بلوکی پاور پلانٹ کا دورہ …. کالا باغ ڈیم کی تعمیر بارے بھی اہم خبر

لاہور، پتوکی، چھانگا مانگا (اپنے سٹاف رپورٹر سے، نمائندگان خبریں) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے بلوکی مےں 1223 مےگاواٹ کے گیس پاور پلانٹ کا دورہ کیا۔ وزےراعلیٰ نے زےر تعمےر گےس پاور پلانٹ کے مختلف حصے دےکھے اور منصوبے پر کام کی رفتار کو سراہا۔ وزےراعلیٰ نے پلانٹ کے معائنے کے بعد مےڈےا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقت دور نہےںجب مخالفےن بھی ہمارے توانائی منصوبوں کی تعرےف کرنے پر مجبور ہو جائےں گے کےونکہ وزےراعظم محمد نوازشرےف کی قےادت مےں مسلم لےگ (ن) کی حکومت نے توانائی منصوبوں مےں رفتار ،شفافےت اوربچت کے جو اعلیٰ معےار قائم کےے ہےں ان کی عالمی سطح پر مثال نہےں ملتی۔سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے ڈکٹےٹر مشرف کو داسو اور بھاشا ڈےم بنانے کا خےال کےوں نہےں آےا؟مشرف نے توانائی کے حوالے سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاےا۔ محرومیوں کے خاتمے اور ملک کی ترقی کیلئے وزیراعظم کی قیادت میں دن رات کام جاری ہے۔ ماضی کے حکمرانوں نے قوم اور ملک کا بیڑا غرق کےا اور ماضی میں ملکی وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا۔سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے ڈکٹیٹر نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ماضی کے حکمرانوں نے قوم کو سرنگوں کیا اور ہم سرخرو کریں گے۔ ہم جانتے ہےں کہ پاکستان کی قسمت بجلی کے منصوبوں سے جڑی ہوئی ہے اوربجلی کے منصوبوں مےں تےزی کےلئے انجےنئرز کی منت سماجت مےرے لئے باعث عار نہےں۔ مےں اس قوم کےلئے سب کچھ کرنے کےلئے تےار ہوں ۔انہوںنے کہا کہ وفاقی اورپنجاب حکومت بلوکی،حوےلی بہادرشاہ اوربھکی مےں اپنے وسائل سے 3600مےگاواٹ کے گےس پاور پلانٹس لگارہی ہےں اور ےہ تےنوں بجلی کے منصوبے صرف 27ماہ مےں مکمل ہوجائےں گے جبکہ ماضی مےں پاکستان کے اندر اس طرح کے منصوبے 60ماہ مےں بھی مکمل نہےں ہوتے تھے ۔پاکستان کی 70سالہ تارےخ مےں ےہ اےک رےکارڈ ہو گا کہ کوئی منصوبہ بغےر اضافی اخراجات اور مقررہ مدت مےں مکمل ہو گا۔ یہ اسی طرح ممکن ہوا ہے کہ تمام لوگوں نے دن رات محنت کی اور جانفشانی کے ساتھ کام کیا۔ پاکستان کے اندر گدو پاور پلانٹ منصوبہ 60 مہینوں میں مکمل ہوا لیکن بلوکی گیس پاور پلانٹ 27 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہو جائے گا۔ بلوکی پاور پلانٹ کے منصوبے پر جس تےز رفتاری سے کام جاری ہے اس کی نظےر نہےں ملتی ۔منصوبے پر ہزاروں انجےنئرز اور محنت کش کام کر رہے ہےں ۔جنرےٹرز کی تنصےب مکمل ہوچکی ہے جبکہ مارچ مےں ٹربائنز بھی آجائیں گی۔جولائی مےں پہلی اور اگست مےں دوسری ٹربائن چلے گی جس سے مجموعی طور پر 750مےگاواٹ بجلی نےشنل گرڈ مےں شامل ہو گی جبکہ جنوری 2018ءمےں ےہ منصوبہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کےلئے 1223مےگاواٹ بجلی مہےا کر رہا ہوگا۔ موجودہ حکومت نے 2014ءکے دھرنے اور 2016ءکے لاک ڈاو¿ن کے باوجود بجلی کے منصوبوں کو تےزی سے آگے بڑھاےا ہے ۔اگرچہ دھرنوں اورلاک ڈاو¿ن سے ملک مےں ہےجانی کےفےت پےدا ہوئی اور قوم کا قےمتی وقت ضائع کےا گےا لےکن اس کے باوجود ہم بجلی منصوبوں کو آگے بڑھاتے گئے ہےں اور رواں برس کے اختتام تک توانائی منصوبوں کی تکمےل سے بجلی کی بنا پر اندھےرے ختم ہو جائےں گے اور ہر طرف اجالا ہوگا اور لوڈ شےڈنگ ختم ہو گی۔ اس طرح ماضی کی کئی دہائےوں کا بوجھ قصہ پارےنہ بن جائے گا۔ زراعت،صنعت ،تعلےم ،صحت اوردےگر شعبوں کےلئے وافر بجلی دستےاب ہوگی۔ےہ وزےراعظم محمد نوازشرےف کی قےادت مےں موجودہ حکومت کا بہت بڑا کرےڈٹ ہے جبکہ سی پےک کے تحت توانائی کے منصوبے اس کے علاوہ ہےں جس مےں 1320 مےگا واٹ کے ساہےوال کول پاور پراجےکٹ پر اتنی تےزی سے کام ہورہا ہے کہ ےہ منصوبہ مقررہ مدت 25دسمبر2017ءکی بجائے جون 2017ءمےں مکمل ہوجائے گا۔ مےں ملک و قوم کےلئے بجلی کے منصوبوں کی تےزی سے تکمےل کی خاطر منصوبوں پر کا م کرنے والوں کی منت سماجت کرنا کوئی عار نہےں سمجھتا کےونکہ مےرا ےہ اقدام صرف اور صرف اس قوم کےلئے ہے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کی قیادت میں گیس کے ان منصوبوں میں 112ارب روپے کی بچت کی گئی ہے اور ملک کی تاریخ میں کوئی اور مثال نہیں ملتی جبکہ صرف بلوکی کے منصوبے مےں 40ارب روپے کی بچت کی گئی ہے ۔یہ بھی حسن اتفاق ہے کہ چین کی کمپنی ہاربن انٹرنیشنل او رامریکن کمپنی جنرل الیکٹرک نے گدو پاور پلانٹ 8لاکھ 34ہزار ڈالر فی میگاواٹ کے حساب سے لگایا تھا اور آج ےہی کمپنیاں بلوکی میں گیس کی بنیاد پر 4لاکھ 69ہزار ڈالر فی میگا واٹ سے منصوبہ لگا رہی ہےں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کمپنیوں اور سرمایہ کارو ںکو وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے بلکہ تمام امور انتہائی شفاف اور پیشہ ورانہ اندازمیں طے ہوتے ہیں۔ حکومت کی شفاف پالیسی کی بدولت ہی یہ کمپنیاں اتنی کم قیمت پر بجلی کے منصوبے لگانے پر مجبور ہوئی ہےں۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے شفافیت اور اعلیٰ معیار کے جو سنہری اصول متعارف کرائے ہیں وہ ان کی پہچان بن چکے ہےں۔ پاور پلانٹ پر 3 ہزار سے زائد انجینئرز اور ورکرز کام کر رہے ہیں۔پاور پلانٹ کے آپریشنل ہونے سے گرمیوں میں لوڈشیڈنگ 2 گھنٹے کم ہوگی۔ دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی کی حامل گیس ٹربائنز لگائی جا رہی ہیں۔ ایندھن کی مد میں سالانہ 7 ارب روپے کی بچت ہوگی اور صارفین کو سستی بجلی ملے گی۔انہوںنے کہا کہ 70 برس مےں توانائی منصوبوں کے نام پر قوم سے سنگےن مذاق کےاگےا ہے۔ نےلم جہلم ہائےڈرو پاورپراجےکٹ کا بےڑا غرق کےا گےا۔ ماضی کے حکمرانوں نے قومی دولت کو بے دردی سے لوٹا۔ 985 مےگاواٹ کے نےلم جہلم پراجےکٹ کو 2003ءمےں اس وقت کے ڈکٹےٹر جنرل مشرف نے شروع کےا اورابھی تک ےہ منصوبہ نامکمل ہے ۔غرےب قوم کے اس پرساڑھے چار ارب ڈالر لگ رہے ہےں ۔ ےہ سب کےا دھرا اس ڈکٹےٹر کا ہے جو مکا دکھا کر کہتا تھا کہ سب سے پہلے پاکستان۔وزےراعظم محمد نوازشرےف نے بھی نےلم جہلم پاور پراجےکٹ مےں تاخےر پر ناراضگی کا اظہار کےا ہے تاہم موجودہ چےئرمےن واپڈا نے ےہ منصوبہ 2018ءکے شروع مےں مکمل کرنے کی ےقےن دہانی کرائی ہے۔ 1223 مےگاواٹ کے بلوکی گےس پاور پلانٹ منصوبے پر 562ملےن ڈالرخرچ آرہا ہے جبکہ نےلم جہلم پر ساڑھے چار ارب ڈالر خرچ ہورہے ہےں۔ہمارے دور مےں ترقےاتی منصوبے انتہائی تےزرفتاری سے مکمل ہورہے ہےں اورقومےں اس طرح بنتی ہےں۔ماضی مےں لوٹ مار کے ذرےعے قوم کو تباہ کےاگےا۔ہمارے دور مےں قوم سرخرو ہو رہی ہے جبکہ ماضی مےں اس کو سرنگوں کےا گےا۔ ہمارے دور مےں قوم آگے بڑھ رہی ہے جبکہ ماضی مےں اس کو پےچھے کی طرف دھکےلا گےا ۔70ءبرس کی تارےخ اٹھا لےں تو دل خون کے آنسو روتا ہے ۔وزےراعلیٰ نے بلوکی گےس پاور پلانٹ پر کام کرنے والے انجےنئرز اورمحنت کشوں کو شاباش دےتے ہوئے کہا کہ آپ ملک کی تعمےر وخوشحالی کے منصوبے کے کارکن ہےں۔تارےخ مےں آپ کا نام سنہری حروف مےں لکھا جائے گا۔مےری آپ کو تلقےن ہے کہ آپ محنت سے کام کرےں ۔انشاءاللہ ےہ منصوبہ مکمل ہوگا تو وزےراعظم خود آپ کو آکر شاباش اور انعام دےںگے جبکہ پنجاب حکومت بھی آپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انعام دے گی ۔وزےراعلیٰ نے منصوبے کے چےف اےگزےکٹو آفےسر راشدمحمود لنگڑےال، ای پی سی کنٹرےکٹر چےنی کمپنی اور کنسلٹنٹ کو بھی مبارکباد دی۔مےڈےا کے سوالات کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ نےازی صاحب کے دھرنوں اوراحتجاجی سےاست سے ملک و قوم کو بے پناہ نقصان پہنچا ہے ۔پاناما کےس عدالت عظمیٰ مےں ہے اور ہم عدالت عظمیٰ اوراس کے فےصلوں کا احترام کرتے ہےں۔نےازی صاحب کی طرح نہےں کہ فےصلہ حق مےں آےا توسابق چےف جسٹس افتخار چوہدری بہت اچھے، خلاف آگےا تو برے ۔ عدالتی فےصلوں کا سب کواحترام کرنا چاہےے،نےازی صاحب کی طرح نہےں کہ فےصلہ حق مےں آےا توٹھےک ، خلاف آےا تو نا منظور۔نےازی صاحب کا ےہ روےہ انصاف کی دھجےاں اڑانے کے مترادف ہے ۔جس قوم کو انصاف مل رہا ہووہ کبھی ہارا نہےں کرتیں۔اےک اور سوال کے جواب مےں انہوںنے کہا کہ پن بجلی کے منصوبے بھی ملک کی ترقی وخوشحالی کے لئے اہم ہےں ۔ماضی مےں ڈکٹےٹر مشرف نے داسو ڈےم اوربھاشا ڈےم کےوں نہےں بناےا حالانکہ وہ نعرہ سب سے پہلے پاکستان کا لگاتے تھے ۔وزےراعظم نوازشرےف کو ےہ کرےڈٹ جاتا ہے کہ چار ہزار مےگاواٹ کے داسو ڈےم پر کام شروع ہوگےا ہے جبکہ بھاشا ڈےم کے لئے اراضی حاصل کرلی گئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ بلوکی گےس پاور پلانٹ مےں جو ٹربائنز لگائی جارہی ہےں ان کی استعداد کار دنےا مےں سب سے زےادہ ہے۔اےک اور سوال کے جواب مےں انہوںنے کہا کہ وزےراعظم محمد نوازشرےف نے اےک بار کالاباغ ڈےم بنانے کا فےصلہ کےاتھا اگرچہ ےہ اےک قابل عمل منصوبہ ہے اوراس کی افادےت سے انکارنہےں کےاجاسکتا لےکن جب تک پوری قوم ےکسونہےں ہوگی اورچاروں بھائی متفق نہےں ہوں گے تو اس پر کام شروع کرنا پاکستان کی ےکجہتی کے خلاف ہے ۔کالاباغ ڈےم کے منصوبے پر صوبے اختلاف رکھتے ہےںاورےہ بھی ڈکٹےٹر شپ کا اےک تحفہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کالاباغ ڈےم کے منصوبے پر چاروں صوبوں کا اتفاق انتہائی ضروری ہے ۔ماضی کے حکمرانوں نے داسو اور بھاشا ڈےم پر بھی توجہ نہےں دی۔اےک اورسوال کے جواب مےں وزےراعلیٰ نے کہا کہ نےلم جہلم کی طرح نندی پور پاور پراجےکٹ بھی ماضی کے حکمرانوں کی لوٹ مار کی داستان سناتا ہے لےکن اب ےہ منصوبہ بجلی پےدا کررہا ہے ۔اگر ہماری حکومت اس منصوبے کو آپرےشنل نہ کرتی تو غرےب قوم کے 33ارب روپے کھائے جاتے ۔ انہوںنے کہا کہبلوکی پاور پلانٹ کی تنصیب سے 4لاکھ گھرانوں کی بجلی کی ضروریات پوری ہوں گی ا ور 2کروڑ آبادی کے تمام گھرانے مستفید ہوں گے- نیشنل پاور پارکس پراجیکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر راشد محمود لنگڑےال نے وزےراعلیٰ کو منصوبے پر ہونے والی پےش رفت سے آگاہ کےا اوراس ضمن مےں برےفنگ دی۔صوبائی وزےر صنعت شےخ علاو¿الدےن،اراکےن اسمبلی اورمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے صوبے میں صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ کیلئے مختلف کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد اور اس ضمن میں تحصیل، ضلع ، ڈویژن اور صوبائی سطح پر کھیلوں کے مقابلے منعقد کرانے کیلئے جامع پلان مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ”خادم پنجاب سپورٹس ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام“ بھی رواں برس شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے نیا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے گا اور نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ صوبے میں نوجوانوں کےلئے صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں کھیلوں کے فروغ، کھیلوںکے مقابلوں او رمیدانوں کے حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصابی سرگرمیوں کےساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کا فروغ بھی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور حکومت اس مقصد کیلئے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ صوبہ بھر میں کھیلوں کے مقابلے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ مقابلے تحصیل، ضلع، ڈویژن اور صوبائی سطح پر منعقد کرائے جائیں گے اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کو پوزیشن ہولڈرز طلبا و طالبات کی طرز پر نقد انعامات اورسرٹیفکیٹس دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، انہیں تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کےساتھ ساتھ کھیلوں کے میدان میں بھی آگے لانا ہے اور ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کرنی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے لارڈمیئر کرنل (ر) مبشر جاوید نے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ نے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی حکومتوں کا قیام شہریوں کے نچلی سطح پر مسائل کے حل میں ممدو معاون ثابت ہو گا اور بلدیاتی ادارے عوامی مسائل کے حل میں مو¿ثر کردار ادا کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کے منصب کا تقاضا ہے کہ وہ خدمت، محنت اور دیانت کو شعار بنائیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کی بے لوث خدمت اور ان کے مسائل کا حل بلدیاتی نمائندگان کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے کیونکہ خدمت، محنت اور دیانت کو اپنا کر ہی شہریوں کی توقعات پر پورا اترا جاسکتا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے پٹیالہ گھرانے کے معروف کلاسیکل گلوکار استاد فتح علی خان کے انتقال پر گہر ے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے – وزیر اعلی نے کہا کہ استا د فتح علی خان کی وفات سے کلاسیکل موسیقی میں جو خلاپیدا ہوا ہے وہ کبھی پر نہیں ہو گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے شیخوپورہ میں ایک تقریب کے دوران ہوائی فائرنگ کے حوالے سے میڈیا پر نشر ہونے والی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے فائرنگ کے واقعہ میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہوائی فائرنگ کرنے والے افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

اقتصادی راہداری کیلئے وفاق سے تعاون کا فیصلہ …. کسی کو سیاست نہیں کرنے دینگے

کراچی (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل کے لیے وفاق سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا ۔کیونکہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اس منصوبے سے پاکستان کا آئندہ مستقبل وابستہ ہے ۔وفاقی حکومت پاک چین اقتصادی راہداری کے تمام منصوبوں پر صوبائی حکومتوں کو اعتماد میں لے کر فیصلے کرے اور تمام صوبوں میں سی پیک میں شامل منصوبوں پر جلد از جلد کام شروع کرایا جائے اور جن منصوبوں پر کام جاری ہے ان کو جلد از جلد مکمل کیا جائے ۔سی پیک میں کراچی سرکلر ریلوے ،اکنامک زون کا قیام اور کیٹی بندر کا شامل ہونا سندھ حکومت کی بڑی کامیابی ہے ۔پیپلزپارٹی اس منصوبے پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دے گی ۔وفاقی حکومت سی پیک منصوبے پر آل پارٹیز کانفرنس میں منظور کی گئی قرارداد پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنائے۔اگر وفاق کی جانب سے سی پیک منصوبے میں صوبوں کو نظرانداز کیا گیا تو پیپلزپارٹی پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائے گی ۔یہ فیصلہ بدھ کو بلاول ہاو¿س میں پیپلزپارٹی کے سندھ سے تعلق رکھنے والے قومی اور سندھ اسمبلی کے ارکان کے اجلاس میں کیا گیا ۔اجلاس کی صدارت پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کی ۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے حالیہ دورہ چین اور سی پیک منصوبے کے حوالے سے قائم جوائنٹ کمیٹی فار کوآپریشن کے اجلاس میں کیے جانے والے فیصلوں کے حوالوں سے آگاہ کیا ۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ چین میں ہونے والے اجلاس میں اس کمیٹی نے سندھ کے تین منصوبوں کیٹی بندر ،اکنامک زون اور کراچی سرکلر ریلوے کو شامل کرلیا ہے ۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ان منصوبوں کا سی پیک میں شامل ہونا سندھ حکومت کی بڑی کامیابی ہے ۔ان منصوبوں کے مکمل ہونے سے سندھ میں خوشحالی آئے گی ،روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور صوبے میں غربت کم ہوگی ۔پارٹی قیادت نے وزیراعلیٰ کو ہدایت کی کہ سی پیک میں شامل سندھ کے منصوبوں پر جلد از جلد کام کے آغاز کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جائے ۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ سی پیک منصوبہ معاشی طور پر گیم چینجر ہے ۔اس منصوبے کی تکمیل سے دنیا کے سیکڑوں ممالک کو فائدہ ہوگا ۔سی پیک منصوبے سے پاکستان میں ترقی کی نئی راہیں کھل جائیں گی ۔اس منصوبے پر کام پیپلزپارٹی کی حکومت نے شروع کیا تھا اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ بغیر کسی رکاوٹ کے جلد از جلد مکمل ہو ۔اس حوالے سے پیپلزپارٹی ہر قسم کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہے ۔انہوںنے کہا کہ حکمران اس منصوبے پر چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو بھی دور کریں ۔سی پیک منصوبے سے ہونے والی ترقی سے پاکستان کی معیشت کو بے مثال ترقی ملے گی ۔انہوںنے کہا کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل کے لیے پیپلزپارٹی ہرممکن کردار ادا کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ اگر اس منصوبے میں وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں اور پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا تو پھر ہم پارلیمنٹ سمیت ہر سطح پر اس مسئلے کو اٹھائیں گے تاہم اس منصوبے پر سیاست نہیں کریں گے اور نہ ہی سی پیک کو سیاست کی نظر ہونے دیں گے ۔آصف علی زرداری نے سی پیک میں سندھ کے تین منصوبوں کو شامل کرانے پر وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی کارکردگی کو سراہا ۔سی پیک کا خیال اور پالیسی دے کر ہم نے اپنا اشتہارتاریخ میں دے دیا ہے،میڈیا میں کریڈٹ لینے کے اشتہار کون دے رہا ہے اس سے ہمارا سروکار نہیں۔ہم سب سی پیک کے مالک ہیں ۔سی پیک پر بات کرنے کے لیے کتاب لکھنا پڑے گی ۔پانچ سوچینی پاکستان پرپی ایچ ڈی کر رچکے ہیں، اب وہ اردو میں بات کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے چین کے ساتھ مذاکرات کرکے کے ۔ٹوحاصل کیا ، یہ چین کی وسیع القلبی تھی ۔میں نے صدر بننے کے بعد پہلا سرکاری دورہ چین کا کیا،شہید بی بی نے پچاس ہزارمیگاواٹ بجلی کے منصوبے دیے۔شہید بی بی نے ترقی کا مارشل پلان بنایا تھا مگر ان کی حکومت جلدی ختم کر دی گئی۔وسطی چین سے ہمارا ساحل سمندر قریب ہے، ہم دوراندیشی پر چلتے ہیں۔ہم نے چین ،سری لنکا، ترکی اور ایران کے ساتھ کرنسی سوئپ کا معاہدہ کیا۔کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے لیے کوئلے کے کانوں کے قریب ہونا چاہیے۔انہوںنے کہا ساڑے تین لاکھ ایکڑزمین سمندر ڈکار چکا ہے،ساحلی پٹی پر ہم نے ذوالفقار آباد بنا کر اس کوواپس حاصل کرنا چاہا لیکن اس پر منفی پبلسٹی کی گئی۔اجلاس میں سی پیک منصوبے کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے سندھ سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ اور سندھ اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چین سے ہماری لازوال دوستی ہے ۔اس نے ہر موقع پر ہمارا ساتھ دیا ہے ۔سی پیک منصوبہ پاک چین دوستی بے مثال علامت ہے ۔انہوںنے حکومت سندھ کو ہدایت کی کہ صوبے میں چینی زبان کو سکھانے کے لیے ادارے قائم کیے جائیں ۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سی پیک کے بارے میں آج تمام شکوک و شبہات دور ہوگئے ہیں ۔سی پیک منصوبے پر فخر کرتے ہیں اور آصف علی زرداری نے اس ترقی کے لیے کام کی ہدایت کی ہے ۔سی پیک میں سندھ کا نمایاں حصہ ہوگا ۔سی پیک پورے پاکستان کی بھلائی کا پروگرام ہے ۔یہ صرف پاکستان نہیں پورے خطے کا منصوبہ ہے ۔

دھونی نے ایک روزہ اور ٹی 20 کرکٹ کو خیر باد کر دیا

نئی دہلی (ویب ڈیسک)انہوں نے یہ فیصلہ اپنی بیٹنگ پر زیادہ توجہ دینے کیلیے کیا، ویرات کوہلی کی زیرقیادت بھارتی ٹیسٹ سائیڈ مسلسل عمدہ کھیل پیش کر رہی ہے، ایسے میں بعض حلقے انھیں دیگر فارمیٹس میں بھی کپتان بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے، دھونی نے نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے از خود قیادت چھوڑ دی۔جنوری میں انگلینڈ سے ہوم سیریز کے دوران دھونی بطور وکٹ کیپر بیٹسمین ٹیم کو دستیاب ہوں گے، اسکواڈ کا اعلان 6 جنوری کو کیا جائے گا۔ دریں اثنا بھارتی بورڈ نے بطور کپتان خدمات پر دھونی کو خراج تحسین ادا کیا ہے۔