تازہ تر ین

بھارتی دہشت گردی اور کشمیر

عبد الودود قریشی
پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرے اور کشمیر میں نو لاکھ بھارتی فوج کو وادی سے واپس بلایا جائے۔70 سال گزرنے کے باوجود بھارت کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس کشمیر پر فوجی جبر سے قابض ہے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی جا رہی ہیں اور بھارت نے اپنی فوج کو حکم دے رکھا ہے کہ وہ نوجوانوں کی آنکھوں میں گولیاں ماریں اور پکڑے جانے پر ان کی ٹانگیں توڑ دے تا کہ وہ احتجاج کرنے چلنے پھرنے اور روزگار کمانے کے قابل نہ رہ سکیں یہ دنیا میں انسانی مظالم کا ایک طویل دور ہے جس کے ختم ہونے کا نام و نشان نہیں ہے قیام پاکستان کے بعد بھارت خود اقوام متحدہ گیا اور کشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ تسلیم کرتے ہوئے وہاں رائے شماری سے اتفاق کیامگروقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بھارت نے ساری دنیا میں اپنی سفارت کاری اور پھر معصوم کشمیریوں پر دہشت گردی کا الزام لگا کر کشمیریوں کو ان کی خواہشات کے برعکس اپنے زیر تسلط رکھا ۔ پھر شیخ عبداللہ اور ان کے خاندان کو کشمیر اور مسلمانوں کا لیڈر قرار دے کر ان کے سروں پر مسلط کر دیاتاہم اِس خاندان کو بھی عوام میں بے توقیر کر دیا۔ بھارت نے پاکستان کو کشمیریوں کی حمایت سے باز رکھنے کے لئے پاکستان میں دہشت گردی شروع کروا دی پہلے روس کے ساتھ مل کر افغانیوں میں دراڑیں ڈالیں اور پھر افغانستان کی کمزور حکومت کو پیسے دے کر اس کے حساس اداروں اور فوج کو بھارت سے تربیت دلانے پر مجبور کیا اور وہاں جانے والے انٹیلی جنس اور فوج کے افراد کی برین واشنگ شروع کر دی کہ پاکستان ہی آپ کی تباہی اور بربادی کا ذمہ دار ہے۔
آج بھارت کی ہی مدد سے صوبہ کے پی کے کے ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹر کو ان کے ڈرائیور سمیت خود کش حملہ آور نے شہید کر دیا۔ افواج پاکستان کی دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائی اور ان کو مارنے اور بھگانے کے بعد اس علاقے میں ایک سال بعد یہ کارروائی عمل میںلائی گئی جب کہ اس سے قبل کراچی میں کم از کم روزانہ 70 افراد اور پشاور میں چالیس اور پاکستان کے شہروں میں ہر ہفتے ایک دھماکہ معمول بنا لیا گیا تھا۔ بھارت کے مکروہ دانشور ان کے ٹی وی چینلز پر یہ کہتے تھے کہ پاکستان تو اَب چند ماہ کی بات ہے۔ بھارت نے دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان سے سرمایہ کاروں اور کرکٹ کو بند کروا دیا اور یہ بات پکی کر لی تھی کہ پاکستان میں کوئی بھی غیر ملکی ٹیم نہ آئے۔ ایک وقت میں تو غیر ملکی مصنوعات پاکستان میں بیچتے تھے مگر اس کی پروموشن کیلئے پریس کانفرنس دبئی میں کرتے تھے ۔ پاکستان سے صحافیوں کو اس کی کوریج کے لئے دبئی لے جایا جاتا تھا مگر افواج پاکستان کی جنرل راحیل شریف کی قیادت میں جرا¿ت مندانہ اقدام سے دہشت گرد بھاگے یا مارے گئے علاقہ غیر پاکستان کی اس حد تک عمل داری میں آ گیا کہ وہ کے پی کے میں ضم ہونے کے لئے احتجاج کر رہے ہیں مگر میاں نوازشریف جن کی صوبہ کے پی کے کی اسمبلی میں اکثریت نہیں ہے یہ مطالبہ ماننے کو تیار نہیں تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ کئے گئے وعدے سے وہ پھر گئے ہیں بھارت کی خواہش ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک بفر زون قائم رہے جہاں پاکستان کے قانون کا اطلاق نہ ہو اور وہاں انگریز کے دور کا ایف سی ریگولیشن جو غیر انسانی ہے چلتا رہے اور لوگ پاکستان سے متنفر ہوں ایڈیشنل آئی جی کے پی کے پولیس کو شہید کرنے والے بھی اس ہی علاقے میں بیٹھ کر منصوبہ بندی کرتے رہے۔ عوام اور افواج پاکستان نے بھارت کے خواب کو چکنا چور کر دیا ہے۔ بھارت نے اپنے ان عزائم کو خاک میں ملتا دےکھ کر ایک بار پھر کشمیر میں مظالم بڑھا دیئے ہیں ڈیڑھ لاکھ سے زائد کشمیری آزادی اور الحاق پاکستان کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں۔ ہزاروں نوجوان بھارتی گولیوں سے بینائی سے محروم ہو چکے ہیں یا پھر ان کی ٹانگیں توڑ دی گئی ہیں مگر وہ آزادی اور الحاق پاکستان کے لئے ہر روز سڑکوں پر مظاہرے کرتے ہیں دفتر خارجہ کا بیان اپنی جگہ مگر اس حوالے سے ایک موثر اور باضابطہ سفارتی مہم کی ضرورت ہے جیسے ساٹھ کی دہائی میں شروع کی گئی تھی مگر حکمران اُس کے بعد خواب غفلت میں چلے گئے اور آج بھی بیرون ممالک میںخارجہ امور کے افسران خود بھی مسئلہ کشمیر کی تاریخ اور حقائق سے نابلد ہیں۔ وہ بھارتی پراپیگنڈہ کا جواب کیا دیں گے اس حوالے سے فوری پالیسی کے علاوہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات کو موثر بنانے کی ضرورت ہے جس کی منظوری کابینہ اور پارلیمنٹ دے چکی ہے، مجھے کیوں نکالا سے ہٹ کر بھارت کو کشمیر سے نکالنے کی حکمت عملی پر موثر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain