں بند‘ سکول و کالج اور یونیورسٹیاں 2روز کیلئے بند‘ ہسپتالوں میں ایمرجنسی لگا دی گئی۔ لاہور سمیت ملک بھر میں اہم قومی عمارتوں کو پولیس اور سکیورٹی اداروں نے حصار میں لے رکھا ہے۔ اگرچہ حکومت اور دھرنا جماعت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے مگر خوف و ہراس کی فضا پھر بھی برقرار ہے۔ درہم برہم نظام زندگی کی بحالی میں ابھی چند روز لگیں گے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنوں کے نتیجے میں کئی شہروں میں پٹرول‘ ڈیزل کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ ٹرینیں اور موٹروے کو بند کر دیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں کشیدگی کے باعث 2چیک پوسٹوں‘ 3گاڑیوں‘ 5موٹرسائیکلوں کو نذرآتش کر دیا گیا جس پر آج تاجروں نے مکمل شٹر ڈاﺅن جبکہ ٹرانسپورٹروں نے مکمل پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا۔ مجلس وحدت المسلمین نے سنی تحریک‘ لبیک یا رسول اللہ‘ سجادہ نشینوں‘ مشائخ عظام‘ جماعت اہلسنت کی اپیل پر ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مجلس تحریک ختم نبوت کے معاملے پر دھرنے والوں کے ساتھ ہے اور کٹ مرنے سے گریز نہیں کرے گی۔ نمائندگان ”نیااخبار“ کے مطابق ملک بھر میں بڑے بڑے کاروباری مراکز بند رہیں گے جبکہ ٹرانپورٹ کے اڈوں پر بھی گاڑیاں دوسرے شہروں کو روانہ نہ ہو سکیں۔ علاوہ ازیں دھرنوں کے باعث راستے بندہونے سے ہمدر دایجوکیشن سسٹم ماڈل ٹاﺅن،گرینڈ چارٹرڈ سکول ماڈل ٹاﺅن لنک روڈ اوربحریہ میڈیکل کالج کے سینکڑوں بچے شاہدرہ اور شیخوپورہ انٹر چینج پر پھنس گئے ۔ گارڈن شاہدرہ کے مقام پر گاڑیوں میں محصورششم سے دہم تک کے طالبعلم 3روز سے راستے کھلنے کی امید پر سردی میں ٹھٹھر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ہمدرد ایجوکیشن سسٹم ماڈل ٹاﺅن کے 300سے زائد بچے 4روز قبل سیر کیلئے کلر کہار گئے تھے ، واپسی پر احتجاج کے باعث لاہور گارڈن شاہدرہ کے مقام پر تین روز سے گاڑیوں میں محصور ہیں اور سردی کے ساتھ بے آرامی اور ناقص خوراک کے باعث بیماریوں میں مبتلا ہور ہے ہیں ۔ گزشتہ دنوں 20سے 25بچوں کو ان کے والدین کسی نہ کسی طرح سے وہاں سے نکالنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ گزشتہ رات چند بچوں کو ریسکیو1122کی ایمبولینس میں لٹا کر شہر کی حدود میں داخل کیا گیا۔بچوں کے ساتھ10مرد اور 10خواتین اساتذہ بھی ہیں۔بچوں کے والدین نے حکام سے اپیل کی ہے کہ بچوں کی گھروں کو بحفاظت واپسی کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں۔دریں اثنا گرینڈ چارٹرڈ سکول ماڈل ٹاﺅن لنک روڈ کے 70بچے 3روز قبل اساتذہ کے ساتھ کھیوڑہ مائن کے معلوماتی دورے پر گئے تھے لیکن واپسی پر راستے بند ہونے کے باعث شیخوپورہ انٹر چینج پر پھنس کر رہ گئے ۔ بحریہ میڈیکل کالج کے 200کے قریب طلبہ بھی شیخوپورہ انٹر چینج پر راستے کھلنے کے منتظر ہیں۔دوسری طرف جی سی یونیورسٹی لاہور کے 150سے زائد طلبہ و طالبات تین بسوں پر مطالعاتی دورے پر کلر کہار،کھیوڑہ، سالٹ مائنز گئے تھے اوردوروز سے سکھیکی میں پھنسے ہوئے تھے جنہیں گزشتہ روز شیخوپورہ ضلعی انتظامیہ نے سکھیکی منڈی سے ریسکیو کر کے شیخوپورہ سرکاری ریسٹ ہاﺅس منتقل کیا ، متعدد طالبات کو طبیعت ناساز ہونے پر ڈی ایچ کیو ہسپتال سے ابتدائی طبی امداد بھی دی گئی۔

ہڑتال مظاہرے، ہنگامے، بلال یٰسین، منشاء بٹ، رانا ثنا کے گھروں پر حملے

اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور،کراچی، ملتان (نمائندگان خبریں) اسلام آبادمیں فیض آباد انٹرچینج پر جاری دھرنا 21 ویں روز میں داخل ہو گیا جبکہ لاہور اور کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں بھی آپریشن کے خلاف مظاہرین کے دھرنے جاری ہیں۔رینجرز کے اہلکاروں نے فیض آباد دھرنے کے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا،راولپنڈی شہر میں آہستہ آہستہ زندگی معمول پر آنا شروع ہوگئی ۔ سکیورٹی اداروں نے مری روڈ سے ڈبل روڈ کی جانب اسلام آباد جانے والی شاہراہ کلیئر کرا دیں ۔ مری روڈ ، شمس آباد میں بھی معمولات بحال ہوگئیں ، سیکٹر آئی ایٹ مکمل طور پر سیل ہے۔مظاہرین نے آئی ایٹ کے قریب اتوار کو ایک مرتبہ پھر پولیس پر پتھراﺅ کیا اور کچنار پارک کے قریب پولیس کی پانچ موٹرسائیکلوں اور ایک گاڑی کو آگ لگا دی۔ریڈ زون سیل ہے اور اطراف کی سڑکوں پر ایف سی اور رینجرز کے دستے موجود ہیں جبکہ اسلام آباد مری روڈ، ترنول پھاٹک روڈ ،آئی جے پی روڈ، ایکسپریس ہائی وے اور لاہور جانے کے لیے موٹر وے بند ہے۔وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی رہائش گاہ کی سکیورٹی میں اضافہ، گھر کے اطراف میں خاردار تار لگا دی گئی جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے۔ لاہور میں مظاہرین نے ٹھوکر نیاز بیگ کو ایک بار پھر بند کر دیا۔ ٹھوکر ٹرمینل کے مقام پر مذہبی جماعت کے کارکنوں نے کنٹینرز لگا دیئے۔لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے تحریک لبیک کے کارکنوں کا دھرنا رات سے جاری ہے۔ دھرنے میں شامل مظاہرین نے رات سڑک پر ہی گزاری ۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے اور جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ دوسری جانب بابو صابو، شاہدرہ اور امامیہ کالونی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں جاری دھرنوں کے باعث ٹریفک تاحال بند ہے۔پنجاب میں تعلیمی ادارے دو روز تک بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے ،وزیر تعلیم رانا مشہود نے کہا ہے کہ فیصلہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر کیا۔ گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ پر چندا قلعہ بائی پاس، کامونکی اور سادھوکی کے مقام پر مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کا دھرنا جاری ہے۔کراچی، حیدرآباد، سکھر، سانگھڑ، ٹنڈو الہ یار سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں مختلف مذہبی جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے دوسرے روز بھی دھرنا جاری ہے۔کراچی شہر کے10 مقامات پر مذہبی جماعتوں کے دھرنے جاری ہیں۔ ایم اے جناح روڈ ، لیاقت آباد 10نمبر، الآصف اسکوائر ، حب ریور روڈ ، کورنگی ، ٹاور پر مذہبی جماعتوں کی جانب سے دھرنے دیئے جاری ہےں۔کراچی کو بلوچستان سے ملانے والی حب ریور روڈ پر مظاہرین کی بڑی تعداد موجودہیں۔کورنگی کے دومختلف مقامات پر مظاہرین موجود ہیں، ڈھائی نمبر پر اور کورنگی پانچ میں دھرنا دیا گیاہے۔ شاہراہ پاکستان سہراب گوٹھ کے قریب دھرنے کے شرکاءموجود ہیں۔ سہراب گوٹھ پر احتجاج کے باعث شارع پاکستان پر کریم آباد سے واٹر پمپ جانے والی سڑک پر ہیوی ٹریفک کی لمبی قطار لگ گئی اور ٹریفک پولیس کی جانب سے ہیوی ٹریفک کو متبادل راستے کے لیے عائشہ منزل سے راشد منہاس روڈ کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔نمائش سے صدر جانےاور آنے والی سڑک بھی بند ہے ادھر تین ہٹی سے جہانگیر روڈ جانے اور آنے والی سٹرک پر بھی کنٹینر رکھ کربندکردیاگیا ہے اورٹریفک کو تین ہٹی سے پی آئی بی اور جیل سے پیپلز سیکرٹریٹ کی جانب موڑا جارہا ہے۔گورنر ہاوس جانے والی سڑک کو بھی سکیورٹی کے باعث کنٹینر لگا کربندکردیاگیا ہے۔ تاہم شاہراہ فیصل، راشد منہاس روڈ اور نیو ایم اے جناح روڈ یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک بحال ہے۔ملتان، فیصل آباد، سیالکوٹ، سرگودھا، بہاولپور، جہلم، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ملتان شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی سکیورٹی سخت، سکیورٹی سکیورٹی خدشات کے باعث بیشتر پیڑول پمپ بھی بند۔ ملتان میں شاپنگ پلازہ ، بینک اور شو رومز کو تمبو لگا کر سیل کردیا گیا۔ ہائی وے پر رینجرز اور مذہبی جماعت کے مظاہرین میں جھڑپ ہوئی اور اس دوران ایک گاڑی اور 5 موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں ہائی وے پر رینجرز اور مظاہرین میں جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں رینجرز اہلکار اپنی چیک پوسٹ چھوڑ کر پیچھے ہٹ گئے۔ پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شیل فائر کیے ہیں۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں سہراب گوٹھ، لیاقت آباد، ملیر، بلدیہ ٹاﺅن اور اورنگی ٹاﺅن میں دھرنے دیئے گئے اور احتجاج کیا گیا جبکہ مرکزی دھرنا نمائش چورنگی پر 9 روز سے جاری ہے۔ سہراب گوٹھ پر دھرنے کے باعث ٹرک، ٹرالرز اور ٹینکرز کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں جبکہ صدر میں پارکنگ پلازہ کے قریب نامعلوم افراد نے ٹھیلوں کو آگ لگادی ہے۔ لاہور میں تحریک لبیک کے علما اور کارکنوں کا شاھدرہ چوک میں دھرنا جاری ہے۔ شاھدرہ چوک کو چاروں اطراف سے بسوں اور ٹرک ٹرالیوں کو کھڑا کر کے بند کردیا گیا ہے۔ نواز شریف کی رہائش گاہ جاتی امرہ کی طرف جانے والی تمام راستوں پر سکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور فیروز پور روڈ پر کنٹینر کھڑے کردیے گئے ہیں۔دوسری جانب میرپور میں پاکستان کو آزاد کشمیر سے ملانے والے منگلا پل پر احتجاجی دھرنا دیا جس کے نتیجے میں پاکستان کا آزاد کشمیر سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ملتان، فیصل آباد، ڈسکہ، بورے والا، فیروز والا اور فاروق آباد میں بھی احتجاج اور دھرنا دیا۔ ٹریفک جام ہونے سے میلوں لمبی لائنیں لگ گئی جب کہ بازاروں کو زبردستی بند کروا دیا گیا۔ کنگن پور میں کراچی جانیوالی فرید ایکسپریس کو مظاہرین نے روک لیا۔کامونکے میں مکمل شٹر ڈاون ہڑتال ہے اور جی ٹی روڈ پر ٹریفک مکمل طور پر بند ہے۔ بورےوالا میں ملتان روڈ پر نہر کے پل پر دھرنا جاری اور ٹریفک بند ہے۔ ادھر پشاور میں موٹروے اسلام آباد کی جانب سے بند ہے۔ قصور میں بھی تحریک لبیک کے کارکنان کی جانب سے حکومت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔حیدرآباد، سکھر، بدین، نوابشاہ، ٹنڈوالہیار، ٹنڈوآدم، کوٹری میں مذہبی جماعتوں کا دھرنا جاری ہے اور شہروں میں مکمل شٹر ڈاو¿ن ہڑتال ہے۔ تاندلیانوالہ میں لکڑمنڈی سے مذہبی جماعت نے ریلی نکالی۔ مانانوالہ، گوجرانوالہ، ہارون آباد، تلہ گنگ، کندھ کوٹ میں بھی احتجاج جاری ہے۔اسلام آباد میں تحریک لبیک کا دھرنا ختم کروانے کے حکومت آپریشن کے خلاف فیصل آباد شہر اور گردونواح کے مختلف علاقوں میں دوسرے روز بھی تحریک لبیک کے کارکنوں کا احتجاج جاری رہا۔ فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میںسرکاری اور نجی تعلیمی ادارے دودن بند رکھنے کا فیصلہ، تحریک لبیک، تحریک لبیک یارسول کے نعرے،حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی ،قادیانی کو جو یار ہے ،غدار ہے غدار ہے نعرے، سنی اتحاد کونسل اور دیگر تاجر تنظیموں کی طرف سے مکمل ہڑتال کی اعلان پر شہرکی مختلف مارکیٹیں اور بازار جزولی طوربند،کچہری بازار میں زبر دستی دوکانیں بند کرانے کی کوشش ،جھنگ روڈ کے تاجروں کی احتجاجی ریلی ،ضلع کونسل چوک اور دیگر مقامات پرکارکنوں نے سڑک بلاک کرکے احتجاج کیا اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی ‘احتجاج کے باعث ٹریفک بلاک ہو گئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ‘ جماعت اسلامی یوتھ کی طرف راولپنڈی میںپرامن مظاہرین پر حکومت کی جانب سے آپریشن اور وحشیانہ تشد دپر اپنے شدید ردعمل کا اظہار آن لائن کے مطابق ،سنی اتحاد کونسل ،عوامی تحریک،سیفی گروپ،سنی تحریک سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے فیض آباد دھر نے کے خلاف پولیس کے آپر یشن پر شدید احتجاج کا سلسلہ دوسرے دن بھی جاری رہا۔ جبکہ حکومت پنجاب نے فیصل آباد سمیت تمام سرکاری ونجی سکول کالج اور دیگر تعلیمی ادارے دویوم کےلئے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،فیصل آباد شہرکے مختلف مقامات سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، موٹرمارکیٹ جھنگ روڈ کے تاجروں کا فیصل آبادچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ا یگزیکٹو ممبر و چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے کسٹم انیڈ ڈرائی پورٹ حاجی محمد اصغر کی قیادت میں احتجاجی ریلی کا آغاز جھنگ کوثر آباد سے کیا اور امین بازار کچہری بازار ،چوک گھنٹہ گھر سے ہوتے ہوئے واپس موٹر مارکیٹ پہنچ کر اختیام پذیر ہوئے ،ریلی میں حکومت کے خلاف شدید نعرا بازی کئی گئی، تحریک لبیک، تحریک لبیک یارسول کے نعرے،حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی ،قادیانی کو جو یار ہے ،غدر ہے غدر ہے نعرے کا سلسلہ جاری رہا، جی ٹی ایس چوک میں درجنوں افراد نے احتجاج کیا ‘تھانہ سمن آباد کے علاقہ گلشن اقبال ستارہ کالونی میں گیلانی مسجد اعظم نگر کے قریب پیر رحمت اللہ شاہ کی زیر قیادت درجنوں افراد نے احتجاج کیا۔اسلام آباد پاکستان رینجرز نے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنے کی جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا،پولیس اور فرنٹیر کور کو آئی ایٹ مرکز میں تعینات کیا گیا ہے، رینجرز نے آئی جے پی روڈ، ایکسپریس وے، مری روڈ اور فیصل ایونیو کا محاصرہ کرلیا۔ اتوار کی صبحپاکستان رینجرز نے اسلام آباد میں فیض آباد انٹر چینج پر دھرنے کی جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا۔پولیس اور فرنٹیر کور کو آئی ایٹ مرکز میں تعینات کیا گیا ہے۔ رینجرز نے آئی جے پی روڈ، ایکسپریس وے، مری روڈ اور فیصل ایونیو کا محاصرہ کرلیا ہے۔اس وقت مظاہرین دھرنے کے مقام پر جمع ہوگئے ہیں اور اپنے رہنماوں کی تقاریر سن رہے ہیں۔آئی ایٹ اور فیض آباد کے علاقے میں گاڑیوں کی آمدورفت نہیں ہے۔ سیالکوٹ فیض آباد آپریشن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے مذہبی جماعت کے کارکنان نے سیالکوٹ میں صوبائی وزیر بلدیات منشاءاللہ بٹ کے ڈیرے پر دھاوا بول دیا ہے۔ حکومتی آپریشن کے بعد ملک بھر میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں، لاہور میں صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کی رہائش گاہ پر مشتعل افراد کے پتھراﺅ سے گھر کے شیشے، کھڑکیاں اور دروازے ٹوٹ گئے۔ فیصل آباد مشتعل مظاہرین نے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے گھر کا گھیرا کر لیا جہاں پولیس اور مظاہرین کے آمنے سامنے آنے کے بعد حالات انتہائی کشید ہو گئے ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو مزید پیش قدمی سے روکا تو انہوں نے اہلکاروں پر پتھرا کیا جس سے کئی اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جس کے بعد پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ شرو ع ہو گئی اور حالات کشیدہ ہو گئے۔ لاہور سے براستہ پاکپتن کراچی جانیوالی فرید ایکسپریس کو مظاہرین نے بصیر پور کے قریب روک لیا، مظاہرین کو دیکھ عملہ ٹرین چھوڑ کر فرار۔ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی پسرور میں واقع آبائی گھر پر ایک روز قبل مشتعل افراد کے حملے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔ مظاہرےن کی جانب سے داتا دربار روڈ ، امامیہ کالونی پھاٹک ، اک موریہ پل ، بےگم کوٹ شاہدرہ ، بھٹہ چوک ، خےابان چوک رائے ونڈ روڈ ، چونگی امرسدھو ، فےروز پور روڈ ، شاعالم چوک ، کاہنہ ، جگاور چوک جوہر ٹاﺅن ، ٹھوکر نےاز بےگ اور گلستان چوک سمےت دےگر مقامات کو رکاوٹےں لگا کر بند رکھا گےا جس کی وجہ سے شہرےوں کو آمدو رفت مےں شدےد مشکلات کاسامنا رہا ۔ راولپنڈی سے لاہور جانیوالی اہل کار اور کراچی جانیوالی تیز گام کو بھی روک لیا گیا۔

فیصل آباد، ساہیوال، گجرات، سیالکوٹ، قصور، نارووال، سرگودھا، جہلم، حافظ آباد ننکانہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ (نمائندگان) فیض آباد میں لبیک دھرنے کے خلاف آپریشن اور شرکاءکی ہلاکتوں پر فیصل آباد میں دوسرے روز بھی احتجاج جاری رہا۔ شہر کے تاریخی گھنٹہ گھر چوک سے ملحقہ بازار اور کلاتھ مارکیٹس سمیت ایشیاءکی سب سے بڑی سوتر منڈی بھی بند رہی اور مکمل شٹر ڈاﺅن رہا۔ فیض آباد میں دھرنے کے شرکاءپر آنسو گیس کی شیلنگ، فائرنگ، لاٹھی چارج اور گرفتاریوں سمیت ہلاکتوں پر شہر بھر کی مذہبی تنظمیں اور تاجر برادری سراپا احتجاج بن گئی۔ شہر کے تاریخی گھنٹہ گھر چوک اور ضلع کونسل چوک میں ٹائر نذر آتش کر کے شدید احتجاج کیا گیا اور نعرے بازی کی گئی۔ شہر بھر میں مذہبی تنظیموں نے ریلیاں نکال کر وزیر قانون بلکہ پوری کابینہ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ مذہبی رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ لاٹھی ، گولی ، ظلم اور تشدد سے بات کرنے کی بجائے حکمران مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کریں۔اگر حکومت نے فیض آباد دھرنا کے شرکاءسے مذاکرات کر کے معاملہ حل نہ کیا تو حکومت اپنا بوریا بستر گول کر لے اور ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ ستیانہ روڈ، جڑانوالہ روڈ، کوتوالی روڈ، ریگل روڈ، سرکلر روڈ، ریلوے روڈ سمیت شہر سے ملحقہ مارکیٹس اور کاروباری مراکز بند رہے۔ ساہیوال میں تحرےک لبےک ےا رسول اللہ ﷺ کے جنرل سےکرٹری مفتی امام بخش،سٹی صدر افتخار جامی کی قےادت مےں سےنکڑوں کارکنوں نے پرےس کلب ساہےوال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کےا اس مظاہرہ مےں اےک رےلی چک 73فائےو اےل سے آکر شامل ہو گئی اور رےلی کے شر کاءنے بھی پرےس کلب کے باہر مظاہرہ کےا ۔مظاہرےن سے خطاب کر تے ہوئے مفتی امام بخش ،قاری محمد عثمان اور افتخار جامی نے مطالبہ کےا کہ موجودہ وفاقی حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اس لئے فوری طور پر مستعفیٰ ہو جائے ورنہ احتجاج جاری رہے گا۔ جہلم مےں مختلف مقامات پر احتجاج، حکومت کے خلاف نعرے بازی۔ تحرےک لبےک ےا رسول اللہ ﷺ کے فےض آباد مےں دھرنے پر پولیس کی جانب سے تشدد کے خلاف ضلع جہلم مےں بھی مختلف مقامات پر احتجاج کےا گےا، دےنہ ، سوہاوہ ، منگلا، پی ڈی خان ، کھےوڑہ سمےت دےگر علاقوں مےں جی ٹی روڈ کو مکمل طور پر بلاک کرکے احتجاج رےکارڈ کرواےا گےاگزشتہ روز سوہاوہ مےں سےنکڑوں کارکنوں نے جی ٹی روڈ کے اوپر دھرنا دےا۔ مذہبی جماعتوں کا دوسرے روز بھی موڑ سمبڑیال چوک پر دھرنا جاری اظہار یکجہتی کے لیے تاجر برادری کی شٹر ڈاﺅن ہڑتال ، پی ٹی آئی کے راہنماﺅں بریگیڈئر(ر) محمد اسلم گھمن،جمشید اسلم چیمہ سمیت ،پاکستان پیپلزپارٹی ،جماعت اسلامی اورمسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بھی شرکت ،ٹریفک بلاک ،گاڑیوں کی میلوں لمبی لمبی لائنیں ،معمولات زندگی مفلوج ،راستے بند ہونے سے باراتی واپس گھروں کولوٹ گئے۔ شیر گڑھ سمیت گردونواح میں ختم نبوت دھرنا کے مظاہرین پر ریاستی تشدد بربریت کے ردعمل کے طور پر احتجاج طول پکڑ گیا امروز بھی 24/D شیر گڑھ سمیت گردونواح میں احتجاجی ریلیاں دھرنا جاری رہا۔ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کے خلاف پاکستان بھر کی طرح گجرات میں بھی شدید احتجاج جاری اسلام آباد میں پرامن دھرنا پر شیلنگ اور مظاہرین کی گرفتاری کی وجہ سے ہر شہر میں احتجاج شروع ہو گئے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مولانا منعم حسنین صدیقی کی قیادت میں لبیک یا رسول اللہ دھرنا،دھرنا میں ہزاروں افراد کی شرکت ،حکومت کے خلاف نعرہ بازی،ہزاروں افراد نے رات شہداءچوک میں گزاری،مذہبی جماعتوں کے کارکنوں اور تاجروں کی دھرنے میں بھرپورشرکت،دھرنے کے کارکنوں سے خطاب میں قائدین نے کہا کہ ناموس رسالت ختم نبوت کے لیے پاکستان کا بچہ بچہ اپنی جان کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے،اب حکومت کوبتانا ہوگا،ختم نبوت کا ڈاکو بڑا لیڈر کون ہے،جب تک اس سازش میں شریک ڈاکوو¿ں کا نام منظر عام پر نہیں آئے گا،اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ پاکتن میں دھرنا آپریشن کے خلاف مذہبی تنظیموں کے زیت اہتمام دوسرے روز بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا تحریک لبیک یارسول اللہ ودیگر مذہبی تنظیموں کے زیر اہتمام پریس کلب پاکپتن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا احتجاجی مظاہرہ میں سینکڑوں مظاہرین نے شرکت کی۔ دھرنا مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے انجمن آڑھتیاں سبزی منڈی وانجمن سبزی فروٹ فروشاں کی جانب سے مکمل ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے مطابق سبزی منڈی اور دکانیں مکمل طور پر بند رکھی جائیں۔اسلام آباد میں تحریک لبیک یا رسول اللہ کے کارکنوں اور انتظامیہ کے درمیان تصادم کے بعد کھاریاں میں مذہبی تنظیم کے حامیوں نے جی ٹی روڈ پر ٹریفک بلاک کر کے احتجاج کیا۔ انجمن تاجران صفدر آباد نے دوسرے شہروں کی طرح تحریک لبیک کے حق میں پرامن ریلی نکالی۔کامونکے میں جی ٹی روڈ پر دیا گیا دھرنا میں مظاہرین کے تشدد سے پولیس کانسٹیبل اور ایک خاتون شدید زخمی ہو گئے۔ سنی تحریک کی کال پر لبیک یا رسول کے مظاہرین کادوسرے روز بھی دھرنا جی ٹی روڈ بلاک کاروباری مراکز بند۔قصور میں ملک ملک کے دوسرے حصوں کی طرح قصور میں بھی فیروز پور روڈ بائی پاس سمیت دیگر مقامات پر دھرنے ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے جاری رہے اور دھرنوں میں موجود مذہبی رہنماﺅں اور عقیدت مندوں نے تمام نمازیں بھی روڈ پر ہی ادا کیں۔ اس موقع پر احتجاجی شرکاءنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر قانون سمیت پوری کابینہ کو جب تک مستعفی نہیں کیا جاتا اسلام آباد سمیت قصور میں بھی ریلیاں احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ گوجرہ میں تحریک لبیک یا رسول اللہ نے احتجاجی ریلی نکالی جو مختلف بازاروں سے ہوتی ہوئی چوک گڈاخانہ پہنچ کر دھرنا کی شکل اختیار کر گئی جہاں پر تنظیمات اہلسنت کے قائدین خطاب کرتے رہے۔ ڈسکہ میں ختم نبوت کے سلسلہ میں تحریک لبیک یارسول اللہ کے فیض آباد میںدھرنا کے شرکاءپر تشدد کے خلاف اور ان سے اطہار یکجہتی کے لیئے دیا گیا دھرنا دوسرے ر وز بھی جاری دھرنے سے خطاب کر تے ہو ئے مقررین قاری عارف قادری ،شاہد انصاری ،صاحبزادہ ضیاءالحق رضا ،قاری ریاض ابرار،امان اللہ ناگرہ،سجاد حسین قادری،غلام مرتضی قادری،ظفر ساہی نقشبندی،حافظ یامین مصطفائی ،قاری عبدالشکور شاکر ،جمیل چشتی،چیئرمین میونسپل کمیٹی خواجہ عاطف رضا،پی ٹی آئی رہنما طاہررﺅف ،سعید بریار ایڈووکیٹ ،عمران بٹ ایڈووکیٹ،قاری ذوالفقار علی سیالوی ،ذکاءاللہ کھارا ،تاجر رہنما میاں اشرف صراف،سابق ایم پی اے چوہدری ممتاز علی،رانا ارشد علی،جہانگیر واہلہ تحصیل صدر پی پی پی،رانا طیب سٹی صدر پی پی پی و دیگر مقررین نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ فیض آباد میںختم نبوت کے نہتے پروانوں پر آنو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں برسانے والے حکومتی غنڈوں کو جواب دینے کے لیئے سروں پر کفن باندھ کر اہلسنت نکلے ہیں اب ہمارا جینا مرنا ختم نبوت کے لیئے ہو گا ختم نبوت کے آخری دشمن کو ٹھکانے لگا کر دم لیں گے۔ننکانہ میں سانحہ راولپنڈی کے خلاف انجمن تاجران ننکانہ کی شٹر ڈاﺅن ہڑتال مذہبی جماعتوں کا دھرنا جاری رہا۔ تحریک لبیک یارسول اللہﷺ شیخوپورہ کے سینکڑوں کارکن اسلام آباد دھرنا کے خلاف ہونے والے آپریشن کے درعمل کے طور پر دوسرے روز بھی چوک پیر بہار شاہ میں پرامن احتجاجی دھرنا دیا اس موقع پر شہر کے تمام کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہے تاہم گلی ،محلوں میں جزوی ہڑتال رہی اور دوسری طرف پہیہ بھی جام رہا تحریک لبیک یارسول اللہ ﷺ کے کارکنان دھرنا میں وقفہ وقفہ سے حکومت کیخلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ جڑانوالہ میں جاعت اہلسنت و تحریک لبیک یا رسولﷺ پاکستان کے زیراہتمام آج مورخہ 27 نومبر کو دھرنا فیض آباد میں پولیس گردی کے خلاف مکمل شٹرڈاﺅن ہوگا۔ ہڑتال میں تمام تاجر برادریاں اپنا کارو بار بندھ رکھ کر ہڑتال کو کامیاب بنائیں گے۔ تھانہ صدر کھاریاں میں حملہ کرنے اور جی ٹی روڈ بلاک کرنے والے لبیک یارسول االلہ کے دو سو پچاس سے زائد کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ، ایس پی معاذ ظفر نے کہا کہ دس ملزمان گرفتار کر لئے گئے ہیں ذمہ داران کے خلاف بھر پور ایکشن ہو گا ، ڈی ایس پی غلام محمد نے کہا ہے کہ گھیراو¿، جلاو¿ اور پتھراو¿ کرنے والے سٹوڈنٹس اور علماءکے بھیس میں شر پسند عناصر معافی کے قابل نہیں ہیں۔ سمندری میں مظاہرین نے گوجرہ موڑ چوک میں دھرنا دیا جس میں شہر بھر کی تمام سنی جماعتوں کے کارکنوں نے شرکت کی۔ سیالکوٹ اور گردوانوح کے علاقوں میں دوسرے روز بھی مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ سیالکوٹ کی بیشتر شاہرات کو آگ لگاکر ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا، نظام زندگی مفلوج۔ حافظ آباد کے فوارہ چوک میں دوسرے روز بھی اہلسنت کی مختلف تنظیموں اور شہریوں کی جانب سے احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ نارووال ظفروال بائی پاس پر تحریک لیبک یارسولﷺ ،تحفظ ناموس رسالت محاذ اور دیگر دینی تنظیموں کے زیر اہتمام اسلام آباد دھرنا ختم کرنے کے آپریشن کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا جارہاہے اور سینکٹروں افرادچوک میں دھرنا دئیے ہوئے ہیںاحتجاجی مظاہرہ میں پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود ہے۔ ہڑپہ اور گردونواح سے تعلق رکھنے والے تحریک لبیک یارسول اللہ کے کارکنوں کی کثیر تعداد نے احتجاجی ریلی میں شرکت کی۔اسلام آباد دھرنے پر تشدد اور ہلاکتوں کے خلاف تحریک لبیک یارسول اللہ پاکپتن اور دیگر مذہبی تنظیموں کے نمائندوں نے میونسپل پارک میں احتجاج کیا۔ظفروال میں تحریک یارسول ﷺ کی راولپنڈی آپریشن کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ پورے ملک کی طرح راجہ جنگ میں بھی ریلی نکالی گئی۔سانگلاہل میں تحریک لبیک یارسول اللہ اور دیگر مذہبی تنظیموں کا فیض آباد دھرنے کے شرکاءپر تشدد اور آنسو گیس شیلنگ کرنے اور کارکنوں کی شہادت کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنا جاری رہا۔ بورے والا میں ختم نبو ت دھرنا فےض آباد مےں قائد اہل سنت علامہ خادم حسےن رضوی سے اظہار ےکجہتی اور دھرنے پر کئے جانے والے مظالم کے خلاف ملتان روڈ پر پل نہر پی آئی لنک پر تحرےک لبےک ےا رسول اللہ کے مقامی قائدےن اور کارکنوں کادھرنا دوسرے روز بھی جاری ۔بورے والا سے وہاڑی ،ملتان خانےوال اور لودھراں اور دیگر اضلاع کو جانے اور آنے والی ٹرےفک جام۔ تحرےک لبےک ےا رسول اللہ کے مقامی قائدےن کی طرف سے مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنا جاری رکھنے کا ا علان ۔ حجرہ شاہ مقیم میں دھرنا تیسرے روز میں داخل چوک حجرہ میں رکاوٹیں کھڑی کر کے جی ٹی روڈ بند کردیا گیا۔

 

بیوی نے شوہر کو ماموں بنا دیا

کوٹ ادو (خصوصی رپورٹ) خاوند کو نشہ آور چائے پلا کر تین بچوں کی ماں آشنا کے ساتھ فرار، لاکھوں کی نقدی زیورات بھی ساتھ لے گئی۔ تفصیل مکے مطابق چک نمبر 568 ٹی ڈی اے میں پتل منڈا کے رہائشی ناصر عالم جس کی شادی چک نمبر 630 ٹی ڈی اے کے ریاض کی بیٹی نوشابہ سے چھ سال قبل ہوئی تھی جس سے اس کے تین بچے تھے۔ ناصر عالم رقبہ سے رات کے وقت گھر آیا تو بیوی نوشابہ نے اسے چائے بنا کر دی جس میں اسے نشہ آور چیز ملا دی، چائے پیتے ہی ناصر عالم بے ہوش ہوگیا، اسی اثنا میں نوشابہ گھر سے سامان سمیٹتے ہوئے پانچ لاکھ روپے سے زائد کی رقم اور سات تولے زیورات اٹھا کر بچوں سمیت نامعلوم آشنا کے ساتھ فرار ہوگئی، پولیس چوک سرور شہید نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔

جوتے اور پیاز کھانے کی عادت کس کو ہے۔۔ شیخ رشید کی چینل 5 کے پروگرام میں دبنگ گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے پروگرام ”لائیو ایٹ8“ میں گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیر قانون کے مستعفی ہونے سے معاملہ حل ہوتا نظر نہیں ااتا، حکومت کو جوتے اور پیاز کھانے کی عادت ہے، اسمبلی میں میں انہیں منع کرتا رہا تو مجھے ننگی گالیاں دیتے اور مارنے کو دوڑتے تھے اب یہ مطالبہ بھی سامنے آ رہا ہے کہ نوازشریف معاملہ میں ملوث ہیں وہ بھی مستعفی ہوں۔ وزراءکے گھروں پر حملے ہونا خطرناک ہے اس طرح خانہ جنگی کا خدشہ ہے۔ حکومت معاملہ کو جتنی جلدی سمیٹ سکتی ہے سمیٹ لے۔ یہ کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ فوج کو اس میں ملوث کرلیا جائے اور جوانوں کی شہادتیں ہو۔ موجودہ حالات میں آرمی چیف نے بڑی اچھی بات کی ہے۔ شریف خاندان اپنی ذات کے لئے مشاہد اللہ اور پرویز رشید سے ایک گھنٹے میں استعفے لے سکتا ہے تو ناموس رسالت پر کیوں 22 دن لگائے گئے۔ سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں وزیراعظم، آرمی چیف اور تمام اداروں کو آن بورڈ لینا چاہئے اور مشاورت کر کے حل نکالنا چاہئے اس وقت جو بیرونی صورتحال ہے پاکستان اندرونی خلفشار کا متحکمل نہیں ہو سکتا۔ فوج کا استعمال اس وقت حالات کو مزید خرابی کی جانب لے جا سکتا ہے۔ حکومت کو افہام و تفہیم کا راستہ احتیار کرنا چاہئے۔ حکومت ککی دھرنے والوں کے خلاف ادھوری کارروائی بھی مایوس کن تھی اس سے دباﺅ مزید بڑھا ہے۔ وزیر قانون اگر استعفیٰ دے دیتے تو حالات اتنی خرابی کی جانب نہ جاتے۔ وزراءکے گھروں پر حملے کرنے کا کوئی مذہبی، اخلاقی جواز نہیں ہے اس طرح کے حملوں کو روکنے کے لئے پولیس کی طاقت استعمال کرنی چاہئے۔ چینلز پر پابندی سے شکوک و شبہات بڑھتے ہیں اور ایسا ہی ہوا۔ معروف دانشور ڈاکٹر مہدی حسن نے کہا کہ آئین کے مطابق اگر سول ایڈمنسٹریشن ناکام ہو جائے تو فوج کو بلایا جاتا ہے تاہم وہ وزیراعظم وزیراعلیٰ کے تحت ہی کام کرتی ہے۔ ایسا کئی ممالک میں ہوا پاکستان میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔ حکومت کو جو بھی ایکشن لینا ہے وہ آئین و قانون کی حدود میں ہونا چاہئے تا کہ مزید مشکلات نہ پیدا ہوں۔ حکومت مشکل میں ہے اسے معذرت خواہانہ پالیسیوں کے بجائے فیصلے کرنے چاہئیں اپنی رٹ قائم کرنی چاہئے چاہے اس پر تنقید ہی کیوں نہ برداشت کرنی پڑے۔ جس طرح نسیم ولی کے ساتھ ایکشن لیا گیا اس طرح کے اقدامات سے صورتحال کنٹرول نہیں کی جا سکتی۔ مداکرات کا مطلب کچھ دو کچھ لو ہوتا ہے لیکن اگر دونوں فریق اپنی بات پر اڑے رہیں تو مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں۔ سینئر صحافی اور تجزیہ کار خالد چودھری نے کہا کہ حکومت اس وقت آئی سی یو میں ہے اور آخری سانسیں لے رہی ہے۔ ملک میں انارکی کی صورتحال بن رہی ہے جو تمام سیاسی رہنماﺅںاور اداروں کے لئے الارمنگ ہے۔ میڈیا پر پابندی لگانا حکومت کی بیوقوفی تھی۔ 21 ویں صدی میں اس طرح کی پابندیاں لگانے کا الٹا نقصان ہوتا ہے۔ احسن اقبال بیوقوفی کر رہا ہے اس کا یہ بیان کہ آپریشن میں اس کا ہاتھ نہیں انتہائی بیہودہ ہے، ایسے بیان پر اسے شرم اانی چاہئے اور اگر بیان دیا ہے۔ یہ بھی بتائے کہ ہر کسی نے آپریشن کیا۔ ایسے حالات کیلئے ٹرینڈ کی گئی ایلیٹ فورس کو کیوں نہ طلب کیا گیا۔ حکومت اس وقت اپنی انا کو ایک جانب ایک اور تمام سیاسی قیادت کو بٹھا کر مشاورت کرے کوئی نہ کوئی حل نکل آئے گا۔ استعفیٰ دینے سے معاملہ حل نہ ہو گا بلکہ مطالبات بڑھتے جائیں گے۔

 

بھارتی سورما تھکن، موزی بیماریوں کے شکار، ہم جنس پرستی عام کیوں ہوئی؟ سنسنی خیز انکشافات

لاہور (محمد مکرم خان سے) بھارت کی تینوں مسلح افواج میں جنگ سے کوئی دلچسپی نہیں رہی جبکہ فوجیوں میں خودکشی اور ہم ہم جنس پرستی کا رجحان بھی بڑھتا جا رہا ہے اس کے علاوہ اعلیٰ افسروں کی طرف سے عام فوجیوں کی مارپیٹ بھی ان میں بددلی کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اس حوالے سے بھارتی فوج نے سروے کرایا ہے اس کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ یہ سروے بھارتی بری فوج کے نفسیات ڈیپارٹمنٹ اور ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے بھارتی آرمی چیف کی ہدایت پر کیا گیا اس کی جو رپورٹ سامنے آئی ہے اس کے مطابق بھارتی فوج میں مورال اور حوصلے کا جائزہ لینے کے احکامات دیئے گئے تھے۔ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نفسیاتی ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے واقعاتی اور کاغذی شہادتوں کی بنا پر رپورٹ مرتب کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ برجی فوج کی نہیں فضائیہ اور بحریہ میں بھی لڑائی کا جذبہ تاریخ کی بدترین سطح پر ہے۔ اس تشویشناک صورتحال کی وجہ سہولیات کی کمی اور ناقص راشن کی فراہمی کے علاوہ اگلے مورچوں خصوصاً مقبوضہ کشمیر میں سپاہیوں کی لباس اور خوراک کی ضروریات کا پورنا ہونا ہے۔ فوج میں ہم جنس پرستی میں بھی اضافہ ہوا ہے گزشتہ پانچ برسوں میں افسروں میں ہم جنس پرستی کے 532 کیس سامنے آئے اور نچلے درجے کے اہلکاروں میں 2267 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو انتہائی شرمناک تصور کیے جائیں۔ جنگ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں اور علیحدگی پسند تنظیموں کے باقیوں مارے جانے والے اہلکاروں کے خاندان بھی دیکھ بھال نہ کیے جانے کا شکوہ کرتے ہیں اور اس کا برملا اظہار بھارتی ٹی وی چینلز اور پریس بھی کر دیئے ہیں۔ مذہبی منافرت اور ہندوﺅں میں ذات پات کی تقسیم نے مسلح افواج کو بھی اپنے مکروہ حصار میں جکڑ رکھا ہے۔ عسکری اداروں میں مارپیٹ کو انتہائی سنگین جرم سمجھا جاتا ہے جس میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے جو ماتحت سپاہیوں کیلئے شدید ذہنی کوفت اور جسمانی اذیت کا باعث ہے۔ ان حالات میں بھارتی فوج میں خودکشی کے رجحان میں بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 2012ءتک اوسطاً 67 فوجیوں نے خودکشی کے ذریعے موت کو ذلت کی زندگی پر ترجیح دی جو 2017ءمیں بڑھ کر 100 کی حد سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس حوالے سے اعلیٰ عسکری قیادت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ کسی بھی جنگی حالات سے نبٹنے کیلئے بھارتی فوج کا مورال ڈاﺅن ہو چکا ہے جو بھارتی سرکار کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

حساس ادارے کا ملازم کس نے مارا؟ دیکھئے خبر

لاہور (کرائم رپورٹر) شمالی چھاﺅنی کے علاقہ میں تیزرفتار کار نے حساس ادارے کے ملازم کو ٹکر مار کر ہلاک کر دیا جبکہ کاہنہ میں بہنوں کے سامنے ڈاکوﺅں نے مزاحمت کرنے پر بھائی کو گولی مار دی جسے طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ شمالی چھاﺅنی کے علاقہ رنگ روڈ ڈیڑھ پنڈی سٹاپ کے قریب حساس ادارے کا ملازم سیف اللہ سڑک عبور کر رہا تھا کہ اس دوران تیزرفتار نامعلوم گاڑی نے ٹکر مار کر شدید زخمی کر دیا جسے فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔ پولیس کے مطابق متوفی حافظ آباد کا رہائشی تھا اور لاہور میں ڈیوٹی کے فرائض انجام دے رہا تھا تاہم گاڑی کی تلاش کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں سے مدد لی جا رہی ہے جبکہ کاہنہ کے علاقہ میں دیپالپور کا رہائشی ظائفے نامی نوجوان اپنی بہنوں کو ہاسٹل سے لے کر واپس جا رہا تھا کہ کاہنہ کاچھا کے قریب ڈاکوﺅں نے موبائل فون اور 14ہزار کی نقدی چھین لی۔ اس دوران مذکورہ جوان نے مزاحمت کی تو ایک ڈاکو نے گولی مار دی اور موقع سے فرار ہو گئے۔ زخمی کو فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر اسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔

 

جامشورومیں وین کی ٹرک سے خوفناک ٹکر ،عمرہ کی سعادت کے بعد واپسی پرایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق

 

جامشورو(ویب ڈیسک) جامشورو میں نوری آباد کے قریب وین اور ٹرک میں تصادم سے 8 افراد جاں بحق جبکہ 3 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔نوری آباد کے قریب موٹر وے ایم نائن پر کراچی سے نوشہرو فیروز جانے والی وین تیز رفتاری کے باعث ٹرک کے پیچھے سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے مین 8 افراد ریحان، مہرین، سکینہ، غلام مصطفیٰ اور وین ڈرائیور غلام حیدر جاں بحق ہوگئے جبکہ زخمیون میں لالان، زاہدہ، نازش، ندا اور علی احمد شامل ہیں۔ حادثے کے بعد موٹروے پولیس نوری آباد پولیس اور ایدھی رضاکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے جنہوں نے فوری طور پر زخمیوں اور جاں بحق افراد کو حیدرآباد اور جامشورو اور نوری آباد منتقل کیا گیا جبکہ پولیس کے مطابق حادثہ وین ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا۔ وین میں سوار تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جو عمرے کی ادائیگی کے بعد کراچی سے اپنے گاو¿ں جا رہے تھے۔