مداح کی جانب سے خود کو 40 سال کا کہنے پر ماہرہ خان حیران پریشان

کراچی: خوبروپاکستانی اداکارہ ماہرہ خان مداح کی جانب سے خود کو40 سال کا کہنے پر حیران پریشان رہ گئیں۔بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان اپنے مداحوں سے رابطے میں رہنے کے لیے ٹویٹر، انسٹاگرام سمیت تمام سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس استعمال کرتی ہیں۔ ماضی کے برعکس موجودہ دور میں سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کی وجہ سے فنکار اور پرستاروں کے درمیان حائل تمام دوریاں ختم ہوگئی ہیں اور لوگ اپنے پسندیدہ اداکار کے بارے میں جاننے کے لیے ان سے براہ راست سوالات پوچھتے ہیں۔ ماہرہ خان دیگر فنکاروں کے برعکس سوشل میڈیا پر زیادہ فعال رہتی ہیں اور اپنے چاہنے والوں کے سوالات کا جواب بھی دیتی ہیں

امریکی ڈرون حملے عام بات مگر عسکری کمانڈوز کو بھی پاکستان میں گھس کر چن چن کر مارنے کا اختیار ،تہلکہ خیز خبر

واشنگٹن (خصوصی رپورٹ) پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردوں کے مبینہ محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کے لئے امریکی فیلڈ کمانڈروں کو دیئے گئے حملوں کے اختیارات کو کئی پاکستانی حلقے اسلام آباد کو دباﺅ میں رکھنے کے نئے امریکی طریقے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ واشنگٹن حکومت کی طرف سے اس طرح کا کوئی اعلان کیا گیا ہے۔ امریکہ طالبان کے خلاف ڈرون طیارے تو استعمال کرتا رہا ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ واشنگٹن کے عسکری فیلڈ کمانڈروں کو پاکستان کے اندر دہشت گردوں کی مبینہ محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے۔ پاکستان میں کئی حلقے اس اعلان کو واشنگٹن کی طرف سے دباﺅ ڈالنے کا ایک نیا طریقہ قرار دے رہے ہیں لیکن کچھ تجزیہ نگاروں کے خیال میں اسلام آباد کو اس امریکی اعلان کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔ معروف دفاعی تجزیہ نگار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب کے خیال میں اعلان کا مقصد پاکستان پر دباﺅ بڑھانا ہے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا پہلے انہوں نے بھارت کے کہنے پر ہماری امداد بند کی‘ پھر ہمارے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے پراپیگنڈا کیا اور اب ہم پر دباﺅ ڈالنے کے لئے وہ یہ فیلڈ کمانڈروں والی باتیں کررہے ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ وہ (امریکی) پاکستانی سرحد کے اندر سو دو سو گز تک آجائیں اور کسی ٹارگٹ کے خلاف کارروائی کریں۔ ایسی کارروائیوں کو نظرانداز کردیا جاتا ہے۔ پاکستان نے بھی ایسی کارروائیاں کی ہیں لیکن اگر انہوں نے باقاعدہ پاکستانی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف سختی سے مزاحمت کی جائے گی۔ اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن کے وقت پاکستان نے اپنی مغربی سرحد پر ریڈار نہیں لگایا تھا لیکن اب وہاں ریڈار بھی ہے اور فوج بھی۔ اب ایسی کسی اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ پریسٹین یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات سے وابستہ ڈاکٹر امان میمن کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف سے مزاحمت اعلان جنگ کے مترادف ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ ایک عالمی طاقت ہے اگر اس نے واقعی سرحد پار کی اور پاکستان میں داخل ہوا تو پاکستان کے لیے یہ فیصلہ کرنا بہت مشکل ہوگا کہ وہ ایسی کسی دراندازی کو کسے روکے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر امان میمن نے کہا پاکستان کو بہت پہلے ہی طالبان کو مذاکرات کو مزید پر لانا چاہئے تھا۔ اچھے اور برے طالبان کی تمیز ختم کرنا چاہئے تھی۔ طالبان آئے دن خطرناک حملے کررہے ہیں۔ اگر ان کے حملے میں کبھی کوئی بڑا امریکی عہدیدار ہلاک ہوگیا تو پاکستان کے لئے بہت سی مشکلات پیدا ہوجائیں گی۔
اختیار مل گیا

 

کرکٹر شاہد آفریدی نقیب اللہ کے گھر پہنچ گئے مقتول کے والد سے اظہار تعزیت کے دوران حکومت سے اہم مطالبہ کر دیا

کراچی(ویب ڈیسک)نقیب اللہ محسود کے ورثا کو انصاف دلوانے کیلئے قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی بھی میدان میں آگئے ،نقیب اللہ محسود کے والد سے ملاقات کیلئے پہنچ گئے ،بیٹے کے قتل پر تعزیت کی،حکومت سے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کراچی میں سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان نقیب اللہ محسودکے والد سے ملاقات کی،انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ میر ی دلی اللہ محسود کے والدین کیلئے ہے،کوئی الفاظ ان کے اس نقصان کا ازالہ نہیں کرسکتے ہیں ، اس کیس کو منصفانہ طور پر آگے بڑھایا جانا چاہیئے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات نہ ہوں،میر ی دعا ہے کہ اللہ انہیں اس غم پر قابو پانے کیلئے انتہائی برداشت سے نوازے۔واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود کو دو ساتھیوں سمیت سابق ایس ایس پی ملیر را? انوار نے ایک جعلی مقابلے میں ہلاک کرنے کے بعد انہیں تحریک طالبان پاکستان کا دہشت گرد بتایا تھا تاہم بعد ازاں ان کے اس جھوٹ کا بھانڈا پھوٹ گیا۔چیف جسٹس آف پاکستان نے ان کے قتل کا نوٹس لیا تھا۔ادھرمبینہ پولیس مقابلے میں 13 جنوری کو مارے گئے نقیب اللہ محسود کے قتل کیس میں نامزد سابق ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار اور سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت کی گرفتاری کے لیے ملیر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے۔ذرائع کے مطابق حساس ادارے نے چھاپے راو¿ انوار اور سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر مارے، تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔یاد رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے نقیب اللہ محسود کے قتل کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے بعدانسپکٹر جنرل (آئی جی)سندھ اے ڈی خواجہ کو سابق ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار کی گرفتاری کے لیے مزید 10 دن کا وقت دیا تھا۔سماعت کے دوران آئی جی سندھ نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی تھی کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو کہا جائے کہ راو¿ انوار کی گرفتاری میں ان کی معاونت کریں۔جس پر سپریم کورٹ نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سندھ پولیس کی معاونت کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی)، انٹرسروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) راو¿ انوار کو ڈھونڈنے میں پولیس کو مکمل سپورٹ فراہم کریں۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار نے شاہ لطیف ٹاو¿ن میں پولیس مقابلے کے دوران 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا، جن میں 27 سالہ نوجوان نقیب اللہ محسود بھی شامل تھا۔بعدازاں نقیب اللہ محسود کے سوشل میڈیا اکاو¿نٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعثسوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور وزیر داخلہ سندھ کو انکوائری کا حکم دیا۔بعدازاں آئی جی سندھ کی جانب سے تشکیل دی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں راو¿ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کی، جس کے باعث انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان نےبھی اس معاملے کا از خود نوٹس لیا۔گذشتہ ماہ 27 جنوری کو ہونے والی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پولیس کو راو¿ انوار کو گرفتار کرنے کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔ان کی تلاش میں اسلام آباد میں بھی چھاپہ مارا گیا، لیکن راو¿ انوار کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔جس کے بعد سپریم کورٹ نے یکم فروری کو ہونے والی سماعت کے دوران آئی جی سندھ کو راو¿ انوار کی گرفتاری کے لیے مزید 10 دن کی مہلت دی اور ساتھ ہی حساس اداروں کو بھی اے ڈی خواجہ کی معاونت کی ہدایت دی۔

مکی پر من مانی کرنے کا الزام درست نہیں

کراچی (سپورٹس ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان ٹیم کے سلیکشن میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر غیر ضروری اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے من مانی کررہے ہیں اور کپتان کی رائے کو اہمیت نہیں دے رہے ہیں۔اپنے ایک انٹرویو میں کپتان نے کہا کہ مکی آرتھر اور میں دوروں میں گیارہ کھلاڑیوں کا انتخاب مشاورت سے کرتے ہیں، ضرورت پڑنے پر چیف سلیکٹر انضمام الحق سے بھی مشورہ کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ٹیم سیریز ہارجاتی ہے، ابھی آسٹریلیا نے ایشز سیریز جیتی لیکن انگلینڈ نے ون ڈے سیریز چار ایک سے جیت لی، وہاں کسی نے شکست میں سے سازشی مفروضوں کو تلاش کرنے کی کوشش نہیں کی۔آسٹریلیا نے بھی ون ڈے سیریز میں ٹیم میں تبدیلیاں کیں، اوپنر تبدیل کئے، کیمرون وائٹ کو ہٹایا، بعض تبدیلیاں مثبت ہوتی ہیں اور بعض فیصلے بیک فائر کر جاتے ہیں، میں خراب کارکردگی کا دفاع نہیں کروں گا لیکن ہر بری کارکردگی اور شکست کے بعد اسے اختلافات قرار دینا درست نہیں ہے۔سرفراز احمد نے کہا کہ ہم نے غلطیاں کیں اور خراب کھیل کر ہارے، حسن علی کے واقعے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے، ٹیم میں ایک خاندان والا ماحول ہے پانچ ہفتوں میں کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔پاکستانی کپتان نے کہا کہ لڑائی جھگڑوں اور اختلافات کی خبریں غلط اور بے بنیاد ہیں، ایسی خبروں سے ٹیم کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور بیرون ملک پاکستان کرکٹ کی بدنامی ہوتی ہے، دوستوں کو ایسی خبروں سے اجتناب کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ سے شکست کے دوران غلطیاں ضرور ہوئیں، ٹیم کے انتخاب میں مکی آرتھر، انضمام الحق اور میں ایک صفحے پر ہیں، پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ماحول بہت اچھا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے ٹی ٹوئینٹی سیریز میں دنیا کی نمبر ایک ٹیم کو شکست دے کر نمبر ایک پوزیشن دوبارہ حاصل کی۔سرفراز احمد نے کہا کہ مسلسل چھ انٹر نیشنل میچ ہارنے کے بعد بڑی بڑی ٹیمیں سیریز میں واپس نہیں آتیں، پوری ٹیم کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے، ٹیم اسپرٹ ہی تھی جس کی وجہ سے گری ہوئی ٹیم آخری دونوں ٹی ٹوئینٹی میچوں میں دنیا کی مضبوط ٹیم کے خلاف کامیاب رہی۔

ون ڈے اور ٹی ٹوئینٹی سیریز کے دوران ہونے والی غلطیوں کے بارے میں کپتان نے کہا کہ غلطیاں جان بوجھ کر نہیں ہوئیں، اتفاق تھا کہ ون ڈے میچ سے قبل امام الحق نے کہا کہ میری انگلی میں تکلیف ہے، ان کے انکار کے بعد فہیم اشرف کو اوپنر کی حیثیت سے کھلایا گیا، اسی طرح محمد نواز کو بھی ون ڈان پر کھلانا کا فیصلہ مجبوری میں کیا گیا۔شکست کے اسباب بتاتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ ابتدائی چھ میچوں میں ہماری ٹاپ آرڈر کلک نہیں کررہی تھی، نئی گیند پر مسائل تھے، ون ڈے سیریز میں پاور پلے میں ہماری بیٹنگ لائن مشکلات میں گھر جاتی تھی، دبا کی وجہ سے مڈل اور لوئر آرڈر بھی مشکل میں آجاتی تھی، تمام پانچ میچوں میں بہت کم اسکور پر دو وکٹ گر جاتے تھے لیکن میں کریڈٹ لڑکوں، ٹیم انتظامیہ، سلیکشن کمیٹی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو دوں گا جنہوں نے ٹیم کو گرنے نہیں دیا اور بیک کیا۔ان کا کہنا تھا کہ احمد شہزاد کی شمولیت سے فائدہ ہوا، سنیئر بیٹسمین کی حیثیت سے انہوں نے اپنی شمولیت سے ٹیم کو فائدہ دیا، آخری دونوں ٹی ٹوئینٹی میچوں میں ٹیم نے بولنگ میں بھی اچھی کارکردگی دکھائی، بیٹنگ بھی چل گئی اور فیلڈنگ بھی اچھی رہی، اوپننگ اسٹینڈ کی وجہ سے ٹیم کو فائدہ ہوا، احمد شہزاد اور بابر اعظم کے علاوہ میں نے بھی اپنا کردار ادا کیا۔سرفراز احمد نے کہا کہ بولروں نے بھی اپنا کردار خوب نبھایا، جیت کی وجہ سے کئی خامیاں چھپ جاتی ہیں لیکن یہ ٹیم اسپرٹ اور کھلاڑیوں کی محنت ہی تھی جس کی وجہ سے پاکستان ٹیم دوبارہ نمبر ایک بن گئی ہے۔ایک سابق ٹیسٹ کرکٹر کی جانب سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو نارتھ ناظم آباد کی ٹیم قرار دیئے جانے پر کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ شعیب اختر میرے بڑے ہیں، محمد حفیظ پاکستانی ٹیم کا کھلاڑی ہے اگر وہ کسی وجہ سے نہیں کھیلتے تو پاکستان ٹیم کو گلی محلے کی ٹیم قرار دینا افسوس ناک ہے، کسی کھلاڑی کو نہ کھلانے پر یہ ریمارکس افسوس ناک تھے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ون ڈے سیریز میں بیٹنگ کے بعد فاسٹ بولروں کی وجہ مشکل پیش آئی، جب فاسٹ بولر نیوزی لینڈ پہنچے تو تھکے ہوئے تھے، مکی آرتھر نے درست کہا ہے کہ مسلسل کرکٹ کی وجہ سے ہمارے کھلاڑی کی فٹنس متاثر ہورہی ہے، پاکستانی فاسٹ بولر تینوں فارمیٹ میں کھیلتے ہیں۔پاکستانی کپتان نے کہا کہ ہمارے فاسٹ بولر جب کسی لیگ میں کھیلتے ہیں تو انہیں اہم کھلاڑی کی حیثیت سے شامل کیا جاتا ہے، بگ بیش ہو یا کانٹی کرکٹ، بنگلہ دیش پریمیئر لیگ ہو یا کیریبین لیگ، پاکستانی کرکٹرز کو سارے میچ کھیلنا پڑتے ہیں جس سے ان کی فٹنس متاثر ہوتی ہے۔سرفراز احمد نے کہا کہ وطن واپسی کے بعد کھلاڑی ایک سے ڈیڑھ ہفتے آرام کریں گے، ان کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ریجن کی جانب سے ون ڈے ٹورنامنٹ کھیلیں، میچوں کے آف ڈے پر پاکستانی ٹیم کے ٹرینر گرانٹ لوڈن قومی اکیڈمی میں موجود ہوں گے، وہ کھلاڑیوں کو فٹنس کا پلان دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹیم انتظامیہ نے نیوزی لینڈ میں یہ بات محسوس کی تھی کہ بعض کھلاڑی ٹیم کے ساتھ رہ کر فٹنس پر کام کرتے ہیں اور آف کرنے کے بعد ریلکس کرتے ہیں، کوچ نے تمام کھلاڑیوں سے کہا ہے کہ وہ ٹرینر کے ساتھ رابطے میں رہیں اور اپنی فٹنس پر توجہ دیں۔سرفراز احمد نے کہا کہ آکلینڈ سے دبئی کی طویل فلائٹ کے دوران حسن علی کے پاں میں سوزش بڑھ گئی ہے، انہیں فوری طور پر چار ہفتے آرام کا مشورہ دیا گیا ہے، ہوسکتا ہے کہ حسن علی پاکستان سپر لیگ کے ابتدائی میچوں میں شرکت نہ کرپائیں۔سرفراز احمد نے مزید کہا کہ میں ایک ہفتے بعد عمرے کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب جارہا ہوں جس کے بعد پاکستان سپر لیگ میں حصہ لوں گا۔

 

شہباز شریف کا عمران خان کو ہرجانے کا نوٹس ،عدالت میں کپتان کے وکیل بابر اعوان کی عدم پیشی ،نئے سوالات نے جنم لے لیا

لاہور(ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے عمران خان کےخلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے مقدمے کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل کی عدم پیشی پر کیس کی سماعت 17 فروری تک کےلئے ملتوی کردی گئی۔لاہور کی سیشن عدالت میں عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی،سماعت کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وکیل بابر اعوان آج بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے،جس کے باعث عدالت نے عمران خان کےخلاف ہرجانہ کیس کی سماعت 17 فروری تک کےلئے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ گذشتہ برس وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

دنیا کے کسی بھی کونے سے8گھنٹے کی مسافت سعودی عرب کا ایسا میگا منصوبہ کہ سی پیک بھی شرما کے رہ جائے گا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)عالمی سیاست اور بین الاقوامی معیشت میں جوہری تبدیلی کا حامل منصوبہ سی پیک زور و شور سے جاری ہے جبکہ دوسری جانب سعودی عرب نے بھی بحیرہ احمر کے کنارے مصر اور اردن کے سرحدی علاقوں تک پھیلے بڑے صنعتی شہر کے منصوبے پر باقاعدہ کام کا آغاز کر دیا ہے۔ سعودی عرب کے ویڑن 2030کے مطابق بحیرہ احمر کے کنارے مصر اوراردن کے سرحدی علاقوں تک پھیلے اس شہر کا نام نیوم رکھا گیا ہے جس کی تعمیر کیلئے باقاعدہ تعمیراتی کمپنیوں کو ٹھیکے دینے کے ا?غاز کر دیا گیا ہے۔ سعودی شاہی دیوان کی جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق نیوم میں پانچ محلّات اور دوسرے انفرااسٹرکچر کی تعمیر کے ٹھیکوں کی منظوری دے دی گئی ہے۔ یہ ٹھیکے سعودی کمپنیوں کو ہی دئیے گئے ہیں۔ ان ٹھیکوں کی مالیت 4ارب ڈالرز کے قریب ہے۔ اس تاریخی منصوبے کے پہلے مرحلے کا تعمیراتی کام 2025ء میں پایہ تکمیل کو پہنچے گا جبکہ نیوم کا تمام منصوبہ مکمل ہونے کے بعد سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار ( جی ڈی پی ) میں 2030ءتک 100 ارب ڈالرز کا اضافہ متوقع ہے۔سعودی عرب نیوم شہر کی تعمیر میں پانچ سو ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔ یہ پہلا نجی منصوبہ ہے جس میں تین ممالک شریک ہوں گے۔اس کے لیے ہوا اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کی جائے گی اور دنیا بھر کی آبادی میں سے 70 فی صد لوگ کہیں سے بھی آٹھ گھنٹے کی مسافت کے بعد اس نئے جدید شہر تک پہنچ سکیں گے۔یہ ایک منفرد محل وقوع کا حامل منصوبہ ہے۔نیوم کا رقبہ 26500 مربع کلومیٹر پر محیط ہے اور یہ منفرد محل وقوع کی وجہ سے تیز رفتاری سے ابھر کر سامنے آئے گا۔یہاں عرب دنیا ، افریقا ، ایشیا ، امریکا اور یورپ سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں اور ماہرین کے لیے کام کے وسیع مواقع دستیاب ہوں گے۔

زکریایونیورسٹی زیادتی کیس،متاثر ہ لڑکی کے ویڈیو کلپ غائب ،ملزمان کو بچانے کے لیے کونسی اہم شخصیات متحرک ،شراب نوشی معمول ،گرلز ہاسٹل اور میڈم سیمابارے شرمناک انکشافات

ملتان (رپورٹنگ ٹیم) بہاءالدین زکریا یونیورسٹی کی طالبہ (م) سے زیادتی کرنے اور بلیک میل کرکے فلم بنانے کے الزام میں پولیس نے یونین کونسل چیئرمین اختر عالم قریشی کے بیٹے شعبہ سرائیکی کے طالب علم علی رضا قریشی سمیت 6افراد کو حراست میں لے لیا اور ان کی نشاندہی پر شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارنے کی کارروائی ڈالی۔ دیگر گرفتار ہونے والوں میں پروفیسر اجمل مہار‘ تنزیل‘ حیدر‘ عثمان اور احمد علی شامل ہیں مگر ان کی گرفتاری نہیں ڈالی گئی اور پولیس معاملہ کو دبارہی ہے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ سی پی او ملتان سرفراز احمد فلکی سمیت کسی بھی پولیس آفیسر کے پاس ملزم علی رضا قریشی کی ویڈیوز نہیں تھیں اور روزنامہ ”خبریں“ کی طرف سے تین ویڈیو کلپ سی پی او ملتان سرفراز احمد فلکی اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کو فراہم کئے گئے کیونکہ افسوسناک امر یہ ہے کہ یہ ویڈیو کلپ روزنامہ ”خبریں“ نے جس پولیس اہلکار سے حاصل کئے اس کا تعلق بھی تھانہ الپہ سے ہے اور تھانہ الپہ پولیس ہی نے نانگا چوک سے مرکزی ملزم علی رضا کو ٹریک کرکے گرفتار کیا اوراس کے قبضے سے موبائل برآمد کیا جسے ڈی کوڈ کرنے کے لئے بھجوادیا گیا۔ اس میں 70 سے زائد فحش فلمیں تھیں جن میں سے تین روزنامہ خبریں کو موصول ہوگئیں جوکہ اس لڑکی کی نہیں ہیں۔ پولیس نے اس لڑکی کی تمام تر ویڈیو غائب کرکے ابتدا ہی میں ملزم علی رضا کو بہت بڑی سپورٹ فراہم کردی کیونکہ یہ تمام ویڈیو کلپس تاحال ملتان پولیس کے سربراہ کو موصول نہیں ہوئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ابھی تک متاثرہ طالبہ (م) صرف علی رضا قریشی پر الزام لگارہی ہے جبکہ پروفیسر اجمل مہار پر محض دست درازی کی کوشش کا الزام ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی طالبہ کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ تو درج کرلیا ہے مگر اس میں سائبر کرائم کی دفعات شامل نہیں کی گئیں حالانکہ علی رضا قریشی کی ویڈیو منظرعام پر آچکی ہے مگر اس کے باوجود سائبر کرائم کی دفعات شامل نہ کیا جانا ایک بہت بڑا سوال ہے کہ پولیس نے اس کیس کو خراب کردیا ہے۔ سی پی او نے روزنامہ خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس ضمن میں تحقیق کرائیں گے کہ تھانہ الپہ کے کس اہلکار نے موبائل قبضے میں لیا اور اگر ویڈیو کلپس تھے تو کہاں گئے۔ روزنامہ ”خبریں“ کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر میاں غفار نے سی پی او سرفراز فلکی سے کہا کہ جب ہمارے پاس اس مرکزی ملزم کے ویڈیو کلپس آسکتے ہیں تو آپ کے پاس سے غائب کیسے ہوسکتے ہیں۔ یہ آپ کے نظم و ضبط پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ دوسری طرف یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے مسلسل خاموشی ہے جبکہ ذرائع نے بتایا کہ یہاں محض ایک پروفیسر اجمل ہی نہیں کم از کم 7پروفیسر اسی قسم کی شہرت رکھتے ہیں اور ان میں سے ایک تو ایک شعبہ کے سربراہ بھی ہیں۔ بتایا گیا کہ یونیورسٹی میں انتظامیہ کی طرف سے جنسی ہراسمنٹ سیل بنایا گیا ہے جس کی سربراہ ایک خاتون پروفیسر ہیں۔ ایک طالبہ نے مذکورہ خاتون پروفیسر کو ایک لیکچرار بارے شکایت کی کہ مذکورہ پروفیسر انہیں بلیک میل کررہا ہے اور واضح طور پر کہتا ہے کہ نمبر لینے ہیں تو تعاون کرنا پڑے گا جس پر انچارج جنسی ہراسمنٹ سیل نے کہا کہ وہ تو میرا منہ بولا بھائی بنا ہوا ہے اور وہ ایسا کر ہی نہیں سکتا۔ پھر یہی ہوا کہ مذکورہ طالبہ کو 8ماہ تک تھیسز کے لئے دھکے لگوائے گئے اوراس کے سپروائزر کو تبدیل کرکے مذکورہ سیل کی انچارج میڈم سیما خود انچارج بن گئیں اور طالبہ کو ناکوں چنے چبوادیئے۔ متعدد لوگوں نے مداخلت کی مگر میڈم سیما مذکورہ طالبہ کو معاف کرنے پر تیار نہ ہوئی جس پر ایک روز طالبہ نے میڈم کے راہداری میں پاﺅں پکڑلئے تو اسے پاس کیا گیا۔ بتایا گیا کہ سرائیکی ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر اجمل مہار نے پی ایچ ڈی اردو میں کررکھی ہے اور اس کا تھیسز سخت متنازعہ ہے اس کی دوستی عابد قاضی نامی اردو شعبہ کے سربراہ سے ہے جس کے بارے میں بھی طلبہ کی عمومی رائے اچھی نہ ہے کہ وہ ہر سطح پر اخلاقیات سے گرے ہوئے پروفیسر اجمل مہار کی آخری حد تک جاکر سپورٹ کرتے ہیں۔ یونیورسٹی میں بدانتظامی کا یہ عالم ہے کہ کرپشن اور رشوت کے الزام میں رنگے ہاتھوں گرفتار ہوکر ملازمت سے نکالے جانے والے ایک سول جج راﺅ اکبر کو اس یونیورسٹی میں قائم مقام لیکچرار تعینات کردیا گیا ہے جبکہ اس کا بیٹا راﺅ مقرب اس یونیورسٹی کا ریذیڈنٹ آفیسر ہے جس کے پاس سکیورٹی سمیت تمام تر اختیارات ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے سکیورٹی سے متعلقہ دو افسران دفتر میں ہی شراب نوشی کرتے پکڑے گئے مگر یونیورسٹی انتظامیہ نے چپ سادھ لی۔ روزنامہ خبریں کے دفتر میں آنے والے طلبہ کے ایک وفد نے بتایا کہ گرلز ہاسٹل کی نچلے درجے کی ملازمائیں اور خادمائیں طالبات کو بعض لوگوں سے ملوانے کے لئے اپنے گھروں میں سہولیات فراہم کرتی ہیں اوراس کے عوض معاوضہ لیتی ہیں جس کا راﺅ مقرب اکبر کو علم ہے مگر انہوں نے کبھی کارروائی نہیں کی۔ طلبہ نے یہ بھی بتایا کہ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر راناایاز پر ایم فل کی لڑکیوں کو بلیک میل کرنے کا مقدمہ بھی درج ہوا مگر پوری یونیورسٹی انتظامیہ اس کے پیچھے کھڑی ہوگئی۔ مقدمے کے باوجود کارروائی نہ ہوئی اور انہیں کلیئر کروالیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ رانا ایاز کے بیٹے سہیل ایاز پر منشیات فروشی کے الزامات بھی ہیں اور سپیشل برانچ کی ایک رپورٹ کے مطابق راﺅ مقرب اکبر‘ خلیل کھور اور سہیل ایاز تمام غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہیں مگر کسی میں ان کے خلاف کارروائی کا حوصلہ نہیں۔
یونیورسٹی کیس

 

میر ہزار خان بجارانی کیلئے موت کا پیغام کہاں سے آیا ،خبر نے پی پی حلقوں کو ہلا کر رکھ دیا

کراچی (خصوصی رپورٹ) میر ہزار خان بجارانی اور انکی اہلیہ فریحہ رزاق میں اختلافات کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق میاں بیوی میں سیاست کے معاملہ پر ایک ہفتے سے جھگڑا چل رہا تھا۔ قریبی ذرائع نے بتایا کہ دونوں کے درمیان اختلافات کی خلیج اتنی وسیع ہو چکی تھی کہ کچھ عرصہ قبل دونوں میں ایک تقریب می بھی تلخ کلامی ہوئی تھی۔ میر ہزار خان بجارانی قبائلی پس منظر رکھنے کی سبب اپنی اہلیہ کو یاست سے دور رہنے کا مشورہ دیتے تھے مگر وہ بضد تھیں کہ وہ سیاست میں انکے شانہ بشانہ کام کرینگی۔ سیاست میں آنے کیلئے فریحہ رزاق نے گزشتہ ہفتے کراچی بلاول ہاﺅس میں بلاول سے اپنے شوہر میر ہزار کان بجارانی کے ہمراہ ملاقات بھی کی جس میں انہوں نے پارٹی چیئرمین سے بھی سیاست میں آنے کا تذکرہ کیا۔ وہ محافظوں سمیت 5 ملازمین نے اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیئے۔ جس کے مطابق میاں بیوی میں صبح 6 بجے سے جھگڑا چل رہا تھا، صبح 10 بجے گولی چلنے کی آواز آئی لیکن ہمیں کمرے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی، 11 بجے بجارانی کے قریبی ساتھی کو اطلاع دی اسکے آنے پر کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے جہاں دونوں کی لاشیں پڑی ہوئی تھیں، دونوں کا کافی خون بہہ چکا تھا۔ میر ہزار کرسی پر مردہ پائے گئے جبکہ فریحہ رزاق فرش پر پڑی تھی۔

پنجاب سے دھڑا دھڑ یورپ انسانی سمگلنگ ،کم عمر پاکستانی لڑکے لڑکیوں نے ایسا دھندا اختیار کرلیا کہ سب ششدر رہ گئے

روم، اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پنجاب سے کم عمر بچوں کی یورپ اسمگلنگ کے معاملے پر یونان میں مقیم پاکستانی سفیر نے وزارت خارجہ کو خط لکھ دیا۔خط میں سفیر عثمان قیصر نے پاکستان سے یونان کے لئے انسانی سمگلنگ میں اضافے کا انکشاف کیا اور بتایا کہ دسمبر2017 میں یونانی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 23 پاکستانی غیرقانونی تارکین وطن ہلاک ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے پاکستانیوں میں سے 20 کی لاشیں پاکستان روانہ کردی گئی ہیں جبکہ 3 کی تلاش جاری ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سفارت خانے سے جاری ہونے والے خط میں دفترخارجہ اور وزارت داخلہ کو انتہائی سنجیدہ مسئلے کا فوری نوٹس لینے کا کہا گیا۔پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ادارے انٹرنیشل آفس آف مائیگریشن (آئی او ایم) بھی وطن واپس جانے کے خواہشمند تارکین وطن کی مدد سے گریزاں ہے۔پاکستانی سفارت خانے کے خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بذریعہ یونان یورپ جانے کے لئے منڈی بہاالدین، گجرانوالہ اور سیالکوٹ سے انسانی سمگلنگ میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جسے ہنگامی بنیادوں پر روکنے کی ضرورت ہے۔پاکستانی سفیر نے خط میں توجہ دلائی ہے کہ بچوں، کم عمر خواتین، و دیگر افراد کو غیرقانونی طورپر یونان بھجوایا جارہا ہے جس کی روک تھام کے لئے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے خاطر اقدامات نہیں اٹھائے جارہےپاکستانی سفیر خالد عثمان قیصر کے مطابق گزشتہ ماہ دسمبر 2017 میں 23 غیرقانونی پاکستانی تارکین وطن سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوچکے ہیںان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے پاکستانیوں میں سے 20 افراد کی لاشیں پاکستان بھجوائی جاچکی ہیں، جب کہ 3 کی تلاش کے لئے یونانی سیکیورٹی حکام اقدامات اٹھارہے ہیں۔پاکستانی سفارت خانے کے مطابق یونان میں بیروزگاری کی شرح 40 فیصد کی حد تک جاپہنچی ہے اور اس مخدوش معاشی صورتحال میں غیرقانونی پاکستانی تارکین وطن بھی کسمہ پرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صورتحال اس حد تک خراب ہوچکی ہے کہ غیرقانونی کم عمر پاکستانی لڑکے اور لڑکیاں “سیکس ورکز” جیسے گھنانے دھندے میں مصروف ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیرقانونی تارکین وطن جو پاکستان واپس جانا چاہتے ہیں انہیں بھی سفری دستاویزات نہ ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ بین الاقوامی ادارے انٹرنیشل آفس آف مائیگریشن (آئی او ایم) نے بھی ایسے پاکستانیوں کو وطن واپس بھجوانے سے معذرت کرلی ہے جس کے بعد ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں

 

عامربیوی کی توہین پرکینیڈین باکسرپرٹوٹ پڑے

لندن (سپورٹس ڈیسک)حریف باکسرفل لوگریکو کے فریال مخدوم کے بارے میں نازیبا جملے پر عامرخان آگ بگولہ ہوگئے اورانہوں نے باکسر گریکو پر پانی سے بھرا گلاس پھینک دیا۔پریس کانفرنس میں عامرخان اورگریکوکے درمیان انتہائی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، عامرخان اورفل لو گریکو کے درمیان جھگڑے کے باعث تقریب روکنا پڑگئی۔گریکو کئی ہفتے سے سوشل میڈیا پر عامرخان پرطنز کے تیر چلارہے تھے۔عامرخان نے اپنی اہلیہ پر بےوفائی اور باکسر انتھونی جوشوا سے تعلق کا الزام لگایاتھا۔ انتھونی جوشواکی وضاحت کے باوجود عامرخان نے فریال کوطلاق دینے کی ٹھان لی تھی۔عامرخان نے چندماہ بعد غلطی کا اعتراف کرکے فریال سےٹوٹارشتہ پھرسے جوڑلیا تھا۔برٹش پاکستانی باکسر عامرخان کی 21اپریل کوفل لوگریکو سے فائٹ ہوگی۔