تازہ تر ین

نیب اجلاس ،اندرونی کہانی کے متعلق سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر زمیں منعقد ہوا جس میں پاکستان سائنس فاﺅنڈیشن کے سابق چیئر مین منظور حسین سومرو  پاکستان ایگری کلچر ریسرچ کونسل اسلام آباد اور سی ڈی اے کے افسران سمیت مختلف اداروں میں متعدد عہدوں پر رہنے والے افسران کےخلاف انکوائری کی منظور ی دیدی ہے جبکہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اجلاس کے اختتام پر نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین زمہ داری ہے ، نیب افسران تمام انکوائریوں اور انسوسٹی گیشن کوقانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں ۔ انکو غیر معینہ مدت تک التواءمیں رکھنے پر اب نہ صرف سخت نوٹس لیا جائے گا اور غفلت برتنے والے نیب افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ پیر کو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ڈاکٹر منظور حسین سومرو سابق چیئرمین پاکستان سائنس فاﺅنڈیشن سابق صدرای سی او اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ڈاکٹر منظور حسین سومرو سابق چیئرمین پاکستان سائنس فاﺅنڈیشن اسلام آباد پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پاکستان سائنس فاﺅنڈیشن اسلام آباد میں غیر قانونی بھرتےاںکیں انہوں نے سرکاری خرچ پر بیس سے زےادہ بین الااقوامی اور نوے اندرونی دورے کئے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔اجلاس کے دور ان ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان ایگری کلچرل ریسرچ کونسل اسلام آباد کے افسران / اہلکاران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پی اے آر سی میں 200سے زائد مبےنہ طور پر قواعد کے خلاف تقررےاں کیں۔جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ اجلاس کے دور ان نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سی ڈی اے کے افسران/ اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پرسرکاری پلاٹ نمبر 11 سیکٹر G-6سوک سنٹر اسلام آباد پنے اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کوڑیوں کے دام فروخت کرنے کا الزام ہے- اجلاس میں پرائیویٹایزیشن کمشن آف پاکستان کے افسران/ اہلکاران اور دیگرکے خلاف پاک امریکن فرٹیلائزرز لمیٹڈڈ داﺅدخیل میانوالی کی نجکاری میں مبےنہ طور پر پیپرا رولز کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانہ کو 3.889ارب روپے کا نقصان پہنچا۔اجلاس میں نیپرا کی انتظامےہ ، وزارت پانی و بجلی، آئی پی پی ایس ، میسرز بلیو سٹار ہائیڈل پرائیویٹ لمیٹڈ ، میسرز بخش سولرز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرز سیف سولرز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرزلکی الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ ، میسرزصدکہ سنز انرجی لمیٹڈ ودیگر کےخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر مبےنہ طور پر نرخوں میں سولر پاﺅر پلانٹس کے ٹیرف میں مبےنہ طور پر قواعد کے خلاف ورزی کرتے ہوئے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 200 ارب روپے سالانہ سے زائد کا نقصان پہنچا۔اجلاس میں اجلاس میں ڈاکٹر اکرم چوہدری وائس چانسلر ےونیورسٹی آف سرگودہا اور دیگر کےخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پربدعنوانی اور اخےتارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقررےاں اور پیپر ا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچاےا۔اجلاس میں عبدالرزاق (سابق سینیٹر/ کمپنی ڈائریکٹر)، کامران خان چیف ایگزیکٹو آفیسرز میسرز ملک ایکسچینج پرائیویٹ لمیٹڈ اور عدنان لوہانی انسپکٹر ایف آئی اے کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ۔ملزمان پر مبےنہ طورپراختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور رشوت لینے کا الزام ہے۔ اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے طلعت محمود ، نعمان نواز، اعجاز احمد اور راجہ کامران اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی ۔ ملزمان پر مبےنہ طورپراختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام ہے-جس سے قومی خزانہ کو 3.14ملین روپے نقصان پہنچاےا۔اجلاس کے دور ان ایگزیکٹو بورڈ نے الخیر ہاﺅسنگ سوسائٹی کے مالکان/ ڈویلپرز اور دیگر کے انکوائری کی منظوری دی ، ملزمان پرعوام کو لوٹنے اور ہاﺅسنگ سوسائٹی کے پلاٹ نہ دینے اور عوام کے 27.065ملین روپے لوٹنے کا الزام ہے-اجلاس میں لینڈ ےوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف سندھ اور دیگر کےخلاف انکوائری کی منظور ی دی گئی ، ملزمان پرمبےنہ طور پر سرکاری زمین کو غیر قانونی مستقلی کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا۔اجلاس میں منظور قادر سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ودیگر کےخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طورپر رفاعی پلاٹوں کو کمرشل پلاٹ کی شکل میں تبدیل کرنے کا الزام ہے- جس سے قومی خزانہ کو مبےنہ طور پر500 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں محمد محسن ولد عقیل احمد عباسی اور راحیلہ مگسی ولد محمد فاروق لغاری کے کےخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔یہ کیس سٹیٹ بینک آف پاکستان نے نیب کو 31-D کے تحت مشتبہ ٹرانزکشن کی تحقیقات کےلئے بھیجا ۔اجلاس میںعارف علی شاہ بخاری، KASBنور ڈویلپر پرائیویٹ لمیٹڈ ، سابق ڈائریکٹر / سابق انتظامےہ بی آئی پی ایل اور سٹرکچر ڈ وینچر پرائیویٹ لمیٹڈ کےخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی، خوردبرد اوردھوکہ دہی کے الزامات ہےں-جس سے قومی خزانہ کو مبےنہ طور 375ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈنے سےد ناصر عباس ، سابق ڈائیریکٹر جنرل کے ڈی اے اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر غیر قانونی طورپر رفاعی پلاٹوں کو کمرشل پلاٹ کی شکل میں تبدیل کرنے کا الزام ہے- جس سے قومی خزانہ کو مبےنہ طور پر354 ملین روپے کا نقصان پہنچاایگزیکٹو بورڈنے محمد حسن بھٹو ، سابق چیئرمین ایس پی ایس سی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر اختےارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقررےاں کرنے کے الزامات ہےں جس سے قومی خزانہ کوبھاری نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں عبدلولی خان ےونیورسٹی مردان کے افسران ¾ اہلکاران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ ےونیورسٹی کے فنڈز جو کہ طلباءکے غیر ملکی وظائف کےلئے مختص تھے وہ مبےنہ طور پر غیر مستحق اور میرٹ پر نہ اترنے والے من پسند طلباءکو دیئے جس سے قو می خزانے کو تقریباََ 1176 ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ اجلا س میںجنا ح میڈیکل کالج پشاور کی انتظامےہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے بدعنوانی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے اختےارات کا ناجائزاستعمال کےا۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںڈاکٹر احسان علی ، سابق وائس چانسلر عبدلولی خان ےونیورسٹی مردان کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ان پر مبےنہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںکسٹم کلیکٹریٹ پشاور کے افسران/ اہلکاران ، بینک اہلکاران ، کلیئرنگ ایجنٹ فاٹا اور دیگرکے خلاف انکوائری کا فیصلہ کےاگےاہے۔ان پر مبےنہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے بدعنوانی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے اختےارات کا ناجائزاستعمال کےاجس سے قومی خزانے کو24 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔اجلاس میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںبینک آف خیبر پشاور کے افسران/ اہلکاران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر قواعد و ضوابط اور اپنے اختےارات کا ناجائزاستعمال کرتے ہوئے تقریباَ14 سو افراد کو بھرتی کےا جس سے قومی خزانے کو24ملین روپے کا نقصان پہنچا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںملک محمد عثمان چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل ضلع قلعہ عبداللہ بلوچستان و دیگر کے خلاف انکوئری کا فیصلہ کےا گےا ان پر مبےنہ طورپر بدعنوانی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے اختےارات کے ناجائزاستعمال کا الزام ہے ۔ جس سے قومی خزانے کو 120ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںمحمد اسمعیل گجر ، سابق چئیرمین کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کا فیصلہ کےا گےا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر سرکاری زمیں الاٹ کی اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کےا جس سے قومی خزانے کو 8.402 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔اجلاس کے دور ان نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن پنجاب کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال سرکاری کام میںمبینہ طور پر رکاوٹ ڈالنے اور نیب کو مبینہ طور پر قانون کے مطابق ریکارڈ کی فراہمی سے انکار پر انکوائری کی منظوری دی گئی۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ذاکر حسین سابق وائس چانسلر رجسٹرار ، ڈائریکٹر لےہ اور ساہیوال کیمپس گورنمنٹ کالج ےونیورسٹی فیصل آباد اور میسرز ایکسپورٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کےخلاف عدم ثبوت کی بنا پر انکوائریاں بند کرنے کی منظور ی دی گئی۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اجلاس کے اختتام پر نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین زمہ داری ہے ، نیب افسران تمام انکوائریوں اور انسوسٹی گیشن کوقانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں ۔ انکو غیر معینہ مدت تک التواءمیں رکھنے پر اب نہ صرف سخت نوٹس لیا جائے گا اور غفلت برتنے والے نیب افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain