تازہ تر ین

امریکی ڈیڈلائن ختم ، اب کیا فیصلہ ہونے والا ہے ۔۔۔؟

واشنگٹن (خصوصی رپورٹ) حقانی نیٹ ورک، جماعة الدعوہ اور دہشت گردوں کی مبینہ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کے لئے پاکستان کو دی گئی 48 گھنٹوں کی امریکی ڈیڈلائن آج (جمعرات) کو ختم ہوگئی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ واشنگٹن دباﺅ بڑھانے کے لئے کیا قدامات کرتا ہے۔ منگل کو وائٹ ہاﺅس کی ترجمان سارا مینڈرز نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان پر دباﺅ بڑھانے کے لئے 24 سے 48 گھنٹوں میں مخصوصاً اقدامات کا اعلان کی جائے گا۔ اس حوالے سے امریکی ڈلائن لائن کا آج آخری دن ہے۔ بعض امریکی حکام اور میڈیا نے عندیہ ظاہر کیا ہے کہ امریکہ مبینہ دہشت گرد کیمپوں‘ حقانی نیٹ ورک اور طالبان رہنماﺅں کو نشانہ بنانے کے لئے پاکستان کے اندر خود کارروائی اور ڈرون حملے کرسکتا ہے۔ پاکستانی وزیر دفاع خرم دستگیر نے بھی اس امکان کو رد نہیں کیا‘ ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پارہ صفت انسان ہیں‘ اس لئے امریکی کارروائی کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا۔ہمارے خیال میں اس کا امکان کم ہے واشنگٹن کو پتہ ہے اس کے بعد پاکستان کے پاس بھی سپیس کم رہ جائے گی۔ وزیرداخلہ احسن اقبال نے واضح کیا کہ رعب اور دباﺅ میں نہیں آئیں گے‘ کسی کو حق نہیں کہ ہماری عزت نفس پر حملہ کرے۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے امریکی سفیر کو جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر دہشت گردی کے خلاف پاکستان کردار کو نہ سراہا تو ہم اپنے تعلقات اور تعاون پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔ امریکہ کو اپنی غلطیوں اور ناکامیوں کا ملبہ دوسروں پر نہیں ڈالنا چاہئے۔ یکطرفہ حملے کی اطلاعات پر پاکستانی حکام نے واضح کیا کہ اپنی سلامتی‘ خودمختاری اور حدود کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں۔ کسی بھی یکطرفہ کارروائی یا ڈرون حملے کا سخت جواب دیں گے۔ امریکہ کے انتہائی سخت بیانات‘ دھمکیوں‘ پاکستان کے اندر کارروائیاں کرنے کے اشاروں اور پاکستانی ردعمل نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو خطرناک ترین موڑ پر پہنچا دیا ہے۔ پاکستانی سول و عسکری قیادت‘ مادر وطن کے دفاع اور جغرافیائی حدود کے تحفظ کے لئے متحدہ و مشفق اور عزم کئے ہوئے ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مادر وطن پر تین بیٹے اور دو بھتیجے قربان کرنے والے محمد علی خان کے گھر پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دھمکانے والی بیرونی قوتیں سمجھ لیں جس قوم کے پاس ایسے والدین اور بچے ہوں ان کا کوئی بال بیکا بھی نہیں کرسکتا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسی فوج کے چیف ہیں جس کے جوان ہر وقت ملک پر جان قربان کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ کوئی رقم ان بہادروں کی حب الوطنی اور قربانیوں کی قیمت نہیں چکا سکتی۔ ان کی قربانیاں ہی ہمیں پرامن اور مستحکم پاکستان کی طرف لے جارہی ہیں۔ شمالی وزیرستان کے علاقے گڑھ جیل کرک محمد علی خان کے چھ بچے پاک فوج کا حصہ رہے،3بچوں نے اپک وطن کی حفاظت کیلئے شہادت پائی جبکہ ان کے بھتیجے بھی شہید ہوئے۔ دریں اثنا آئی ایس پی آر ڈی جی میجر جنرل آصف جنجوعہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے ردعمل کو خوش آئند قرار دیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ سیاسی و عسکری قیاد تاور عوام یک زبان ہو کر ایک بیانیہ اپنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ہمارا اتحادی ہے اس سے جنگ نہیں ہوسکتی۔ لیکن واشنگٹن ایسا کوئی ایکشن لیتا ہے تو فیصلہ ریاست اور حکومت نے کرنا ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان غلط فہمیاں ایک تیسری قوت بڑھانا چاہتی ہے ہم سے شمالی وزیرستان آپریشن اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جاتا تھا۔ امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جنرل (ر) ایچ آرمک ماسٹر نے الزام عائد کیا کہ پاکستان بعض دہشتگردوں کو اپنی خارجہ پالیسی کے ایک جزو کے طورپر استعمال کر رہا ہے۔ وائس آف امریکہ انٹرویو دیتے ہوئے مک ماسٹر نے کہا کہ پاکستان بدستور دہشت گرد گروہوں کی مدد کر رہا ہے اور اس نے اپنی حدود میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی نہیں کی۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سے متعلق حالیہ ٹوئٹ پاکستان کے اس رویے کے بارے میں صدر کی مایوسی کا اظہار ہے۔ امریکی مشیر نے کہاکہ پاکستان سے کیے جانے والے مطالبات محض الزامات کا تبادلہ نہیں بلکہ اس کا مقصد پاکستان پر واضح کرنا ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مزید تضادات کے متحمل نہیں ہو سکتے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain