شاہین پھر دھوکہ دے گئے

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے جارہے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں گرین شرٹس نے کیویز کو جیت کے لیے 106 رنز کا ہدف دیا ہے۔

نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی، تاہم ون ڈے سیریز کی طرح آج بھی گرین شرٹس کی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار نظر آئی اور  پوری ٹیم 105 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

زینب قتل کیس ، سپریم کورٹ کا الٹی میٹم

لاہور (این این آئی‘ آئی این پی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعلی پنجاب کے صاحبزادے و رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز کے گھر کے باہر سے رکاوٹیں فوری طور پر ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر جان کو خطرہ ہے تو یہ لوگ وہاں کیوں نہیں چلے جاتے جہاں انہیں تحفظ مل سکے لیکن عوام کو پریشان مت کریں، جبکہ سپریم کورٹ کے تین رکنی فل بنچ نے زینب قتل کیس کی اب تک کی تحقیقات اور پولیس کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے تفتیشی اداروں کو 72گھنٹوں میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے تعطیل کے روز بھی لاہور رجسٹری میں مفاد عامہ سے متعلق کیسز کی سماعت کی ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے لاہور رجسٹری میں بیریئرز لگا کر رکاوٹیں کھڑی کرنے سے متعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی۔ حکومت کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن (ر) زاہد سعید عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ حمزہ شہباز شریف کے گھر کے قریب راستہ بند کرنے والا گیٹ ہٹا دیا گیا ہے اب صرف بیریئرز لگے ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عدالتی حکم پر مکمل عملدرآمد نہ کرنے پر چیف سیکرٹری پنجاب کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بیریئرز کیوں نہیں ہٹائے۔ چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ حمزہ شہباز کی جان کو خطرہ ہے اس لئے زگ زیگ سکیورٹی بیریئرز لگائے گئے ہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے سخت اظہارِ برہمی کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ حمزہ شہبازشریف کون ہے میں کسی حمزہ کو نہیں جانتا۔ چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ حمزہ شہباز وزیراعلی پنجاب کے بیٹے اور رکن قومی اسمبلی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں کسی کو نہیں جانتا، ابھی حمزہ کو طلب کرکے پوچھ لیتے ہیں کہ ان کی جان کو کیا خطرہ ہے اور اگر ان کی جان کو خطرہ ہے تو اپنی رہائش گاہ تبدیل کریں، عوام کو پریشان مت کریں۔ یہ لوگ وہاں کیوں نہیں چلے جاتے جہاں کی ان کی جانوں کو خطرہ نہ ہو، میں چیف جسٹس ہوں لیکن میری رہائش گاہ کے باہر کوئی رکاوٹ نہیں۔چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کے گھر کے باہر لگی رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا جس پر چیف سیکرٹری نے عدالت کو بیریئر ہٹانے کی یقین دہانی کروائی۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ وہ اپنی ذاتی گاڑی میں مذکورہ جگہ کا دورہ کریں گے اور جائزہ لیں گے کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کیا گیا ہے یا نہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منظور اے ملک پر مشتمل تین رکنی فل بنچ نے زینب قتل کے از خود نوٹس کیس کی بند کمرے میں سماعت کی ۔سماعت کے دوران جے آئی ٹی کے سربراہ نے اب تک ہونے والی تحقیقات کی رپورٹ پیش کی ۔تاہم عدالت نے اب تک کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ۔سماعت کے دوران انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان ، ڈی جی فرانزک لیبارٹری ڈاکٹر طاہر اشرف سمیت پولیس کے دیگر اعلیٰ حکام بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل احسن بھون نے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ بچیوں کے والدین بھی عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں لہٰذا سماعت کچھ دیر کےلئے ملتوی کردی جائے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بچیوں کے والدین کے آنے کے بعد ہی سماعت کا آغاز کیا جائے گا۔ زینب سمیت زیادتی کے بعد قتل ہونے والی دیگر سات بچیوں کے والدین اور رشتہ دار بھی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ہماری بچیوں کو اغواءکے بعد زیادتی کرکے قتل کیا گیا، ہمیں ابھی تک انصاف نہیں ملا،امید ہے کہ چیف جسٹس ہمیں انصاف دیں گے۔ سماعت کے دوران تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ محمد ادریس نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے ملٹی میڈیا پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ 4جنوری کو زینب کو اغوا کیا گیا، بچی شام 7بجے گھر سے قرآن مجید پڑھنے کے لئے نکلی تھی، وہ اپنی خالہ کے گھر قران پاک پڑھنے جاتی تھی جو زینب کے گھر سے 300میٹر فاصلے پر ہے، زینب کا بھائی عثمان روزانہ اسے چھوڑنے جاتا تھا لیکن جس دن واقعہ پیش آیا وہ ساتھ نہیں تھا، زینب گھر واپس نہیں پہنچی تو گھر والوں نے تلاش شروع کی، رات ساڑھے 9بجے پولیس کو 15کے ذریعے اطلاع دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ جون 2015ءسے اب تک 8واقعات پیش آئے اور یہ واقعات تینوں تھانوں کی حدود میں پیش آئے اور ان میں ایک ہی شخص ملوث ہے، جس کا ڈی این اے ملا ہے جبکہ پہلے دو واقعات تھانہ صدر ڈویژن میں پیش آئے۔چیف جسٹس نے تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ دو تھانوں کی حدود میں اتنے واقعات ہوئے لیکن کسی نے کوئی کارروائی اور انکوائری نہیں کی۔ پولیس کیا کر رہی تھی؟ وہ کون سا ایس ایچ او ہے جو تین سال سے تعینات ہے، سنا ہے کہ لوگوں کی شکایات کے باوجود اس کو ہٹایا نہیں گیا۔جی آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ ہم نے 800سے زیادہ مشتبہ افراد کے ڈی این اے کیے اور 8ڈی این اے ٹیسٹ میں دستخط میچ ہوگئے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ صرف ایک ہی رخ پر تفتیش کر رہے ہیں، پولیس کے پاس تفتیش کے مزید روایتی طریقے بھی ہیں۔جو پولیس کر رہی ہے اس طرح تو 21کروڑ لوگوں کا ڈی این اے کرنا پڑے گا۔معصوم بچی کے ساتھ جو ظلم ہوا وہ ناقابل بیان ہے، اگر پولیس 2015ی میں ہی کیس کو سنجیدگی سے لیتی تو آٹھ بچیاں زیادتی کے بعد قتل نہ ہوتیں، ڈی این اے سے باہر نکل کر پولیس اپنے روایتی طریقہ کار کو بھی اپنائے، ہم جانتے ہیں کہ پولیس اپنا روایتی طریقہ استعمال کرے تو ملزم تک پہنچا جا سکتا ہے، زیادتی کے آٹھ مقدمات کے حالات و واقعات یکساں ہیں تو اس رخ پر بھی تفتیش کریں۔تفتیشی اداروں کی جانب سے تفتیش مکمل کرنے اور کسی منطقی نتیجے تک پہنچنے کے لیے مہلت مانگی گئی ۔بعد ازاںسپریم کورٹ نے بند کمرے کی سماعت کا دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کرتے ہوئے تفتیشی اداروں کو 72گھنٹے میں تفتیش مکمل کرنے کی مہلت دیدی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سول سوسائٹی کے نمائندے عبداللہ ملک کی جانب سے زینب ازخود نوٹس کیس میں فریق بننے کی درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ زینب قتل کیس کو سستی شہرت کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہمیں زیادہ پتہ ہے کہ اس کیس کو کیسے منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ زینب قتل کیس میں سول سوسائٹی کو بھی فریق بننے کی اجازت دی جائے۔جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمی کو زینب قتل کیس میں کسی سول سوسائٹی کی معاونت کی ضروت نہیں، ہمیں زیادہ بہتر پتہ ہے کہ اس کیس کو کس طرح منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ زینب قتل کیس کو سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اس کیس کے ذریعے عوامی پذیرائی حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں۔ عدالت نے سول سوسائٹی کے نمائندے کی متفرق درخواست خارج کردی۔چیف جسٹس نے میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے نجی لاءکالجز سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ قانون کی تعلیم کا ایسا معیار چاہتے ہیں کہ اچھے وکیل پیدا ہوں، نجی لا ءکالجز خلا ضرور مکمل کریں لیکن کاروبار نہ کریں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ تعلیم کا یہ معیار نہیں چلے گا، رات ایک تصویر دیکھی کہ ایک رات میں بی اے پاس کریں۔قانونی تعلیم کا معیار بہتر کرنا چاہتے ہیں، قانون کی تعلیم کا ایسا معیار چاہتے ہیں کہ اچھے وکیل پیدا ہوں ۔چیف جسٹس نے ایک روز قبل تشکیل دی گئی کمیٹی کو چھ ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ مرکزی کمیشن اصلاحاتی رپورٹ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو فراہم کریں اور تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز لا ءکالجزکمیشن کی معاونت کریں۔لاءکالجز سلیبس، ڈگری کی مدت 3سال یا 5سال ہو گی اس پر بھی سفارشات دی جائیں۔ دوران سماعت وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل احسن بھون نے بتایا کہ چاہتے ہیں کہ یونیورسٹی ہماری منظوری کے بغیر الحاق نہ کرے، اس پر پرنسپل یونیورسٹی لاءکالج نے کہا کہ کمیٹی میں پنجاب یونیورسٹی کے ٹیچر کو بھی شامل کر لیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سینئر وکلا لاءکالجز کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہیں ، جو خوش آئند ہے ،سینئر وکلاکی دلچسپی سے لگتا ہے جلد بہتر ی آئے گی۔کیس کی مزید سماعت 6مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے سخت اظہارِ برہمی کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ حمزہ شہبازشریف کون ہے میں کسی حمزہ کو نہیں جانتا۔ چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ حمزہ شہباز وزیراعلی پنجاب کے بیٹے اور ایم این اے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں کسی کو نہیں جانتا، ابھی حمزہ کو طلب کرکے پوچھ لیتے ہیں کہ ان کی جان کو کیا خطرہ ہے اور اگر ان کی جان کو خطرہ ہے تو اپنی رہائش گاہ تبدیل کریں۔ عوام کو پریشان مت کریں۔ یہ لوگ وہاں کیوں نہیں چلے جاتے جہاں کی ان کی جانوں کو خطرہ نہ ہو، میں چیف جسٹس ہوں لیکن میری رہائش گاہ کے باہر کوئی رکاوٹ نہیں۔چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کے گھر کے باہر لگی رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آئندہ حمزہ شہباز کے گھر کے باہر کوئی سیکیورٹی اہلکار نیکر پہن کر یا ننگا نہاتا ہوا نظر نہ آئے، حمزہ کے گھر کے ارد گرد ہماری بہنیں اور بیٹیاں بھی رہتی ہیں اگر آئندہ کوئی شکایت آئی تو سخت ایکشن لوں گا اور رکاوٹیں دیکھنے خود اپنی کار پر دورہ کروں گا۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے حمزہ شہباز کے گھر کے باہر سے فوری رکاوٹیں ہٹانے کی یقین دہانی کروا دی۔

 

فلم فیئر ایوارڈز‘ صبا قمر کی ’ ’ہندی میڈیم‘ ‘بہترین فلم قرار

ممبئی (شوبز ڈیسک)پاکستانی اداکار صبا قمر کی بالی ووڈ فلم ’ہندی میڈیم‘ نے فلم فیئر ایوارڈ 2018ءاپنے نام کرلیا۔ عرفان خان کو بہترین اداکارجبکہ ودیا بالن کو بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیاگیا۔ بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان نے تقریب میں میزبان کے فرائض انجام دیئے۔63واں فلم فیئر ایوارڈ2018ء’ہندی میڈیم‘ کو دیا گیا۔عرفان خان کو فلم ’ہندی میڈیم ‘ میں شاندار اداکاری کے جوہر دکھانے پر بہترین اداکار جبکہ ’تمہاری سلو‘ میں عمدہ پرفارمنس پر ودیا بالن کو بہترین اداکارہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا، یہ ا±ن کا چھٹا فلم فیئر ایوارڈ ہے۔

 

بغیر بال دکھائے شیمپوکی تشہیر ‘ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

لندن(شوبز ڈیسک)شیمپو اور ہیئر کلرکا اشتہار ہو اور نرم و ملائم چمکدار بال نہ دکھائے جائیں ایسا ممکن ہی نہیں، لیکن روایت کے برعکس برطانوی مسلمان ماڈل اور یوٹیوب بلاگر امینہ خان نے شیمپو کا اشتہار حجاب کے ساتھ شوٹ کرایا ہے، جس کی ویڈیو انسٹا گرام پر شیئر بھی کی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے معروف کاسمیٹکس برانڈ نے ہیئرکلر اور شیمپو کے اشتہار کے لئے باحجاب ماڈل کا انتخاب کیا اور ماڈل نے بغیر بال دکھائے ہیئر کلر کی تشہیر کی،برطانوی مسلمان ماڈل اور یوٹیوب بلاگر امینہ خان نے اپنے اشتہارکی ویڈیو انسٹا گرام پر شیئر کی جس میں خود امینہ کے بال تو حجاب میں ڈھکے ہیں تاہم دوسری 2 ماڈلز کے بال کھلے ہوئے ہیں،امینہ خان نے جریدے’ ووگ ‘یو کے سے گفتگو میں کہا ’ کتنے برانڈز اس طرح کا دلیرانہ قدم اٹھانے کی جرات رکھتے ہیں؟ بہت زیادہ نہیں۔
یہ اشتہار گیم چینجر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کمپنی نے ایک ایسی لڑکی کو اپنے ہیئر پروڈکٹ کی اشتہاری مہم میں شامل کیا جس کے بال چھپے ہوئے ہیں۔ اس کا مطلب وہ مختلف چیزوں اور نظریے کو بھی اہمیت دیتے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ خالصتا ًبالوں سے متعلق پروڈکٹ کے اشتہار میں بالوں کو ہی ظاہر نہیں کیا گیا۔امینہ خان کے اس اشتہارنے بھرپور توجہ حاصل کی۔ امریکی نیوز چینل سی این این کا کہنا ہے کہ بالوں کی پروڈکٹس کے لئے باحجاب ماڈل لے کرنئی تاریخ رقم کی گئی ہے۔امینہ خان نے 20 سال کی عمر سے حجاب پہننے کے ساتھ ساتھ ماڈلنگ بھی شروع کی، وہ نہ صرف برطانیہ بلکہ یورپی اور کئی مسلم ممالک کے مختلف برانڈز کے اشتہاروں میں کام کر چکی ہیں۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اس اشتہار کے ذریعے مسلمان خواتین کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ بالوں کی دیکھ بھال اور خوبصورتی کا حجاب سے کوئی تعلق نہیں، باحجاب خواتین بھی بالوں کو حسین بناسکتی ہیں، جس طرح دیگر خواتین کھلے بالوں کو بناتی ہیں۔

 

خوبرو اداکارہ زرین خان کی سلمان خان کےلئے محبت چھلکنے لگی

ممبئی(شوبز ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ زرین خان نے بالی وڈ سلطان سلمان خان سے متعلق کہا ہے کہ سلمان خان ان کے لیے سب سے خاص ہیں اور ان کے دل کے سب سے قریب بھی ہیں۔ زرین خان دبنگ خان پر کچھ زیادہ ہی مہربان ہونے لگیں ۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق خوبرو اداکارہ زرین خان کا سلمان خان کی تعریف کرتے ہوئے کہنا ہے کہ سلمان ایک ایسے شخص ہیں جو میرے لیے بہت خاص ہیں اور میرے دل کے بہت قریب رہتے ہیں کیوں کہ میں نے فلم انڈسٹری میں آنے کا نہیں سوچا تھا اور نہ ہی میرا کوئی ارادہ تھا لیکن آج میں جو کچھ بھی ہوں سلمان کی وجہ سے ہی ہوں۔زرین خان نے کہا کہ ڈیبیو کرنا میرے لیے ایک خواب کا درجہ رکھتا ہے کیوں کہ بہت سے لوگ اداکار بننے کے خواب کو لے کر آگے بڑھتے ہیں،میری قسمت بہت اچھی ہے سلمان خان وہ واحد شخص ہیں جن کی میں دل سے عزت کرتی ہوں، انہوں نے میرے لیے بہت کچھ کیا جس کے لیے میں ان کی شکر گزار ہوں۔

 

رقص ڈرامے کا حصہ ‘صرف فحاشی کی نظر سے نہ دیکھا جائے

لاہور(شوبز ڈیسک) سٹیج کی خوبرو اداکارہ خوشبو نے کہا ہے کہ رقص اسٹیج ڈرامے کالازمی جزو ہے، اسے صرف فحاشی کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے،ہماری کوشش ہوتی ہے کہ شائقین کو خوب انٹرٹینمنٹ فراہم کرسکیں مگر یہ سب ایک حد کے اندر رہتے ہوئے کرنی چاہیے ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ اسٹیج ڈرامے میںانٹرٹینمنٹ کے ساتھ معاشرے کی اصلاح کا پہلو بھی ہوتا ہے اور اس کے اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔سٹیج اداکارہ نے کہا کہ اسکرپٹ لکھنا آسان کام نہیں ہوتا اور موجودہ دور میں پڑھے لکھے لوگ اس طرف آرہے ہیں ۔اسٹیج سے وابستہ لوگوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ہمیں خود کو وقت کیساتھ بدلنا ہے وگرنہ ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ ایسا ہو نہیں سکتا کہ صرف رقص کی بنیاد پر سارا ڈرامہ چلایا جائے بلکہ اس میں انٹرٹینمنٹ کیساتھ ساتھ اصلاح کا پہلو بھی ہوتا ہے اور سمجھدار لوگ اسے بآسانی تلا ش کر لیتے ہیں۔ اسٹیج پر جہیز کی لعنت کے خلاف ، تعلیم کا شعور اجاکرنے ، معاشرے میں سماجی او رمعاشی انصاف کی تفریق کو موضوع بنایا جاتا ہے اور یہی ہمارے معاشرے کے سلگتے ہوئے مسائل ہیں۔

 

فلمیں مختلف زبانوںمیں پیش کرکے مثبت نتائج مل سکتے ہیں

لاہور(شوبز ڈیسک)نامور اداکارہ مائرہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں معیاری فلمیںبن رہی ہیں اور ان کی نمائش کےلئے غیر ملکی مارکیٹس تلاش کرنی چاہئیں،ایک دوسرے کونیچا دکھانے کی بجائے اتحاد کی پالیسی اپنائی جائے تو ہم یقینی طو رپر کامیابیاںسمیٹ سکتے ہیں۔ ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مائرہ خان نے کہا کہ پاکستان میں اب ایسی فلمیں بن رہی ہیں جنہیں ہم دوسرے ممالک میںنمائش کے لئے پیش کر سکتے ہیں ۔ اگران فلموںکو ان ممالک کی مقامی زبانوںمیں پیش کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں تو یہ سونے پر سہاگہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اپنی فلم انڈسٹری کی ترقی ، فروغ اورمارکیٹنگ کے لئے ہمیں بیرون ملک اپنے سفارتخانوں سے مدد لینی چاہیے اور اس کےلئے انہیں ٹاسک سونپا جائے ۔

مائرہ خان نے کہا کہ ہمیں ایسی فلمیں بنانے کی ضرورت ہے جس میں ہم دنیا کو یہ بتا سکیں کہ پاکستان دنیا کی مشکلات کاباعث نہیںبلکہ ہم دہشتگردی کا شکارہیں اور ہماری قوم اس کےلئے بے پناہ قربانیاں دے رہی ہے۔

 

دوسروں پر تنقید کی بجائے خود کو ٹھیک کرنا چاہیے

لاہور(شوبز ڈیسک)پاکستان کی معروف فنکارہ و داکارہ سجل علی نے کہا ہے کہ ہمیں دوسروں پر تنقید یاان کی غیبت کرنے کی بجائے خود کو ٹھیک کرنا چاہیے، ناکام لمحات سے مایوس ہونے کی بجائے پوری قوت کیساتھ آگے بڑھنا چاہیے یہی مجھے سکھایا گیا ہے ۔ ایک انٹرویو میں اداکارہ سجل نے کہا کہ میں کئی سالوں سے پروفیشنل زندگی گزار رہی ہوں اور میری زندگی کا تجربہ ہے کہ اگر کسی شخص میں آگے بڑھنے کی لگن نہیں تو اس کی زندگی بے مقصد ہے ۔انہوںنے کہاکہ جو شخص آگے بڑھنے کی لگن کرکے محنت کرتے ہیں وہی کامیابیوں کی منازل طے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی او رناکامی ساتھ ساتھ چلتے ہیں لیکن ناکام لمحات سے مایوس ہونے کی بجائے اسے اپنی طاقت بنا کر آگے بڑھنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ آج تک جتنے بھی لوگ کامیا ب ہوئے ہیں و ہ صبر و تحمل کے حامل لوگ ہیں۔ جلد باز اور عجلت میں کا م کرنے والا شخص کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ تحمل مزاجی اور قناعت پسند ی کے حامل لوگ پسند ہیں،معاشرے میں ٹھہراﺅ کی بجائے بڑی تیزی سے تبدیلی آرہی ہے۔سجل علی نے کہا کہ ہمیں دوسروں پر تنقید کرنے کی بجائے خود کو ٹھیک کرنا چاہیے کیونکہ انسان خود صاف و شفاف ہو تو دوسرے لوگ صاف و شفاف ہی نظرآئیں گے اور وہ کبھی کسی کی غیبت نہیں کرے گا ۔

 

اپنے ذمے تمام واجبات پی سی بی کو ادا کرچکے ہیں

لاہور(سپورٹس ڈیسک)پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز پشاور زلمی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ذمے تمام واجبات بمعہ ٹیکس پاکستان کرکٹ بورڈ کو ادا کرچکے ہیں۔پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز پشاور زلمی نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پشاور زلمی اپنے ذمے تمام واجبات بمعہ ٹیکس ادا کرچکے ہیں۔اعلامیے کے مطابق فرنچائز اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ بروقت ادائیگیوں سے پی ایس ایل کو شاندار انداز میں منعقد کرنے میں مدد ملے گی اور اس حوالے سے وہ پی سی بی کو مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پشاور زلمی ذمہ دار فرنچائز کی حیثیت سے تمام ادائیگیاں وقت پر کرنے پر یقین رکھتی ہے اور پی ایس ایل تھری کے حوالے سے تیاریوں میں مصروف ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بعض پی ایس ایل فرنچائز کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو واجبات کی عدم ادائیگی کی خبریں سامنے آئیں تھیں۔واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں پشاور زلمی نے چیمپئن کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا اور اب وہ تیسرے ایڈیشن میں اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے گی۔