دھرنوں کی منفی سیاست کے باوجود ملکی ترقی کا سفر نہیں رکنے دیا، شہباز شریف

لاہور (پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ تبدیلی کے وعدوں کی بجائے عوام کی فلاح و بہبود کےلئے انقلابی اقدامات کئے ہےں اور ہمارے ترقیاتی منصوبے اس امر کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ملک سے اندھیروں کا خاتمہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کا ہی کارنامہ ہے۔ گزشتہ حکومتوں نے اپنے ادوار میں ایک میگاواٹ بھی بجلی پیدا نہیں کی جبکہ ہمارے دور مےں بجلی کے کارخانے ریکارڈ مدت میں مکمل کر کے قوم کو طویل لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی گئی ہے اور توانائی کے میگا پراجیکٹس میں اربوں روپے کی بچت کر کے ایک مثال قائم کی گئی ہے۔ ملک کو مسائل کے گرداب سے نکال کر ترقی کی راہ پر ڈالنا پاکستان مسلم لیگ (ن) کا بڑا کریڈٹ ہے۔ ان خےالا ت کا اظہار وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف نے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے پارلےمنٹرےنز سے گفتگو کرتے ہوئے کےا، جنہوں نے آج ےہاں ان سے ملاقات کی۔ وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے کہا کہ دھرنوں اور لاک ڈاو¿ن کی منفی سیاست کے باوجود ملک کی ترقی کا سفر رکنے نہیں دیا اور خالی نعروں سے نیا پاکستان بنانے والوں نے عوام میں مایوسی پھیلائی اور ملک کی خوشحالی کے سفر کو روکنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اقدار کی سیاست کی ہے اور عوام کی خدمت کو ہی ہمیشہ اپنا شعار بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن اور مستحکم پاکستان کےلئے دل و جان سے کام کر رہے ہیں۔ اقربا پروری، لوٹ مار اور کرپشن کو دفن کر کے شفافیت اور میرٹ کو اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کی کاوشوں کے نتائج عوام کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے جن پر قابو پا کر عوام کو اندھیروں سے نجات دلائی ہے اوربجلی کے کارخانوں کو ریکارڈ مدت میں مکمل کر کے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور عوام کی خدمت مشن ہے اور اسے جاری رکھیں گے اور ملک کی ترقی کےلئے پہلے سے بڑھ کر کام کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔ ہمارا ہر قدم تیز رفتار ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت نے عوام سے کئے گئے وعدے پورے کئے ہیں۔ ہمارے انقلابی اقدامات سے عوام کا معیار زندگی بلند ہوا ہے۔ عوام کو بہتر سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اربوں روپے کے وسائل پنجاب کے عوام کے قدموں پر نچھاور کر کے انہیں ان کا حق لوٹایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اخلاص سے کی گئی کاوشوں کی بدولت پاکستان اپنی منزل کے قریب ہے اور ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کے منصوبوں کی تکمیل کےلئے آخری حد تک جائیں گے۔ وزےراعلیٰ سے ملاقات کرنےوالوں میں سینیٹر محمد ظفراللہ خان، اراکین قومی اسمبلی محمدافضل خان، ناصر اقبال بوسال، ساجد مہدی، وزےر مملکت محسن شاہنواز رانجھا، صوبائی وزےر حمےدہ وحےد الدےن، اراکےن پنجاب اسمبلی محمد عون عباس اور خرم اعجاز چٹھہ شامل تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے ملتان میں پولیس تشدد کا نشانہ بننے والے بزرگ جوڑے محمد ادریس، ان کی اہلیہ نسیم بی بی اور ان کی بیٹی مدیحہ نے دوبارہ ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے بزرگ جوڑے کو انصاف کے تقاضوں کے مطابق معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ انصاف کے قرینوں کے مطابق آپ کا معاملہ حل کیا جائے گا اور انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے بزرگ جوڑے کے معاملے کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی میں سیکرٹری لائیوسٹاک نسیم صادق، کمشنر ملتان ڈویژن اور آر پی او ملتان شامل ہوں گے۔ کمیٹی آئندہ 3 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق معاملے کا حل تلاش کر کے اپنی سفارشات دے گی۔ کمیٹی بزرگ جوڑے کی شکایات کی روشنی میں ذمہ داروں کا تعین بھی کرے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے پشاور کے علاقے حیات آباد میں پولیس کی گاڑی پر حملے کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے حملے میں ایڈیشنل آئی جی ہیڈکوارٹر محمد اشرف نور اور ان کے گن مین کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے شہداءکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خواتین کا احترام اور ان کے حقوق کا تحفظ دین اسلام کی تعلیمات کا حصہ ہے اور اسلام نے خواتین کو جن حقوق سے نوازا ہے، کسی معاشرے میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ پاکستان کی ترقی میں خواتین کا کردار قابل ستائش ہے اور ملک کی تعمیر وترقی میں خواتین کے کردار کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ کوئی بھی معاشرہ خواتین کو ان کے حقوق دیئے بغیر ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتا۔

 

گرل فرینڈ کا قتل، اپیل کورٹ نے پیسٹوریئس کی سزا بڑھا دی

جوہانسبرگ: (ویب ڈیسک) غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق ایتھلیٹ ا?سکر پیسٹوریئس کو اپنی گرل فرینڈ ریوا سٹین کیمپ کو اپنے گھر میں گولی مار کر ہلاک کرنے کے جرم میں 6 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم استغاثہ کی جانب سے عدالت سے اپیل کی گئی تھی کہ انھیں دی جانے والی سزا جرم سے کہیں کم ہے، اس لیے سزا میں اضافہ کیا جائے۔ ا?ج جمعے کے روز سپریم کورٹ کے اپیل بنچ نے سابقہ سزا کو حیرت انگیز حد تک نرم قرار دیتے ہوئے پیسٹوریئس کی سزا بڑھا کر ساڑھے تیرہ برس کر دی ہے۔ پیسٹوریئس کو 2013ء میں اپنی گرل فرینڈ سٹین کیمپ کو قتل کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔ پیسٹوریئس کو شروع میں میں غیر ارادی قتل کے جرم میں 5 سال کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم دسمبر 2015ءمیں یہ سزا 6 برس کر دی گئی تھی۔
مقتولہ سٹین کیمپ کے اہلخانہ نے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے جنوبی افریقا میں انصاف کا بول بالا ہوا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے پیسٹوریئس کو اس سے قبل دی جانے والی پر سخت تنقید کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ سزا میں تبدیلی کے فیصلے کے موقع پر پیسٹوریئس عدالت میں موجود نہیں تھے۔

بھارتی دہشت گردی اور کشمیر

عبد الودود قریشی
پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرے اور کشمیر میں نو لاکھ بھارتی فوج کو وادی سے واپس بلایا جائے۔70 سال گزرنے کے باوجود بھارت کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس کشمیر پر فوجی جبر سے قابض ہے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی جا رہی ہیں اور بھارت نے اپنی فوج کو حکم دے رکھا ہے کہ وہ نوجوانوں کی آنکھوں میں گولیاں ماریں اور پکڑے جانے پر ان کی ٹانگیں توڑ دے تا کہ وہ احتجاج کرنے چلنے پھرنے اور روزگار کمانے کے قابل نہ رہ سکیں یہ دنیا میں انسانی مظالم کا ایک طویل دور ہے جس کے ختم ہونے کا نام و نشان نہیں ہے قیام پاکستان کے بعد بھارت خود اقوام متحدہ گیا اور کشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ تسلیم کرتے ہوئے وہاں رائے شماری سے اتفاق کیامگروقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بھارت نے ساری دنیا میں اپنی سفارت کاری اور پھر معصوم کشمیریوں پر دہشت گردی کا الزام لگا کر کشمیریوں کو ان کی خواہشات کے برعکس اپنے زیر تسلط رکھا ۔ پھر شیخ عبداللہ اور ان کے خاندان کو کشمیر اور مسلمانوں کا لیڈر قرار دے کر ان کے سروں پر مسلط کر دیاتاہم اِس خاندان کو بھی عوام میں بے توقیر کر دیا۔ بھارت نے پاکستان کو کشمیریوں کی حمایت سے باز رکھنے کے لئے پاکستان میں دہشت گردی شروع کروا دی پہلے روس کے ساتھ مل کر افغانیوں میں دراڑیں ڈالیں اور پھر افغانستان کی کمزور حکومت کو پیسے دے کر اس کے حساس اداروں اور فوج کو بھارت سے تربیت دلانے پر مجبور کیا اور وہاں جانے والے انٹیلی جنس اور فوج کے افراد کی برین واشنگ شروع کر دی کہ پاکستان ہی آپ کی تباہی اور بربادی کا ذمہ دار ہے۔
آج بھارت کی ہی مدد سے صوبہ کے پی کے کے ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹر کو ان کے ڈرائیور سمیت خود کش حملہ آور نے شہید کر دیا۔ افواج پاکستان کی دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائی اور ان کو مارنے اور بھگانے کے بعد اس علاقے میں ایک سال بعد یہ کارروائی عمل میںلائی گئی جب کہ اس سے قبل کراچی میں کم از کم روزانہ 70 افراد اور پشاور میں چالیس اور پاکستان کے شہروں میں ہر ہفتے ایک دھماکہ معمول بنا لیا گیا تھا۔ بھارت کے مکروہ دانشور ان کے ٹی وی چینلز پر یہ کہتے تھے کہ پاکستان تو اَب چند ماہ کی بات ہے۔ بھارت نے دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان سے سرمایہ کاروں اور کرکٹ کو بند کروا دیا اور یہ بات پکی کر لی تھی کہ پاکستان میں کوئی بھی غیر ملکی ٹیم نہ آئے۔ ایک وقت میں تو غیر ملکی مصنوعات پاکستان میں بیچتے تھے مگر اس کی پروموشن کیلئے پریس کانفرنس دبئی میں کرتے تھے ۔ پاکستان سے صحافیوں کو اس کی کوریج کے لئے دبئی لے جایا جاتا تھا مگر افواج پاکستان کی جنرل راحیل شریف کی قیادت میں جرا¿ت مندانہ اقدام سے دہشت گرد بھاگے یا مارے گئے علاقہ غیر پاکستان کی اس حد تک عمل داری میں آ گیا کہ وہ کے پی کے میں ضم ہونے کے لئے احتجاج کر رہے ہیں مگر میاں نوازشریف جن کی صوبہ کے پی کے کی اسمبلی میں اکثریت نہیں ہے یہ مطالبہ ماننے کو تیار نہیں تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ کئے گئے وعدے سے وہ پھر گئے ہیں بھارت کی خواہش ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک بفر زون قائم رہے جہاں پاکستان کے قانون کا اطلاق نہ ہو اور وہاں انگریز کے دور کا ایف سی ریگولیشن جو غیر انسانی ہے چلتا رہے اور لوگ پاکستان سے متنفر ہوں ایڈیشنل آئی جی کے پی کے پولیس کو شہید کرنے والے بھی اس ہی علاقے میں بیٹھ کر منصوبہ بندی کرتے رہے۔ عوام اور افواج پاکستان نے بھارت کے خواب کو چکنا چور کر دیا ہے۔ بھارت نے اپنے ان عزائم کو خاک میں ملتا دےکھ کر ایک بار پھر کشمیر میں مظالم بڑھا دیئے ہیں ڈیڑھ لاکھ سے زائد کشمیری آزادی اور الحاق پاکستان کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں۔ ہزاروں نوجوان بھارتی گولیوں سے بینائی سے محروم ہو چکے ہیں یا پھر ان کی ٹانگیں توڑ دی گئی ہیں مگر وہ آزادی اور الحاق پاکستان کے لئے ہر روز سڑکوں پر مظاہرے کرتے ہیں دفتر خارجہ کا بیان اپنی جگہ مگر اس حوالے سے ایک موثر اور باضابطہ سفارتی مہم کی ضرورت ہے جیسے ساٹھ کی دہائی میں شروع کی گئی تھی مگر حکمران اُس کے بعد خواب غفلت میں چلے گئے اور آج بھی بیرون ممالک میںخارجہ امور کے افسران خود بھی مسئلہ کشمیر کی تاریخ اور حقائق سے نابلد ہیں۔ وہ بھارتی پراپیگنڈہ کا جواب کیا دیں گے اس حوالے سے فوری پالیسی کے علاوہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات کو موثر بنانے کی ضرورت ہے جس کی منظوری کابینہ اور پارلیمنٹ دے چکی ہے، مجھے کیوں نکالا سے ہٹ کر بھارت کو کشمیر سے نکالنے کی حکمت عملی پر موثر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔
٭٭٭

گوجرہ: پولیس زیادتی سے تنگ خود سوزی کرنیوالا نوجوان ہسپتال میں چل بسا

گوجرہ (تحصےل رپوٹر) پولےس کے ظلم وزےادتی سے دلبرداشتہ تھانہ سٹی مےں خود پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا کر جھلسنے والا شخص ہسپتال مےں کئی گھنٹے موت سے لڑنے کے بعد دم توڑ گےا ورثا کا تھانہ سٹی کے سامنے ٹائروں کو آگ لگا کر شدےد احتجاج پندرہ گھنٹے بعد بھی نعش ورثا کو نہ مل سکی تفصےلا ت کے مطا بق محلہ دستگےر کالونی کے رہائشی وسےم عباس کا مکان پلاٹ کا معاملہ محلہ کی رہائشی صفےہ بی بی سے چل رہاتھا صفےہ بی بی پولےس افسروں کے پاس پہنچی جس پر پولےس نے وسےم کو شدےد پرےشان کےا جس پر وسےم نے انصاف کےلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاےا مگر با اثر افسروں نے وسےم کے عدالت جانے کا بُرا منا لےا اور عدالت کے فےصلہ کا انتظار کئے بغےر 21نومبر کو وسےم عباس اور اس کے عزےزوں غلام مرتضی اور غلام رسول کے خلاف تھانہ سٹی گو جر ہ مےں فراڈ سے جعلی کاغذات بنا نے کے الزام مےں اےک مقدمہ درج کر لےا اور وسےم عباس کے عزےز غلام مرتضی کو گرفتار کر کے تھا نہ سٹی بند کر دےا اور وسےم عباس کو مختلف طرےقوں سے ذہنی ٹارچر کر نا شروع کر دےا جس پر وسےم عباس نے دلبرداشتہ ہو کر تھانہ سٹی مےں خودپر پٹرول چھڑک کر آگ لگا لی جس سے وہ بُری طرجھلس گےا مگر پولےس کی سنگدلی اےس اےچ او سٹی رانا محمد ےار اسے چارپائی پر ڈال کر لےجانے کی بجائے جانوروں کی طرح پولےس ڈالے کے فرش پر ڈال کر سول ہسپتال گو جرہ پہنچاےا اور پولےس نے سخت نگر انی کر تے ہوئے ورثا سمےت کسی کو اس کے قرےب جانے کی اجازت نہ دی اور طبی امداد کے بعد مخدوش حالت کے پےش نظر پولےس اپنی نگرانی مےں ہی الائےڈ ہسپتال فےصل آباد لے کر گئی الائےڈ ہسپتال مےں وسےم عباس کو سخت سےکورٹی مےں رکھا گےا اور ورثا سمےت کسی کو ملنے نہ دےا گےا اور کئی گھنٹے موت سے لڑنے کے بعد دم توڑ گےا وسےم عباس کی ہلاکت کی خبر سن کر ورثا سر اپا احتجاج بن گئے اور تھا نہ سٹی کے سامنے ٹائروں کو آگ لگا کر دونوں روڈ وں کو ٹرےفک کےلئے مکمل بند کر دےا پولےس انتظامےہ نے معاملہ کو سنجےدہ نہ لےا ورثا ءدن بھر احتجاج کر تے رہے اور پولےس نے معاملہ حل کر نے کی بجائے اردگرد کی سڑکوں پر پولےس کی بھاری نفری لگا کر کرفےو کاسماءبنائے رکھا پولےس نے نعش کو سخت سےکورٹی مےں سول ہسپتال گو جرہ رکھا ہوا ہے وسےم عباس کی نعش پندرہ گھنٹے بعد بھی ورثاءکو نہ مل سکی ہے اور نہ ہی مذکرات مکمل ہو سکے ورثاءذمہ دار پولےس افسران کےخلاف اندراج مقدمہ کےلئے ڈٹے ہوئے ہےں جاں بحق وسےم عباس تےن بچوں کا باپ بےان کےا جارہا ہے۔

 

پولیس افسروں،جوانوں کی قربانیوں کو سلام،وطن کو درپیش خطرات کے مقابلہ کیلئے ہر وقت تیار:جنرل قمرباجوہ

راولپنڈی(بیورو رپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ مادر وطن کو درپیش خطرات کے مقابلے میں ہمارا عزم خیر متزلزل رہے گا،پولیس سے تعلق رکھنے والے ساتھیوں کی اعظیم قربانیوں کو سلام پیشکرتے ہیں،شہید پولیس افسر اشرف نور کی اعظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شہید ایڈیشنل آئی جی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید پولیس افسر اشرف نور کی اعظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔مادر وطن کو درپیش خطرات کے مقابلے میں ہمارا عزم غیر متزلزل رہے گا،پولیس سے تعلق رکھنے والے ساتھیوں کی اعظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں،ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ترک سفیر صادق بابر گرگن نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی،ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر)کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سبکدوش ہونے والے سفیر صادق بابر گرگن نے ملاقات کی ،ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور ، خطے کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ،آرمی چیف نے سبکدوش ترک سفیر کی خدمات کوسراہا،ملاقات میں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت پر اتفاق کیا گیا۔

 

فنکاروں نے بھی سرائیکی صوبے کی حمایت کا اعلان کر دیا

لاہور (خصوصی رپورٹر) جھوک سرائیکی کے زیر اہتمام ‘ شمع بناسپتی اور الحمرا آرٹس کونسل کے اشتراک سے 12 واں سالانہ جھوک سرائیکی میلہ الحمرا لاہور میں دھوم ھام سے منعقد ہوا ۔سرائیکی گلوکاروں اور فنکاروں نے سماں باندھ دیا ۔اس موقع پر معروف سرائیکی فوک سنگر اجمل ساجد کی تقریب پذیرائی منعقد ہوئی اور ان کی دستار بندی کی گئی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی چیف ایگزیکٹو الحمرا آرٹس کونسل کیپٹن (ر) عطا محمد خان نے کہا کہ میں تین سال رحیم یارخان میں ڈی سی او رہا ، میں نے چولستان اور اس کی محرومی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔ انہوں نے کہا کہ چولستان جیسے ملنسار اور انسان دوست میں نے پوری دنیا میں نہیں دیکھے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک میں الحمراءمیں موجود ہوں تو سرائیکی تقریبات کے انعقاد کے لئے سہولتیں مہیا کرتا رہوں گا۔ اور جہاں تک محرومی کے تذکرے ہوئے ہیں تو میں اس بات کا حامی ہوں کہ تمام علاقوں کو ترقی کے برابر مواقع ملنے چاہئیں ۔ تقریب کے میزبان ظہور دھریجہ کہا کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم نے میلوں ٹھیلوں کے سانگ رچائے ہوئے ہیں ۔ ہمارے لاہور میں تقریبات کرانے کا ایک مقصد ہے اور وہ مقصد وسیب کے مسائل اور انکی ڈیمانڈ حکمرانوں تک پہنچانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وسیب کے لوگ خصوصی طور پر تخت لاہور کے غلام کے طور پر نہین بلکہ اچھے ہمسائے کے طور پر رہنے کو پسند کرتے ہیں ۔ سرائیکی رہنماو¿ں پروفیسر شوکت مغل ‘ خواجہ غلام فرید کوریجہ ‘ ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ‘ ملک اللہ نواز وینس ‘ سید نثار صفدرایڈووکیٹ، ایم اسلم میاں، آصف خان ، راشد عزیز بھٹہ،ماسٹر مبین، سرائیکی سٹوڈنٹس کونسل کے رہنما پیر معظم علی شاہ اور عاقب ارشاد نے کہا کہ ہماری ایک ہی ڈیمانڈ سرائیکی صوبے کا قیام ہے ۔ سرائیکی رہنماو¿ں کے ساتھ ساتھ فنکاروں نے بھی سرائیکی صوبے کی حمایت کا اعلان کر دیا ۔ جھوک سرائیکی میلہ میں عالمی شہرت یافتہ فنکار افتخار ٹھاکر ، فلمسٹار شفقت چیمہ ، سرائیکی فلم ڈائریکٹر احسن فریدی ، سرائیکی فلم سٹار اکرم نظامی ، شاہد سرور آکاش ، سلیم ناصر نے اپنی بھرپور پرفارمنس کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرائیکی بہت میٹھی زبان ہے اور اس کا کلچر بہت ہی قدیم اور رچ ہے ۔ یہ خطہ تہذیبی و ثقافتی دولت سے مالا مال ہے لیکن جان بوجھ کر معاشی طور پر اسے پسماندہ رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وسیب کے لوگ لاہور میں آ کر محرومی کی داستان بیان کرتے ہیں ، حکمرانوں کو ان کی بات پر توجہ دینا ہوگی ۔ انہوںنے کہا کہ ہم فنکار ہیں اور ہم پورے ملک کا وزٹ کرتے رہتے ہیں ، ہم کہہ سکتے ہیں کہ سرائیکی خطہ بہت زرخیز ہے اور وہاں وسائل اور ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ۔ اگر کمی ہے تو سہولتوں کی ہے ۔ اور یہ بھی حقیقت ہے کہ جب تک صوبہ نہیں بنتا اس خطے کے مسئلے حل نہیں ہوسکتے ۔ اس موقع پر الغوزہ نواز میاں عبدالعزیز نے اپنے ساتھیوں رشید خان اور رزاق سمیجہ کے ساتھ بہترین پرفارمنس پیش کر کے زبردست داد حاصل کی ۔ نظامت کے فرائض معروف کمپیئر طاہرہ خان بہاولپوری نے سر انجام دیئے ۔ سرائیکی شعراءڈاکٹر مقبول حسن گیلانی ‘ساحر رنگ پوری ‘ ہوشو شیدی ، حیات اللہ خان نیازی اور اصغر بھٹی نے اپنا کلام سنایا۔ سرائیکی گلوکار عظمت خان نیازی ، ڈاکٹر ظہور اعوان ، خانزادہ سجاد بلوچ، رانا اقبال حسین ، عالیہ خان، عنبر شہزادی ، آڈو بھگت چولستانی نے اپنے فن کا جادو جگایا ۔ تقریب میں ایڈیشنل سیکرٹری نعیم غوث، معروف صحافی عامر خان خاکوانی ، معروف بزنس مین ملک محمد عدیل وینس ، ریٹائرڈ ڈائریکٹر تعلقات عامہ نذیر خالد، پروگرام آفیسر الحمراءنیاز حسین لکھویرا ، ڈائریکٹر تعلقات عامہ احمد علی عتیق، سید شاہد رضوی ، امجد کلیار، شاہد دھریجہ، شہزاد بھٹہ ، بلال بھٹی ، زبیر دھریجہ، حاجی عید احمد، آصف دھریجہ، رفیق احمد غوری ،اجمل دھریجہ، زاہد منیر، حیدر خلیل ، آفتاب دھریجہ، ارسلام اسلم، الطاف دھریجہ ،رانا عبدالوحید، محمد طارق، لطیف ملک، محمد عثما، مہران ملک ، مزمل خان چیئرمین پشتون سٹوڈنٹس کونسل ، زوہیب خان چیئرمین بلوچ سٹوڈنٹس کونسل پنجاب یونیورسٹی ، انجینئر کامران اسلم، اکرم سراء، دیوانہ بلوچ، ملک کالو کلیارسمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ آرٹس کونسل میں تل دھرنے کو جگہ نہ تھی ۔ مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں کے سینکڑوں نوجوانوں نے کھڑے ہوکر پروگرام انجوائے کیا ۔ آخر میں تقریب کے میزبان ظہور دھریجہ نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور قراردادیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر طرح کی انتہا پسندی ، عدم برداشت اور نا برابری کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں اور ہمارا پیغام محبت ، انسان دوستی اور انصاف ہے۔

یکساں اور معیاری نظام تعلیم کیلئے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے ملک میں یکساں اور معیاری نظام تعلیم کیلئے قومی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی 2012ءمیں ترمیم کی تجویز کی بھی منظوری دی، سی سی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ گیس فیلڈز کی قریبی آبادیوں و دیہات کو گیس کی فراہمی کے سلسلہ میں تمام اخراجات تقسیم کار کمپنیاں برداشت کریں گی، مردم شماری کے اعداد و شمار کی تھرڈ پارٹی توثیق کے عمل کو مختصر ترین مدت میں مکمل کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی، بجلی کی پیداوار، تقسیم کار کمپنیوں کیلئے تخصیص اور صوبوں کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ کی ہمہ وقت مانیٹرنگ کی جائے گی جبکہ یہی طریقہ کار گیس کے شعبہ کیلئے بھی اختیار کیا جائے گا۔ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت جمعہ کو پی ایم آفس میں ہوا۔ اجلاس نے 18 ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور اس طرح کے دیگر اداروں سے متعلق امور کا جائزہ لینے کے بعد ملک میں قومی ٹاسک فورس برائے تعلیمی معیارات بنانے کا فیصلہ کیا۔ یہ ٹاسک فورس نصاب اور ذریعہ تعلیم سے متعلق امور کا جائزہ لے گی اور ملک بھر میں یکساں اور معیاری نظام تعلیم کیلئے اپنی سفارشات دے گی۔ اجلاس میں ایل این جی کی درآمد کے معاملہ پر فیصلہ کیا گیا کہ اس حوالہ سے صوبوں کے تحفظات متعلقہ وزارت کو ارسال کئے جائیں گے اور یہ معاملہ متعلقہ وزارت کی آراءکے ساتھ مشترکہ مفادات کونسل کے آئندہ اجلاس میں زیر غور لایا جائے گا۔ اسی طرح گیس کے پیداواری فیلڈز کے گرد 5 کلومیٹر کے اندر واقع مقامی آبادیوں و دیہات کو گیس کی فراہمی کے معاملہ پر مشترکہ مفادات کونسل نے فیصلہ کیا کہ اس سلسلہ میں ہونے والے تمام اخراجات تقسیم کار کمپنیاں برداشت کریں گی۔ صوبہ بلوچستان کے معاملہ میں قریب ترین تحصیل ہیڈکوارٹر یا ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر کو گیس کی ترسیل یقینی بنائی جائے گی۔ اجلاس میں نیٹ ہائیڈل پرافٹس کا معاملہ بھی زیر غور لایا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس حوالہ سے 2 صوبوں کا مسئلہ وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں حل کر لیا گیا ہے۔ اس موقع پر شماریات ڈویژن نے مردم شماری کے نتائج کی تھرڈ پارٹی سے توثیق کے معاملہ پر تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مردم شماری ڈیٹا کے ایک فیصد رینڈم سیمپلنگ کو 5 فیصد تک بڑھایا جائے گا اور اس عمل کو مختصر ترین مدت میں مکمل کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ سرپلس چینی کی برآمد کے معاملہ پر اجلاس نے ای سی سی کو مالی سال 2017-18ءکے دوران 1.5 ملین میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے سے متعلق سفارش کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں بجلی کی پیداوار، تقسیم کار کمپنیوں کیلئے تخصیص اور صوبوں کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ کی ہمہ وقت مانیٹرنگ کے معاملہ پر اتفاق کیا گیا۔ اسی طرح کا میکنزم گیس کے شعبہ کیلئے بھی بنایا جائے گا۔ فسکل کوآرڈینیشن کمیٹی کے قیام کے معاملہ پر اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ این ایف سی کے تحت قائم موجودہ کمیٹی کو صوبوں اور وفاقی حکومت کے فنانس ڈویژنز کے سینئر حکام کے درمیان بہتر رابطہ کاری کو یقینی بنانے کا بھی مینڈیٹ دیا جائے گا۔ 18 ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈز سے متعلق مسائل کے حل کے سلسلہ میں مشترکہ مفادات کونسل نے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جو وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و انسانی وسائل کی ترقی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانون، معاون خصوصی برائے ریونیو، صوبائی وزراءمحنت، سیکرٹری خزانہ، صوبائی سیکرٹری محنت اور سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز پر مشتمل ہو گی۔ اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی 2012ءمیں ترمیم کی تجویز کی بھی منظوری دی۔ مشترکہ مفادات کونسل نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے پراونشل ہولڈنگ کمپنیز میں سے ہر ایک کو بغیر مسابقتی نیلامی کے ایک نیا ایکسپلوریشن بلاک ایوارڈ کرنے کیلئے ایک مرتبہ کی رعایت دینے کی درخواست تسلیم کر لی۔ اجلاس میں نیشنل واٹر پالیسی بھی پیش کی گئی۔ اجلاس میں چیئرمین پلاننگ کمیشن، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ، سیکرٹریز برائے منصوبہ بندی، پانی و توانائی ڈویژنز اور صوبائی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جو مجوزہ پالیسی کی تفصیلی سکروٹنی اور تجزیہ کرے گی۔

سازشیں ناکام ہونگی جمہوری اداروں کیلئے قربانی سے دریغ نہیں کرینگے:نواز شریف

لاہور(آئی اےن پی) مسلم لیگ (ن) کے صدر مےاںنوازشریف سے جاتی امراءمیںپارٹی کارکنان کی ملاقات ‘ بیگم کلثوم نواز کی خیریت دریافت کی،ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی جبکہ مےاں نوازشر یف نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کے سوا کوئی راستہ نہیں ،جمہوری اداروں کی سربلندی کیلئے کیلئے قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ‘ہمےں کوئی طاقت کارکنوں اور عوام کے دل سے نہےں نکال سکتےں ۔ تفصےلات کے مطابق مےاں نوازشر یف نے جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد کارکنوں سے ملاقاتےں کیں جس مےں کارکنان مےاں نوازشر ےف کے ساتھ تصاوےر بھی بنواتے رہے جبکہ پارٹی کارکنان سے ملاقات کے دوران مےاں نوازشر ےف نے کہا کہ ہم اقتدار نہےں اقدار کی جنگ لڑرہے اور تمام تر سازشوں کے باوجود ہم ملک مےں جمہورےت اور عوام کے حقوق کا دفاع کر ےں گے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لےگ نے اقتدار مےں آنے کے بعد ملک کو دہشت گردی ‘مہنگائی اور لوڈشےڈ نگ سے عذاب سے نجات دلاکر ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کےا ہے اور آئندہ بھی ملک اور قوم کےلئے کسی بھی قر بانی سے درےغ نہےں کےا جائےگا ۔

 

شہادتیں منظور ، زاہد حامد کے استفعی تک دھرنا ختم نہیں ہو گا :تحریک لبیک

اسلام آباد ( آئی این پی )تحریک لبیک کے رہنماوں نے ہائی کورٹ کی جانب سے فیض آباد خالی کرنے کا حکم ماننے سے انکار کر دیا۔ وزیر قانون یا تو ستعفی دیں یا پھر بتائیں کس کے کہنے پر حلف نامے میں تبدیلی کی ۔ جب تک ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو جاتا اس وقت تک جگہ نہیں چھوڑئیں گے چاہے شہید ہو جائیں ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک نے فیض آباد میں دھرنے کی جگہ چھوڑنے سے انکار کر دیا۔ علامہ خادم رضوی کہتے ہیں عوام کو مشکلا مین ہم نے بلکہ حکومت نے ڈالا ہواہے۔ ہماری تحریک پرامن ہے کوئی گملہ تک نہیں ٹوٹا ۔ مخصوص ذہنیت کے لوگ ہمیں ٹارگٹ کر رہے ہیں لیکن ہم اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہ احکومت کی نیت میں فتور ہے اگر وہ چاہتے تو وزیر قانون کو مستعفی کر دیتے ۔ یا پھر وزیر قانوں خود ہمت کر کے بتا دئین کہ کس کے کہنے پر وہ ترمیم کی ۔ ذمہ دارو کے تعین کے بغیر ہم جگہ نہیں چھوڑئیں گے شہید ہو جائیں گے لیکن آقا کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دئیں گے دوسری جانب سلام آباد پولیس نے دھرنے کی جانب جانے والی کلہاڑیوں سے بھری گاڑی پکڑ لی ،11افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔گرفتار افراد کو مزید تفتیش کے لیے اسلام آباد کے تھانہ آئی نائن منتقل کر دیا گیا ہے ۔جبکہ کلہاڑیوں اور گاڑی کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا۔

ہاں میرے پاس اقامہ موجود ہے

اسلام آباد (آئی این پی + صباح نیوز) نااہلی کیس میں وزیرخارجہ خواجہ آصف نے جواب جمع کرا دیا، خواجہ آصف نے جواب میں اپنا اقامہ تسلیم کر لیا۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے اپنے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر نااہل کیے جانے کی درخواست پر عدالت میں تحریری جواب جمع کرواتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملازمت کے کنٹریکٹ کی کبھی تردید نہیں کی جبکہ 50 ہزار درہم کی رقم ٹیکس ریٹرنز میں غیر ملکی آمدن کے طور پر ظاہر ی گئی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خواجہ آصف کا تحریری جواب 50 صفحات پر مشتمل ہے جس کے ساتھ انہوں نے این اے 110سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی بھی لگائی گئی ہے جبکہ انتخابی دھاندلی سے متعلق الیکشن کمیشن اور لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی بھی لگائی گئی ہے۔خواجہ ممحد آصف نے اپنے تحریری جواب میں درخواست پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ درست نہیں کہ درخواست گزار عثمان ڈار قانون پسند شہری ہے۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے عدالت سے رجوع کرتے وقت، بعض حقائق چھپائے، جیسا کہ اس سے قبل درخواست گزار کی الیکشن پٹیشن، نظرثانی درخواست اور اپیل مسترد ہو چکی ہیں۔انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ یہ بات درست ہے کہ آئی ایم ای سی ایل کمپنی کے لیگل ایڈوائزر کے طور پر کمپنی کو قانونی مشاورت فراہم کر رہا ہوں، یہ بھی درست ہے کہ میں غیر ملکی کمپنی کے ساتھ وابستہ ہوں۔خواجہ آصف نے کہا کہ کمپنی کے ساتھ کاروباری مراسم سے درخواست گزار کا کچھ لینا دینا نہیں، درخواست گزار نے تمام دستاویزات کاغذات نامزدگی سے حاصل کیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کو کاروباری مراسم پر سوال اٹھانے کا حق حاصل نہیں جبکہ درخواست گزار عثمان ڈار اپنی درخواست میں قانون کی خلاف ورزی کی نشاندہی نہیں کر سکے۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ملازمت کے کنٹریکٹ کی کبھی تردید نہیں کی، یہ بھی درست نہیں کہ 50 ہزار درہم کی رقم کبھی ظاہر نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ 50 ہزار درہم کی رقم ٹیکس ریٹرنز میں غیر ملکی آمدن کے طور پر ظاہر کی گئی تھی۔