کراچی (ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے 2018 کے انتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔کراچی میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں سےخطاب کے دوران نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی، انصاف کا بول بالا اور ووٹ کا تقدس ہونا چاہیے، ملک میں بے گھر افراد کے پاس اپنی چھت ہونی چاہیے۔ ہم نے پاکستان میں ایک ترقی کی دوڑ شروع کی، ہم نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کی، سی پیک ہم لے کر آئے لیکن میں اپنی مدت بھی پوری نہیں کرسکا، پہلے تو نکالنے کی وجہ سمجھ میں آنی چاہیے پھر مدت پر غور کیا جائے گا، میں نے آدھی سے زیادہ زندگی سیاست میں گزاری ہے، میری سیاسی سوجھ بوجھ کہتی ہے کہ اگر اقامے پر نکالا تھا تو قوم نہیں مانتی۔ اب مجھے 2018 کے انتخابات سے بھی دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ جب کراچی والے اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں تھے لیکن شہر میں آج وہ کیفیت نہیں جو 2013 میں ہوتی تھی، گزشتہ 4 برس کے دوران کراچی کے حالات میں بہت بہتری آئی ہے، اب شہر میں تشدد، بھتہ خوری، ڈکیتیاں، اغوا برائے تاوان اور ہڑتالیں ختم ہوگئی ہیں، کراچی بھی مجھے اتنا ہی عزیز ہے جس قدر لاہور یا ملک کو دوسرا شہر عزیز ہے، کراچی کو آج لاہور سے زیادہ ترقی یافتہ، پر امن اور خوبصورت ہونا چاہیے تھا لیکن لاہور کراچی والوں سے بازی لے گیا، آج جو کراچی ہونا چاہیے تھا وہ کہیں نظر نہیں آتا، ہم جو وعدہ کرتے ہیں وہ پورا کرتے ہیں، اگر ہمیں عوام نے موقع دیا تو کراچی ایسا شہر بنے گا کہ دنیا دیکھے گی اور سندھ کو بھی بدلیں گے۔خیبر پختونخوا کے حوالے سے نوازشریف نے کہا کہ وہاں تبدیلی کا نعرہ لگانے والے حکومت کررہے ہیں اور ہم بجلی کے کارخانے اور موٹر وے بنارہے ہیں، تبدیلی کا نعرہ لگانے والے کہتے تھے کہ 2 ارب درخت لگائیں گے لیکن مجھے تو 200 درخت نظر نہیں آتے، ہماری بیٹی عاصمہ کی کسی نے فکر نہیں کی، اس کے قاتل نہیں پکڑے گئے۔واضح رہے کہ نوازشریف کراچی میں مسلم لیگی عہدے داروں، وکلا، تاجروں اور سول سوسائٹی کے ارکان سے ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ گرین لائن بس پروجیکٹ پر جاری کام کا بھی جائزہ لیں گے۔
