ملک کے ہر بڑے منصوبے پر ن لیگ کی مہر ہے

لاہور (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کی ضامن مسمل لیگ (ن) ہے۔ اپنے ایک شوشل میڈیا بیان میں کہا کہ پاکستان کی ترقی کی ضامن مسلم لیگ (ن) ہے اور پاکستان کی ہر بڑے منصوبے پر مسلم لیگ (ن) کی مہر ہے۔

 

عطاءالحق قاسمی کو ادا ہونے والے 27کروڑ کے آڈٹ کا حکم

اسلام آباد (وقائع نگار) سپریم کورٹ آف پاکستان نے عطاءالحق قاسمی کی بطور چیئرمین پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) تقرری کے حوالے سے زیر سماعت کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ان پر سرکاری خزانے سے ہونے والے 27 کروڑ روپے کے اخراجات کے آڈٹ کروانے کا بھی حکم دے دیا۔ پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق سماعت کے آغاز میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی سرزنش کی اور انہیں کھڑے ہونے کا حکم دیا اور پھر ان سے ان کا نام بھی دریافت کیا۔سماعت کے دواران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ عطاءالحق کو استحقاق سے زائد رقم کیسے دی گئی جس پر فواد حسن فواد نے بتایا کہ وزیراعظم کے حکم پر انہیں یہ ادائیگی کی گئی۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ عدالت میں وہ قانون پیش کیا جائے جس کے تحت یہ ادائیگی کی گئی جس پر فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ یہ تمام ادائیگیاں زبانی حکم پر کی گئیں تھیں۔چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا سرکاری کام زبانی حکم پر ہوتے ہیں؟چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بیوروکریٹس کو کچھ کہیں تو ہڑتال کرتے ہیں، حالت تو یہ ہے کہ اتنے بڑے بیوروکریٹ کو قانون کا علم ہی نہیں ہے۔چیف جسٹس نے فواد حسن فواد کو قانون کی کتاب دینے کا حکم دیا جس کے بعد چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس کتاب میں پڑھ کر بتایا جائے کہ زبانی احکامات پر کام کیسے ہوتے ہیں اور وفاقی حکومت کے پاس چیئرمین پی ٹی وی کی تقرری کے اختیارات کہاں ہیں؟جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 23 دسمبر 2015 کو وزیراعظم کا حکم نامہ وزارتِ اطلاعات کو موصول ہوا تو اسٹیبلشمنٹ کے لیٹر کو مدنظر رکھے بغیر عطاءالحق قاسمی کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عطاءالحق قاسمی کی بطور چیئرمین پی ٹی وی تقرری بد دیانتی پر مشتمل تھی۔چیف جسٹس نے فواد حسن فواد سے مخاطب ہو کر کہا کہ کیوں نہ آپ کے خلاف مقدمہ قومی احتساب بیورو (نیب) میں بھیج دیا جائے۔فواد حسن فواد نے عدالت کو بتایا کہ ہمیشہ سے وزیراعظم کے زبانی احکامات پر یہ منظوری ہوتی رہی ہے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب آپ کی تقرری کی منظوری ہوئی اس وقت کو چیلنج کیا گیا تھا جس پر فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ ان کے دور میں یہ پریکٹس موجود نہیں تھی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے فواد حسن فواد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون میں آپ کے پاس کوئی ایسا اختیار موجود نہیں جس کے تحت آپ وزیراعظم کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی منظوری دے دیں۔فواد حسن فواد نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ دو دہائیوں سے ایسا ہوتا رہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ جو بات کہ رہے ہیں اسے اپنے پاس لکھ لیتے ہیں۔فواد حسن فواد نے عدالت کو بتایا کہ عطاءالحق قاسمی کو مراعات دینے کی منظوری نہ انہوں نے دی اور نہ ہی اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے دی تھی بلکہ یہ فنانس ڈویژن نے دی تھی۔انہوں نے درخواست کی کہ ان کے اس بیان کو بطور بیانِ حلفی لیا جائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کا بیان بے معنی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت وزارتِ خزانہ والوں کو بھی بلائےگی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری کی منظوری وزارتِ اطلاعات کی سمری پر ہوئی جس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ مجھے وہ قانون دکھایا جائے جس پر چیئرمین کو ملنے والے پانچ ہزار کو 15 لاکھ بنایا گیا۔چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو قانون دکھایا جائے ورنہ نواز شریف کو نوٹس جاری کر دیا جائے گا کیونکہ نواز شریف اس وقت وزیراعظم تھے لہٰذا عطاءالحق قاسمی کی بطور ایم ڈی پی ٹی وی تقرری کے کیس میں نواز شریف آکر نتائج بھگتیں۔فواد حسن فواد نے اپنے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری کی سمری بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بھیجی تھی جس کے بعد اسٹیبلشمنٹ اور فنانس بورڈ نے اس کی توثیق کی، اور پھر بعد میں وزیراعظم نے تقرری کی منظوری دی۔انہوں نے کہا کہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری کی ہدایت انہوں نے یا پھر وزیراعظم نے نہیں کی تھی بلکہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کی تھی۔عطاءالحق قاسمی کی وکیل عائشہ حامد نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی وی کو 600 ملین روپے کا ریونیو ملا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عطاءالحق قاسمی کی تقرری قانون کے خلاف ہوئی، کیا ایڈووکیٹ عائشہ حامد ان کی تقرری کا دفاع کررہی ہیں؟۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس معاملے میں کیا بدنیتی ہوئی ہے جس پر عائشہ حامد نے کہا کہ میں نہیں سمجھتی کہ اس تقرری میں بد دیانتی ہوئی ہے کیونکہ کمپنی آرڈیننس کے کچھ قوانین کا اطلاق پی ٹی وی پر نہیں ہوتا۔جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عطاءالحق قاسمی نے سفارتکاری میں بھی خدمات سرانجام دیں جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عطاءالحق قاسمی کے پاس سفارتکاری کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔چیف جسٹس نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملک میں بندر بانٹ نہیں ہونے دیں گے۔عدالتِ عظمیٰ نے عطاءالحق قاسمی کی تقرری پر فیصلہ محفوظ کر لیا جبکہ ان پر سرکاری خزانہ سے ہونے والے 27 کروڑ روپے کے اخراجات کے آڈٹ کروانے کا بھی حکم دے دیا۔

ملتان میٹرو کرپشن کیس:تین افسران نیب میں پیش ہوگئے

ملتان (کرائم رپورٹر) ملتان میٹرو کرپشن کیس، سابق ڈی سی ملتان سمیت سابق اسسٹنٹ کمشنر اور سابق ایگزیکٹو انجینئر شجاع آباد کینال ڈویژن نیب ملتان میں تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہوگئے۔ دیگر افسران آج پیش ہونگے۔ تفتیشی افسران کی جانب سے میٹرو کرپشن کیس کے حوالے سے کئے گئے سوالات پر ان افسران نے دستاویزات بھی جمع کروائیں۔ ذرائع کے مطابق میٹرو کرپشن کیس میں سابق ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل، سابق اسسٹنٹ کمشنر حق نواز چوہان اور سابق ایگزیکٹو انجینئر شجاع آباد کینال سعید احمد وڑائچ نیب ملتان آفس میں گزشتہ روز پیش ہوئے اور تفتیشی افسران کی جانب سے میٹرو کیلئے مختلف مواضعات میں خرید کی گئی2سو 68کینال اراضی کی مد میں ہونے والی کروڑوں کی کرپشن کے حوالے سے کئے گئے سوالات پر ان افسران نے دستاویزات بھی پیش کیں۔ باقی افسران آج نیب ملتان دفتر میں تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہونگے جن میں اسسٹنٹ کمشنر ملتان ملک منظور جاوید، سابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کنٹرولر ملتان ملک عطاءالحق، سابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر ملتان فخر زمان قریشی، سابق انجینئر ملتان کینال ڈویژن رانا محمد افضل ڈی سی ملتان، اسسٹنٹ کمشنر کاشف ڈوگر سمیت کئیر افسران شامل ہیں۔
میٹرو کیس

گاڈفادر اور چھوٹا ڈان مظلوم نہیں کرپشن کے مافیا ہیں

اسلام آباد (آئی این پی، صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی پاناما لیکس اب منظرعام پر آئی ہیں، کیپیٹل کنسٹرکشن نامی کمپنی کے سربراہ فیصل سبحان نے لتان میٹرو منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کرنے والے چینی حکام کے سامنے اعتراف بھی کیا اور بتایا کہ شہباز شریف اور ان کے خاندان کے بیرون ملک اکاونٹس میں بھاری کمیشن منتقل کیا،فیصل سبحان کی گمشدگی کی عدالتی تحقیقات کی جائیں، اربوں روپے مالیت کے ان منصوبوں کو خفیہ تجوریوں میں چھپائے رکھنا ناقابل قبول ہے۔انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس اعتراف کے بعد فیصل سبحان کو غائب کردیا گیا ہے میں اس گمشدگی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں اور میری سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ میٹرو اور اورنج لائن منصوبوں کے معاہدے بھی قوم کے سامنے لائے جائیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پنجاب کی نوکر شاہی کا کردار بے نقاب ہوچکا ہے جب کہ حکومت کی جانب سے شفافیت کے تمام تقاضے بالائے طاق رکھتے ہوئے اربوں روپے مالیت کے ان منصوبوں کو خفیہ تجوریوں میں چھپائے رکھنا ناقابل قبول ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی بھی خود کو قانون سے بالا ترنہ سمجھے، اس ملک میں انصاف کی بالا دستی ہوگی، جو مظلوم بن رہے ہیں انہیں سب معلوم ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ سب کرپشن کے مافیا ہیں، پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی، اب پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالا جارہا ہے جو حکومت کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، لودھراں کے الیکشن میں (ن)لیگ کی جانب سے ہرجگہ بہت پیسہ خرچ کیا گیا، مجھے یقین ہوگیا کہ یہ کرپشن مافیا ہے لیکن علی ترین کوداد دیتا ہوں کہ 91 ہزارووٹ حاصل کئے۔پیر کو اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الزام لگایا کہ چھوٹے میاں صاحب قتل کرواتے ہیں انہیں کوئی نہیں پکڑتا اورمجھ پردہشتگردی کے مقدمات درج کیے گئے، میں ایک عام شہری ہوں اورمجھے خصوصی پروٹوکول کی ضرورت نہیں ہے جبکہ نواز شریف مغل اعظم ہیں اور ان کا مقصد صرف عدلیہ پر دبا ڈالنا ہے، عوام کا کام ووٹ دینا اورعدالتوں کا کام انصاف دینا ہے جبکہ (ن)لیگ کی جانب سے این آراو کے لیے عدلیہ پرمسلسل دبا وڈالا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک گاڈ فادر اوپر بیٹھا ہوا ہے اور ایک ڈان پنجاب میں ہے اور فیصل سبحان نے کہا میں شریف فیملی کا فرنٹ مین ہوں تاہم چیف جسٹس صاحب سے گزارش ہے کہ وہ اس پر ایکشن لیں۔ کہتے ہیں میں نے فیصل سبحان کے انٹرویو کی رپورٹ تمام میڈیا کو دیں۔عمران خان نے دعوی ٰکیا کہ فیصل سبحان کو اغوا کر کے غائب کر دیا گیا ہے تاکہ ان کے بارے میں کچھ باہر نہ آ سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا شریف فیملی مال بنانے میں لگی ہوئی ہے جبکہ سوال یہ ہے کہ کیا مافیا کے ہاتھوں ملک کو لوٹا جائے گا اب تو وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی کرپشن پکڑی گئی ہے اور چین کی کمپنی نے خود کہا کہ ہم نے پیسہ ملتان میڑو کے پراجیکٹ سے بنایا ہے۔انہوں نے حکومتی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ افریقہ سے زیادہ بچے میں پاکستان میں مر رہے ہیں اور اسپتالوں میں یہ حال ہے کہ ایک بستر پر چار، چار مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ادھر عصمت اللہ تشدد کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت ہوئی اور عمران خان کی اگلی سماعت پر حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کر لی گئی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ مدارس کے 25لاکھ سے زائد بچے ریاستی وسائل پرحق رکھتے ہیں، وقت آ گیا ہے کہ تعلیمی نظام میں مدارس کے بچوں کو معقول مقام دیا جائے، پاکستان میں حکومتیں امیروں پر وسائل خرچ کر رہی ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے جامع حقانیہ کو پیسے دینے کی بجائے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ میں معاونت فراہم کی، اب بھی جامع حقانیہ کو پیسے دینے کی صورت میں معاونت فراہم کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔ پیر کو عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ملاقات کی، جس میں خیبرپختونخوا میں مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ عمران خان نے کہا کہ مدارس کے 25لاکھ سے زائد بچے ریاستی وسائل پر حق رکھتے ہیں، وقت آ گیا ہے کہ تعلیمی نظام میں مدارس کے بچوں کو معقول مقام دیا جائے، پاکستان میں حکومتی امیروں پر وسائل خرچ کر رہی ہیں، غریب عوام اور ان کے بچوں کے بارے میں حکومتیں مجرمانہ طرز عمل کا اظہار کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت جامع اور مربوط حکمت عملی کے تحت مدارس اور طلبہ پر وسائل صرف کرے۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جامع حقانیہ کو پیسے دینے کی بجائے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ میں معاونت فراہم کی، اب بھی جامع حقانیہ کو پیسے کی صورت میں معاونت فراہم کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔

 

افسروں نے نو مور کے بیج لگا لیے

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) آشیانہ ہاوسنگ سکینڈل میں گرفتار احد چیمہ کی گرفتاری پر بیوروکریسی کا احتجاج جاری ہے، سول سیکرٹریٹ میں دفاتر کھل گئے مگر کام شروع نہ ہوسکا، افسران نے نو مور کے بیج لگا لئے۔ تفصیلات کے مطابق، 2 روزہ تعطیل کے بعد سول سیکرٹریٹ سمیت دیگر صوبائی دفاتر کھل گئے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے علاوہ باقی تمام سیکرٹریز غائب ہیں۔ چھوٹے سرکاری ملازمین بھی افسروں کے روئیے پر حیران ہیں۔ سول سیکرٹریٹ میں موجود افسران نے نو مور کے بیج لگا لئے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری عمر رسول کا کہنا ہے کہ اب ہم وہ کام کریں گے جو میرٹ اور قانون کے مطابق ہو گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اب کوئی بھی زبانی احکامات پر کام نہیں کیا جائے گا جو بھی کام ہو گا وہ صرف تحریری حکم پر کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف بیوروکریسی کی ہڑتال ختم کیے جانے کے بعد لاہور سول سیکرٹریٹ میں تمام دفاتر کو کھول دیا گیا ہے۔احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد پنجاب بیوروکریسی کی جانب سے شروع کی گئی ہڑتال چیف سیکرٹری کیپٹن (ر) زاہد سعید کی ہدایات کے بعد ختم کردی گئی ہے، چیف سیکرٹری پنجاب نے تمام افسران کو احد چیمہ کی گرفتاری پر ہڑتال کرنے سے روکتے ہوئے قانون کے مطابق کام کرنے کی ہدایت کی ہے، ہڑتال ختم ہونے کے بعد لاہور سول سیکرٹریٹ میں تمام دفاتر معمول کے مطابق کھل گئے ہیں۔چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ احد چیمہ کی گرفتاری کے معاملے کوقانون کے مطابق حل کروایا جائے گا جب کہ دوسری جانب سول سیکرٹریٹ، ایل ڈی اے اور پی آر اے میں افسران ہڑتال کے معاملے میں اب بھی دو دھڑوں میں تقسیم ہیں۔واضح رہے کہ سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی گرفتاری کا معاملہ سنگین صورتحال اختیار کرگیا تھا جس کے بعد لاہور سیکریٹریٹ میں افسروں نے کام چھوڑ دیا تھا جس کے بعد پنجاب کی بیوروکریسی کے درمیان مشاورت جاری تھی۔

 

فلمساز پاکستان کو بڑی مارکیٹ کی طرح ٹریٹ کرنے لگے ہیں

کراچی (شوبزڈیسک)اداکارہ و ماڈل آمنہ شیخ نے کہا ہے کہ دو پاکستانی فلمیں نامعلوم افراد 2 اور پنجاب نہیں جاﺅں گی کے ریکارڈ ساز بزنس نے فنکاروں کے ہی نہیں فلمسازوں کے بھی حوصلے بلند کردئیے۔روایتی فلموں کا خاتمہ کرکے ہم بین الاقوامی فلمیں بنانے لگے ہیں، چند برس قبل فلم ”وار “کے کروڑ وں کے بز نس نے بھارتی فلمسازوں کی آنکھیں کھول دی تھیں ، اب وہ پاکستان کو ایک بڑی مارکیٹ کے طور پر ٹریٹ کرنے لگے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا میری فلم کیک تفریح سے بھرپور فلم ہوگی جس میں فنکاروں کی پرفارمنس شائقین کو متاثر کریگی، اس فلم میں ایک نئی آمنہ شیخ فلم بینوں کو نظر آئیگی،اس سے قبل ریلیزہونیوالی میری فلمیں مختلف نوعیت کی تھیں ان فلموں پر بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں کئی ایوارڈز ملنا میرے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا ایک وقت میں ایک ہی پراجیکٹ کرتی ہوں ، فلم کیک مکمل کرانے کے بعد اب ڈرامہ سیریل مکمل کرائی ہے۔

 

باربی ڈول کترینہ کیف ریکھا کی مشرقی خوبصورتی کی دیوانی نکلی

ممبئی(شوبزڈیسک) بالی وڈ کی باربی ڈول کترینہ کیف سدا بہار اداکارہ ریکھا کی دلکشی اور مشرقی خوبصورتی کی دیوانی نکلی ۔ گزشتہ روز بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کترینہ نے کہا کہ جب بھی ریکھا سے ملتی ہوں تو میں ان کی گرمجوشی’ دلکشی اور زندگی کے حوالے سے ان کا ولولہ دیکھ کر حیران رہ جاتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرا اور ریکھا کا فلموں میں ایک ساتھ وقت ہمیشہ بہت اچھا گزرا ہے اور آئندہ بھی بہت اچھا گزرے گا۔ انہوں نے سری دیوی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بالی ووڈ ایک عظیم اداکارہ سے محروم ہوگئی ہے۔

 

عابد با کسر زیر حراست نہیں ،پنجاب پولیس کا ہائیکورٹ میں جواب

لاہور ( این این آئی) پنجاب پولیس کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ عابد باکسر زیر حراست نہیں جبکہ عابد باکسر کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سے 28فروری کو طلب کر لیا گیا ۔لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس انوار الحق نے سابق انسپکٹر عابد باکسر کی جان کے تحفظ کیلئے جعفر رفیع کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عابد باکسر کی جان کو خطرہ ہے۔ وزیر اعلی پنجاب اور وزیر قانون پنجاب اس کی جان کے درپے ہیں، خدشہ ہے کہ اسے مقابلے میں مار نہ دیا جائے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت عابد باکسر کے تحفظ کا حکم دے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عابد باکسر کے متعلق پولیس حکام سے رجوع کرنے کے باوجود کچھ نہیں بتایا جا رہا۔ عدالت کے استفسار پر پنجاب پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ عابد باکسر زیر حراست نہیں، عدالت نے تحفظ کی درخواست پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو 28 فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔یاد رہے کہ میڈیا میں بدنامِ زمانہ انکاﺅنٹر سپیشلسٹ عابد باکسر کو انٹرپول کے ذریعے دبئی سے گرفتار کر کے کراچی منتقل کرنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

ہالی وڈ فلم ” بلیک پینتھر“ کی باکس آفس پر ٹاپ پوزیشن برقرار

لاس اینجلس (شوبز ڈیسک) ہالی ووڈ فلم بلیک پینتھر باکس آفس پر بدستور اپنی ٹاپ پوزیشن برقرار رکھے ہوئے ہے گزشتہ ہفتے فلم نے مزید گیارہ ارب اٹھانوے کروڑ روپے کمالئے۔ ریان کوگلر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم بلیک پینتھر میں مرکزی کردار اداکار چیڈ وِک بوسمین نے ادا کیا ہے، فلم کی کہانی ایک ایسے بادشاہ کے گِردگھوم رہی ہے جس کی سلطنت میں خانہ جنگی کا آغاز ہو جاتا ہے۔اپنی حکمرانی برقرار اور سلطنت کو بچانے کے لیے کنگ بلیک پینتھر کا روپ دھار کر سی آئی اے ایجنٹ اور سیکورٹی فورسز کی مدد سے اپنے دشمنوں کا خاتمہ کرنے کیلئے اعلانِ جنگ کر دیتا ہے۔فلم بلیک پینتھر اب تک چوالیس ارب روپے کما چکی ہے۔

 

پاکستانی بچوں سے زیادتی کی ویڈیوڈارک ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے کا انکشاف

اسلام آباد (این این آئی، آئی این پی) قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کے معاملے پرقائم خصوصی کمیٹی نے بچوں کی فحش وڈیوز ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے کے انکشاف پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈارک ویب سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ پیر کو وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کی زیرصدارت بچوں سے زیادتی کے معاملے پرقائم خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں پاکستانی بچوں کی فحش وڈیوز کو ڈارک ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کیے جانے کا انکشاف ہوا۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی علی محمد خان نے کہاکہ سوشل میڈیا کے تحت بچوں سے زیادتی کی وڈیوز ڈارک ویب پر اپلوڈ کی جاتی ہے ¾اس ویب سائیٹ کی ڈیمانڈ پر بچوں کو قتل بھی کیا جاتا ہے۔قومی اسمبلی کی کمیٹی نے پی ٹی اے کو نوٹس جاری کردیا اور پی ٹی اے سے ڈارک ویب سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔وزیر مملکت مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ واقعات ڈارک ویب سائٹ پر موجود ہیں۔کمیٹی نے پی ٹی اے کو ڈارک ویب سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی ویب سائیٹس کو بلاک کرنے کےلئے کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی اے بتائے کہ ڈارک ویب پر پاکستانی بچوں کی ویڈیوز موجود ہیں یا نہیں اور اگر موجود ہیں تو سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ایسی ویب سائٹس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگیزیب نے انسانی حقوق کمیشن کے حکام سے استفسار کیا کہ بچوں کیخلاف جرائم کا کوئی ڈیٹا موجود ہے؟ آپ ہمیں پلان آف ایکشن بتائیں ہم مزید تجاویز دیں گے۔علی محمد خان نے کہا کہ پتہ چلانا ہوگا کہ زینب کیس انفرادی فعل ہے یا اس کے پیچھے کوئی گینگ ہے جبکہ ایف آئی اے کو پابند بنایا جائے کہ وہ ڈارک ویب کا بھی پتہ چلائے۔قومی اسمبلی کی کمیٹی نے پنجاب کے ضلع قصور میں کم سن زینب اور خیبر پختونخوا (کے پی) میں اسما قتل کیس پر تفتیش کے مختلف پہلوﺅں پر بریفنگ کےلئے دونوں صوبوں کے پولیس سربراہان کو بھی طلب کرلیا۔کمیٹی نے آئی جی پنجاب اور آئی جی کے پی کو نوٹس جاری کردیا ہے، نوٹس میں دونوں پولیس سربراہاں کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔نوٹس میں کہا گیا کہ ددونوں کیسز میں اب تک ہونے والی تفتیش کے حوالے سے بریفنگ دی جائے۔اجلاس کے دور ان زینب کے قاتل کی سر عام پھانسی سے متعلق علی محمد خان سمیت دیگر ارکان ِ کمیٹی نے بچوں کے ساتھ زیادتی کے مجرموں کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ کردیا۔ رکمیٹی رکن مجیدہ وائیں نے کہا کہ بچوں کے تحفظ کیلئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں اور ان کمیٹیوں کی سربراہی ارکان اسمبلی کو دی جائے۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی (پیمرا) حکام کو بھی طلب کرلیا ہے۔ قومی اسمبلی کی بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی روک تھام کےلئے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کے ارکان کی اکثریت نے زینب اور اسماءکے قاتلوں کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیاہے، خصوصی کمیٹی کی چیئرپرسن ووزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کرنے والوں کو چوکوں پر لٹکائیں گے تو اس حوالے سے لوگوں میں ڈر پیدا ہوگا ،کمیٹی ارکان کا سرعام پھانسی پر عالمی دباﺅ کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہمیں عالمی دنیا کے دباﺅ میں آنے کی بجائے اپنے معاشرے کو ٹھیک کرنا ہے ،اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی جانب سے دباﺅ کو برداشت نہیں کریں گے ، جب تک تین چار کو سرعام لٹکائیں گے نہیں معاشرے میں ڈر پیدا نہیں ہوگا ۔کمیٹی نے پی ٹی اے کو بچوں سے زیادتی کی وڈیوزاپ لوڈ کرنے والی مبینہ ڈارک ویب نامی ویب سائٹ کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کر دی۔کمیٹی نے زینب اور اسماءکے کیسز پر جامع بریفنگ کےلئے آئندہ اجلاس میں پنجاب اورخیبرپختونخوا کے آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹریز کو طلب کر لیا جو زینب اور اسماءکیس کے حوالے سے بریفنگ کےساتھ ساتھ بچوں سے زیادتی کی روک تھام کےلئے سزاﺅں میں اضافے اور ایکشن پلان پر اپنی تجاویز بھی کمیٹی کو دیں گے ۔پیر کو کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن مریم اورنگزیب کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا ۔اجلاس میں ارکان صاحبزادہ طارق اللہ ، انجینئر علی محمد خان ، شائستہ پرویز ،شاہدہ اختر علی،رومینہ خورشید عالم،وزارت انسانی حقوق، وزارت قانون وانصاف، وزارت کیڈ، پنجاب ایجوکیشن اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی وزارت انسانی حقوق نے کہا کہ ملک میں قوانین تو موجود ہیں مگر ان پر بہتر عمل درآمد نہیں ہوتا ،صوبوں میں قوانین پر عمل درآمد کرانا صوبائی حکومتوں کا کام ہے ، چاروں صوبوں میں چائلڈ پروٹیکشن کمیشن قائم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق ورکنگ گروپ کا اجلاس بلا رہی ہے جس میں چاروں صوبوں کے نمائندے شرکت کریں گے ۔ اس میں بچوں کے ساتھ زیادتی کی روک تھام کےلئے پلان آف ایکشن ترتیب دیا جائے گا ۔اس موقع پر کمیٹی چیئرپرسن مریم اورنگزیب نے استفسار کیا کہ اس پلان آف ایکشن کے کیا نکات ہوں گے اس حوالے سے کمیٹی کو بھی بتائیں ۔ کمیٹی رکن انجینئر علی محمد خان نے کہا کہ زینب اور اسماءکےساتھ زیادتی پر ایوان میں آواز اٹھائی جس پر سپیکر نے کمیٹی قائم کی ۔کمیٹی میں ہم سیاسی جماعتوں سے بالاتر ہوکر بیٹھے ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کوئی بھی قانون بنانے سے پہلے ہمیں زینب اور اسماءکیس کا بغور جائزہ لینا چاہیے اور متعلقہ حکام کو طلب کر کے اس حوالے سے جامع بریفنگ دی جائے تا کہ ہمیں پتہ چل سکے کہ کس کس جگہ خامیاں ہیں۔