ہریتک روشن نے 43بہاریں دیکھ لیں

ممبئی (شوبز ڈیسک) بولی وڈ فلم انڈسٹری کے مشہور اداکاراورلاکھوں مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والے ریتک روشن نے زندگی کی43بہاریں دیکھ لیں۔دس جنوری 1974ء کو بھارتی ریاست مہارشٹرا کے شہر ممبئی میں ایک فلمی گھرانے میں پیدا ہونے والے ریتک روشن نے 1980ءمیں پہلی بار صرف6سال کی عمر میں فلم ” آشا“میں چائلڈ ایکٹر کی حیثیت سے کام کیا جبکہ بطور ہیروا پنے بولی وڈ کیرئیر کا آغاز2000ء میں فلم کہو نا پیار ہے سے کیا۔پہلی ہی فلم میں متاثر کن اداکاری پرریتک کو نہ صرف فلم فیئر کے بیسٹ میل ڈیبیو بلکہ بہترین اداکار کے ایوارڈ کا بھی حقدار ٹھہرایا گیا۔کہو نا پیار ہے میں شاندار کردار نگاری کا مظاہرہ کرنے والے ریتک نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور مشن کشمیر،لکشیا،کبھی خوشی کبھی غم،دھوم 2،کرش،کوئی مل گیا،جودھا اکبر،گزارش، زندگی نہ ملیگی دوبارہ، اگنی پتھ، کرش تھری اور بینگ بینگ جیسی کامیاب فلمیں دیتے ہوئے کئی ایوارڈز اپنے نام کیے۔ 2011اور12 20میں ایشیا کے سب سے پرکشش ترین مرد کا خطاب حاصل کرنے والے ریتک روشن کا مومی مجسمہ2011ء میں لندن کے مادام تساﺅ میوزیم جبکہ2012میں واشنگٹن کے مادام تساﺅ میوزیم کی زینت بنایاگیا۔2011ء میں ریتک نے پہلی بار جسٹ ڈانس نامی ایک رئیلٹی شو میں بطور جج بھی فرائض سر انجام دیئے۔

اوم پوری نے موت سے ایک روز قبل فلم مکمل کرائی

ممبئی (شوبز ڈیسک) بولی وڈ کے آنجہانی اداکار اوم پوری کی آخری فلم ”ٹیوب لائٹ“ ثابت ہوئی ،انہوں نے فلم کی عکس بندی موت سے ایک روز قبل ہی مکمل کرائی۔ بھارتی ذرائع کے مطابق اوم پوری نے اپنی موت سے ایک روز قبل سلمان خان کی فلم ٹیوب لائٹ کے لئے اپنے مناظر کی عکس بندی مکمل کروائی تھی۔اس طرح یہ ان کی زندگی کی آخری فلم بن گئی۔

ارمینا نے ڈرامہ سیریل ” رسم دنیا“ کی ریکارڈنگ میں حصہ لیا

لاہور(کلچرل رپورٹر)اداکارہ ارمینا خان کی چھٹیوں سے واپسی کے بعد ڈرامہ سیریل”رسم دنیا“کی ریکارڈنگ دوبارہ شروع کردی گئی ہے ۔پروڈ ویوسر نویدبھٹی اور ڈائریکٹررومی انشاءکے اس سیریل کی ریکارڈنگ ایک ماہ پہلے لاہورمیں شروع کی گئی جس میں جاویدشیخ،ثمینہ پیرزادہ اوردیگر فنکاروں نے حصہ لیا تھا لیکن ابتدائی سپیل کے بعد ریکارڈنگ چنددنوں کے لئے روک دی گئی تھی اور اسی دوران ارمینا خان پنجاب کے مختلف شہروں کی سیر کے لئے چلی گئی تھیں جو گزشتہ روزلاہور پہنچیں جس کے بعددوبارہ کام کا آغازکردیا گیا ہے ۔اس بارے میں ارمینا رانا نے ”خبریں“ کوبتایا کہ مجھے سیاحت کا بے حد شوق ہے اورا سی لئے میں پنجا ب کے چند تاریخی علاقوں میں گئی۔ میں نے ہڑپہ کا تاریخی شہر بھی دیکھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میں سال کا بیشتر حصہ سیرسیاحت میں گزارتی ہوں اور آسڑیلیا کے علاوہ تمام ممالک کی سیر کرچکی ہوں۔ ارمینا نے مزیدبتایا ہے کہ میں نے حال ہی میں ایک پاکستانی فلم سائن کی ہے جبکہ میں ذاتی فلم پر بھی کام کررہی ہوں۔

”ایک دن تصدیق دوسرے روز تردید جنرل (ر) راحیل خود بتائیں حقیقت کیا ہے؟“ نامور تجزیہ کار ضیا شاہد کی چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر، سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیاشاہد نے کہا ہے کہ گورنر سندھ جسٹس (ر) سعید ا لزماں صدیقی شریف النفس اور بھلے انسان تھے۔ پروردگار ان کے درجات بلند فرمائے۔ گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی بیمار تھے۔ وزیراعظم کو ایسے عقلمند مشیروں کا نوٹس لینا چاہیے جو اس حال میں کسی کو گورنر بنانے کا مشورہ دیتے ہیں جو 4دن بھی نہ رہے۔ چینل فائیو کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیاشاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاریخ میں جہاں سعید الزماں صدیقی کا نام مثبت انداز میں لیا جائے گا وہیں یہ بات بھی ہو گی کہ انہوں نے اپنے ہی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو سرکاری جماعت کے مو¿قف کے مطابق ان کی حمایت کرنے کےلئے فارغ کر دیا تھا۔ سعید الزماں نے کوئٹہ بنچ میں ایک دوسرے جج کے ساتھ ملکر اپنے ہی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو فارغ کر دیا تھا۔ تاریخ میں یہ پہلا موقع سامنے آیا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججوں میں لڑائی ہوئی، دو حصوں میں تقسیم ہوگئے۔ ایک حصے کی قیادت چیف جسٹس سجاد علی شاہ کر رہے تھے، جن کے بارے میں یہ مشہور ہے کہ مسلم لیگ ن کے لوگوں نے عدالت پر حملہ کیا تھا۔ چودھری غلام رسول کے صاحبزادے اختر رسول اور میاں محمد منیر دو منتخب ارکان اسمبلی کو حملہ کرنے کے الزام میں سزا ملی تھی، کئی سال کےلئے نااہل کر دیا گیا۔ سعید الزماں صدیقی پر اپوزیشن نے الزام لگایا تھا کہ وہ نوٹوں سے بھرے بریف کیس لیکر کوئٹہ گئے تھے اور پھر اپنے ہی چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف بغاوت کر کے انہیں فارغ کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں وزیراعظم کی جانب سے سکول کے بچوں کےلئے 200 بسوں کا اعلان خوش آئند ہے لیکن ایسا مربوط نظام کیوں نہیں بنایا جاتا کہ چاہے مناسب سا کرایہ لیکر ملک بھر کے تمام سکولوں کےلئے سرکاری بسیں فراہم کی جاتیں اس سے والدین کا بچوں کو سکول چھوڑنے اور لیکر آنے میں وقت ضائع نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سیاست میں آنے سے پہلے کا جانتا ہوں، انہوں نے ماضی میں تحریک استقلال میں شمولیت اختیار کی۔ جس کے سربراہ جنرل مارشل (ر) اصغر خان تھے۔ بعد ازاں فوجی حکومت نے ان کے سر پر ہاتھ رکھا اور انہیں غیرجماعتی وزیراعلیٰ نامزد کیا۔ پھر نواز شریف پہلے ا لیکشن میں کامیاب ہوئے۔ شریف خاندان کے تمام ممبران کو سیاست سے ہٹ کر نیک دل، نرم مزاج اور مہربان انسان پایا ہے۔ نواز شریف کے پہلے اور دوسرے دور میں یہ سلوگن مشہور ہواتھا ”جہاں ظلم وہاں نواز شریف“ حالانکہ یہ روزنامہ خبریں کا سلوگن تھا اور سچ کہتے تھے کہ ہمارا سلوگن بھی حکومت لے گئی۔ نواز شریف ذاتی طور پر ہمدرد اور مظلوموں سے پیار کرنیوالے انسان تھے۔ جب یہ لیڈر آف دی اپوزیشن تھے تو بھی غریبوں کی امداد اور بیرون ملک علاج کےلئے 20, 20 لاکھ روپے عطیہ دیتے دیکھا ہے۔ وزیراعظم سے درخواست ہے کہ انہوں نے وزارت عظمی کے دوسرے دور میں بوڑھے لوگوں کی عزت و حقوق کی بحالی کےلئے ایک ادارہ بنایا تھا جو بہت اچھا کام تھا۔ میں نے اس کے بارے متعدد بار لکھا، مکالہ خصوصی بھی لکھے کہ بوڑھے لوگوں کےلئے دوبارہ وزارت یا مشاورت قائم کریں۔ دوسرا ان کا پرانا پروگرام کہ جہاں ظلم و زیادتی ہو اس کی سلامتی کےلئے پہنچیں اگر خود نہیں بھی جا سکتے تو خاندان کا کوئی فرد چلا جائے اور تیسرا یہ کہ نابینا اور معذور افراد کےلئے خصوصی سکیموں کا اعلان کریں۔ یہ کوئی الگ ایشو نہیں کہ سکول کے بچوں کےلئے 200 بسوں کا انتظام کیا۔ ملک بھر میں تمام سکولوں کےلئے سرکاری سطح پر ٹرانسپورٹ مہیا کرنی چاہیے۔ کتنے سرکاری ملازم ایسے ہیں جو سرکاری گاڑیوں اور پٹرول پر اپنے بچوں کو سکول پک اینڈ ڈراپ کرتے ہیں۔ جس کا کوئی اپنا سرکاری ملازم نہیں وہ کیسے سکول آتا جاتا ہے کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔ تمام سکولوں کےلئے سرکاری ٹرانسپورٹ ہو تو تعلیمی اداروں کے باہر ٹریفک کا نظام بھی مفلوج نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا کٹاس جانا اور وہاں خطاب کرنا خوش آئند ہے، کیا ہی اچھا ہو کہ وہ کٹاس کے قلعہ کی مرمت کا کام بھی شروع کرانے کا اعلان کر دیں کیونکہ ہندو برادری کےلئے یہ جگہ بہت متبرک ہے۔ اس قلعہ کی مرمت کے اعلان سے اقوام عالم کو یہ پیغام جائے گا کہ پاکستان اپنی اقلیتوں کا بہت احترام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹاس کا چشمہ کئی بار دیکھا، جو اب گہری جھیل میں بدل چکا ہے۔ اس کے اردگرد کٹاس کا قلعہ ہے جو انتہائی خستہ حال ہو چکا ہے۔ سیڑھیوں سے اوپر پہنچنا مشکل ہوتا ہے۔ کٹاس چشمہ جو اب جھیل بن چکا ہے، اس سے پائپ نکال کر چواسیدن شاہ سمیت دوسرے قریبی شہروں تک پانی لے جایا جاتا ہے۔ قدرت کا کرشمہ ہے کہ جتنا بھی پانی نکال لو ختم نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے جھنڈے میں سبز رنگ مسلمانوں جبکہ سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس سے پہلے مسلم لیگ کا جھنڈا سارا سبز ہوتا تھا، قیام پاکستان کے وقت سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کےلئے شامل کیا گیا۔ آج پاکستان میں سب سے بڑی اقلیت مسیحی برادری ہے جبکہ ہندو بھی بڑی تعداد میں ہیں۔ پنجاب میں کم ہیں لیکن سندھ میں بہت زیادہ ہیں۔ سندھ کے ہندوﺅں نے کبھی سٹیٹ کےلئے مشکلات پیدا کرنے کے بجائے الٹا انہیں انتظامیہ سے شکایات رہیں۔ ان کی کچھ آبادی تو مایوس ہو کر واپس ہندوستان چلے گئے۔ جب متحدہ ہندوستان میں سے پاکستان اور بھارت بنے تھے تو نقل مکانی کی بات ہرگز طے نہیں ہوئی تھی، خود قائداعظم اور نہرو جیسے لوگ پریشان تھے کہ نقل مکانی کیسے شروع ہوگئی؟ پاکستان کی آبادی سے زیادہ مسلمان ہندوستان میں ہیں۔ پاکستان، بنگلہ دیش اور بھارت میںا گر اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت نہیں کی جاتی تو معاملہ خانہ جنگی کی طرف بڑھے گا۔ جس طرح بھارت میں ہو رہا ہے۔ ہمیں اپنی اقلیتوں کے مسائل پر پوری توجہ دینی چاہیے۔ دو قومی نظریے کا مطلب یہ نہیں تھا کہ ایک دوسرے کا گلہ پکڑ لو بلکہ یہ تھا کہ ہر مذہب کا انسان چاہے وہ پاکستان میں ہو یا بھارت میں، صلح و صفائی اور امن کے ساتھ رہ سکے۔ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے سیسل چودھری پاک فضائیہ سے معروف ہوئے۔ انہوں نے پاک بھارت تینوں جنگوں میں نمایاں کردار ادا کیا۔ اقلیتی برادری کی ایسی اور بہت سی مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ اسلامی فوج کا تصور سعودی عرب کا نہیں بلکہ مہاسیر محمد جو ملائشیا کے مقبول ترین حکمران رہے ہیں ان کا دیا ہوا ہے۔ انہوں نے مسلم ممالک کو مشترکہ فوج بنانے کی تجویز دی تھی۔ بدقسمتی سے یہ جو فوج بننے جا رہی ہے اس کے خلاف بڑی شدت سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ اس کی بنیاد یہ ہے کہ یہ ایک سنی ممالک کی شیعہ ممالک کے خلاف فوج بننے جا رہی ہے کیونکہ اس میں ایران، عراق، لبنان اور شام شامل نہیں۔ ایرانی حکومت نے سرکاری بیان شاید نہ دیا ہو لیکن وہاں اور پاکستان میں بسنے والے اہل تشیعہ سوشل میڈیا پر اس کی انتہائی مخالفت کر رہے ہیں کہ سعودی عرب کے تعاون سے یہ فوج بن رہی ہے۔ جنرل(ر) راحیل شریف اگر یہ فوج بنانے میں کامیاب ہوتے ہیں تو سلیوٹ کرنا چاہیے۔ راحیل شریف کے سعودی عرب جانے، اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج کی سربراہی، سعودیہ سے واپس آنے کی خبر سب سے پہلے روزنامہ خبریں اور چینل فائیو نے دی۔ انہوں نے کہا کہ وزیردفاع خواجہ آصف نے یہ بیان دیکر ساری بحث ختم کر دی کہ سابق آرمی چیف کو حکومتی مشورے کے بعد اجازت دی گئی ہے۔ اب یہ منصوبہ فائنل ہو چکا ہے جس کے بعد اعلان کرتا ہوں۔ سینٹ میں اکثریت پیپلز پارٹی کی ہے، بیگم نصرت بھٹو، ان کی بہن سمیت اکثریت کا تعلق براہِ راست ایران سے ہے، اس لئے پی پی میں شیعہ سیکٹر بہت مضبوط ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ بتایا جائے کہ حکومت نے سابق آرمی چیف کو کیسے اجازت دی کہ وہ اسلامی اور مشترکہ فوج کے سربراہ بنیں؟ جبکہ اس میں اہل تشیعہ لوگوں کی اکثریت والے ممالک شامل نہیں۔ راحیل شریف 9جنوری کو وطن واپس آ چکے ہیں۔ 3 سابق فوجی افسروں نے مختلف بیان دئیے۔ جنرل(ر) شعیب نے کہا کہ راحیل شریف نے سعودیہ سے 3مطالبات کیے تھے۔ ایک کہ ایران کو ا سلامی امہ کی فوج میں شامل کیا جائے۔ دوسرا کہ وہ متضاد جنگ میں حصہ نہیں لیں گے ان کا اشارہ سعودی عرب اور یمن کی لڑائی کی طرف تھا۔ اگلے روز ایک اور جنرل(ر) اعجاز اعوان نے عجیب و غریب بات کر دی جس کی تصدیق خواجہ آصف کر چکے ہیں کہ حکومت پاکستان راحیل شریف کو اجازت دے چکی ہے، وزیراعظم کے مشورے سے منصوبہ فائنل ہو چکا ہے۔ اس کے بعد میرے ہی ساتھ ایک ٹی وی پروگرام میں اعجاز اعوان نے کہا کہ ابھی فائنل فیصلہ نہیں ہوا۔ راحیل شریف وزیراعظم سے ملاقات کرینگے اگر فائنل فیصلہ ہو گیا تو پھر کمانڈ سنبھالیں گے۔ راحیل شریف کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ یہ ایک ایسا شخص ہے جو اپنی زبان نہیں کھولے گا۔ انہوں نے واقعی زبان نہیں کھولی شاید کوئی مصلحت ہو۔ لیکن اب سب سے زیادہ ذمہ داری راحیل شریف پر ہے کہ وہ معاہدے کے بارے میں وضاحت کریں اور تضادات دور کریں۔ ایک جنرل نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے راحیل شریف سے منوا لیا ہے کہ قیادت کمان اپنی جگہ، متحارب مسلم ممالک میں ثالثی کے فرائض انجام دینگے۔ راحیل شریف کو چاہیے کہ وہ سینٹ، اسمبلی، حکومت، ایجنسیاں، سیاسی جماعتیں اور ریٹائرڈ جنرلز کے بیانات کی تصدیق یا تردید کرتے ہوئے حقائق سامنے لائیں۔ 2لائنوں کا ٹویٹ ہی کر دیں تاکہ یہ تضادات ختم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر چار ممالک شامل نہیں بھی ہوتے تو باقی مسلم ممالک کی مشترکہ آرمی بن جانی چاہیے۔ اس نعرے کے ساتھ کہ دہشتگردی کے خلاف ہیں۔ اتنے مسلم ممالک کا اکٹھے ہو جانا کوئی چھوٹی بات نہیں، بعد میں دوسرے ممالک بھی شامل ہو سکتے ہیں یا ہو سکتا ہے کہ کم سے کم وہ مخالفت نہ کریں۔ راحیل شریف کو اپنے لب کھولتے ہوئے اس موقع کو استعمال کرنا چاہیے۔ دہشتگردی کے خاتمے کے بہانے ہی سہی اسلامی مشترکہ آرمی بننی چاہیے۔ لیکن اسے یمن یا شام میں استعمال کرنے کا خواب بھی نہ دیکھیں۔ ایران سمیت دوسرے اہل تشیعہ آبادی والے ممالک بعد میں شامل ہو سکتے ہیں، اسے ضرور بننا چاہیے ابھی نامکمل بھی ہے تو آگے چل کر مکمل ہو جائے گی۔

راڈوانسکا، کونٹا کی سڈنی اوپن سیمی فائنل میںرسائی

سڈنی (اے پی پی) پولینڈ کی آگنیسکا راڈوانسکا ،کینیڈا کی ایوجنے بوچارڈ اور آسٹریلیا کی جوہانا کونٹا اپنی فتوحات کو برقرار رکھتے ہوئے سڈنی اوپن ٹینس ٹورنامنٹ ویمنز سنگلز کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گئیں جبکہ ایونٹ کی ٹاپ ٹنتتھ سیڈڈ ڈنمارک کی کیرولین وزنائیکی اپ سیٹ شکست کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئیں۔ آسٹریلیا میں شروع ہونے والے ایونٹ میں کھیلے گئے ویمنز سنگلز کے کوارٹر فائنل راﺅنڈ میں پولینڈ کی آگنیسکا راڈوانسکا نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے چین کی ینگ ینگ ڈوانڈ کو سٹریٹ سیٹس میں 6-3 اور 6-2 سے ہرا کر ایونٹ کے سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا، کینیڈا کی ایوجنے بوچارڈ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے روس کی اناستاسیا پاﺅلیچنکوا کو سٹریٹ سیٹس میں 6-2 اور6-3 سے ہرا کر ایونٹ کے ٹاپ فور کے لئے کوالیفائی کرلیا۔ آسٹریلیا کی جوہانا کونٹا نے سخت مقابلے کے بعد ڈنمارک کی کیرولین وزنائیکی کو 7-5، 6-7(6-8) اور 6-4 سے شکست دیکر ایونٹ سے باہر کردیا۔

شاہینوں کا کینگروز کیخلاف بڑا پلان تیار

برسبین(نیوزایجنسیاں) پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین 5ون ڈے میچز کی سیریز کا آغاز (کل) جمعے سے ہوگا۔شاہینوں نے کینگروز سے لڑنے کا پلان بنالیا ہے۔نیٹ سیشن میں بلے بازوں کو دھواں دھار بیٹنگ کی ٹپس دی گئیں۔ بلے بازوں کولائن اور لینتھ سیٹ کرانے پر کوچز کی خصوصی توجہ رہی۔آسٹریلیاء کے خلاف مشکل سیریزکےلیے پاکستان نے سخت تیاری کی ہے۔شاہینوں نے اسپیڈ پکڑلی ہے اورکینگروز کو ٹارگٹ کرلیا ہے۔برسبین میں ون ڈے سیریز کا پلان فائنل ہوچکاہے۔فزیکل فٹنس پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ٹیم کے پریکٹس سیشن میں کھلاڑیوں نے فٹبال کھیلی۔فیلڈنگ اور کیچ پریکٹس کی۔ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بلے بازوں کودھواں دھار بیٹنگ کی ٹپس دیں۔پاکستان کے بالرز کی لائن و لینتھ کوچ اظہر محمود نے سیٹ کرائی۔پانچ میچز کی پاک آسٹریلیاون ڈے سیریز جمعے سے برسبین میں شروع ہوگی۔ پہلا میچ ڈے اینڈ نائٹ ہوگا اور پاکستان کے وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوگا۔ پاکستان اور آسٹریلیا ون ڈے سیریز شروع ہونے کا انتظار ختم ہونے کے قریب پہنچ گیا ، پہلامیچ کل کھیلا جائے گا ، ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کے زخموں سے چور شاہینوں نے وارم اپ میچ میں فتح سمیٹ کر جیت کی سیڑھی پر قدم رکھ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز پرسوں شروع ہونے جا رہی ہے ، گرین شرٹس نے وارم اپ میچ کھیلنے کے ساتھ ساتھ خوب پریکٹس بھی کی ہے۔کپتان اورکھلاڑی میچ جیتنے کے لئے پوری طرح پرعزم ہیں۔پاکستان ٹیم کو اچانک وکٹ کیپربیٹسمین سرفراز احمدعدم دستیابی کابھی دھچکا لگاہے۔ وہ اپنی والدہ کی بیماری کی وجہ سے واپس آرہے ہیں اس سے قبل فاسٹ باو¿لر محمد عرفان بھی اپنی والدہ کی وفات کے باعث ملک واپس آچکے ہیں۔پہلا ون ڈے میچ نوجوان بلے باز بابر اعظم کے لئے انتہائی اہمیت اختیار کر گیا۔22سالہ بابر اعظم نے 18میچ کھیل کر886رنز بنائے ہیں ،اگر 13جنوری کو بابر اعظم 114رنز بنانے میں کامیاب ہو گئے تو وہ کرکٹ کی دنیا کے واحد پلیئر ہوں گے جنہوں نے کم ترین19 میچوں میں 1000ہزار بنانے کا یہ کارنامہ سرانجام دیا ہو۔واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں اب تک 93 با ر مدِ مقابل آئی ہیں ، جن میں سے 58 میچوں میں کینگروز کامیاب ہوئے جبکہ 31 میچوں میں فتح شاہینوں کے حصے میں آئی ، ایک میچ برابر اور 3 بے نتیجہ رہے۔

قومی سکواڈ میں سلمان کی واپسی

اسلام آباد(آئی این پی) قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق نے ڈومیسٹک کرکٹ میں سلمان بٹ اور محمد آصف کی کارکردگی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وکٹ کیپر سرفراز احمد کی وطن واپسی قومی ٹیم کیلئے دھچکا ہے، کامران اکمل کو فوری طور پر آسٹریلیا بھیجنے کی ضرورت نہیں ، قومی تیم انتظامیہ نے کامران اکمل کو طلب کیا تو بھیجیں گے، مصباح الحق کی وطن واپسی پر انکی ریٹائرمنٹ پر بیٹھ کر بات چیت کریں گے،محمد عامر اچھا باﺅلر ہے بدقسمتی سے آسٹریلیا مین توقعات پر پورا نہ اتر سکا۔ بدھ کو فتح جھنگ میں منعقدہ تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انضما م الحق نے کہاکہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد قوم افسردہ ہے،آسٹریلیا سے شکست پر سب تنقید کر رہے ہیں لیکن ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ہم نے بھی آسٹریلیا کو دبئی میں وائٹ واش کیا تھا,اپنی کنڈیش میں میزبان ٹیم ہمیشہ فائدہ اٹھاتی ہے۔انضمام الحق نے کہاکہ سلمان بٹ کی کارکردگی پر ہماری خصوصی نظر رکھی ہے،قومی ٹیم میں سلمان بٹ کی واپسی اچھا ایڈیشن ہوگا،ہم محمد آصف اور سلمان بٹ سے متعلق معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سلیکشن کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد کی وطن واپسی قومی ٹیم کے دھچکا ہے،سرفراز کی کمی قومی ٹیم میں کمی محسوس ہو گی میں نے سرفراز کا متبادل دے دیاہے،وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان پہلے سے ہی ٹیم کےساتھ ہیں،آسٹریلیا میں اگر قومی تیم انتظامیہ نے کامران اکمل کو طلب کیا تو بھیجیں گے۔انہوں نے کہاکہ مصباح ایک اچھے کپتان ہیں ، مصباح کی وطن واپسی پر ان کی ریٹائرمنٹ سے بیٹھ کر بات چیت کریں گے۔ انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ہمیں کھلاڑیوں کو عزت دینی چاہیے، محمد عامر اچھا بالر ہے بدقسمتی سے آسٹریلیا مین توقعات پر پورا نہ اتر سکا ۔

راحیل شریف کو کوئی آفر نہیں ہوئی

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نیوز ایجنسیاں) حکومت نے سینٹ کو بتایا کہ راحیل شریف نے سعودی عرب کی سربراہی میں ممکنہ طور پر تشکیل پانے والے اتحاد کی سربراہی کے لئے کوئی درخواست نہیں دی اور وہ دو روز قبل وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔ چیئرمین رضا ربانی کی زیر صدارت ہونے والے سینٹ اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ راحیل شریف دو روز پہلے وطن واپس پہنچ چکے ہیں، انہوں نے عمرہ ادائیگی کیلئے آگاہ کیا تھا لیکن غیر ملکی ملازمت کیلئے این او سی کی درخواست نہیں دی، کام کیلئے وزارت یا ادارے کی ضرورت ہوتی ہے، این او سی کیلئے کوئی درخواست آئی تو ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔ راحیل شریف نے وطن واپسی کے بعد ابھی تک جی ایچ کیو یا وزارت دفاع سے کوئی رابطہ کیا اور نہ ہی سعودی عرب سے نوکری کی پیش کش کے بارے میں آگاہ کیا۔ دوسری طرف مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے موقف اپنایا کہ اسلامی اتحاد کی سربراہی کی کوئی پیشکش کی گئی اور نہ ہی اس کا امکان ہے، ایسی صورتحال ہوئی تو اس کا جائزہ لیں گے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف کو ابھی کوئی آفر نہیں لہٰذا خارجہ پالیسی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل (ر) راحیل شریف کی طرف سے بیرون ملک ملازمت کے لئے این او سی کے اجراءیا کلیئرنس سے متعلق وزارت دفاع کو ابھی تک کوئی باضابطہ درخواست موصول نہیں ہوئی‘ اگر کوئی درخواست آئی تو قانون اور رولز کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ ایوان بالا کے اجلاس کے دوران اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ فوجی افسران کی دوبارہ ملازمت سے متعلق وزارت دفاع کے رولز موجود ہیں اور اندرون ملک ملازمت کے لئے اس سلسلے میں وزارت دفاع سے این او سی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بیرون ملک ملازمت کا ان رولز میں ذکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف سعودی حکومت کی دعوت پر عمرہ کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب گئے تھے جہاں سے وہ واپس آگئے ہیں۔ عمرہ کی ادائیگی کے حوالے سے انہوں نے مطلع کیا تھا, جنرل (ر) راحیل شریف نے واپس آکر بھی جی ایچ کیو یا وزارت دفاع کو کسی قسم کی پیشکش کے حوالے سے مطلع نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ این او سی کے لئے اگر کسی قسم کی درخواست موصول ہوئی تو ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔ چیئرمین سینٹ کے استفسار پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ چونکہ جنرل (ر) راحیل شریف کی طرف سے بیرون ملک ملازمت کے لئے این او سی سے متعلق کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی اس لئے اس معاملے پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم سے نہ تو سعودی حکومت نے رابطہ کیا ہے اور نہ ہی راحیل شریف نے اس حوالے سے کوئی درخواست کی ہے، جب بھی انہیں آفر ہو گی وہ متعلقہ ادارے سے رابطہ کریں گے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو راحیل شریف سے متعلق پہلے بیان دیا تھا اس وقت ان کے پاس تفصیلات نہیں تھیں اور اسلامی اتحاد سے متعلق موقف سینٹ میں بتا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راحیل شریف سات جنوری کی شام کو عمرے سے واپس آ گئے تھے، ہم سے نہ سعودی حکومت نے رابطہ کیا نہ ہی راحیل شریف نے، جب بھی انہیں آفر ہو گی وہ متعلقہ ادارے سے رابطہ کریں گے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ راحیل شریف عمرہ کرنے سعودی عرب گئے تھے،واپس آکر نہ وزارت دفاع کو درخواست دی اور نہ جی ایچ کیو کو۔۔ خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے کسی ادارے کو آگاہ نہیں کیا کہ ان کو سعودی عرب میں ملازمت کی پیشکش ہوئی ہے ، اگر اس سلسلے میں کوئی درخواست موصول ہوئی تو اسے قواعدوضوابط کے مطابق نمٹایا جائے گا۔چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے انہیںہدایت دی کہ راحیل شریف اس حوالے سے کوئی درخواست دیں تو ایوان کو آگاہ کریں ،جس پر وزیر دفاع نے بتایا کہ اب تک ان کی جانب سے پاک فوج کو بھی مطلع نہیں کیا گیا۔اگر کوئی درخواست آئی تو ایوان کو مطلع کیا جائے گا،مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سینیٹ کو بتایا کہ وہ اس معاملے پر کوئی بات نہیں کریں گے کیونکہ اب تک سعودی عرب کی جانب سے عہدے کی کوئی باقاعدہ پیشکش نہیں کی گئی۔تاہم سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف کی جانب سے اتحادی فوج کی سربراہی کا کوئی بھی فیصلہ گذشتہ سال پاس کی جانے والی پارلیمنٹ کی اس قرارداد کی خلاف ورزی ہوگی جس میں اس بات کی تجویز دی گئی تھی کہ پاکستان کسی بیرونی تنازعے کا حصہ نہیں بنے گا۔

وکٹر ٹروئیکی سڈنی اوپن کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گئے

سڈنی (اے پی پی) سربیا کے نامور ٹینس سٹار وکٹر ٹروئیکی سڈنی اوپن ٹینس ٹورنامنٹ مینز سنگلز کے کوارٹر فائنل راﺅنڈ میں پہنچ گئے جبکہ ہسپانوی ٹینس سٹار مارشل گرانولرز دوسرے راﺅنڈ میں شکست کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئے ۔ آسٹریلیا میں شروع ہونے والے ایونٹ میں کھیلے گئے مینز سنگلز کے دوسرے راﺅنڈ میں سربیا کے وکٹر ٹروئیکی شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے اٹلی کے پاﺅلو لورنزی کو سٹریٹ سیٹس میں 6-3 اور 6-4 سے ہرا کر ایونٹ کے کوارٹر فائنل راﺅنڈ کے لئے کوالیفائی کرلیا۔ ایک اور میچ میں انگلینڈ کے ڈینیئل ایوانز نے ہسپانوی مارشل گرانولرز کو 1-6، 6-3 اور 6-3 سے ہرا کر ایونٹ کے کوارٹر فائنل راﺅنڈ کے لئے کوالیفائی کرلیا۔

بابر اعظم رچرڈزکا عالمی ریکارڈ توڑنے کے قریب

برسبین (آئی این پی)قومی ٹیم کے نوجوان بلے باز بابر اعظم اگلی دو ون ڈے اننگز میں مزید 114 رنز بناکر ویسٹ انڈیز کے عظیم کرکٹر ویو رچرڈز کا 37 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیں گے۔22 سالہ بابر اعظم کے لئے آسٹریلوی ٹور کا ٹیسٹ مرحلہ مایوس کن ثابت ہوا جس میں انہوں نے تین ٹیسٹ میچز کی سریز میں صرف 11.23 کی اوسط سے رنز اسکور کئے جس میں سب سے زیادہ 23 رنز شامل تھے۔مگر کرکٹ آسٹریلیا الیون کے خلاف 98 رنز بناکر فارم میں واپسی کا پیغام دیا اس کے ساتھ ہی اس بات کی ا±مید پیدا ہوگئی ہے کہ وہ کرکٹ کا ایک 37 سال پرانا ریکارڈ توڑ سکتے ہیں۔ انہیں تیز رفتاری سے ایک ہزار ون ڈے رنز مکمل کرنے کے لئے اگلی دو اننگز میں مزید 114 رنز بنانا ہوں گے۔بابر اعظم کے اس وقت 18 ون ڈے اننگز میں مجموعی رنز 886 ہیں جوکہ کیریئر کے اس مرحلے پردنیا کے کسی بھی پلیئر سے زیادہ ہیں، اتنی اننگز میں خود ویو رچرڈز بھی ان سے تین رنز پیچھے تھے، جنھوں نے 21 اننگز میں ایک ہزاز ون ڈے رنز مکمل کرکے ریکارڈ قائم کیا جوابھی تک قائم ہے لیکن اگر بابر اگلے دو ون ڈے میچز میں 114 رنز بنالیتے ہیں تو وہ تاریخ کا حصہ بن جائیں گے۔