نیویارک: امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطین کے سابق صدر یاسرعرفات کو قتل کرنے کے لیے کئی سازشیں کیں۔امریکی اخبارنیوریارک ٹائمز میں شائع ایک آرٹیکل میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق اسرائیلی وزیراعظم ایریل شیرون نے فلسطینی مزاحمت کی علامت سمجھے جانے والے یاسر عرفات کو قتل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے لیکن کوئی کامیابی نہ مل سکی۔آرٹیکل کے مصنف رونین برگ مین نے دعویٰ کیا ہے کہ یاسرعرفات کو ملٹری آپریشن میں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا لیکن بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکتوں کے خدشات کے باعث اس منصوبے کو منسوخ کیا گیا۔ اسی طرح اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایریل شیرون نے یاسر عرافات سمیت فلسطین کے تمام رہنماو¿ں کو اس وقت بمباری سے قتل کرنے کا حکم دیا جب تمام رہنما بیروت کے اسٹیڈیم میں جشن میں مصروف تھے لیکن اس منصوبے کو اسرائیلی فوجی حکام کی جانب سے تباہ کن قراردیا گیا کیونکہ اس اسٹیڈیم میں موجود شہریوں کی بہت بڑی آبادی بھی ماری جاتی۔اس منصوبے کے مستردہونے کے بعد نومبر 1982 سے جنوری 1983 تک اسرائیل کے4 لڑاکا طیارے یاسر عرفات کے جہاز کو فضا میں تباہ کرنے کیلے تیاررہے تاہم ہربارعرفات کی موجودگی یقینی نہ ہونے کی وجہ سے منصوبے پر عمل نہیں کیا جاسکا۔واضح رہے کہ یاسرعرفات 11 نومبر2004 میں پیرس کے ایک اسپتال میں 75 سال کی عمر میں دوران علاج انتقال کرگئے تھے، یاسر عرفات کی موت کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہوسکیں اس حوالے سے تحقیقات ابھی بھی جاری ہیں لیکن ان کی اہلیہ اور دیگر قریبی افراد کاماننا ہے کہ یاسر عرفات کو قتل کیاگیا تھا۔