تازہ تر ین

زینب قتل کیس معاملہ ، اہم ترین فون کال لیک ہو گئی

قصور (نیوز ڈیسک )زینب کیس سے متعلق لیک ہونے والی تفتیشی پولیس حکام کی کال منظر عام پرآگئی، دل دہلا دینے والے انکشافات نے انسانیت کو لرزا دیا۔لیک ہونے والی کال میں پولیس افسر بتا رہا ہے کہ 8ڈی این ایک ہی بندے کے ہیں ،کیس میں بہت ہائی پروفائل ملزم ملوث ہے جسے چھوٹی بچیوں سے زیادتی کرنے کی لت پڑ گئی ،وہ ملزم بچیاں اٹھواتا ہے

اور مار کے پھینکوا دیتا ہے۔تفصیلات کے مطابق زینب کیس پر دن بدن پیشرفت ہو رہی لیکن ملزم قانون کی گرفت میں نہیں آرہا۔زینب کیس سے متعلق لیک ہونے والی تفتیشی پولیس حکام کی کال منظر عام پرآگئی، دل دہلا دینے والے انکشافات نے انسانیت کو لرزا دیا۔ لیک ہونے والی کال میں پولیس کا ذمہ دار صحافی کو خبر دیتے ہوئے بتا رہا ہے کہ آئی جی پولیس وزیر اعلیٰ کے حکام کو پاوں میں روندتے ہوئے لاہور واپس چلا گیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ نے اسے ملزمان کی گرفتاری تک قصور رہنے کی ہدایت کی تھی۔اس کے بعد جو کہانی اس ذمہ دار نے سنائی وہ دل دہلا دینے والی ہے۔اس پولیس کے ذمہ دار نے صحافی کو بتایا کہ ملزم کا جو دوسرا خاکہ جاری کیا گیا وہ پہلے سے مطلوب تھا۔سی سی ٹی وی ویڈیو کے حوالے سے اسکا کہنا تھا یہ جو شخص ویڈیو میں پھرتا نظر آرہا ہے یہ شخص اس علاقے کی ریکی کرتے پایا گیا ہے اصل ملزم یہ نہیں ہے۔اس اہلکار نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس کیس میں کوئی باہر کا بندہ ملوث ہے جو اس وقت یہاں موجود ہےاسکا تعلق قصور سے نہیں لیکن یہ کوئی بہت با اثر شخص ہے جس کو چھوٹی بچی کے ساتھ زیادتی کرنے کی لت پڑ گئی ہے کیونکہ ایک ہی

شخص کے آٹھ ڈی این اے میچ ہوئے ہیں۔ یہ بڑا بااثر ملزم ہے یہ اپنی ٹیم کے ذریعے بچیاں اٹھواتا ہے اور ان کے ذریعے اپنے نشے کی پیاس مٹاتا ہے اور پر سکون ہونے پر بچی کو مار کر اسکے گھر کے پاس پھینکوا دیتا ہے ۔ ملزمان کی ایک پوری ٹیم بچی اٹھا کر اس ملزم تک پہنچاتی ہے۔اہلکار نے انکشاف کیا کہ زینب کے دنوں جانب سے ملزم نے اس زیادتی کا نشانہ بنا یا ہے۔اس کیس میں ناظم ، ممبران اسمبلی اور وزرا کے ڈی این اے ہوں تو کیس سلجھ سکتا ہے۔اسکا مزید کہنا تھا کہ دوسری صورت یہ ہے کہ اس میں کوئی نفسیاتی مریض ملوث ہے جسے اسکی عادت پڑ چکی ہے ۔اس کیس کی طرز کی 12متاثرہ بچیاں ہیں جن میں سے 11مر چکی ہیں اور ایک نفسیاتی مریضہ بن چکی ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain