قصور(ظہےراحمد انصاری سے)ایس ایچ او راجہ جنگ ذوالفقار حمےد بھی راﺅ انوار نکلا، محمد اقبا ل کو گھر سے اٹھا ےا اور تشدد کر کے موت کے گھاٹ اتار دےا،متوفی غرےب خاندان کا واحد کفےل تھا اےف آئی آر درج ہونے کے باوجود ورثاءکو انصاف نہ مل سکا ۔ خبرےں ٹےم مد د کے لےے متاثرہ خاندان کے پاس پہنچ گئی،تفصےلا ت کے مطابق محمد اقبال ولد رحمت علی سکنہ راجہ جنگ 15-12-17کی درمےانی شب اپنے گھر مےں سوےا ہو اتھا کہ SHOراجہ جنگ ذوالفقار حمےد ، ASIامانت ، ASIآصف ندےم و دےگر کے ہمراہ چادر چار دےواری کا تقد س پامال کرتے ہوئے گھر مےں داخل ہو ااور محمد اقبال کو اٹھا کر لے گےااور تھانے لے جاکر اُسے ناکردہ جرائم قبول کروانے کی غرض سے خوب تشد د کا نشانہ بناےا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے محمد اقبال جاں بحق ہو گےا ۔ متوفی بوڑھے ماں ، باپ ، بےوی اور چھ بچوںکا واحد کفےل تھا اور محنت مزدوری کرتا تھا ۔ ورثاءاور اہل علاقہ نے قتل کے بعد لاش راجہ جنگ روڈ پر رکھ کر پولےس کی غنڈہ گردی اور انتظامےہ کے خلاف خوب احتجاج کےا جس کو روکنے کے پولےس حکام نے فوری طور پر SHOذوالفقار حمےد ، ASIامانت ، ASIآصف ندےم، ASIاکبر غنی ، محر ر ارشد ، طاہر اسلام اور تےن کس نامعلوم پولےس ملازمےن کے خلاف مقدمہ نمبر471/17بجرم 302ت پ درج کر کے معاملہ رفع دفع کر وا دےا۔ لےکن تےن ماہ گزرجانے کے باوجودنہ ہی کوئی اہلکار گرفتار ہوا اور نہ ہی ورثاءکو انصاف ملا۔ ورثاءنے خبرےں ٹےم سے گفتگو کرتے ہوئے بتا ےا کہ ان تےن ماہ مےں ہم نے متعد د بار ڈی پی او اور اعلی حکام کے دفاتر کے چکر لگائے لےکن کسی نے بھی ہماری فرےاد نہ سنی بلکہ ہمےں گھر جا کر آرام کرنے کے مشورے دےتے رہے۔ان کا مزےد کہناتھا کہ ہم نے چےف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور وزےر اعلیٰ پنجاب مےاں محمد شہباز شرےف کوبھی انصاف کے لےے درخواستےں دی لےکن اس کے باوجود آج تک ہماری داد رسی نہ ہو سکی۔محمد اقبال کے بوڑھے والدےن نے روتے ہوئے بتاےا کہ اقبال ہمارا واحد سہارا تھااسکی اےک جوان بےٹی سمےت چھ بچے اور بےوہ ہے جن کے سر پر چھت بھی نہےں ہے اورکوئی کمانے والا بھی نہ ہے جس وجہ سے وہ در در کی ٹھوکرےں کھانے پر مجبور ہےں ۔متاثرہ خاندان نے وزےراعلیٰ پنجاب ، چےف جسٹس پاکستان اور چےف اےڈےٹر خبرےں ،جناب ضےاءشاہد سے اپےل کی ہے کہ انھےں انصاف دلاےا جائے اور ملزمان کو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔