لاہور (خصوصی رپورٹ) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا تھانہ کلچر تبدیل کر نیکا دعویٰ بدلا نہ ہی پولیس کا رویہ بدل سکا روایتی طریقہ تفتیش کو بدلنے کیلئے تیار نہیں،سی آئی اے ونگ ٹارچر سیل بن گیا، سی آئی اے نو انکوٹ میں چوری کے الزام میں گرفتار ملزم کی الٹا لٹکا کر چھترول اور ڈنڈوں سے تشدت، حالت نازک، تشدد کی تصویر مل گئی خبر چلنے پر دو تفتیشی افسروں کو معطل کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا اور رپورٹ طلب کر لی۔ تفصیلات کے مطابق سی آئی اے صدر ڈویژن کے تفتیشی افسر میاں ظفر اقبال اور سب انسپکٹر سکندر حیات نے ساتھی اہلکاروں کیساتھ ملکر چوری کے الزام میں گرفتار ملزم 45 سال کے اشفاق کو رسیوں سے باندھ کر الٹا لٹکا کر چھترول اور ڈنڈوں سے تشدد کیا جس سے ملزم کی حالت غیر ہو گئی۔ خبر چلنے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سلطان احمد نے نوٹس لیتے ہوئے ملوث سب انسپکٹر سکندر حیات اور اے ایس آئی ظفر اقبال کو معطل کر کے ایس پی سی آر او کو انکوائری کا حکم دے دیا۔ پنجاب پولیس کو ملنے والا اربوں کا بجٹ کسی کام کا نہ آیا، شہریوں کا کہنا ہے کہ دنیا چاند پر پہنچ گئی لیکن پولیس کی تفتیش کا روایتی طریقہ نہ بدل سکا ہے، سابق پولیس افسران کا کہنا ہے کہ نئے آ نیوالے اعلیٰ افسران نے پولیس اہلکاروں کی وردی بدل دی، انوسٹی گیشن کے لئے اربوں روپے مختص کر دیئے، مگر تھانہ کلچر میں تبدیلی ممکن نہ ہو سکی۔
