سیاسی و عسکری قیادت کے متفقہ فیصلوں کے مثبت نتائج سامنے آئے، شہباز شریف

لاہور (پ ر) وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف کی فراہمی اور خدمت خلق مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ عوام کے مسائل حل کر کے ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اربوں روپے کے وسائل مہیا کئے گئے ہیں اور شفافیت، برق رفتاری اور اعلیٰ معیارکے ساتھ منصوبوں کی تکمیل پنجاب حکومت کا خاصا ہے۔ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنے کیلئے دن رات اےک کےا ہوا ہے۔ حکومت نے رکاوٹوں کے باوجود عوامی خدمت کے مشن کو جاری رکھا ہو اہے۔ عوام کی تکلےفوں کو راحت مےں بدلنے کےلئے عزم اور جانفشانی سے کام کر رہے ہیں اور ہمارے دور میں پر امن، روشن اور معاشی طور پر مضبوط پاکستان ابھر کر سامنے آیا ہے۔ وہ مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی سے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے آج یہاں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متوازن ترقیاتی حکمت عملی کے تحت پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے اور دور دراز علاقوں میں عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو جب اقتدار ملا تو ملک معاشی طور پر تباہ حال اور اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا۔ 18، 18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی تھی اور بدامنی کی آگ ملک میں ہر طرف پھیلی ہوئی تھی۔ دہشت گردی اور توانائی بحران نے معیشت کو بری طرح متاثر کر رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی انتھک محنت کے باعث ملک سے اندھیرے دور ہوئے ہیں اور آج لوڈشیڈنگ نہ ہونے کے برابر ہے اور قصہ پارینہ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی و عسکری قیادت کے اتفاق رائے سے کئے گئے فیصلوں کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے اور قوم کو امن ملا ہے جس سے تجارتی، معاشی اور سماجی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سواچار برس کے دوران دیانت کے ساتھ کی گئی محنت رنگ لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے سفر کو تیزی سے طے کرنے کےلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حالات مےں انتشار ےاافراتفری کی سیاست کی رتی بھربھی گنجائش نہیں۔ قومی ےکجہتی اوراتحاد کی جتنی اہمےت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اقدار کی سیاست کو ترجیح دی ہے۔ دھرنا دےنے والے سےاسی عناصر نے ہمیشہ عوام کی تکالیف اور مسائل بڑھانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کے دعوے نہیں بلکہ عملی اقدامات کئے ہیں اور صوبہ بھر میں ترقیاتی منصوبوںکا جال بچھایا گیا ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے خوشحالی کا دور دورہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کی دہلیز پربنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے اور عوام ترقی کے عمل کے ثمرات سے پوری طرح مستفید ہو رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تبدیلی کے دعویداروں نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے اپنا تمام وقت دھرنوں اور منفی سیاست میں برباد کیا۔انہوں نے کہا کہ شعبدہ بازی، دھرنے اور الزامات کی سیاست عوام کی خدمت نہیں بلکہ دکھی انسانےت کی خدمت ہی عبادت ہے اور ہم عوام کی خدمت عبادت سمجھ کرکررہے ہےں۔ ہمارا جےنا مرنا عوام کے ساتھ ہے اور جب تک سانس مےں سانس ہے عوام کی خدمت کرتے رہےں گے۔ انہوں نے کہا کہ وسائل عوام کی امانت ہےں اور ایک ایک پائی دیانتداری کے ساتھ عوام کی فلاح وبہبود پر خرچ کررہے ہےں۔ توانائی منصوبوں کی برق رفتاری سے تکمےل پر دنےا حےران ہے۔ انہوں نے کہا کہ منفی اور الزامات کی سےاست کرنے والوں کے ہاتھ کچھ نہےں آئے گا۔ آئندہ انتخابات مےں عوام دھرنا سےاست کرنے والوں کا محاسبہ کرےں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن، خوشحال اور مستحکم پاکستان ہماری منزل ہے اور اس منزل کے حصول کی جانب تیزی سے رواں دواں ہیں۔ وطن عزیز کو قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان بنانے کےلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اراکین اسمبلی کو تلقین کی کہ وہ عوام سے قریبی رابطہ رکھیں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں رکن قومی اسمبلی چوہدری افتخار نذیر، اراکین صوبائی اسمبلی مہر محمد فیاض، جاوید علاﺅالدین ساجد اور میاں مناظر حسین رانجھا شامل تھے۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے کہا ہے کہ شہےد پائلٹ مرےم مختار پاکستان کا فخر، شناخت اور بہادری کی علامت ہے اور شہےد مرےم مختار جیسی باصلاحیت اور بہادر بیٹیاں پاکستان کا قابل فخر اثاثہ ہیں۔ ان کی حب الوطنی، بہادری، حوصلہ اور ثابت قدمی پوری قوم کےلئے مثال ہے۔ وزیراعلیٰ پنجا ب محمد شہبازشریف نے سینئر صحافی اور روز نامہ ”خبریں“ فیصل آباد کے ریذیڈنٹ ڈائریکٹر اعجاز حشمت خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

 

میاں صاحب معذرت، ملاقات نہیں کر سکتے

اسلام آباد (آن لائن) پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے نوازشریف سے ملاقات سے انکار کردیا۔ میاں نوازشریف نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ ملک اور جمہوریت کے لیے آصف زرداری سے بغیر کسی شرط کے ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔ ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور نوازشریف کے درمیان ملاقات کی کوششیں گزشتہ تین سے چار ماہ سے جاری تھیں لیکن یہ چوتھی کوشش بھی ناکام ہوگئی ہے اور آصف زرداری نے نوازشریف سے ملنا یا ہاتھ ملانا خارج از امکان قرار دیدیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری سمجھتے ہیں کہ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کے ذمہ داری نوازشریف ہیں، انہیں صرف اپنی ذات کے لیے میثاق جمہوریت یاد آتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر کا مو¿قف ہے کہ انہیں ہمیشہ ڈسا گیا ہے، پیپلزپارٹی نے میثاق جمہوریت کیا جس کا اسے نقصان ہوا اور نوازشریف آخری وقت میں انہیں چھوڑ کر چلے گئے۔ واضح رہےکہ گزشتہ روز قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ان سے پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کرانے کی درخواست کی تھی تاکہ حلقہ بندیوں سے متعلق بل پر قانون سازی کی جاسکے۔ اس سے قبل وزیر خارجہ خواجہ آصف بھی اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ نوازشریف نے انہیں آصف زرداری کو منانے کا ٹاسک دیا تھا جس میں وہ ناکام ہوگئے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف نظریے کے معنی بھی نہیں جانتے ، وہ مفاد پرست تھے اور اب بھی ہیں ، نواز شریف کے ذاتی مسائل جمہوریت کے لئے خطرہ ہیں ،نوازشریف اپنے بیانات کو چھوڑیں اورقانون کی حکمرانی کو مانیں، ہم نے اپنی پارلیمانی پارٹی کو با اختیار بنایا ہے (ن)لیگ والے ان سے رابطہ کریں لیکن ہمارا واضح موقف سامنے آ چکا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات چوہدری منظوری کے بھانجے کی شادی میں شرکت کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر قمر زمان کائرہ ، چوہدری منظور اور دیگر بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ نواز شریف نے خود کہا تھاکہ میں عدالتوں کا سامنا کروں گا۔ وہ جس طرح یوسف رضا گیلانی کو مشورہ دیتے تھے انہیں چاہیے کہ خود بھی قانون کی حکمرانی کو مانیں۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی گزشتہ 30 سال کی تاریخ دیکھ لی جائے جمہوریت کے خلاف جو بھی سازش ہوئی اس میں وہ شامل رہے ہیں، نواز شریف کے ذاتی مسائل جمہوریت کے لئے خطرہ ہیں ، ان سے درخواست ہے جو وہ کررہے ہیں نہ کریں۔انہوںنے کہا کہ سب جماعتیں یک نکاتی ایجنڈے پر راضی ہیں کہ پاکستان میں جمہوری نظام ہونا چاہیے۔ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں، جمہوریت کے بارے میں پیپلزپارٹی کا اپنا نظریہ ہے لیکن بدقسمتی سے نوازشریف نظریے کے بارے میں کچھ نہیں جانتے، ذاتی فائدے کے لیے کسی چیز کو تبدیل کرنا نظریہ نہیں ہوتا، نواز شریف مفاد پرست تھے اور اب بھی ہیں۔نواز شریف سویلین سپر میسی کی بات کرتے ہیں لیکن سب کو معلوم ہے کہ کس کا کیا موقف رہا ہے۔مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملاقات سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے اپنی پارلیمانی پارٹی کو اختیارات دیئے ہیں،(م) لیگ والے ان سے رابطہ کریں لیکن اس حوالے سے پیپلز پارٹی کا موقف واضح طو رپر سامنے لایا جا چکا ہے۔میں نواز شریف سے بات نہیں کروں گا۔انہوںنے اسحاق ڈار کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جو شخص اپنا چیک سائن نہیں کر سکتا وہ پاکستان کا چیک سائن کر رہا تھا۔انہوںنے حافظ سعید کی رہائی اور اس پر بھارتی میڈیا کی مہم بارے سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں بھارت ، امریکہ یا کسی اور کے بارے میں نہیں سوچنا بلکہ ہمیں قانون کی حکمرانی اور ریاست کی رٹ کو دیکھنا ہے۔ جو شدت پسند جماعتیں حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ان کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔

 

سعودی شہزادوں سے اندر کی بات اگلوانے کے لئے امریکا کے پروفیشنل کنٹریکٹر بلا لیے

ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار شہزادوں پر دوران تفتیش تشدد کیا گیا، شہزادہ الولید بن طلال کو الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 17 شہزادوں کو ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔برطانوی اخبار نے خصوصی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق سعودی عرب میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار شہزادوں پر دوران تفتیش تشدد کیا جا رہا ہے، کھرب پتی شہزادہ الولیدبن طلال کو الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق گرفتار افراد کے بینک اکاو¿نٹس سے 194 ارب ڈالر ضبط کیے جا چکے ہیں، شہزادوں سے تفتیش امریکی کنٹریکٹرز کر رہے ہیں جو ان پر تشدد کر کے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔دوسری جانب ایک عرب ویب سائٹ کا کہنا ہے تشدد کے دوران زخمی شہزادوں میں سے اب تک 17 کو ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ تشدد کا شکار شہزادوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے، سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حکم پر تین ہفتے پہلے 11 شہزادوں اور سینکڑوں امرا کو گرفتار کیا گیا تھا۔

سیاسی و عسکری قیادت کے متفقہ فیصلوں کے مثبت نتائج آئے، شہباز شریف کی ریذیڈنٹ ایڈیٹر خبریں اعجاز حشمت کے انتقال پر تعزیت

لاہور (پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف کی فراہمی اور خدمت خلق مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ عوام کے مسائل حل کر کے ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اربوں روپے کے وسائل مہیا کئے گئے ہیں اور شفافیت، برق رفتاری اور اعلیٰ معیارکے ساتھ منصوبوں کی تکمیل پنجاب حکومت کا خاصا ہے۔ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنے کیلئے دن رات اےک کےا ہوا ہے۔ حکومت نے رکاوٹوں کے باوجود عوامی خدمت کے مشن کو جاری رکھا ہو اہے۔ عوام کی تکلےفوں کو راحت مےں بدلنے کےلئے عزم اور جانفشانی سے کام کر رہے ہیں اور ہمارے دور میں پر امن، روشن اور معاشی طور پر مضبوط پاکستان ابھر کر سامنے آیا ہے۔ وہ مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی سے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے آج یہاں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متوازن ترقیاتی حکمت عملی کے تحت پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے اور دور دراز علاقوں میں عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو جب اقتدار ملا تو ملک معاشی طور پر تباہ حال اور اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا۔ 18، 18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی تھی اور بدامنی کی آگ ملک میں ہر طرف پھیلی ہوئی تھی۔ دہشت گردی اور توانائی بحران نے معیشت کو بری طرح متاثر کر رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی انتھک محنت کے باعث ملک سے اندھیرے دور ہوئے ہیں اور آج لوڈشیڈنگ نہ ہونے کے برابر ہے اور قصہ پارینہ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی و عسکری قیادت کے اتفاق رائے سے کئے گئے فیصلوں کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے اور قوم کو امن ملا ہے جس سے تجارتی، معاشی اور سماجی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سواچار برس کے دوران دیانت کے ساتھ کی گئی محنت رنگ لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے سفر کو تیزی سے طے کرنے کےلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حالات مےں انتشار ےاافراتفری کی سیاست کی رتی بھربھی گنجائش نہیں۔ قومی ےکجہتی اوراتحاد کی جتنی اہمےت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اقدار کی سیاست کو ترجیح دی ہے۔ دھرنا دےنے والے سےاسی عناصر نے ہمیشہ عوام کی تکالیف اور مسائل بڑھانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کے دعوے نہیں بلکہ عملی اقدامات کئے ہیں اور صوبہ بھر میں ترقیاتی منصوبوںکا جال بچھایا گیا ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے خوشحالی کا دور دورہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کی دہلیز پربنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے اور عوام ترقی کے عمل کے ثمرات سے پوری طرح مستفید ہو رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تبدیلی کے دعویداروں نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے اپنا تمام وقت دھرنوں اور منفی سیاست میں برباد کیا۔انہوں نے کہا کہ شعبدہ بازی، دھرنے اور الزامات کی سیاست عوام کی خدمت نہیں بلکہ دکھی انسانےت کی خدمت ہی عبادت ہے اور ہم عوام کی خدمت عبادت سمجھ کرکررہے ہےں۔ ہمارا جےنا مرنا عوام کے ساتھ ہے اور جب تک سانس مےں سانس ہے عوام کی خدمت کرتے رہےں گے۔ انہوں نے کہا کہ وسائل عوام کی امانت ہےں اور ایک ایک پائی دیانتداری کے ساتھ عوام کی فلاح وبہبود پر خرچ کررہے ہےں۔ توانائی منصوبوں کی برق رفتاری سے تکمےل پر دنےا حےران ہے۔ انہوں نے کہا کہ منفی اور الزامات کی سےاست کرنے والوں کے ہاتھ کچھ نہےں آئے گا۔ آئندہ انتخابات مےں عوام دھرنا سےاست کرنے والوں کا محاسبہ کرےں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن، خوشحال اور مستحکم پاکستان ہماری منزل ہے اور اس منزل کے حصول کی جانب تیزی سے رواں دواں ہیں۔ وطن عزیز کو قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان بنانے کےلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اراکین اسمبلی کو تلقین کی کہ وہ عوام سے قریبی رابطہ رکھیں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں رکن قومی اسمبلی چوہدری افتخار نذیر، اراکین صوبائی اسمبلی مہر محمد فیاض، جاوید علاﺅالدین ساجد اور میاں مناظر حسین رانجھا شامل تھے۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے کہا ہے کہ شہےد پائلٹ مرےم مختار پاکستان کا فخر، شناخت اور بہادری کی علامت ہے اور شہےد مرےم مختار جیسی باصلاحیت اور بہادر بیٹیاں پاکستان کا قابل فخر اثاثہ ہیں۔ ان کی حب الوطنی، بہادری، حوصلہ اور ثابت قدمی پوری قوم کےلئے مثال ہے۔ وزیراعلیٰ پنجا ب محمد شہبازشریف نے سینئر صحافی اور روز نامہ ”خبریں“ فیصل آباد کے ریذیڈنٹ ڈائریکٹر اعجاز حشمت خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

 

کون لاشیں آگرانا چاہتا ہے ، حکومت کونسا فیصلہ کر لیا ،وزیر داخلہ کے اہم انکشافات

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے دھرنے والے لال مسجد اور ماڈل ٹاﺅن جیسا واقعہ دھونڈ رہے اور ہمارے لئے لال مسجد کا پھندا لئے کھڑے ہیں، مصدقہ اطلاعات میں کہ دھرنے میں موجود کچھ شرپسند لاشیں گرانا چاہتے ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا دھرنے کے پیچھے جو مقصد ہے وہ ہمیں معلوم ے، تم نبوت کے نام پر منفی سیاست کی ا رہی ہے، دھرنے والے لوگوں کو ورغلا رہے ہیں لیکن ریاست ان لوگوں کے سامنے نہیں جھکے گی۔ دھرنا ن) لیگ کا ووٹ بینک متاثر کرنے اور مسلم لیگ (ن) کو بریلوی مکتبہ فکر سے لڑانے کی سازش ہے، جس قانون کی دھرنے والے بات کرتے ہیں وہ وزارت سے قانون نے تیار ہی نہیں کیا، محض ضد اور انا سے کوئی وزیر قانون سے استفیٰ نہیں لے سکتا۔ احسن اقبال نے کہا کنپٹی پر پستول رکھ کر کوئی شرط نہیں منوا سکتا تا ہم دھرنے والے جائز شکایت پر مذاکرات کریں ہم ان کی بات سنیں گے۔ اگر چاہیں تو آپریشن کر کے تین گھنٹوں میں علاقہ کلیئر کرالیںلیکن ہمیںیہ ضمانت کون دے گتا کہ جانوں کا نقصان نہیں ہو گا، لال مسجد اور ماڈل ٹاﺅن والا کھیل نہیں ہو گا، آئندہ 24 گھنٹوں میں دھرنے سے متعلق اہم اعلانات متوقع ہیں۔ ختم نبوت کے حوالے سے کوئی تنازع نہیں، یہ قانون خفیہ طریقے سے نہیں بنا، کمیٹی میں مذہبی جماعتوں کے بھی نمائندے موجود تھے، کسی نے سینیٹ سے پہلے اعتراض تک نہیں اٹھایا، ہم نے شک کی بنیاد پر بھی ترمیم کی اجازت دی اب ختم نبوت کا قانون مزید مضبوط اور سنگین ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا چند افراد نے عملا لاکھوں لوگوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، شرپسندوں کا کردہ پھر انتخابات کا التوا چاہتا ہے، دھونس اور دھاندلی سے وکٹ نہیں گرانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، اس طرح وکٹ نہیںگرے گی۔ احسن اقبال نے کہا ہمارے اندر بہت صبر ہے، پہلے بھی 140 دن کا دھرنا براشت کیا، ہم ان بدعتوں کا سامنا کر رہے ہیں جو طوہر القادری اور عمران خان نے متعارف کرائیں۔

دھرنے میں شریک افراد کو 3 وقت کھانا، ڈرائی فروٹ، حلوہ، مٹھائی فراھم کرنے بارے اھم انکشاف، پونے 5 کروڑ خرچہ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) دھرنے کے شرکاءکے کھانے پینے پر اب تک تقریباً پونے پانچ کروڑ روپے خرچہ آچکا ہے۔ دھرنے والوں کا خرچہ کون اٹھا رہا ہے جبکہ دھرنا قائدین میں سے کسی کی ماہانہ آمدن سے زائد نہیں ہے۔ اس وقت دھرنے کے مقام پر موجود 2200 افراد کو یومیہ تین وقت کا کھانا پانی مل رہا ہے۔ حلوے‘ خشک میوہ جات کے ساتھ طرح طرح کی مٹھائی بھی ملتی ہے جبکہ چائے قہوے کی بھی کوئی کمی نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق دھرنے کے شرکاءکے کھانے پینے پر اب تک کم و بیش 4 کروڑ 75 لاکھ 20 ہزار سے زائد کے اخراجات ہوچکے ہیں جبکہ سوال یہ ہے کہ یہ سارا خرچہ اٹھا کون رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سرکاری اداروں نے راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ فیصل آباد اور لاہور کے کچھ تاجروں کا پتہ لگا لیا ہے جو دھرنے کے شرکاءکو باقاعدہ ایک نظام کے تحت تمام سہولیات فراہم کررہے ہیں جبکہ کچھ لوگ انفرادی طور پر بھی دھرنا قائدین کو رقوم فراہم کرتے ہیں جس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔

8 ہزار عارضی ملازمین کو بڑی خوشخبری مل گئی

پشاور(خصوصی رپورٹ)نیشنل بینک آف پاکستان کی اعلی انتظامیہ نے ملک بھر کے 8ہزار سے زائد عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیاہے ان میں آﺅٹ سورس ، کنٹریکٹ اور جینیٹوریل ملازمین شامل ہیں30نومبر کو ہونے والےفل بورڈ اجلاس میں نہ صرف فیصلے کی توثیق کی جائے گی بلکہ ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے لائحہ عمل بھی طے کیا جائے گا ۔ اس سلسلہ میں ٹریڈ یونین فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل سید جہانگیر نے نیشنل بینک آف پاکستان کے صدرسعید احمد سے ملاقات کی اور انہیں ملازمین کے اس مطالبے سے آگاہ کیا اس پر صدر نیشنل بینک نے ان سے ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے اتفاق کیا21نومبر کو جب بورڈ میٹنگ منعقد ہوئی تو اس میں صدر نیشنل بینک آف پاکستان اورایچ آر بورڈ کمیٹی شریک ہوئی اسی اجلاس میں فیصلہ ہو اکہ ملک بھر میں 8ہزار سے زائد عارضی ملازمین کام کر رہے ہیں ان کو مستقل کیا جائے گافیصلے کی توثیق 30نومبر کو ہونے والے فل بورڈ اجلاس میں کی جائے گی جس میں بورڈ آف ڈائریکٹرزشریک ہوں گے یہ بھی معلوم ہو ا ہے کہ ماسٹر ڈگری ہولڈر ملازمین کو آفیسر کیڈر اور میٹرک پاس ملازمین کو اسٹنٹ کلریکل اور نان کلریکل سٹاف میں شمارکیا جائے گا نیشنل بینک ایمپلائز یونین سی بی اے خیبر پختونخوا نےگزشتہ روز بینک انتظامیہ کے اس فیصلےپر یوم تشکر منایا اور موقف اپنایا کہ اس اقدام سے ملازمین میں خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی ہےملازمین مزید بینک کی بہتری کیلئے دن رات کام کریں گے۔

 

اہم ادارہ میں 40 پہلوان، 14 کمانڈوز بھرتی، وجہ جاننے کیلئے دیکھیئے خبر

لاہور(خصوصی رپورٹ)ترجمان پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق ادارے نے اپنی فیلڈفورس کی طاقت میں اضافہ کرتے ہوئے پہلوان اور سابق ایس ایس جی کمانڈوز بھرتی کرلئے جن کی تعیناتی کا مقصد فیلڈ میں پیش آنے والی مزاحمتوں سے نمٹنا ہے۔ ترجمان پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق بھرتی کئے گئے ان افراد کو خوراک بھی پہلوانوں اورکمانڈوز والی دی جائے گی۔ترجمان کا کہنا ہے کہ پہلوان اورکمانڈوز فیلڈ ٹیموں سے بدتمیزی کرنیوالوں سے نمٹنے کیلیے بھرتی کیے گئے ہیں،ماضی میں کئی بارفوڈاتھارٹی ٹیموں کو مزاحمت اور تشددکا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ترجمان پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مطابق پہلے مرحلے میں 40 پہلوان اور14 سابق کمانڈوزکی بھرتی عمل میں لائی گئی ہے۔

دھرنے کے حق میں مذہبی حماعتیں ڈٹ گئیں، آج یوم تحفظ ختم نبوت ، وزراءکے استعفی کا مطالبہ

سلام آباد(خصوصی رپورٹ)سپریم کورٹ نے سلام آباد دھرنے سے متعلق انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹس پرعدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ ایجنسیوں پراتنا پیسہ خرچ کرتے ہیں، ان کا کردار کہاں ہے، وہ کیوں خاموش ہیں، اگر خفیہ بات ہے تو بند لفافے میں دے دیں، لگتا ہے مسلمانوں کا اسلامی ریاست میں رہنا مشکل ہو رہا ہے، اداروں کو بدنام کیا جا رہا ہے، ہم کوئی احکامات نہیں دیں گے، حکومت اپنا کام خود کرے، ہم قانون کی تشریح کر سکتے ہیں، دھرنے والے لوگ کون ہیں، آئی ایس آئی کی رپورٹ تسلی بخش نہیں، صرف چار نام لکھ کر دے دیئے، لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے لیکن دھرنے والوں کو کوئی تکلیف نہیں۔ یہاں اسٹریٹجک اثاثے پڑے ہیں، ایجنسیاں ان کے کاروبار، بینک اکاﺅنٹس اور ٹیکس سے متعلق بتائیں، دھرنے کے لیڈرز کہاں سے کھاتے پیتے ہیں؟ ان لوگوں کا کاروبار نہیں کیا یہ ملنگ فقیر ہیں؟ انہیں کون فیڈ کر رہا ہے، کیا یہ لوگ باہر سے آ گئے آئی ایس آئی کو معلوم نہیں؟ اس سے اچھی رپورٹ تو میڈیا دے دے گا، سنجیدگی دکھائیں، ایسی ہی رپورٹ انٹیلی جنس بیورو کی ہے، معاملے کا پتہ چلانا ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے۔ عدالت نے آئی ایس آئی سے دھرنے سے متعلق دوبارہ رپورٹ طلب کرتے ہوئے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران کو طلب کر لیا اور سماعت30نومبر تک ملتوی کر دی۔جمعرات کوجسٹس مشیر عالم اور جسٹس قاضی فائز عیسی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اسلام آباد دھرنا از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ وزارت دفاع اور داخلہ کی جانب سے رپورٹس جمع کرائی گئیں۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت تمام حالات سے آگاہ تھی لیکن کوئی اقدامات نہیں کئے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ حکومت اور احتجاج کرنے والے بنیادی نکتہ نظر انداز کر رہے ہیں، کیا یہ اسلام ہے، کیا اسلام میں کوئی ڈنڈا ہے، مسلمان جب ملتے ہیں تو ایک دوسرے کو سلام کرتے ہیں، کیا لوگوں نے قرآن مجید کا ترجمہ پڑھنا چھوڑ دیا ہے، اختلافات ہوتے رہتے ہیں، کیا عدالتیں بند ہوگئی ہیں۔ کل کوئی اور آکر راستوں کو بند کردے گا۔ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسکرانا بھی صدقہ ہے مگر مجھے کوئی مسکراتی شخصیت نظر نہیں آتی، گالی گلوچ کی زبان استعمال کی جاتی ہے کیا معاشرہ اس طرح چلتا ہے، کیا یہ چیز معاشرے کو تباہ نہیں کر رہی۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ کنٹینروں کا خرچہ بھی عوام دیتے ہیں، غلطی تو مجھ سے بھی ہو سکتی ہے مگر مجھے بضد تو نہیں ہونا چاہئے، سمجھ نہیں آرہا کہ کیا کریں، ہمیں ایمان، اتحاد اور تنظیم نظر نہیں آتی۔ انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا اسلام امن سے پھیلا ڈنڈے سے نہیں، جس کو مرضی گالیاں دے دو سب تالیاں بجائیں گے، دین میں کوئی جبر نہیں، دشمنوں کے لئے کام بہت آسان ہوگیا، وہ ہمارے گھر میں آگ لگا رہے ہیں، جب ریاست ختم ہوجائےگی تو سڑکوں پر قتل ہونگے، ثواب کا میٹر ہمیشہ چلتا رہتا ہے، میڈیا والے اشتعال پھیلانے والوں کو کیوں بلاتے ہیں، ہم نے آرٹیکل 5 کو نظر انداز کردیا ہے، اگر آرٹیکل 5 کی پابندی نہیں کرنی تو پاکستان کی شہریت چھوڑ دیں، غیر ملکی بھی پاکستانی قوانین کے پابند ہیں، مگر یہ لوگ کس قانون کے پابند ہیں۔جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ کیا حکومت ماضی میں کی گئی کمٹمنٹ بھول گئی ہے، کیا حکومت کو یاد نہیں کہ ماضی میں کیا ہوا تھا، کیا پنجاب میں کوئی دشمن موجود ہے؟۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ عوام کو بتایا جائے کہ دھرنے کی وجہ سے کتنا خرچہ ہو رہا ہے، سوشل میڈیا پر جو کچھ چل رہا ہے پیمرا نوٹس نہیں لے رہا، پھر مقدمات عدالت میں نہ لائیں سڑکوں پر لے جائیں، پیغام مل گیا ہے کہ چند لوگوں کو اکٹھا کرنا ہے، میڈیا کو بھی ریٹننگ کیلئے مرچ مصالحہ چاہیے، دھرنے سے اسلام کی عظمت بڑھ نہیں رہی۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ دھرنے والوں کو سمجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے، سوشل میڈیا پیمرا کے ماتحت نہیں آتا، دھرنے میں مسلح لوگ بھی موجود ہیں، ربیع الاول میں صورتحال خراب نہیں کرنا چاہتے، آج بھی دھرنا ختم ہونے سے متعلق پیشرفت کا امکان ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ 169 لوگوں کو گرفتار کر کے 18 مقدمات درج کیے گئے، راستے بند ہونے سے ایک بچہ جاں بحق ہو گیا۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ ایک بچے کا وفات پا جانا معمولی بات نہیں ہے، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، یہ بات دھرنے والوں کے دل میں سما جاتی تو وہ چلے جاتے اور توبہ کرتے، شرمندگی سے ہماری آنکھیں جھک گئی ہیں۔ میرا دل چکنا چور ہو گیا ہے، پیاسے کتے کے مرنے پر کون ذمہ دار ہوگا؟، کیا راستے بند ہونے سے وفات پانے والے بچے کے گھر کوئی حکومتی شخص گیا؟، ہم کتنا گر چکے ہیں، کل پولیس والے کو مسجد سے نکال کر مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کیا لاڈ سپیکر پر دھرنے والوں کو جانے کا کہا گیا؟، پارلیمان، عدلیہ اور علما اپنا اپنا کام کریں، کیا ججز کو گالیاں دی گئی ہیں؟ ہماری طرف سے گالیاں دینے والوں کو شکریہ کہہ دیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ کیا ایجنسیاں مر چکی ہیں؟ میڈیا کو پتہ ہے حکومت کو پتہ نہیں، نئی نسل کو اسلام کے بارے میں کیا بتائیں گے؟، کیا عدالت بند کر کے گھر چلے جائیں؟ عدالت اور عدل کا راستہ روکنا بھی گناہ ہے۔ کیا حکومت کے پاس سنجیدہ پلان آف ایکشن ہے؟، ہرجگہ ہر کسی کا اپنا قانون ہے، پھر آئین کو ختم کر دیں۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ اس طرح تو چند لوگ شہر کو یرغمال بنا سکتے ہیں، کسی ریلی کو دھرنے میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ دھرنے کے اخراجات کون برداشت کر رہا ہے، یہ اخراجات خزانے سے کیوں جائیں؟۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ دھرنے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کھلی عدالت میں نہیں چیمبر میں بتا سکتے ہیں، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اگر خفیہ بات ہے تو بند لفافے میں دے دیں، لگتا ہے مسلمانوں کا اسلامی ریاست میں رہنا مشکل ہو رہا ہے، اداروں کو بدنام کیا جا رہا ہے، ہم کوئی احکامات نہیں دیں گے، حکومت اپنا کام خود کرے، ہم قانون کی تشریح کر سکتے ہیں۔
حکومت نے گذشتہ 18روز سے فیض آباد میں جاری دھرنے کیخلاف سخت کارروائی کیلئے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے انکی سپلائی لائن کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، انتظامیہ نے فیض آباد کی طرف جانیوالے تمام راستے بند کرتے ہوئے مری روڈ پر مزید کنٹینرز لگادیئے ہیں جبکہ کھانے پینے کے سٹالز اور فیض آباد پل کے گرد سٹریٹ لائٹس بھی بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنے والے لال مسجد اور ماڈل ٹاون جیسا واقعہ ڈھونڈ رہے ہیں یہ لوگ ہمارے لیے لال مسجد کا پھندا لیے کھڑے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ دھرنے کے پیچھے جو مقصد ہے وہ ہمیں معلوم ہے، ختم نبوت کے نام پر منفی سیاست کی جارہی ہے اور دھرنے والے لوگوں کو ورغلا رہے ہیں لیکن ریاست ان لوگوں کے سامنے نہیں جھکے گی۔وزیر داخلہ نے دھرنے کو (ن) لیگ کا ووٹ بینک متاثر کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دھرنے کا مقصد مسلم لیگ (ن) کو بریلوی مکتبہ فکر سے لڑانے کی سازش ہے، جس قانون کی دھرنے والے بات کرتے ہیں وہ وزارت قانون نے تیار ہی نہیں کیا، محض ضد اور انا سے کوئی وزیر قانون سے استعفا نہیں لے سکتا اور کنپٹی پر پستول رکھ کر کوئی شرط نہیں منواسکتا تاہم دھرنے والے جائز شکایت پر مذاکرات کریں ہم ان کی بات سنیں گے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اگر چاہیں تو آپریشن کرکے تین گھنٹوں میں علاقہ کلیئرکرالیں لیکن ہمیں یہ ضمانت کون دے گا کہ معاملہ نہیں پھیلے گا تاہم آئندہ 24گھنٹوں میں دھرنے سے متعلق اہم اعلانات متوقع ہیں۔حکومت کے پاس دھرنے والوں کے سامنے سرنڈر کرنے کا کوئی آپشن نہیں ہے۔آج ان کے مطالبات مان لیے تو مزید لوگ اسلام آباد میں دھرنے دینا شروع ہو جائیں گے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دھرنے والوں کے ناجائز مطالبات ماننے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ قوم کو تقسیم کرنا ختمِ نبوت قانون کے ساتھ دشمنی ہے۔ عوام کو مشتعل کرنے والے اس قانون پر سیاست کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ دھرناآسمان سے نہیں گرا بلکہ ایک سیاسی ایجنڈے کے تحت ہے۔
کل مسالک ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے راہنماﺅں مولانا شیخ محمد نعیم بادشاہ سلفی ،مفتی عاشق حسین رضوی،شفیق رضا قادری،حافظ شعیب الرحمن قاسمی، علامہ وقار الحسنین نقوی اور ترجمان ختم نبوت حافظ عمر ممتاز اعوان نے بتایا ہے کہ آج جمعہ 24نومبر کو دینی جماعتیں ملک بھر میں یوم تحفظ منائیں گی جس کے تحت تحفظ ختم نبوت کی تمام مکاتب فکر کی دینی جماعتوں ورلڈ پاسبان ختم نبوت، جمعیت علماِ اسلام،جمعیت علماِ پاکستان، جماعت اسلامی ،جمعیت اہلحدیث، جمعیت اہلسنت،تحریک ملت جعفریہ اور تنظیم علما و مشائخ اہلسنت کے علما و خطبا ملک بھر کی ہزاروں مساجد میں عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازشوں پر صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے عوام الناس سے مذمتی قراردادیں پاس کرائیں گے جبکہ مختلف شہروں کی بڑی بڑی مساجد کے باہر بعد نماز جمعہ تحفظ ختم نبوت مظاہرے کیے جائیں گے۔ نیز لاہور میں ورلڈ پاسبان ختم نبوت ، شہریان پاکستان اور تاجر برادری نے تحفظ ختم نبوت مارچ کا اعلان کیا ہے۔ جمعة المبارک کی نماز کے بعد جے یو پی تحریک نفاذ فقہ جعفریہ، جماعت اسلامی، انجمن طلباءاسلام، سنی تحریک، تحریک ختم نبوت کے زیراہتمام جلسے جلوس ریلیاں نکالی جائیں گی۔ تنظیموں کے مطابق اسلام آباد دھرنا ختم دینے والوں کی مکمل حمایت جاری رہے گی۔ حکومت وفاقی و صوبائی وزرات کو لگام دے، ورنہ حالات خراب ہوں گے۔ مشائخ عظام سجادہ نشینوں پیر سید عرفان شاہ المعروف نانگا مست، پیر مرید حسین شاہ، آستانہ عالیہ سید نور نبی شاہ، پیر منور شاہ، پیر انور شاہ گیلانی آستانہ عالیہ پشاور، آستانہ عالیہ پیر فیض محمد کے سجادہ نشین پیر سراج الحق سمیت سینکڑوں مشائخ عظام نے 12ربیع الاول کے بعد تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنے میں شرکت کا اعلان کر دیا۔

حافظ آباد میں میدان سج گیا ، کپتان کا اہم خطاب

لاہور (خصوصی رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ عمران خان 24نومبر (آج) سہ پہر 3بجے حافظ آباد میں تاریخی جلسہ عام سے خطاب کریں گے جس میں شرکت کےلئے لاہور سمیت سینٹرل پنجاب کے مختلف اضلاع سے پارٹی کارکنوںکے قافلے روانہ ہو گئے ہیں جبکہ پی ٹی آئی چئیرمین سیکرٹریٹ سے ایم پی اے شعیب صدیقی کی قیادت میں کارکنوں کی بڑی تعداد بھی حافظ آباد کےلئے دن 10بجے نکلے گی اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ ہر آنے والا دن ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دوچار کر رہا ہے جبکہ نورا لیگ کے حواری سب اچھا کی بانسری بجانے میں لگے ہوئے ہیں عبدالعلیم خان نے کہا کہ نواز لیگ کی اداروں کو تصادم کی راہ پر ڈالنے کی ہر کوشش میں ناکام ہوگی، تمام تر سازشوں کے باوجود سب ایک ایک کرکے سب کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا ہونا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تاخیری حربوں کے طویل سلسلے کے بعد بالآخر کٹھ پتلی حکومت کو ہتھیار ڈالنا پڑ رہے ہیں،اسحاق ڈارچھٹی کا ڈرامہ رچا کر ساکھ بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں،اس کو چھٹی دیکر کیا مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے؟عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ملک کو ایک ایسا وزیر خزانہ ملا جس کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا،ایک ایسا شخص جس نے لوٹی گئی دولت کا حساب دینا ہے، جس کی اہلیہ اور بچوں تک کو بھی جائیدادیں فروخت کرنے سے روک دیا گیا، حکومت اس کے گناہوں کا بوجھ کیوں اٹھائے پھرتی رہی۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ سیاسی بیمار اسحاق ڈار اور نواز لیگ کے درباریوں سب کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ان کے پاس عدالتوں اور عوام کے سوالوں کا کوئی جواب نہیں،3ماہ کی چھٹی تو رسمی کارروائی ہے، اسحاق ڈار 3سال بھی وطن واپس آنے کو تیار نہیں ہونگے،ان کو لانے کیلئے ”خصوصی“ اہتمام کرنا ہوگا۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ احتساب قانون کو مسخ کرنے کی کوششوں کا واحد مقصد شریف خاندان سمیت کرپشن کرنے والوں کو تحفظ دینا ہے لیکن پی ٹی آئی ہر محاذ پر ان کا پیچھا کرتے ہوئے ملک میں عدل وانصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔