پاکستانی ایٹمی میزائل سسٹم کی جاسوسی ….خوفناک انکشاف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی جاسوسی کا انکشاف بھارت کی جانب سے پاکستانی ایٹمی پروگرام بارے گا ہے بگا ہے اندر کی خبر کا کھوج لگانے کا پتہ چلتا رہا ۔ذرائع کے مطابق 1998ءکے ایٹمی دھماکوں کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسی پاکستانی میزائل شاہین 2کی جاسوسی میں لگ گئی تھی ۔وہ اس میزائل کی سپلائی چین کا پتہ لگوانا چاہتی تھی۔

آرمی چیف کی مبارکباد ….پاکستان نے بڑی کامیابی حاصل کرلی

پاکستان نے کروز میزائل بابر 3کا کامیا ب تجربہ کر لیا ،یہ میزائل آبدوز کے ذریعے 450کلو میٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے میزائل تجربہ کی کامیابی پر پوری قوم اور اسے تیار کرنیوالی ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے ۔ذرائع کے مطابق اس تجربہ کی کامیابی سے روایتی حریف بھارت میں کھلبلی مچ گئی ہے ۔

گڈانی لنگر انداز جہاز کو بڑا حادثہ پیش آگیا

کراچی(ویب ڈیسک) گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لنگرانداز جہاز میں کٹائی کے دوران دوبارہ آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں 4 مزدور جاں بحق اور متعدد تاحال لاپتہ ہیں۔تفصیلا ت کے مطابق گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 60 پر لنگرانداز ہونے والے ناکارہ جہاز میں کٹائی کے دوران دوبارہ آگ بھڑک اٹھی ہے۔ جہاز میں آگ لگنے کی خبر ملتے ہی ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور 70 مزدوروں کو بحفاظت نکال لیا گیا تاہم 4 مزدور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ریسکیوذرائع کے مطابق لنگر انداز ہونے والے ایل پی جی بردار جہاز میں کام کرنے والے مزدوروں کی تعداد 100 سے زائد ہے جن میں سے 4 مزدور جاں بحق ہوچکے ہیں اور 70 افراد کو نکال لیا گیا ہے اور باقی مزدور تاحال لاپتہ ہیں جنہیں نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔دوسری جانب شپ بریکر ایسوسی ایشن اور آتشزدگی کا شکار ہونے والے جہاز کے مالک دیوان محمد رضوان فاروقی کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کے مطابق دیوان محمد رضوان فاروقی آگ لگنے والے بحری جہاز کے مالک ہیں اور انہیں جہاز میں آگ لگنے کے واقعے کے بعد ہی گرفتار کرلیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ 2 ماہ قبل بھی گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ہی ایک ناکارہ آئل ٹینکر میں آگ لگنے سے 27 مزدور جاں بحق جب کہ 58 زخمی ہوگئے تھے۔

حدیبیہ ملز کیس: پی ٹی آئی کومشورہ مل گیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے پاناما کیس کی چوتھی سماعت کے دوران حدیبیہ ملز کیس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو نیب ریفرنس دائر کرنے کی تجویز دے دی۔دورانِ سماعت پی ٹی آئی کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت سے چیئرمین نیب کو عدالت بلاکر حدیبیہ پیپیرز مل کیس میں اپیل دائر نہ کرنے کی وجہ پوچھنے کا مطالبہ کیا۔جسٹس کھوسہ کا نعیم بخاری کے دلائل پر کہنا تھا کہ اب تک حدیبیہ پیپر ملز کے الزامات موجود ہیں، ان کا کہنا تھا کہ نیب کو حکم دے دیتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے۔جس پر جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ اگر نیب اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا تو آرٹیکل 187 کے تحت عدالت براہ راست احکامات جاری کر سکتی ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ کیوں نہ چیئرمین نیب کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جائے؟ساتھ ہی جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پی ٹی آئی وکیل نعیم بخاری سے سوال کیا کہ پہلے آپ نے مقدمہ میں لندن فلیٹس کے بارے میںبات کی اب چھلانگ لگا کر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان کی طرف چلے گئے ہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ اگر ہم حدیبیہ پیپرز ملز کیس دوبارہ بھیج دیتے ہیں تو پھر آرٹیکل 184 کے تحت مقدمے کا فیصلہ نہیں کر سکتے، اگر پاناما کیس کو حدیبیہ کیس کے ساتھ جوڑا جاتا ہے تو مقدمے کی تصویر واضح نہیں ہوگی۔نعیم بخاری نے عدالت میں حسین نواز اور مریم نواز کے درمیان ہونے والی ٹرسٹ ڈیڈز پر بھی سوال اٹھائے، ان کا کہنا تھا کہ لندن میں مقامی سولسٹر نے بیان دیا تھا کہ ٹرسٹ ڈیڈ اس کے سامنے ہوئی تھی اور ایک فریق نے جدہ اور دوسرے نے مے فیئر لندن کی ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کیے۔جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ اگر سرٹیفکیٹ حسین نواز کے پاس ہیں تو وہ بطور مالک ٹرسٹ ڈیڈ کرسکتے ہیں۔جسٹس عظمت سعید شیخ کا یہ بھی کہنا تھا کہ شریف خاندان کے کاغذات نامکمل ہیں اور ان کے وکلائ کو بہت سے معاملات کا جواب دینا ہوگا۔

بلوچستان کے ’اہم فراری کمانڈر‘ نے ہتھیار ڈال د یے

کوئٹہ(ویب ڈیسک) کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے اہم کمانڈر بلخ شیر بادینی نے کوئٹہ میں سیکیورٹی حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔پیر کے روز بلخ شیر بادینی نے کوئٹہ میں فرنٹیئر کور کے مدد گار سیل کے سامنے ہتھیار ڈالے جبکہ اس موقع پر وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، بلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ اور ایف سے کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خالد بیگ بھی موجود تھے۔ہتھیار ڈالنے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلخ شیر بادینی نے بتایا کہ ’میں بیرونی حمایت یافتہ عناصر کے دھوکے میں آگیا تھا جو بلوچستان میں دہشت گرد سرگرمیاں کراتے تھے‘۔اس موقع پر موجود سیکیورٹی و حکومتی عہدے داروں نے بلخ شیر بادینی کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور دیگر فراریوں پر بھی زور دیا کہ وہ مفاہمتی عمل کا حصہ بنیں اور ملک و قوم کی ترقی کے لیے کام کریں۔

نوکریاں ہی نوکریاں ، حکومت پنجاب نے خوشخبری سنا دی

لاہور (خصوصی رپورٹ) صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی صوبہ میں چائلڈ لیبر پالیسی وضع کر رہی ہے جس کے تحت 13سے 18سال کے بچے سکولوں میں رسمی تعلیم کے ساتھ کام بھی کر سکیں گے۔ پٹرول پمپس‘ ورکشاپس اور ہوٹلوں میں مشقت کرنے والے 30000سے زائد بچوں کو تعلیمی اخراجات کے علاوہ مفت فنی تربیت اور ملازمت کے مواقع بھی فراہم کئے جائیں گے تاکہ وہ وظائف پر اکتفا کرنے کے بجائے اپنا روزگار کما سکیں۔ ایک سال میں 72ہزار سے زائد معذور افراد اور 33500سے زائد اینٹوں کے بھٹوں پر مشقت کرنے والے بچوں کو خدمت کارڈ کے ذریعے رسمی تعلیم کے حصول میں مشروط وظائف کی شفاف منتقلی سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کی بہترین کارکردگی کا ثبوت ہے۔ پسا کے منتظم اعلیٰ ڈاکٹر سہیل انور نے بتایا کہ مختلف محکموں کے ساتھ اشتراک کے ذریعے معذور بچوں کی تعلیم‘ فنی تربیت‘ ملازمت اور چھوٹے کاروبار میں شمولیت یقینی بنائی جا رہی ہے۔

3بھارتی فوجی پھڑکا دئیے, مکین گھروں میں محصور

سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے علاقے اکھنور میں فوجی کیمپ پر حملہ‘ 3 بھارتی فوجی ہلاک۔ بھارتی میڈیا کے مطابق فائرنگ تبادلے میں 3 افراد زخمی ہوئے۔ کیمپ کے اطراف میں فائرنگ کا تاحال سلسلہ جاری۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرلیا۔

بھارتی وزیراعظم جیب کترا نکلا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) بھارتی کمیونسٹ پارٹی (مارکسسٹ) نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو جیب کترا قرار دے دیا ہے۔ کرنسی نوٹوں کی بندش پر نریندر مودی کے خلاف سخت بیان جاری کرتے ہوئے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے سیکرٹری جنرل سیتارام یچوری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے عوام کو ان کے پیسے سے اس طرح محروم کر دیا ہے جیسے ایک جیب کترا کرتا ہے ۔ انہوں نے بھارتی وزیراعظم پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ناجائز دولت رکھنے والوں کو اپنی دولت کو قانونی بنانے میں مدد دی ہے اور ان کا یہ دعوی کہ نوٹوں پر پابندی کے باوجود ملکی شرح افزائش 7 اعشاریہ ایک فیصد ہوجائے گی دھوکا دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ دعوی کیسے کرسکتی ہے کہ اسے ناجائز دولت کے خلاف کامیابی حاصل ہوئی ہے جب کہ اس نے ابھی تک یہ بھی نہیں بتایا کہ بینکوں کے پاس کتنی رقم واپس آئی ہے جبکہ رقم نکلوانے پر بدستور پابندی ہے۔

پنجاب کی 9بااثر شخصیات کو اہم ٹاسک سونپ دیا گیا

لاہور (خصوصی رپورٹ)پنجاب کی 33رکنی کابینہ میں شامل کئے گئے 13 نئے وزرا میں9وزرا کو بلدیاتی اداروں کے سربراہی انتخابات میں مسلم لیگ (ن)کے اراکین اسمبلی کے متحارب دھڑوں کے درمیان سیاسی رسہ کشی اور محاذ آرائی کو ختم کرنے کے لئے صوبائی کابینہ کا حصہ بنایا گیا۔ دو روزقبل کرنل (ر)محمد ایوب خان گادھی کو صوبائی وزیر بنانا اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ 8اضلاع لیہ، وہاڑی، مظفر گڑھ، میانوالی، اوکاڑہ، ملتان، قصور اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں نئے وزرا بنا کر مسلم لیگ (ندکے متحارب سیاسی خاندانوں کے درمیان صلح کروا کر مسلم لیگ (ن)کے ضلع کونسلوں کے چیئرمینوں کی کامیابی کی راہ ہموار کی گئی جبکہ تین اضلاع میں مسلم لیگ (ن)کے متحارب دھڑوںکے آپس میں آمنے سامنےرہنے سے ان اضلاع میں مسلم لیگ(ن)ٹکٹ ہولڈر چیئرمین ضلع کونسل کے امیدوار ہار گئے ان میں جہلم، پاکپتن، اٹک کے علاوہ بھکر اور بہاولنگر کے اضلاع شامل ہیں۔ ضلع اٹک میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہونے والے صوبائی وزیر کرنل (ر)شجاع خانزادہ شہید کے صاحبزادے جہانگیر خانزادہ کو بلدیاتی اداروں کے سربراہی انتخابات سے قبل صوبائی وزیر بنایا گیا مگر اس کے باوجودوفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خاں کے بھانجے احسن علی خان جو مسلم لیگ (ن)کے چیئرمین ضلع کونسل اٹک کے امیدوار تھے مسلم لیگ (ق)کے سربراہ سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین کی بھانجی ایمان وسیم سے شکست کھا گئے۔ ضلع پاکپتن میں دوصوبائی وزرا میاں عطا محمد مانیکا اور ڈاکٹر فرخ جاوید کے محکمے تبدیل کرکے ان کو غیرفعال کرنے سے مسلم لیگ (ن)کے چیئرمین ضلع کونسل پاکپتن کے امیدوار میاں محمد اسلم سکھیرا کے ہاتھوں بری طرح ناکام ہوگئے۔ ضلع جہلم میں مسلم لیگ(ن)کے متحارب سیاسی دھڑوں کے آپس میں آمنے سامنے آنے سے ایک طاقتور وفاقی وزیر کے سفارشی چیئرمین ضلع کونسل جہلم کے مسلم لیگ (ن)کے امیدوار راجہ اعجاز جنجوعہ آزاد امیدوار قاسم خاں کے مقابلے میں انتخاب ہار گئے۔ ضلع بہاولنگر اور ضلع میانوالی میں متحارب دھڑوں کے آپس میں ٹکڑاﺅ کے باعث مسلم لیگ (ن)کے انتخاب اوپن کرنے کے باوجود مسلم لیگ (ن)کے اراکین کے حمایت یافتہ امیدواروں کو شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ ضلع بہاولنگر میں اعجاز الحق اور سید اصغر علی شاہ کے امیدوار سید قلندر شاہ اور ضلع بھکر میں نوانی خاندان کے احمد نواز نوانی نے مسلم لیگ (ن)کے خنان خیل ڈھانڈالہ اور شاہانی خاندان کے امیدوار کو شکست دے کر چیئرمین ضلع کونسل منتخب ہوگئے جبکہ مسلم لیگ (ن)کی اعلی قیادت نے 8اضلاع لیہ، وہاڑی، مظفر گڑھ، میانوالی، اوکاڑہ، ملتان، قصور اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں نئے وزرا اعجاز اچلانہ، نعیم اختر بھابہ، احمد یار ہنجرا، امانت علی شادی خیل، سید علی رضا گیلانی، نغمہ مشتاق، شیخ علاﺅالدین اور کرنل (ر) محمد ایوب گادھی کو صوبائی وزیر بنا کر مسلم لیگ(ن)کے متحارب سیاسی خاندانوں کے درمیان صلح کروا کر مسلم لیگ (ن)کے ضلع کونسلوں کے چیئرمینوں کی کامیابی کی راہ ہموار کر دی۔ ضلع لیہ میں مسلم لیگ(ن)کے سابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ کے بھائی ملک عمر علی اولکھ کیلئے ان کے متحارب اعجاز اچلانہ ایم پی اے کو صوبائی وزیر بنا کر تھنڈ اور سیہڑ خاندانوں کےپی ٹی آئی کے امیدوارفیروز علی سواگ کو ناکام بنا یا جنہیں مسلم لیگ (ن)کے سواگ اور شاہ خاندانوں کی درپردہ حمایت حاصل تھی۔ ضلع وہاڑی میں منہیس، دولتانہ اور بھابہ خاندانوں کے درمیان سیاسی رسہ کشی کے خاتمے کیلئے نعیم اختر بھابھہ کو وزیربنا کر غلام محی الدین چشتی کو ضلع کونسل کے انتخاب میں کامیاب کرانے میں کلیدی کردا ر ادا کیا۔ضلع مظفر گڑھ میں ہنجرا، بخاری اور قریشی خاندانوں کے درمیان اختلافات کو دور کرا کر ملک احمد یار ہنجرا کو صوبائی کابینہ میں شامل کرکے مسلم لیگ (ن)کے سردار عمر گوپانگ کو چیئرمین ضلع کونسل مظفر گڑھ بنانے کی راہ ہموار کی۔ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے آبائی ضلع میانوالی میں شادی خیل، نیازی اور روکھڑی خاندانوں کو سیاسی محاذ آرائی کو ختم کرانے کیلئے امانت علی شادی خیل کو صوبائی وزیر اور نیازی گروپ کے کرنل (ر)محمدنسیم خان کو آدھی مدت کیلئے ضلع کونسل کا چیئرمیں نامزدکرنے سےمسلم لیگ ن کےگل حمید خان روکھڑی نےپی ٹی آئی کے امیدوار کو شکست سے دوچاربڑا اپ سیٹ کیا۔ضلع اوکاڑہ میں گیلانی، راﺅاور ربیرہ خاندانوں کے درمیان مصالحت کرا کر مسلم لیگ (ن) کے قادر عباس ملک کو چیئرمین ضلع کونسل اوکاڑہ بنانے کی راہ ہموار کی۔ ضلع ملتان میں متحارب دیوان، بخاری، لانگ، سید اور نون خاندانوں کے درمیان ماضی کی سیاسی تلخیاں اور محاذ آرائی دور کرکے لانگ قبیلہ کی خاتون بیگم نغمہ مشتاق کو صوبائی وزیر بنا کردیوان عاشق بخاری کو چیئر مین ضلع کونسل ملتان بنایا گیا ضلع قصور میں بلدیاتی سربراہی انتخابات سے قبل شیخ علاﺅالدین کو صوبائی وزیر اورملک محمد احمد کو وزیر اعلی کا مشیر بنا کر مسلم لیگ (ن)کے رانا سکندر حیات کی کامیابی کو یکطرفہ بنا دیا گیا۔ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مسلم لیگ (ن)کے امیدوار سردار مسعود خان گادھی کو ضلع کا چیئرمین کونسل کے انتخاب سے قبل ان کے متحارب وڑائچ خاندان کی خاتون امیدوار بیگم فوزیہ وڑائچ کے درمیان امیدوار بیگم فوزیہ وڑائچ کے درمیان مصالحت کروا کر سردار مسعود خان گادھی کو دستبردار کرایااور بیگم فوزیہ خالد وڑائچ ضلع کونسل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں منتخب ہو گئیں۔ دستبروارچیئرمین ضلع کونسل سردار مسعود خان گادھی کے بھائی کرنل(ر)محمد ایوب خان گادھی کو صوبائی وزیر بنا کر گادھی خاندان اور انکے گرو پ کو اکاموڈیٹ کیا گیا۔
کابینہ کا حصہ

طاقت کا سر چشمہ کون ہو گا ؟ …. پیپلز پارٹی کے حلقوں میں ہلچل

لاہور(خصوصی رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے انتخابات کے بعد آصف علی زردار ی اور بلاول بھٹو کے ضمنی الیکشن میں حائل رکاوٹ ختم ہو گئی، دونوں پارٹیوں کے نئے سیٹ اپ میں طاقت کا اصل مرکز آصف علی زرداری ہونگے۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے تنظیمی انتخابات کی چار سالہ مدت پوری ہو چکی تھی جس وجہ سے نئے انتخابات منعقد کر کے الیکشن کمیشن پاکستان کو نئے عہدیداروں کے نام پیش کرنا ضروری تھے تاکہ بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری ضمنی الیکشن میں حصہ لے سکیں۔ اگلے مرحلہ میں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے ضمنی الیکشن کے لئے ایاز سومرواین اے 204لاڑکانہ اور ڈاکٹر عذرا پچیچو این اے 213نوابشاہ کی نشستوں سے اپنے استعفے سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کریں گے جس کے بعد الیکشن کمیشن پاکستان خالی ہونے والی نشستوں کے لئے ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کر ے گا۔ الیکشن کمیشن میں پاکستان پیپلز پارلیمنٹرین کی رجسٹریشن کی وجہ سے بلاول بھٹو زردار ی بھی اسی کے ٹکٹ اور انتخابی نشان تیر سے ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے جس کے لئے قانونی ضرورت کی خاطر جلددونوں پارٹیوں میں اتحاد کا امکان ہے۔ دونوں پارٹیوں کے نئے سیٹ اپ میں دلچسپ بات ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے تمام عہدیدار بلاول بھٹو زرداری، نیئر بخاری، حیدر زمان قریشی اور چودھری منظور احمد غیر منتخب ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین میں آصف علی زرداری قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں امیدوار، فرحت اللہ بابر اور سلیم مانڈی والا سینٹ کے ارکان اور مولا بخش چانڈیو سندھ حکومت میں مشیر اطلاعات ہیں۔ مستقبل میں پیپلز پارٹی کےقومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینٹ کے ارکان آصف علی زرداری کو جوابدہ ہوں گے اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نااہل بھی ہو سکیں گے، پیپلز پارٹی انتخابی امیدواروں کے ناموں کا فیصلہ کرے گی لیکن ٹکٹوں کا حتمی اختیار آصف علی زردار ی کو حاصل ہو گا، گویا دونوں پارٹیوں کا بالواسطہ کنٹرول آصف علی زرداری نے اپنے ہاتھ میں رکھا ہے۔
3