طاہر القادری نے آل پارٹیز کانفرنس موخر کردی

لاہور(ویب ڈیسک )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی) موخر کردی۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاو¿ن پر بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس موخر کردی ہے۔ عوامی تحریک کے زیراہتمام اے پی سی اب 28 کی بجائے 30 دسمبر ہفتے کو ہوگی۔ ڈاکٹرطاہرالقادری نے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلی فون پر رابطے کرکے انہیں اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ اے پی سی میں مسلم لیگ (ن) کے سوا تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان شریک ہوں گے۔

چیف ایڈیٹر خبریں ضیا شاہد کی چیف جسٹس سے ملاقات، بھارت کی جانب سے پانی کی بندش کی طرف توجہ دلائی

لاہور (خصوصی رپورٹر) جمعہ کی صبح سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس جناب ثاقب نثار سے روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ انہوں نے چیف جسٹس صاحب سے بھارت کی طرف سے پاکستان کے اہم ترین مسئلے یعنی مشرقی دریاﺅں ستلج اور راوی میں پانی کی سو فیصد بندش کی طرف ان کی توجہ دلائی اور کہا کہ پاکستان اور بھارت میں انڈس واٹر ٹریٹی 1960ءکے باوجود بھارت سال بھر ہمارا سارا پانی بند نہیں کر سکتا کیونکہ یہ معاہدہ زرعی پانی کا ہے اور انٹرنیشنل واٹر کنونشن 1970ءکے مطابق پانی کے دیگر تین استعمال یعنی گھریلو پانی، آبی حیات اور ماحولیات کیلئے مخصوص پانی کو بند نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان کی حکومت اور متاثرہ عوام اس ضمن میں انٹرنیشنل کورٹ میں جا سکتے ہیں۔ چیف جسٹس جناب ثاقب نثار نے بڑی توجہ سے ان کی معروضات سنیں اور کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں ماحولیات پر بہت زور دیا جارہا ہے۔ میں نے خود کئی برس پہلے نوائے وقت میں محترم مجید نظامی مرحوم کا تفصیلی بیان پڑھا تھا جس میں سیلاب کے زمانے کے سوا بھارت کی طرف سے ہمارے دو دریاﺅں کے پانی کی مکمل بندش پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ میں پانی کی کمی کے مسئلے سے بخوبی واقف ہوں اور پاکستان کو اس امر کاجائزہ لینا ہو گا کہ کیا ٹریٹی 1960ءکے اندر ایسی کوئی قانونی گنجائش ہے کہ ہم اس کی رو سے ستلج اور راوی کیلئے بھی کچھ پانی کا مطالبہ کر سکیں۔ اس مسئلے کا قانونی پہلو سے جائزہ لینا ہو گا۔ تاکہ کوئی راستہ نکالا جا سکے۔ انہوں نے چیف ایڈیٹر خبریں کی کاوشوں کو سراہا جن کی تفصیل ان کے سامنے بیان کی گئی تھی اور کہا کہ آپ اس ایشو پر ضروری مواد جمع کریں میں بھی ایک پاکستانی کی حیثیت سے اس پر غور کروں گا۔ انہوں نے جناب ضیا شاہد کو دعوت دی کہ اس مسئلے پر آپ بھی تیاری کریں، قانون کے ماہرین اور آبی ماہرین سے مشورے مکمل کریں اور دو ہفتے بعد ہم ایک بار پھر ملیں گے۔ خدا کرے کوئی قانونی شکل نکل آئے تاکہ مستقبل میں پانی کی بڑھتی ہوئی کمی کے پیش نظر ہماری آنے والی نسلوں کو تکلیف دہ مسائل سے دوچار نہ ہونا پڑے۔

 

لاہور :40نومولو د بچوں کی لاشیں برآمد ۔۔۔ہر طرف خوف وہراس

لاہور(نامہ نگار)رواں سال نومولود بچوں کی 46 لاشیں برآمد ہوئیں، پھینکنے والوں کا پتہ نہ چل سکا۔ صوبائی دارالحکومت میں نومولود بچوں کی لاشیں ملنے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا۔ رواں سال کچرے کے ڈھیروں، انڈر پاسز اور گندے نالوں سے 46 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے 19 مقدمات نامعلوم افراد کے خلاف درج کئے۔ شہر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے باوجود پولیس نومولود بچوں کو پھینکنے والوں کا پتہ نہ لگا سکی۔تفصیلات کے مطابق نومولود بچوں کو تھیلوں اور کپڑوں میں ڈال کر کوڑے دانوں، انڈر پاسز یا گندے نالوں میں پھینکا گیا ہے۔ خاکروبوں نے لاشیں برآمد ہونے پر پولیس اور ایدھی سنٹر کو مطلع کیا۔ ان لاشوں کے ملنے پر پولیس نے صرف 19 واقعات کے مقدمات درج کئے۔ باقی 27 لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ایدھی سنٹر کے حوالے کر دیں۔جن واقعات کے مقدمات درج ہوئے، ان کے نامعلوم ملزموں میں سے پولیس ابھی تک کسی ایک کا بھی پتہ نہیں لگا سکی حالانکہ شہر کی اہم شاہراہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں۔ گزشتہ سال ایسے واقعات کے 10 مقدمات درج ہوئے مگر کسی ملزم کا پتہ نہ لگ سکا۔ذرائع کے مطابق زیادہ تر نومولود لاشیں بچیوں کی تھیں۔ سب سے زیادہ واقعات صدر ڈویڑن میں پیش آئے جہاں 5 مقدمات درج ہوئے جبکہ کینٹ ڈویڑن اور سٹی ڈویڑن میں چار، چار، ماڈل ٹاو¿ن ڈویڑن میں تین، اقبال ٹاو¿ن ڈویڑن میں 2 اور سول لائن ڈویڑن میں ایک مقدمہ درج ہوا۔اس حوالے سے سینئر تفتیشی افسر نے دعویٰ کیا کہ زیادہ تر نوجوان لڑکیاں اپنا گناہ چھپانے کیلئے ویران جگہوں پر نومولود لاشیں پھینک کر فرار ہو جاتی ہیں۔

 

ملکہ ترنم نور جہاں کو بچھڑے 17 برس بیت گئے

ملکہ ترنم نور جہاں کو دنیائے فانی سے کوچ کیے 17 برس بیت گئے لیکن ان کی مدھر آواز آج بھی کانوں میں رس گھولتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔
میڈم نور جہاں کی پیدائش 21 ستمبر 1926 کو قصور کے ایک موسیقار گھرانے میں ہوئی۔9برس کی عمر میں اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے والی ملکہ ترنم کا اصل نام اللہ وسائی تھا جبکہ فلمی دنیا میں انہوں نے نور جہاں کے نام سے مقبولیت حاصل کی نور جہاں نے 1935 سے 1963 تک فلموں میں اداکاری کے ساتھ گلوکاری کے فن کا بھی مظاہرہ کیا اور مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ کے لیے اپنی خاص جگہ بنالی۔انہوں نے اردو، پنجابی، پشتو، سندھی اور فارسی زبان میں کئی ترانے اور گیت گائے، جو ایک کے بعد ایک مشہور ہوتے چلے گئے۔نور جہاں کے مشہور زمانہ گانوں میں ‘مجھ سے پہلی سی محبت’، ‘گائے گی دنیا گیت میرے’، ‘چاندنی راتیں’، ‘ہماری سانسوں میں آج تک’، ‘جدوں ہولی جئے’، ‘نگاہیں ملا کر’، ‘تمہی ہو محبوب میرے’ اور دیگر شامل ہیں۔انہوں نے بہترین گائیکی اور اداکاری کے باعث کئی ایوارڈز بھی جیتے، ان کی سریلی آواز اور خوبرو شخصیت کی وجہ سے انہیں پاکستان میں ملکہ ترنم کا خطاب دیا گیا۔ملکہ ترنم نور جہاں نے اپنے فنی کیرئیر کے دوران ہزاروں گیت گائے، خاص کر 1965ءکی پاک-بھارت جنگ کے دوران ان کے قومی نغمے قومی تاریخ کا اہم حصہ ہیں۔حکومتِ پاکستان نے نور جہاں کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور نشان امتیاز سے نوازا۔ان کا کیریئر 6 دہائیوں پر مشتمل ہے، نور جہاں نے ایشیاءکے ساتھ ساتھ برطانیہ میں بھی شہرت حاصل کی۔ملکہ ترنم نور جہاں 23 دسمبر 2000 کو شدید علالت کے بعد دنیائے فانی سے رخصت ہوگئیں لیکن ان کی آواز کا جادو آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

رانا افضل وز یرخزانہ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) حکومت نے پارلیمانی سیکرٹریخزانہ رانا محمدافضل کو وزیر مملکت برائے خزانہ بنانے کا
فیصلہ کرلیا۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کئی ہفتوں سے بیرون ملک مقیم ہیں جہاں سے انہوں نے وزیراعظم کو چھٹی کی درخواست دی جو منظور کرلی گئی۔ اسحاق ڈار کے ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد وزارت خزانہ کا قلمدان تاحال کسی کو نہیں سونپا گیا اور اس حوالے سے امور وزیراعظم چلارہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل کو وزیر مملکت برائے خزانہ لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے جن کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ رانا افضل کو وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نوازشریف کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق رانا افضل منگل 26دسمبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا محمدافضل نے وزیر مملکت بنائے جانے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیر مملکت خزانہ بنائے جانے کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے کابینہ ڈویژن نوٹیفکیشن جاری کر دے گا۔ رانا محمد افضل 2013کے عام انتخابات میں فیصل آباد کے حلقے این اے 82سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ دسمبر2013 میں رانا محمد افضل کو وفاقی پارلیمانی سیکر ٹری خزانہ تعینات کیا گیا۔ واضح رہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس بھی زیر سماعت ہے جس میں ان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے جب کہ عدالت مسلسل غیر حاضری پر انہیں اشتہاری ملزم قرار دے چکی ہے۔

 

شاہزیب قتل کیس: مقتول کے والد نے صلح نامہ عدالت میں جمع کرادیا

کراچی(ویب ڈیسک )شاہ زیب قتل کیس میں مقتول شاہ زیب کےوالد نے ملزمان کے اہل خانہ سے صلح کے حوالے سے حلف نامہ عدالت میں جمع کرادیا۔سندھ ہائی کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس سماعت کے لئے سیشن جج بھیجنے کا حکم دیا تھا جب کہ عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات بھی ختم کردی تھیں۔کراچی کی ضلع جنوبی کی سیشن عدالت نے 19 دسمبر کو کیس کی ازسر نو پہلی سماعت میں صلح نامہ اور کیس کا ریکارڈ کےمطابق کراچی کی ضلع جنوبی کی سیشن عدالت میں شاہ زیب قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے آغاز پر مقتول شاہ زیب کے والد نے صلح کے حوالے سے حلف نامہ جمع کرایا۔ جب کہ انہوں نے ایک اور حلف نامہ جمع کرایا جس میں ملزمان کی ضمانت پر رہائی کے حوالے سے کوئی اعتراض داخل نہیں کیا۔مقتول شاہ زیب کے والد نے عدالت کے روبرو بتایا کہ بیٹے کے قتل کے بعد ملزمان کے اہلخانہ سے صلح ہوگئی تھی، گھر والوں کی مرضی سے ملزمان کے اہلخانہ سے صلح کی اور شاہ زیب کے قاتلوں کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کیا، اس لیے ملزمان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں۔اس دوران مقتول کے والد اورنگزیب نے ملزمان کی ضمانت پر رہائی اور مقدمہ ختم کرنے کی بھی درخواست دائر کی۔

امریکہ پاکستان کی امداد نہیں روک سکتا

واشنگٹن (خصوصی رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے باوجود اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے وہ قرارداد منظور کرلی ہے جس میں امریکہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مشرقی یروشلم کو اسرائیل کا درالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لے۔ جس کے بعد بیشتر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس علامتی قرارداد کا امریکہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جبکہ اگر امریکہ نے مخالفت کرنے والے ممالک کی امداد روک لی تو اس کے سنجیدہ نقصانات ہو سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والی رائے شماری سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مخالفت کرنے والے ممالک کی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔ لیکن کیا وہ ایسا کر پائیں گے؟ اس بارے میں تاحال وائٹ ہاوس سے کوئی بیان تو جاری نہیں ہوا لیکن ماہرین کے بقول ایسا کرنا مشکل ضرور ثابت ہو سکتا ہے۔ قانونی اعتبار سے امریکہ پر ہرگز لازم نہیں کہ وہ قرارداد پر عمل درآمد کو یقینی بنائے لیکن اس سے اسرائیل کے خلاف ایک مرتبہ پر عالمی برادری یکجا ضرور نظر آئی ہے۔ اس سلسلے میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار ڈاکٹر مقتدر خان نے کہا کہ ’یہ ایک علامتی قرارداد ہے اس سے کچھ بدلنے والا نہیں ہے کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی پالیسی بدلنے والے نہیں۔‘ڈاکٹر مقتدر کا کہنا تھا کہ ’ایک طرح سے ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریباً ساری دنیا کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ یہ بات ظاہر کریں کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا ناقابل قبول ہے۔ ایک مرتبہ پر اسرائیل دنیا سے کٹ کر رہ گیا ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اسرائیل اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں کی ہار ہے مگر فلسطین کی جیت بھی نہیں، کیونکہ فلسطینیوں کو اس سے کچھ نہیں ملنے والے اور اگر آپ یروشلم کا نقشہ دیکھیں تو فلسطین پہلے ہی اپنی بہت ساری زمین یہودیوں کے ہاتھوں کھو چکا ہے۔‘خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ عالمی برادری نے بڑی سطح پر اقوام متحدہ میں امریکہ کی مخالفت کی ہے۔ اس سے پہلے بھی جب فلسطین کو ’نان سٹیٹ ممبر‘ کا رتبہ دینے پر رائے شماری ہوئی تھی تو بھی امریکہ کی مخالفت ہوئی اور وہاں بھی امریکہ کی ہار ہوئی تھی۔اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے پر امریکہ ہمیشہ تنہا رہا ہے۔ عراق کی جنگ کے معاملے میں بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکہ کی محالفت میں قرارداد منظور کی تھی، مگر عراقی جنگ پر بھی ہوئی۔جبکہ اسرائیل کا ساتھ دینے کی ایک وجہ امریکی سیاستدانوں میں مضبوط سیاسی لابی ہونا ہے۔ سابق صدر اوباما بھی جاتے جاتے اسرائیل کو 38 بلین ڈالر کی امداد دے کر گئے تھے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے واشنگٹن میں مقیم تجریہ کار کامران بخاری کہتے ہیں کہ اخلاقیات ایک طرف اور طاقت کا سرچشمہ ایک طرف، امریکہ دنیا کا طاقتور ملک ہے اور وہ اپنے ساتھی ممالک کے خلاف کبھی نہیں جائے گا۔کامران بخاری کا کہنا ہے کہ ’امریکی صدر کے لیے اپنی دھمکی پر عمل درآمد کرنا بظاہر مشکل ضرور ہو گا۔ کیونکہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا صدر ٹرمپ کا فیصلہ امریکہ میں بھی تنقید کا نشانہ بنا ہے، انہیں خاصی مخالفت کا سامنا رہا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ ’کیا ایسے میں وہ اپنے خلاف جانے والے ملکوں کی امداد روکنے کے سلسلے میں حمایت اکھٹی کر پائیں گے؟ لیکن اگر صدر ٹرمپ امداد روکنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو بہت سارے ملک خاصہ نقصان اٹھا سکتے ہیں خصوصاً وہ ممالک جو غریب ہیں۔‘واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے سب سے بڑی فوجی امداد لینے والے چھ ملک ہیں جن میں پاکستان، افغانستان اور عراق سمیت پانچ مسلم ممالک اور ایک اسرائیل ہے، تو کیا پاکستان کی مالی امداد ختم کی جا سکتی ہے ؟اس سلسلے میں ڈاکٹر مقتدر خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان یا دیگر ملکوں کو ملنے والی امریکی فوجی امداد اس لیے دی جاتی ہے کیونکہ وہ امریکہ کے قومی مفاد میں ہے۔ تو وہ تو نہیں ختم کی جا سکتی لیکن یہ ہو سکتا ہے کہ جو چھوٹے کم امداد لینے والے ایک دو ملک ہیں ان کو نشانہ بنایا جا سکتاہے محض علامتی طور پر۔‘ڈاکٹر مقتدر خان کا کہنا تھا کہ ’اہم چیز یہ ہے کہ امریکہ تقریباً آٹھ بلین ڈالر کی سالانہ امداد اقوام متحدہ کو دیتا ہے یعنی وہ اقوام متحدہ کو ملنے والی ایک چوتھائی سے زیادہ امداد۔ اگر امریکہ وہ امداد کم کرتا ہے تو اس سے اقوام متحدہ کے بہت سارے منصوبوں کو دھچکا لگ سکتا ہے۔

چین اور پاکستان کے درمیان تجارت کیلئے اپنی اپنی کرنسی کا ’سوآپ‘ معاہدہ

چین اور پاکستان نے تجارت کے لیے اپنی اپنی کرنسی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ’سوآپ‘ کہلاتا ہے۔گزشتہ روز وزیر داخلہ احسن اقبال نے سی پیک کے لانگ ٹرم پلان کے افتتاح کے موقع پر اس بات سے میڈیا کو آگاہ کیا۔کرنسی کی تبدیلی کا دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہے کہ پاکستان، چین سے خریدی گئی اشیاءکی ادائیگی یوآن میں اور چین پاکستان سے خریدی گئی اشیاءکی ادائیگی روپوں میں کرسکتا ہے۔ادائیگی کا طریقہ کار وضع کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک اور پیپلز بینک آف چائنا کے درمیان کرنسی ’سوآپ‘ معاہدہ ہوا۔ 2011 میں طے پائے معاہدے کے تحت اسٹیٹ بینک، چینی مرکزی بینک سے 10 ارب یوآن تک قرض لے سکتا ہے اور بدلے میں 140 ارب روپے قرض دے سکتا ہے۔’سوآپ‘ سہولت کے استعمال سے اسٹیٹ بینک کے خزانے میں یوآن آجاتے ہیں جسے بینکوں کو فراہم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک یوآن قرض سہولت کی نیلامی کرتاہے، بینک بولی دے کر اسٹیٹ بینک کے ساتھ ’سوآپ‘ لائنز بنا لیتے ہیں اور لون سہولت اپنے صارف کو مہیا کرتے ہیں تاکہ وہ یوآن میں ادائیگی کرسکیں۔23 دسمبر کو اس معاہدے کے 6 سال مکمل ہورہے ہیں اس لئے وزیر داخلہ احسن اقبال کے تجارت دوملکوں کی کرنسی کے ذریعے طے کرنے کے اعلان پر مالیاتی شعبے نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔

بھارت میں ایسا کام نہیں کرونگی جس سے ملک کی بد نامی ہو‘ عظمی حسن

لاہور(شوبز ڈیسک) معروف اداکارہ وماڈل عظمی حسن نے کہا ہے کہ بھارت میں ایسا کام نہیں کروں گی جس سے پاکستان کی بدنامی ہوں ،شان سے اداکاری ہی نہیں بلکہ ہدایت کاری کی تربیت بھی حاصل کی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویودیتے ہوئے کیا۔ عظمی حسن نے کہا کہ میرا تعلق ٹی وی اورتھیٹر سے ہے اور میں نے ٹی وی اورتھیٹر پر بہت کام کیا اورکبھی سوچا بھی نہ تھا کہ کبھی فلم میں کام کرونگی، یہی نہیں یہ بھی کبھی خیال نہیں آیا تھا کہ ایک دن مجھے سپراسٹارشان کے ساتھ کام کرنے کاموقع ملے گا ۔شان نے بڑی رہنمائی کی اوراسی لیے میں اچھا کام کرپائی۔ انھوں نے کہا کہ میں اپنے کیرئیرمیں سب کچھ کرنا چاہتی ہوں۔ ٹی وی، تھیٹراورفلم کے شعبوں میں کام کرتی رہوں گی اوراس کے علاوہ تکنیکی شعبوں میں بھی قسمت آزماﺅں گی۔

ٹریفک بہاو بہترین ایندھن اور شہریوں کا قیمتی وقت بچے گا : شہباز شریف

لاہور (پ ر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے لاہوررنگ روڈاتھارٹی رفرنٹےئرورکس آرگنائزےشن کے اشتراک سے تعمےر کےے گئے سدرن لوپ ون اور ٹوکا افتتاح کےا۔22.4کلو مےٹر طوےل اس اہم شاہراہ کی تعمےر نے شمالی اورجنوبی لاہور کوآپس مےں ملادےا ہے ۔بےن الاقوامی معےار کی ےہ شاہراہ اےک سال کی رےکارڈ مدت مےں مکمل کی گئی ہے اوراس سڑک سے روزانہ اےک لاکھ سے زائد افرادکی آرام دہ اورمحفوظ آمدورفت ےقےنی ہوئی ہے ۔90مےٹر چوڑی 6لےن روڈ پر مشتمل لاہور کی اہم ترےن شاہراہوں تک عوام کی آسان رسائی کےلئے 6انٹرچےنج بنائے گئے ہےں۔وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے رنگ روڈ سدرن لوپ کی افتتاحی تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ےہ منصوبہ پبلک پرائےوےٹ پارٹنر شپ کے تحت مکمل کےاگےا ہے اورےہ شاندار پراجےکٹ سول انتظامےہ اورافواج پاکستان کے تعمےراتی ادارے اےف ڈبلےو او نے ملکر بناےا ہے اور ملک کو آگے لےجانے کا ےہی طرےقہ ہے ۔اکےلا کوئی کچھ نہےں کرسکتا،پاکستان کی ترقی وخوشحالی اور دفاع کو مضبوط بنانے کےلئے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہے ۔انہوںنے کہا کہ رنگ روڈ سدرن لوپ کامنصوبہ معےار،تےزرفتاری سے تکمےل اورفن تعمےر کا اعلی شاہکار ہے ۔ےہ اےک اےسا منصوبہ تھا جو تےن سال سے پہلے مکمل نہےں ہوسکتاتھالےکن اےک سال مےں مکمل ہوا ہے ،جس پر مےں ڈائرےکٹر جنرل اےف ڈبلےو او اوران کی پوری ٹےم،پنجاب حکومت کے وزراء،حکام،چےئرپرسن رنگ روڈ اتھارٹی عبداللہ سنبل اوران کی ٹےم کو دل کی اتھاہ گہرائےوں سے مبارکباد دےتا ہوں۔انہوںنے کہا کہ مجھے طعنہ دےاجاتاہے کہ مےں شاہراہوں کے منصوبوں مےں دلچسپی لےتا ہوں ۔ہم نے صرف سڑکےں ہی نہےں بنائیں بلکہ صوبے مےں تعلےم اورصحت کے عالےشان ادارے بھی بنائے ہےں ۔سٹےٹ آف دی آرٹ پاکستان کڈنی اےنڈ لےور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹےوٹ کے منصوبے پر تےزرفتاری سے کام جاری ہے ،اسی طرح صوبے بھر مےں بے شمار ہسپتال بنائے گئے ہےں۔اگر روڈ انفراسٹرکچر بہتر نہ ہو تو ہسپتالوں،تعلےم اداروں،دفاتر مےںپہنچنے کےلئے مشکلات پےدا ہوتی ہےں۔انہوںنے کہا کہ ملک مےں موٹروےز بنانے کا کرےڈٹ بھی پاکستان مسلم لےگ(ن) کی حکومت اورقےادت کو جاتا ہے ۔محمد نوازشرےف نے ملک مےں جدےد انفراسٹرکچر تعمےر کےا اورانہی کی محنت کا ثمر آج ہم کھا رہے ہےں۔انہوںنے کہا کہ رنگ روڈ سدرن لوپ کو ناردرن لوپ سے ملاےا گےاہے اوراسے آئی سی تھری سے منسلک کےاگےا ہے ۔انہوںنے کہا کہ اس اہم شاہراہ پر سولر لائےٹس لگائی گئی ہےں ، لوگ ےہاں رات کو بھی سفر کرےں گے اورخوبصورت سڑک اورروشنےوں سے لطف اندوز ہوں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کی قیادت میں وزراءاور اراکین قانون ساز اسمبلی نے ملاقات کی۔ دونوں رہنماﺅں کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی گئی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جان لے کہ طاقت کے ذریعے کشمیری عوام کو آزادی کے حق سے زیادہ دیر محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ہندوستان نہتے کشمیریوں پر جتنا چاہے ظلم کر لے لیکن وہ ان سے آزادی کا پیدائشی حق کبھی نہیں چھین سکتا – انہوںنے کہا کہ نہتے کشمیریوںپر بھارتی قابض افواج کے بد ترین ظلم و ستم پر عالمی ضمیر کو بےدارہونے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مسلم لےگ(ن) کی حکومت آزادکشمیر کے عوام کو بنیادی سہولیات زندگی سے مستفید کرنے کے پروگراموں کےلئے خطیر فنڈز فراہم کررہی ہے اورحکومت نے آزاد جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی کےلئے بے مثال اقدامات کئے ہیں۔ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی خوشحالی کےلئے ایسے اقدامات کی کوئی مثال موجود نہیں۔وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بھی اپنے بجٹ میں آزاد جموں و کشمیر کی تعمیر و خوشحالی کےلئے فنڈز مہیا کئے ہیںجبکہ پنجاب کے تعلیمی پروگراموں میں دیگر صوبوں کےساتھ آزاد جموں و کشمیر کے طلبا و طالبات کو بھی شامل کیا گیا ہے اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی بہتری کےلئے آئندہ بھی اپنا حصہ ڈالتے رہیں گے۔ آزاد جموں و کشمیر کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے اور ہم سب نے ملکر ہی ترقی کے سفر کو طے کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے وفد کو پنجاب میں بسنے والے مہاجرین کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے عوامی خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ شہبازشریف نے اپنی محنت اور ویژن کے ذریعے پنجاب کو تعمیر و ترقی کا شاہکار بنایا ہے۔ شہبازشریف کے کام کرنے کی رفتار اور معیار اپنی مثال آپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں میں بسنے والے لوگ بھی پنجاب کی ترقی کے حوالے سے شہبازشریف کے مثالی کردار کے معترف ہیں۔پنجاب حکومت نے آزاد جموں و کشمیر کی ترقی و خوشحالی کےلئے وسائل دےکر کشمیری عوام سے محبت کا ثبوت دیا ہے۔ وفد میں آزاد جموں و کشمیر کے وزراءسید شوکت، چوہدری عزیز، چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی چوہدری محمد اسحاق، اراکین قانون ساز اسمبلی میاں یاسر رشید، جاوید اختر،راجہ محمد صدیق اور دیگر شامل تھے۔صوبائی وزیر ملک ندیم کامران، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔