تازہ تر ین

دل کا دورہ نہیں قتل ۔۔۔چونکا دینے والی خبر ، فلم انڈسٹری میں بھونچال

لاہور، دبئی، نئی دہلی، اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) بالی ووڈ کی چاندنی اور عوام کے خوابوں کی شہزادی شری اماینگر ایاپن المعروف سری دیوی کی اچانک موت پاکستان و بھارت میں لاکھوں مداحوں کو اداس کر گئی۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے سری دیوی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاکہ سری دیوی ورسٹائل اداکارہ تھیں جنہوں نے اپنےفن اور اداکاری کے جوہریادگار کرداروں کی صورت میں نبھائے۔ پاکستانی اداکار عدنان صدیقی اور سجل علی نے بھی اظہار افسوس کیا اور کہا کہ فلم ” مام“ میں اداکاری کے دوران سری دیوی کی جانب سے ملنے والی عزت اور پیار کولفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ سری دیوی کے انتقال سے کچھ دیر قبل امیتابھ کے ٹویٹ نے سب کو حیران کر دیا۔ سری دیوی کے انتقال پر شعیب اختر، مودی، ہیما مالنی، مادھوری، دھرمیندر ، کمل حسن، رشی کپور و دیگر نے بھی اظہار افسوس کیا۔ بھارتی اداکارہ نے4دہائیوں تک ہندی، تامل، تیلگو، ملیالم فلموںمیں راج کیا،چاندنی، لمحے ،مسٹر انڈیا اور خدا گواہ مشہور فلمیں رہیں، ایوارڈز بھی ملے۔ علاوہ ازیں سری دیوی کے انتقال کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پاکستان پہنچی تو ان کے مداحوں میں غم اور افسوس کی کیفیت طاری ہو گئی۔ رات 2بجے لوگوں نے ایک دوسرے کو جگا کر سری دیوی کی موت کی خبر سنائی جبکہ سوشل میڈیا سری دیوی کی موت کی خبروں سے بھر گیا اور سری دیوی کا فلم ”مام“ کی ریلیز پرجاری کیا گیا وڈیو پیغام بے حد وائرل ہو گیا۔ ادھر دبئی پولیس نے سری دیوی کی اچانک موت کے بعد مختلف زاویوں سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 54سالہ بھارتی اداکارہ اپنے شوہر بونی کپور اور بیٹی کے ہمراہ کسی عزیز کی شادی کی تقریب کے لئے دبئی میں موجود تھیں جہاں اچانک سینے میں تکلیف کے باعث انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں،انتقال کی خبر سن کر ممبئی میں ان کے گھر پرستاروں کا تانتا بندھ گیا جبکہ مختلف شخصیات کی جانب سے سوشل میڈیا پر ان کی اچانک موت پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔موت کی خبر کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر سری دیوی کا ایک پیغام بھی وائرل ہوا جس میں سری دیوی نے اپنے پیغام میں پاکستانی اداکار عدنان صدیقی کو سلام کیا اور پاکستانی اداکارہ سجل علی کو اپنا بچہ کہہ کر پکار ااور ان کی آنکھیں آنسوﺅں سے تر ہو گئیںاور ان کی آواز بھر آئی اور انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی اداکاروں کو مس کر رہی ہیں اور ان کی فلم کے پریمئیر کے موقع پر غیر موجودگی ان سے برداشت نہیں ہو رہی۔ انہوں نے پاکستانی اداکاروں کی پرفارمنس کو لاجواب قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ جلد آپس میں ملیں گے لیکن ان کی موت نے ان کی اس خواہش کو پورا نہیں ہونے دیا۔ادھروزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اپنے بیان میں کہا کہ سری دیوی ایک ورسٹائل اداکارہ تھیں جنہوں نے اپنے فن اور اداکاری کے جوہریادگار کرداروں کی صورت میں نبھائے۔ان کے انتقال سے پوری دنیا میں موجود ان کے مداحوں کودلی افسوس ہوا ہے۔ اداکار عدنان صدیقی اور سجل علی نے بھی بالی ووڈ کی نامور اداکارہ سری دیوی کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پر خلوص شخصیت تھیں اور ان کی شفقت کوفراموش نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں اداکاروں کا کہنا تھا کہ بھارتی فلم مام میں اداکاری کے دوران سری دیوی کی جانب سے بے پناہ عزت اور پیار ملا جسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ علا وہ ازیںلیجنڈ اداکار امیتابھ بچن کے سری دیوی کے انتقال سے کچھ دیر قبل کئے گئے ٹویٹ نے سب کو حیران کر دیا۔سری دیوی کی موت سے کچھ دیر قبل امیتابھ بچن نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ نہ جانے کیوں عجیب سے گھبراہٹ ہو رہی ہے ۔ سری دیوی کی موت کی خبر سن کر بھارتی وزیر اعظم، صدر اور بالی وڈ کی ممتاز شخصیات نے اظہار افسوس کیا ہے، مودی نے سوشل میڈیا پیغام میں لکھا کہ سری دیوی کی اچانک موت پردکھ اور افسوس ہوا، اپنے طویل کیریئر میں انہوں نے کئی یادگار کردار ادا کئے ۔ وزیر اعظم نے سری دیوی کے اہل خانہ سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ان کے غم میں شریک ہیں۔بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے بھی سری دیوی کی موت پرسوشل میڈیا پیغام میں لکھاکہ فلم سٹار سری دیوی کی موت نے مجھے حیرت میں ڈال دیاجس کا افسو س ہے،وہ اپنے چاہنے والوں کے دلوں کو توڑ کر چلی گئیں،کئی فلمیں جیسے موہم پیرائی، لمحے اور انگلش ونگلش بالی وڈ کے اداکاروں کیلئے مثالی ثابت ہونگی ،ان کے ساتھ آخری ملاقات کے کئی خوشنمالمحے یاد ہیں، وہ کافی عرصے تک چاہنے والوں کو یاد رہیں گی۔بھارتی وزیر اطلاعات و نشریات اسمرتی ایرانی نے سوشل میڈیا پیغام میں کہاکہ میں نےایک دوست اور فلم انڈسٹری نے ایک لیجنڈ کو کھودیا،میں ان کے اہل خانہ کے دکھ میں شریک ہوں۔ اداکارہ ہیما مالنی نے کہا کہ سری دیوی کی موت کی خبر سن کر انتہائی افسوس ہوا،یہ فلم انڈسٹری کا بہت بڑا نقصان ہے۔اداکار دھرمیندر نے کہا کہ سری دیوی کی موت پر ان کے بارے میں کچھ کہنے کی ہمت نہیں ۔فلم انگلش ونگلش میں سری دیوی کے شوہر کا کردار ادا کرنیوالے اداکار عادل حسین نے کہا کہ مجھے ان کی موت پر یقین ہی نہیں آرہا، ان کی موت کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔بالی وڈ اداکار کمل ہاسن نے کہا کہ سری دیوی کوبچپن سے عمر کے پانچویں عشرے تک مثالی خاتون کی شکل میں دیکھا، ان کی موت سے بالی وڈ سمیت دنیا بھرمیں ان کے چاہنے والے غمگین ہو گئے۔ ہم ان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔سری دیوی کے ساتھ متعدد فلموں میں کام کرنے والے اداکار رشی کپور نے کہا ہے کہ ان کی صبح اس دردناک خبرسے ہوئی جس سے وہ بہت افسردہ ہیں، اداکار نے بونی کپور اور ان کی دونوں بیٹیوں سے اظہار تعزیت بھی کیا۔اداکارہ پریانکا چوپڑا کا کہنا ہے کہ اس دکھ کے اظہار کے لئے ان کے پاس الفاظ نہیں، اداکارہ نے ہر اس مداح سے تعزیت کی جو سری دیوی کو چاہتا تھا۔اداکارہ سشمیتا سین نے کہا کہ سری دیوی کا انتقال دل کی تکلیف کے باعث ہوا، وہ اس خبر سے بہت زیادہ صدمے میں ہیں جبکہ مسلسل رو رہی ہیں۔مادھوری ڈکشٹ کا کہنا تھا ان کی صبح اس خوفناک خبرسے ہوئی، میری دعائیں اہل خانہ کے ساتھ ہیں، دنیا نے ایک قابل انسان کو کھودیا ہے۔بالی ووڈ اداکارہ جیکولن فرنینڈس کا کہنا تھا کہ سری دیوی واقعی ایک لیجنڈ تھیں جو بہت جلدی سے چلی گئیں۔کترینہ کیف نے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سری دیوی کی وہ بہت بڑی مداح تھیں جو بہت زیادہ ہم درد بھی تھیں، میری تمام ہمدردی اور دعائیں ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔ اداکارسدھارتھ ملہوترا کا کہنا ہے کہ وہ سری دیوی کے انتقال کی خبر سے بہت زیادہ پریشان ہوگئے ہیں۔ اداکاررتیش دیشمک کا کہنا تھا کہ انتقال کی خبر ان کے لیے خوفناک ہے، اس خبر کے اظہار کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں۔کاجول نے بھی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک سری دیوی ان کے ذہن میں ہنستی اور باتیں کرتی گھوم رہی ہیں، وہ اداکارہ نہیں بلکہ ایک پورا ادارہ تھیں، جن کے گزر جانے کا یقین نہیں اوریہ انڈسٹری کا بڑا نقصان ہے۔اداکارجاوید جافری کا کہنا ہے کہ وہ بہت حیران اور صدمے سے دوچار ہیں کیونکہ بہترین ٹیلنٹ اور ان کی پسندیدہ پرفارمر انتقال کر گئیں۔کامیڈئین اداکار جونی لیور کا کہنا ہے کہ سری دیوی کے انتقال کے بارے میں سن کر انتہائی غمگین اور صدمے میں ہوں، میری دعائیں ان کے خاندان کے لیے ہیں۔انوشکا شرما کا کہنا ہے کہ وہ انتقال کی خبر سے بہت صدمے میں ہیں۔ اداکارہ نے اہل خانہ، دوست احباب اور ان کے تمام مداحوں سے تعزیت کی۔اداکارانوپم کھیر نے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ وہ کوئی ڈراونا خواب دیکھ رہے ہیں، یہ خبر بہت درد ناک ہے۔ ایک قابل، خوبصورت اور بھارتی سنیما کی کوئین اوربہترین دوست نہیں اب رہیں۔ اداکارہ کے ساتھ بہت سی فلموں میں کام کیا جو بہترین لمحات اور یادیں ہیں۔لیجنڈ اداکاررجنی کانت کا کہنا تھا کہ وہ بہت زیادہ پریشان ہوگئے ہیں، انہوں نے ایک دوست کھودیا ہے جبکہ سری دیوی کی موت انڈسٹری کا بھی بڑا نقصان ہے۔ اہل خانہ کے ساتھ اداکارہ کی موت کا کرب وہ محسوس کررہے ہیں اور وہ ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ریتھک روشن نےبھی اظہارافسوس کرتے ہوئے لکھاکہ وہ سری دیوی سے بہت متاثر تھےاور انکی اداکاری کا پہلا شوٹ سری دیوی کے ساتھ ہی ہواتھا،وہ ہمیشہ سری دیوی کو یاد رکھیںگے۔ فلم انڈسٹری کی اہم شخصیات کے علاوہ کرکٹ و ٹینس سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں نے بھی سری دیوی کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔وقار یونس نے لکھاکہ سری دیوی کے انتقال پر انہیں بہت افسوس ہوا، انکی دعائیں اہل خانہ کے ساتھ ہیں، شعیب اختر نے کہاکہ سری دیوی کی اچانک موت پر غمزدہ ہیں۔شیکھر دھون نے لکھاکہ اداکارہ کی اچانک موت پر افسوس ہوا، اہلخانہ کے ساتھ میری ہمدردیاں ہیں۔ یووراج سنگھ نے لکھاکہ بالی ووڈ کوئین کی موت کی اچانک خبر سن کر صدمے میں آگیا۔ٹینس سٹار ثانیہ مرزا نے لکھا کہ انتہائی صدمہ پہنچانے اور دل توڑنے والی خبر ہے، سری دیوی کو ہمیشہ مس کروںگی۔ مزید برآں معروف بھارتی اداکارہ سری دیوی 13اگست 1963ءکو بھارتی ریاست مدراس کے شہر سیوکاشی میں تامل وکیل والد ایاپن اور تیلگوماں راجیشوری کے ہاں پیدا ہوئیں۔ ان کے ایک بھائی کا نام ستیش ینگر جبکہ بہن کا نام سری لتا ینگر ہے۔ سری دیوی کا قد 5فٹ6انچ جبکہ وزن 56کلو اور برج اسد تھا۔ ان کا پسندیدہ اداکار شاہ رخ خان تھا۔ پسندیدہ فلموں میں نگینہ، مسٹر انڈیا اورچاندنی شامل ہیں۔رہائش کے لئے امریکا ان کا پسندیدہ ملک تھا، سفید رنگ انکا پسندیدہ تھا، ان کے بچوں میں جھانوی کپور، خوشی کپور اوردو سوتیلے انشولہ کپور اور کرن کپورشامل تھے۔ انہوں نے کبھی سگریٹ نہیں پیا، پہلی سپرسٹار آف بالی ووڈکا اعزاز حاصل کیا۔ 4دہائیوں تک ہندی، تامل، تیلگو، ملیالم فلموں میں بھر پور راج کیا۔ 1969ءمیں انہوں نے ملیالم فلمکمارا سامبوومیں چائلڈ سٹار کے طور پر کام کیا،اس کے بعد انہوں نے کئی تیلگو فلموں میں کام کیا جن میں ان کی اداکاری کو بہت پسند کیا گیا۔ انہوں نے اپنے کیریئر کی پہلی ہندی فلم جولی1975ءمیں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کا آغاز کیا۔ ٹی وی ڈرامہ مالینی ایئر میں کام کیا۔ چائلڈآرٹسٹ کے طور پر 1971ءمیں فلم پوم بھٹہ کے لئے کیرالہ اسٹیٹ فلم ایوارڈ حاصل کیا۔ جیتندر اور کمل حسن کے ساتھ کام کرنا پسند تھا، جیتندر کے ساتھ انہوں نے16فلموں میں کام کیا جن میں سے کئی سپرہٹ ہوئیں جبکہ کمل حسن کے ساتھ مختلف زبانوں میں 27فلمیں کیں۔ بطور اداکارہ پہلی ہندی فلم سولہواں ساون تھی۔ ہمت والا سال کی سب سے بڑی بلاک بسٹر فلم ثابت ہوئی تھی۔ 1984ءمیں تحفہ فلم نے سری دیوی کو بالی ووڈ کی سب سے بڑی اسٹار بنا دیا۔ ذرائع کے مطابق ہالی ووڈ کے اسٹیون اسپیلبرگ نے اپنی فلم جراسک پارک میں انہیں کام کرنے کی پیشکش کی مگر سری دیوی نے مرکزی رول نہ ملنے پر ان کی پیشکش مسترد کردی۔ معروف فلموں بازی گر اور بیٹا میں بھی سری دیوی کا مرکزی کردار کے لئے انتخاب کیا گیا لیکن بعض وجوہات کی بنا پر وہ یہ فلمیں نہ کر سکیں۔ فلم چالباز کے لئے انہیں ڈبل رول کرنے پر فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ یہ بات اہم ہے کہ بالی ووڈ میں آنے کے بعد انہیں ہندی بولنے میں مشکل پیش آتی تھی اس لئے ان کے ڈائیلاگ ڈب کئے جاتے تھے۔ چاندنی میں انہوں نے خود ایک گانا گایاجس نے انہیں بالی ووڈ کی چاندنی بنا دیا۔ ان کے مشہور گانوں میں فلم چاندنی کا گانا ”تیرے میرے ہونٹوں پہ میٹھے میٹھے گیت متوا“۔ لمحے کے لئے ”کبھی میں کہوں“ چالباز کے لئے ”ہر کسی کو نہیں ملتا یہاں پیار زندگی میں“ فلم مسٹر انڈیا کے لئے ”کاٹے نہیں کٹتے دن یہ رات“ فلم لمحے کے لئے ”چوڑیاں کھنک گیاں“ چاندنی فلم کے لئے ”میرے ہاتھوں میں نو نو چوڑیاں ہیں“ مسٹر انڈیا کے لئے ”میں خوابوں کی شہزادی،ہوا ہوائی“ فلم خدا گواہ کے لئے ”تو مجھے قبول میں تجھے قبول“ سمیت کئی گیت ان کی یاد کو ہمیشہ تازہ رکھیں گے۔ حال ہی میں ریلیز ہونے والی ”مام“ ان کی 300 ویں فلم تھی۔ سری دیوی نے فلم پروڈیوسر بونی کپور سے 1996 ءمیں شادی کی تھی اور ان کی خوشی اور جھانوی کپور دو بیٹیاں ہیں۔ سری دیوی کو 2013 ءمیں حکومت کی جانب سے پدماشری اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ پانچ بار فلم فیئر ایوارڈ بھی حاصل کر چکی ہیں۔لیجنڈری بھارتی اداکارہ سری دیوی کپور (تامل گھرانے میں تامل والد ایاپن اور تیلگو والدہ راجیشوری کے یہاں 13 اگست 1963ء کو پیدا ہونے والی شری اما ینگر ایاپن)مبینہ طور پر اپنے ہوٹل کے باتھ روم میں بے ہوش ہوگئی تھیں جنہیں فوری طور پر دبئی کے راشد اسپتال لیجایا گیا لیکن انہیں بچایا نہیں جا سکا۔ وہ ہفتے کی رات دبئی میں 11 بجے اپنے ہوٹل جمیرہ ایمیریٹس ٹاور کے باتھ روم میں انتقال کر گئیں۔ دبئی کے اخبار خلیج ٹائمز کے مطابق سری دیوی کی لاش اب بھی دبئی میں فارنسک حکام کے پاس ہے، اہل خانہ اور خیر خواہ اسی علاقے میں موجود ہیں، لاش ورثا کے حوالے نہ کیے جانے کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ دفتر اوقات کار ختم ہو چکے ہیں۔ اس بات کی افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ سری دیوی کی موت طبعی نہیں تاہم خلیج ٹائمز ان افواہوں کی تصدیق نہیں کرتا اور سری دیوی کے انتقال کے حوالے سے مزید تفصیلات دبئی میں متعلقہ حکام جاری کریں گے۔ شام 6 بجے دبئی کے اخبار کی جانب سے بتایا گیا کہ موت کے 19 گھنٹے بعد سری دیوی کی لاش ان کے اہل خانہ کو دی جائے گی اور پوسٹ مارٹم ہونا باقی ہے۔ جس چیف ڈاکٹر نے پوسٹ مارٹم کرنا ہے وہ جا چکے ہیں اور کچھ ٹیسٹ ابھی کرنا ہیں۔ ڈاکٹروں کی ٹیم پوسٹ مارٹم کر رہی ہے، اور جیسے ہی یہ عمل مکمل ہوگا ویسے ہی لاش پرائیویٹ طیارے کے ذریعے بھارت منتقل کی جائے گی۔ اخبار کا کہنا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ نے صورتحال پر تبصرے سے انکار کر دیا کیونکہ یہ معاملہ پولیس تحقیقات میں ہے۔ بھارتی قونصل خانے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سری دیوی کو مردہ حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔ سری دیوی کی لاش اتوار کی رات تک ورثاءکے حوالے نہیں کی جائے گی۔ حکام نے خلیج ٹائمز کو بتایا ہے کہ معمول کے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق اگر کسی شخص کا انتقال دبئی سے باہر ہوتا ہے تو پوسٹ مارٹم میں 24 گھنٹے لگتے ہیں۔ دوسری جانب بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سری دیوی کے انتقال پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد صدمے میں مبتلا ہے۔ اخبار نے اپنی سرخی اس طرح لگائی ہے کہ سری دیوی کا انتقال پراسرار حالات میں ہوا ہے اور دبئی حکام پوسٹ مارٹم کرنا چاہتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اداکارہ کے انتقال پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے۔ 54 سالہ اداکارہ نے مسٹر انڈیا، 16 ویادھنلے، موندرم پیرے اور کشنا کشنم جیسی کئی فلموں میں کام کیا ہے۔مبینہ طور پر وہ دل کے شدید دورے کی وجہ سے انتقال کر گئیں۔ سری دیوی کے دیور اور اداکار سنجے کپور سمیت کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ پرکشش اداکارہ کو دل کا کوئی عارضہ نہیں تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سری دیوی فٹنس کے معاملے میں بہت سخت تھیں اور ہمیشہ خود کو چاق و چوبند اور دبلا پتلا رکھنا پسند کرتی تھیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہوٹل میں وہ اپنے کمرے سے 48 گھنٹوں تک باہر نہیں آئیں جو ایک غیر معمولی بات ہے۔ اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہے کہ آیا ہوٹل سٹاف نے ان کی صحت کے متعلق معلومات حاصل کی تھیں یا نہیں۔ مسلسل دو روز تک کمرے سے باہر نہ آنا غیر معمولی بات ہے اور اس دوران ان کے پاس کوئی ڈاکٹر نہیں آیا۔ سری دیوی اپنے شوہر بونی کپور اور بیٹی خوشی کے ساتھ راس الخیمہ میں اپنے بھانجے موہت ماروا شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچی تھیں۔ ان کی بڑی بیٹی جھانوی اپنی فلم سڑک کی شوٹنگ کی وجہ سے ان کے ساتھ راس الخیمہ نہیں گئیں۔ شادی کی تقریب راس الخیمہ کے ہوٹل والڈورف استوریہ میں شروع ہوا۔ فیملی جمعرات 22فروری کو ہوٹل سے روانہ ہوگئی۔ اس کے بعد سے سری دیوی اور ان کی فیملی دبئی کے ایمیریٹس ٹاور میں قیام پذیر تھی جہاں ان کی موت واقع ہوئی۔ 1980 ءاور 1990ءکی دہائی میں سب سے مہنگی اور مقبول ترین اداکارہ سمجھی جانے والی سری دیوی کو 2013 میں سی این این آئی بی این کی جانب سے کرائے گئے نیشنل سروے میں 100 سال کی عظیم اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا۔ چار سال کی عمر میں کیریئر کا آغاز کرنے والی سری دیوی نے پانچ دہائیوں میں 300 سے زائد فلموں میں کام کیا اور ان کی کلاسک فلموں میں مسٹر انڈیا، چاندنی، چالباز اور صدمہ وغیرہ شامل ہیں۔ اپنے شاندار کیریئر میں انہیں 2015ءمیں سیروک اسٹائل ایوارڈز میں Ultimate Diva کا خطاب ملا۔ برطانوی اخبار گارجین نے سری دیوی کو اعلیٰ پائے کی اداکارہ قرار دیا ہے جس کا کوئی ثانی نہیں۔ سی این این کے مطابق بالی ووڈ اس وقت فلم انڈسٹری کی عظیم اداکارہ کو خراج پیش کر رہا ہے۔ ان کی دو مرتبہ شادی ہوئی، پہلی شادی انہوں نے 1985 ءمیں گورنگ چکروتی، جنہیں فلم انڈسٹری میں مِتھن چکروتی کے نام سے پہچانا جاتا ہے، سے جبکہ دوسری بونی کپور سے کی جو انیل کپور اور سنجے کپور کے بھائی ہیں۔ اس طرح دیکھا جائے تو سری دیوی انیل کپور کی بیٹی اور مہنگی بھارتی اداکارہ سونم کپور کی چچی تھیں۔ سونم کپور کو کئی فلم فیئر اور نیشنل فلم ایوارڈز مل چکے ہیں۔ متھن اور ان کے درمیان 1988ءمیں طلاق ہوئی تھی۔

 

تحقیقات شروع

 


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain