Tag Archives: Sports

پچھلے عام انتخابات میں دھاندلی کرنیوالی شخصیت کا نام سامنے آگیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ عمران خان نے نوجوانوں میں سیاسی شعور بیدار کیا، لیڈر شپ اچھی ہو تو پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہو سکتا ہے۔ بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہے، سیکولر جمہوریت ہونے کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے۔ نجی ٹی وی کو خصوصی نٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عوام انتہا پسندی کو پسند نہیں کرتے اسی لئے کبھی کسی مذہبی جماعت کو حکومت میں نہیں لائے جبکہ بھارت میں ایسا نہیں ہے اور وہاں کی عوام انتہا پسند بی جے پی کی حکومت میں لائی ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو جادوئی شخصیت کے مالک تھے۔ بھٹو ایک جینئس تھے تاہم انہوں نے وہ کچھ نہ کیا جو کر سکتے تھے۔ بھٹو دور میں بہت خرابیاں ہوئی تھیں۔ بینظیر بھٹو میں بھی صلاحیتیں تھیں لیکن استعمال نہ کر سکیں۔ لیڈر کا اصل کام یہ ہوتا ہے کہ وہ غلط بہاﺅ میں نہیں بہتا بلکہ راستہ بناتا ہے اور بہاﺅ کو تبدیل کرتا ہے۔ سی پیک سے پاکستان میں ترقی ہو سکتی ہے۔ سندھ میں پچھلے پانچ چھ سال میں 900 ارب روپیہ خرچ کیا گیا لیکن 9 ارب بھی کہیں لگا نظر نہیں آتا۔ اوپر سے کرپشن پر قابو پا لیا جائے تو نیچے کرپشن حود ہی رک جاتی ہے۔ جے آئی ٹی سے بہت متاثر ہوا اس نے بڑا اچھا کام کیا اور بڑی دلیری سے کیا۔ ٹی وی چینلز تو ٹھیک چل رہے ہیں اصل میں سیاستدانوں کو ہی بولنے کی تعمیر نہیں ہے۔ شعیب منصور کی مدد نہ کرتا تو وہ فلم ”خدا کے لئے“ نہ بنا پاتا جو بڑی اچھی فلم تھی۔ ہمارے اداکار بھارتیوں سے زیادہ خوبصورت اور ٹیلنٹڈ ہیں جنید جمشید اور امجد صابری کی شہادت سے بہت نقصان ہوا۔ سابق صدر نے کہا کہ ابھی پاکستان جس راستے پر چل رہا ہے وہ برا ہے، معاشی طور پر بہتری کی جانب جانا ضروری ہے۔ معاشی بدحالی ملک کو تباہ کرے گی۔ بیروزگاری بڑھ رہی ہے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ ترقی کہاں ہے، برآمد کم ہو رہی ہے انڈسٹری بند ہو رہی ہے۔ لاہور میں تھوڑا بہت کام ہو رہا ہے۔ پاکستان میں وسائل بہت ہیں۔ سمت ٹھیک ہو تو تین چار سال میں ملک آگے جا سکتا ہے۔ اچھی لیڈر شپ کو آگے لانا عوام کے ہاتھ میں ہے ابھی تو سپریم کورٹ اور فوج کے ہاتھ میں ہے انہیں بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ تبدیلی صرف جمہوری نظام سے آئے گی خوشی ہے کہ نوجوان باشعور ہو رہے ہیں جس کا کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے۔ ن لیگ اور پی پی سرکاری مشینری کو استعمال کرتے ہیں اس لئے الیکشن جیت جاتے ہیں۔ 2013ءکے الیکشن میں دھاندلی کے پیچھے افتخار چودھری تھے۔ دھاندلی کا سلسلہ بند ہونا ضروری ہے۔ آرمی کو الیکشن شفاف کرانے کی ذمہ داری کیوں نہیں سونپی جاتی۔ آئینی ترمیم ہونی چاہئے کہ الیکشن فوج کرائے گی پھر ہی شفاف الیکشن ہو سکتے ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان واپس جانے کا ارادہ ہے، لوگوں سے ملنا اور دنیا میں گھومنا پھرنا پسند ہے۔ اب دوسری کتاب لکھ رہا ہوں۔

5آرمی چیفس اور اداروں کے سربراہوں بارے خاص خبر

لاہور (وقائع نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ آئین کی دفعہ باسٹھ تریسٹھ کو ختم کرنے کی باتیں چھوڑ کر ان دفعات کو ججوں او رجرنیلوں پر بھی لاگو کیا جائے۔ عوام جاننا چاہتے ہیں کہ حکومت کس کے خلاف احتجاج کررہی ہے جب حکمران کہتے ہیں کہ عدالتی فیصلے منظور نہیں تو ملک میں آئین کی بالادستی کیسے ہوگی ۔ پانچ آرمی چیفس سمیت اداروں کے تمام سربراہان تو خود سابق وزیراعظم نے مقرر کیے ، اب وہ بار بار سازشوں کی بات کر کے قوم کو دھوکہ نہیں دے سکتے ۔ مشرف کے ساتھ مل کر دو بار آئین توڑنے والے تو موجودہ حکومت میںدوبارہ وزارتوں کے حلف اٹھارہے ہیں ۔ حکمران اقتدار کے جھولے میں بیٹھے روپیٹ رہے ہیں ۔ نوازشریف یوسف رضا گیلانی کی نااہلی پر اپنی تقریر دوبارہ سنیں اور اپنی طرف سے ان کو دیے گئے مشوروں پر عمل کرلیں تو مطلع صاف ہو جائے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمرانو ںنے خود ہی افراد اور خاندانوں کو مضبوط اور پارلیمنٹ کو کمزور کیا ہے ۔ پارلیمنٹ کومعلوم ہی نہیں ہوتاکہ ہماری خارجہ اور داخلہ پالیسیاں کہاں اور کس کے کہنے پر بنتی ہیں ۔ پاک امریکہ تعلقات اور افغانستان کے ساتھ معاملات کے بارے میں کہاں فیصلے ہوئے اور ان کے بارے میں پارلیمنٹ میں بات کیوں نہیں آئی، حکمرانوں کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ۔ بڑے بڑے واقعات اور سانحات ہو جاتے ہیں لیکن ذمہ داروں کا تعین نہیں ہوتا ۔ انہوںنے کہاکہ جس پالیسی کے نتیجہ میں 65 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہوئے اور ملک کو سوا ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان اٹھانا پڑا ، وہ پالیسی پارلیمنٹ میں تو نہیں بنی ۔ انہوںنے کہاکہ ملک دو لخت ہوا جس پر حمود الرحمن کمیشن بنا اور پھر ایبٹ آباد واقعہ پر کمیشن بنا ، لیکن اتنے بڑے قومی سانحات پر بننے والے کمیشنز کی کسی رپورٹ سے قوم کو آگاہ نہیں کیا گیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 70 سال میں ملک پر جرنیل حکمران رہے یا دو بڑی پارٹیوں نے حکومت کی ، آمریت اور نام نہاد جمہوریت میں اداروں کو تباہ کیا گیا اور شخصیات کو ہیرو بنانے کی کوشش کی گئی ۔ عام آدمی سمجھتا ہے کہ سیاستدانوں کے کارخانوں ، شوگر ملوں اور محلات میں اضافہ ہوتاہے اور چند ایکڑ زمین والے ہزاروں مربعوں کے مالک بن جاتے ہیں ۔ اقتدار میں آتے ہی ان کے ہاتھ میں کونسا الہ دین کا جراغ تھما دیا جاتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ جن لوگوں نے بھاری مینڈیٹ کے دعوے کیے ، جرائم بھی انہی کے کھاتوں میں جاتے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتیں مل کر آئین کی بالادستی کو یقینی بنا سکتی ہیں ۔ جب تک پارٹیوں کے اپنے اندر جمہوریت نہیں ہوگی ، ملک میں جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی اس لیے ضروری ہے کہ پارٹیوں کے اندر الیکشن کمیشن کی نگرانی میں انتخابات ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو اقتدار کے جھگڑوں سے نکل کر عام آدمی کا مسئلہ حل کرناہوگا تاکہ عوام کو تعلیم ، صحت اور روزگار جیسی بنیادی سہولیات مل سکیں ۔ انہو ں نے کہاکہ بدقسمتی سے موجودہ حکومت میں بھی وہی لوگ بیٹھے ہیں جنہوں نے مشرف کے ساتھ مل کر آئین توڑا اور اب وزارتوں کے حلف اٹھارہے ہیں ۔

بارہ سال بعد کینگروز کو قومی کرکٹ ٹیم نے شکست کا مزہ چکھا دیا

میلبورن (ویب ڈیسک)میلبورن کرکٹ گراو¿نڈ میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں پاکستان نے آسٹریلیا کو شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی ہے۔ پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز شرجیل خان اور محمد حفیظ نے انتہائی پر اعتماد انداز میں کیا اور 68 رنز کی شراکت قائم کی تاہم شرجیل خان 29 رنز بناکر آو¿ٹ ہوگئے۔ محمد حفیظ نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور نصف سنچری اسکور کی تاہم وہ 74 رنز بناکر آو¿ٹ ہوئے جب کہ بابر اعظم نے 34 رنز بنائے، حفیظ کے آو¿ٹ ہونے کے بعد شعیب ملک نے ٹیم کا اسکور آگے بڑہایا اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 42 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔اس سے قبل اسٹریلیا کی پوری ٹیم پاکستان کے خلاف 220 رنز پر آو¿ٹ ہو گئی، آسٹریلیا کی جانب سے کپتان اسٹیون اسمتھ کے سوا کوئی بھی بلے باز پاکستانی بولرز کا ڈٹ کر مقابلہ نہ کر سکا، کینگروز کپتان نے 60 رنز کی اننگز کھیلی۔ آسٹریلیا کی جانب سے اننگز کا آغاز عثمان خواجہ اور ڈیوڈ وارنر نے کیا لیکن جنید خان نے دونوں ابتدائی بلے بازوں کو 40 رنز پر پویلین بھیج دیا، وارنر 16 جب کہ عثمان خواجہ 17 رنز بنا کر آو¿ٹ ہوئے۔ محمد عامر نے نئے آنے والے بلے باز مچل مارش کو پہلی ہی گیند پر آو¿ٹ کر دیا جب کہ 86 کے مجموعی اسکور پر حسن علی نے ٹریوس ہیڈ کو بھی پویلین کی راہ دکھا دی۔عماد وسیم نے 128 رنز پر گلین میکسویل کو کلین بولڈ کردیا، انہوں نے 23 رنز کی اننگز کھیلی۔ آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ کو 193 رنز پر عماد وسیم نے کلین بولڈ کیا جب کہ میتھیو ویڈ کو بھی 35 کے انفرادی اسکور پر شعیب ملک نے بولڈ کیا۔ مچل اسٹارک کو جنید خان نے رن آو¿ٹ کیا جب کہ پیٹ کمنز اور جیمز فالکنر کو عامر نے آو¿ٹ کیا۔ پاکستان کی جانب سے محمد عامر نے 3، جنید خان اور عماد وسیم نے 2،2 جب کہ شعیب ملک اور حسن علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔انجرڈ اظہر علی کی جگہ شعیب ملک کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ قومی ٹیم کی قیادت کے فرائض محمد حفیظ انجام دے رہے ہیں۔ وہاب ریاض کی جگہ جنید خان کو موقع فراہم کیا گیا ہے۔

عمران خان نے مصباح کی کپتانی بارے اہم فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق کرکٹراور پاکستان تحریک انصا ف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ کرکٹ کو بھی ایک ادارہ بنانا چاہیے۔ آسٹریلیا کی کرکٹ کا نظام بہت مضبوط ہے اس لیے وہ سب سے آگے ہے۔ مصباح الحق نے مشکل ترین حالات میں کرکٹ کو سنبھالا۔ مصباح الحق کو عزت وقار کے ساتھ کرکٹ کو الوداع کہنا چاہیے۔اپنے ایک انٹرویو میں عمران خان نے حالیہ پاکستان آسٹریلیاٹیسٹ سیریز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کی کرکٹ کا نظام بہت مضبوط ہے اس لیے وہ سب سے آگے ہے۔اب وقت آ گیا ہے کہ کرکٹ کو بھی ایک ادارہ بنانا چاہیے۔عمران خان نے مصباح الحق کی کپتانی پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ مصباح الحق نے مشکل ترین حالات میں کرکٹ کو سنبھالا ۔مصباح الحق کی پاکستان کرکٹ کے لیے بڑی خدمات ہیں۔مصباح الحق کی انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے سلیکشن کے سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مصباح الحق کو بہت دیر سے انٹرنیشنل کرکٹ میں لایا گیا ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ مصباح بہت پہلے سلیکٹ ہو کرانٹرنیشنل کرکٹ میں آتے ۔مصباح الحق کو عزت وقار کے ساتھ کرکٹ کو الوداع کہنا چاہیے۔مصباح الحق کو کرکٹ کو خیر باد کہنے کا فیصلہ خود کرنا ہوگا۔

دوسرے ون ڈے میں نئے کپتان کا فیصلہ ہوگیا

میلبرن(ویب ڈیسک)آسٹریلیا کرکٹ ٹیم سے ٹیسٹ میچ میں بری شکست کے بعد پہلے ون ڈے میچ بھی ہارنے والی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی انجری کے باعث ٹیم سے باہر ہوگئے۔پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)کے ڈائریکٹر میڈیا امجد حسن کے مطابق پہلے ون ڈے میں انجری کا شکار ہونے کے باعث اظہر علی 2 میچوں کے لیے ٹیم سے باہر ہوگئے۔امجد حسین کے مطابق آسٹریلیا کے خلاف 2 میچوں میں محمد حفیظ ٹیم کی قیادت کریں گے۔ آج میلبورن میں ہونے والی میچ میں کپتان اظہر علی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے،امید کی جارہی ہے کہ علاج کے بعد اظہرعلی سڈنی اور ایڈیلیڈ میچوں میں دستیاب ہوں گے۔ امجد حسن کا کہنا تھا کہ شعیب ملک کی فائنل الیون میں شرکت سے متعلق فیصلہ کل ہوگا،شعیب ملک کی شرکت بھی فٹنس ٹیسٹ سے مشروط ہے۔خیال رہے کہ پہلے ون ڈے میں پاکستان کو آسٹریلیا نے 92 رنز سے شکست دی تھی۔پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹ پر خود بلے بازی کا فیصلہ کیا جو ابتدا میں غلط ثابت ہوا، تاہم بعد ازاں میزبان ٹیم بڑا اسکور کرنے میں کامیاب بھی ہوئی۔آسٹریلیا نے میتھیو ویڈ کی دلیرانہ سنچری کی بدولت پاکستان کو پہلے ایک روزہ میچ میں 92 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔اس سے پہلے آسٹریلیا نے ٹیسٹ سیریز میں بھی پاکستان کے خلاف وائٹ واش کیا تھا۔

ورلڈ کپ میں براہ راست رسائی….خطرہ گرین شرٹس کے سر پر

سڈنی (ویب ڈیسک)کرکٹ آسٹریلیا الیون کو وارم اپ میچ میں 196 رنز سے مات دینے والی پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں براہ راست رسائی کا عزم لیے جمعے سے آسٹریلیا کے خلاف پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلئے میدان میں اترے گی۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی درجہ بندی میں پاکستانی ٹیم 89 پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں نمبر پر موجود ہے اور کوالیفائنگ راو¿نڈ کھیلنے کا خطرہ تاحال گرین شرٹس کے سر پر منڈلا رہا ہے۔30 ستمبر 2017 تک میزبان انگلینڈ سمیت آئی سی سی رینکنگ کی ابتدائی آٹھ ٹیمیں 2019 میں ہونے والے ورلڈ کپ تک براہ رسائی حاصل کر لیں گی اور آخری دو ٹیموں کو کوالیفائنگ راو¿نڈ کھیلنا پڑے گا۔اس وقت قومی ٹیم نویں نمبر پر موجود ویسٹ انڈیز سے دو پوائنٹس آگے اور ساتویں نمبر پر موجود بنگلہ دیش سے دو پوائنٹس پیچھے ہے اور ورلڈ کپ تک براہ راست رسائی کے سلسلے میں آسٹریلیا کی سیریز انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔پاکستان کو اپنے پوائنٹس کی موجودہ تعداد برقرار رکھنے کیلئے سیریز میں کم از کم ایک فتح درکار ہے اور ایک سے زائد فتوحات اسے مزید قیمتی پوائنٹس دلا دیں گی۔1992 میں ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستانی ٹیم اگر دو میچز جیتنے میں کامیاب ہوتی ہے تو اس کے پوائنٹس کی تعداد بنگلہ دیش کے مساوی 91 ہو جائے گی اور اگر قومی ٹیم عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے سیریز 3-2 سے جیتنے میں کامیاب ہوتی ہے تو بنگلہ دیش کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ورلڈ کپ تک براہ راست رسائی کے امکانات روشن کر لے گی۔دوسری جانب سیریز 4-1 سے جیتنے کی صورت میں آسٹریلیا اپنے پوائنٹس کی تعداد برقرار رکھ پائے گی لیکن 3-2 سے جیتنے کی صورت میں بھی ٹیم ایک پوائنٹ گنوا دے گی اور سیریز 4-1 سے ہارنے کی صورت میں آسٹریلین ٹیم عالمی نمبر ایک کا منصب گنوا بیٹھے گی لیکن آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ 19 میں سے 15 ون ڈے میچ جیتنے والی پاکستانی ٹیم سے ایسی کارکردگی کی امید بہت کم ہے۔ادھر پاکستانی ٹیم نائب کپتان سرفراز احمد کی خدمات سے محروم ہو چکی ہے جو اپنی والدہ کی علالت کے سبب وطن لوٹ چکے یہں جبکہ محمد عرفان کا خلا پر کرنے کیلئے جنید خان موجود ہوں گے۔سرفراز احمد کی جگہ ون ڈے ٹورنامنٹ میں عمدہ کھیل پیش کرنے والے کامران اکمل کو آسٹریلیا بھیجے جانے کا امکان ہے۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا پہلا ایک روزہ میچ جمعہ کو برسبین میں کھیلا جائے گا جس کے بعد دونوں ٹیمیں اتوار کو میلبرن میں نبرد آزما ہوں گی۔

دھونی نے ایک روزہ اور ٹی 20 کرکٹ کو خیر باد کر دیا

نئی دہلی (ویب ڈیسک)انہوں نے یہ فیصلہ اپنی بیٹنگ پر زیادہ توجہ دینے کیلیے کیا، ویرات کوہلی کی زیرقیادت بھارتی ٹیسٹ سائیڈ مسلسل عمدہ کھیل پیش کر رہی ہے، ایسے میں بعض حلقے انھیں دیگر فارمیٹس میں بھی کپتان بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے، دھونی نے نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے از خود قیادت چھوڑ دی۔جنوری میں انگلینڈ سے ہوم سیریز کے دوران دھونی بطور وکٹ کیپر بیٹسمین ٹیم کو دستیاب ہوں گے، اسکواڈ کا اعلان 6 جنوری کو کیا جائے گا۔ دریں اثنا بھارتی بورڈ نے بطور کپتان خدمات پر دھونی کو خراج تحسین ادا کیا ہے۔

کر س گیل کی فحش فلم نے سوشل میڈیا میں دھوم مچا دی

پورٹ آف سپین( ویب ڈیسک) ویسٹ انڈیز کے متنازعہ کرکٹر کرس گیل نے سوشل میڈیا پر فحش ترین ویڈیو جاری کردی جس کی وجہ سے دنیا بھر میں اپنے مداحوں کو پریشان کردیا۔تفصیلات کے مطابق کرس گیل نے ’ڈونٹ بلش بے بی ‘ سکینڈل کی پہلی سالگرہ انوکھے اندازمیں منائی اور ایک خاتون کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں ویڈیو جاری کرتے ہوئے لکھاکہ ’4جنوری ڈونٹ بلش بے بی کی آفیشئلی سالگرہ ہے‘۔ویڈیو میں نیم برہنہ حالت میں خاتون کیساتھ قابل اعتراض حرکات کرتے دیکھاگیا جو ممکنہ طورپر ان کی اہلیہ نتاشہ برج ہیں جبکہ دونوں نے جنگلی لباس زیب تن کررکھاہے۔یادرہے کہ ہوبارٹ میں لائیوٹیلی ویڑن انٹرویو کے دوران رپورٹر میل میک لافلن نے گیل سے مشروب کے بارے میں پوچھاتھاتو گیل نے جواب دیا تھاکہ ’ڈونٹ بلش بے بی‘،اور مشروب کیلئے باہر جانے کا کہتے ہوئے اظہار کیاکہ میں آنا چاہتاہوں اور آپ کیساتھ ایک انٹرویو بھی ، یہی وجہ ہے کہ میں یہاں ہوں ، پہلی مرتبہ آپ کی آنکھیں دیکھنے کے لیے، امید ہے کہ ہم جیتیں گے اور اس کے بعد پینے جائیں گے ‘ جس کے بعد مداح حیران رہ گئے۔اس کے بعد گیل کو 10ہزار ڈالر کاجرمانہ بھی برداشت کرنا پڑا اور خاتون کاکہناتھاکہ گیل کے ریمارکس غیرمناسب اور ہتک آمیز تھے۔بعدازاں گیل نے معافی بھی مانگ لی تھی۔

شاہد آفریدی کر کٹ کے بعد اب کیا کرنے والے ہیں…. سوشل میڈیا پر دھوم مچ گی

لاہور(ویب ڈیسک)شاہد آفریدی کہیں سیاست میں تو قدم نہیں رکھ رہے۔سوشل میڈیا پر سابق کپتان نے ملکی سیاست ،بے روز گاری پر قابو اور مستقبل کی پیش گوئی کی ہے۔سوشل میڈیا پر خیالات کا اظہارکرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ سال 2016 گزشتہ پچیس، تیس سالوں سے بہتر رہا۔پاکستان آرمی اور وزیر اعظم پاکستان کی کوششوں سے یہ مقام حاصل ہوا۔اپنے تازہ ترین پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ سی پیک منصوبے سے پاکستان کو فائدہ ہوگا،بے روزگاری ختم ہوگی اورخوشحالی بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ جرائم اسی وقت بڑھتے ہیں،جب بیروزگاری ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان 25 سے 30 سال سے مشکلات میں گھرا رہا ہے،پاکستان نے بہت قربانیاں دی ہیں اوریہ وقت قربانیوں کا نہیں،ترقی اورکامیابی کا ہے۔2016 میں امن اورقومی سلامتی کے حوالے سے بہت بہتری آئی۔

پانچ کھلاڑیوں کو آﺅٹ کرنے کے لالے….پاکستانی باﺅلرز کی واٹ لگ گئی

لاہور/کراچی(ویب ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے آسٹریلیا کے خلاف تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پہلے مصباح الحق کی قیادت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ٹیم اور بورڈ دونوں میں منصوبہ بندی کا فقدان ہے،انڈہ دینے والی مرغی کو کاٹا نہیں کرتے، چار اوورز یا دس اوور کرنے ہوں تو باﺅلرز کی گرپ بھی ٹھیک ہوجاتی ہے اور سوئنگ بھی ہونے لگتی ہے ، عامر کی فٹنس ٹھیک نہیں تھی، دو ٹیسٹ ہارنے کے بعد باﺅلر کیلئے اٹھنا مشکل ہوتا ہے ،ہماری ٹیم میں کوئی ایسا باﺅلر نہیں جو پانچ کھلاڑیوں کو آﺅٹ کر سکے۔۔ان خیالات کا اظہار راشد لطیف ، وسیم اگرم اور شعیب اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ ایک سونے کی کان ہے اور ہر کوئی اسی کوشش میں ہے کہ اس کو جتنا کھا سکتے ہو کھا لو، یہ ہماری قوم کا المیہ ہے، ڈسٹرکٹ سے لے کر چیئرمین کرکٹ بورڈ تک جس کا جہاں ہاتھ لگے گا وہ مارے گا، اسے ملک یا کرکٹ سے محبت نہیں ہے۔یہ پاکستانی ٹیم ہے جس کے فاسٹ باﺅلرز کو ہندوستانی ٹیم رشک سے دیکھتی تھی لیکن آج ہمارے فاسٹ باﺅلرز نیچے ہیں اور ہندوستان کے زیادہ اچھے ہیں، اس سے زیادہ شرمندگی کی بات کوئی ہو ہی نہیں سکتی۔’انڈہ دینے والی مرغی کاٹا نہیں کرتے لیکن یہ آدھا کاٹ چکے ہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ آپریشن تھیٹر میں پڑا ہوا ہے، وقت آنے سے پہلے صحیح آپریشن کر دیں ورنہ اگر اس نے انڈہ دینا بند کردیا تو مشکل ہو جائے گی۔انہوں نے کرپشن کو پاکستان کرکٹ کے زول کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہاں کرپشن ہو گی وہاں کھیل تنزلی کا شکار ہو گا اور میں وثوق سے کہتا ہوں کہ پاکستان میں کھیل کا اتنا جوش و جذبہ ہے کہ ایک ماہ میں تین ٹیمیں کھڑی ہو جائیں۔یہی کھلاڑی جب پاکستان کھیلتے ہیں تو پرفارم نہیں ہوتا لیکن جب پی ایس ایل، بگ بیش یا جہاں کہیں بھی کھیلیں تو پرفارم کرتے ہیں، یہاں کیوں نہیں کر رہے۔پروگرام میں شریک سابق اوپننگ بلے باز محمد وسیم نے بھی سابق کپتان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ جب چار اوورز یا دس اوور کرنے ہوں تو باﺅلرز کی گرپ بھی ٹھیک ہوجاتی ہے اور سوئنگ بھی ہونے لگتی ہے لیکن ٹیسٹ میں ایسا نہیں ہے۔راشد لطیف نے بھی طویل دورے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے انگلینڈ جانے سے قبل بوٹ کیمپ لگایا لیکن اس کے بعد سے ٹیم آج تک وطن واپس نہیں آئی اور طویل دوروں کے سبب پاکستانی کھلاڑی شدید تھکن کا شکار ہیں۔قومی ٹیم کے سابق کپتان نے مصباح الحق کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے اسے حد سے زیادہ دفاع قرار دیا اور کہا کہ سات اوورز میں فیلڈ کھول دی گئی اور گیارہویں اوور میں یاسر کو بالنگ پر لانا حماقت تھی۔ثقلین مشتاق نے کہا کہ اگر یاسر شاہ ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں آسٹریلیا میں 11ویں اوور میں بالنگ کیلئے لایا جاتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ بالرز، کپتان، کوچنگ یا سپورٹ اسٹاف میں خرابی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی، یاسر کو کم از کم 25 اوورز کے بعد بالنگ کیلئے لانا چاہیے تھا۔شعیب اختر نے بھی باﺅلنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عامر کی فٹنس ٹھیک نہیں تھی، دو ٹیسٹ ہارنے کے بعد بالر کیلئے اٹھنا مشکل ہوتا ہے لیکن ذاتی طور پر کھلاڑی اپنے معیار خود متعین کرتے ہیں۔ہماری ٹیم میں کوئی ایسا بالر نہیں جو پانچ کھلاڑی آٹ کر سکے۔